وحدت نیوز(گلگت) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اپوزیشن ممبران روز اول سے عوامی مطالبات پر انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ عوامی کوآرڈینیشن کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے ہم تیار ہے۔ یادگار شہداء سکردو پر بلائیں یا کہیں اور دھرنا دینے کو کہیں ہم تیار ہیں۔ وفاقی اداروں تک عوام کے موقف کو بھرپور انداز میں پہنچا دیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان میں جاری احتجاج کو ہلکا لینے والے یا غلط رنگ دینے والے دونوں بدخواہ ہیں۔ خطے کی حساسیت کے پیش نظر ہم نے مقتدر حلقوں تک بھی عوامی مطالبات پہنچا دیئے ہیں۔ تحریک کی کامیابی کا سہرا کوآرڈینیشن کمیٹی کے سر ہی جائے گا۔ موجودہ دھرنا جی بی کی تاریخ کا طویل دھرنا ہے اتنی طویل مدت سے جاری احتجاج پر بے حسی کا مظاہرہ کرنا کسی طور درست نہیں۔ عوامی مطالبات کو تسلیم کرنا جمہوریت کا حسن ہے اور کسی کی شکست نہیں۔ حکمران عوام سے ہیں اور عوام کے مطالبات پر ضد اور ہٹ دھرمی دکھانے کے نقصانات زیادہ ہوں گے۔ دھرنا جتنا طویل ہو کامیاب ضرور ہونا ہے لیکن اس سے وفاق اور حکومت کی سبکی ہوتی ہے۔
کاظم میثم نے مزید کہا کہ بعض کی کوشش ہے دھرنے میں بدنظمی ہو اور سیاسی اختلافات کو ہوا دیکر تحریک کو سبوتاژ کرے۔ لیکن مجھے امید ہے کہ منتظمین نہایت بردباری کے ساتھ اس تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرے گے۔ ایک سوال کے جواب میں کاظم میثم نے کہا کہ عوام کے ووٹ سے ہم اسمبلی میں پہنچے ہیں آج عوام کے ساتھ کھڑے ہونا ہماری ذمہ داری ہے۔ جب استعفی' تک عوام کے ہاتھوں میں اور عوامی تحریک کے قائدین کے اختیار میں رکھا ہوتو وہاں یادگار پہ شرکت کرنے کے حوالے سے سوال ہی نہیں بنتا بلکہ آمادہ و تیار ہوں۔ کوآرڈینیشن کمیٹی آج حکم دیں آج تیار ہوں۔ ہم نے ہر سطح پر انہی کے ہی مطالبات پہنچائے ہیں اور عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اپنی قیادت جماعت اور تحریک کے قائدین سے رابطے میں ہو اور اپنی بساط کے مطابق کوشش کر رہا ہوں۔