وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر کے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک دن کے دوران ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں چار شیعہ پروفیشنلز کے بیہمانہ قتل پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومتی بے حسی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی قراد دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2 وکلا اور 2 اساتذہ کا قتل ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ظاہر کرتاہے ۔ملک میں دہشت گردی کی تازہ لہر خیبر پختونخواہ اور وفاقی حکومت کی دہشت گردعناصر کے خلاف فیصلہ کن کاروائی سے تساہل برتنے کا نتیجہ ہے، ہم حکومتوں اور ریاستی اداروں سے سوال کرتے ہیں اگر آپ سے عوام کے جان و مال کا تحفظ نہیں ہوتا تو کیا جواز ہے کہ آپ کرسی اقتدار اور تنخواہ انجوائے کریں ، انسانی خون ارزاں ہو چکا، گھر سے نکلتے ہوئے واپس آنے کی خبر نہیں ہوتی ، دن دہاڑے نہتے شہریوں پر گولیاں برسائی جاتی ہیں ، ٹارگٹ کر کے مارا جاتا ہے ، حکومت کیوں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے؟ نیا پاکستان بعد میں بنایا جائے، میٹرو اور اورینج پر بعد میں توجہ دی جائے ،پہلے آپ ملک کے باسیوں کے تحفظ کو تو یقینی بنائیں ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ قاتلوں کی فوری گرفتاری سمیت ڈی آئی خان میں کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں، ملک بھر میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن عضب سے کیا فائدہ ہوا معلوم نہیں ؟ جس مشن و مقصد کے لیے ضرب عضب شروع کیا گیا تھا وہ مشن و مقصد پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا ، آرمی چیف ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائیں ، ضرب عضب سے بڑی امیدیں جڑی تھیں مگر اب عوام کا اعتماد اٹھتا ہوا نظر آرہا ہے۔