The Latest
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما اور آئی ایس او پاکستان کے رکن مرکزی نظارت سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کی عدم بازیابی اور پنجاب حکومت کی بے حسی کے خلاف پریس کلب کراچی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی،جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی،مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین اورآئی ایس او کے صدرمحمد یاسین سمیت مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی،شرکا نے پنجاب حکومت،شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے خلاف زبردست نعرہ بازی بھی کی۔
مقررین نے کہا کہ ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت کے سینئر رہنما کو بیس روز قبل اغوا کیا گیاجس کے ذمہ دار رشہباز شریف،حمزہ شریف اور رانا ثنا اللہ ہیںCTD کے ذریعے ناصر شیرازی کو اغوا کرایا گیا اورآج بھی وہ سی ٹی ڈی کی غیر قانونی قید میں ہیں۔اس ملک میں جنگل کاقانون ہے،شریف خاندان نے وطن عزیز کو سلطنت شریفہ میں بدل دیا ہے، عدالتی احکامات کے باوجود ناصر شیرازی کی بازیابی کو پولیس انتظامیہ نے جان بوجھ کر معمہ بنایا ہوا ہے۔پنجاب پولیس آئین و قانون کی پاسداری کی بجائے شہباز شریف کی تابعداری کا حق ادا کرر ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کی بازیابی میں دانستہ تاخیر ملت تشیع کے اضطراب میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ ہم نے اپنے حقوق کے لیے ہمیشہ آئینی راستہ اختیار کیا۔ناصر شیرازی کا جرم محض یہ تھا کہ انہوں نے اعلی عدلیہ کو فرقہ واریت کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش پر رانا ثنا اللہ کے خلاف پٹیشن دائر کی اور لاپتا افراد کی بازیابی اور ملک میں آئین کی بالادستی کی بات کی۔انہیں ریاستی اداروں کے ذریعے اغوا کر کے ملت تشیع کو دبانے کی کوشش دیوانے کا خواب ہے جو کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ظالم حکمرانوں کے خلاف ہماری رآئینی جدوجہد اسی عزم و استقامت کے ساتھ جاری رہے گی۔ملک میں تکفیری اور کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت پنجاب کی مکمل حمایت حاصل ہے جب کہ محب وطن طاقتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رانا ثنا اللہ حکومتی صفوں میں رہ کر کالعدم جماعتوں کی کھلم کھلا سرپرستی کر رہے ہیں جو ملک و قوم کے ساتھ سنگین غداری ہے۔ شریف خاندان نے وطن عزیز کو سلطنت شریفہ میں بدل دیا ہے۔ان خائن اور کرپٹ ملک دشمن حکمرانوں کہ دن گنے جاچکے ہیں۔کارکنان اور عوام جاتی امراء لاہور کے گھیراو کی تیاری کریں،نواز شریف کی طرح شہباز شریف اور پنجاب کے صوبائی وزرا بہت جلد انصاف کے کٹہرے میں نظر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک لوٹنے والوں کو صرف سزائیں دینا کافی نہیں بلکہ ملک و قوم کی لوٹی ہوئی رقم کی ایک ایک پائی ان سے وصول ہونی چاہیے تاکہ ملک ترقی و استحکام کی جانب سفر کر سکے۔
شرکا نے شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے پُتلوں کو بھی نذر آتش کیا۔مقررین نے وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، اور چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور انسانی حقوق کے علمبرداروں سے گزارش کی ہے کہ پنجاب حکومت کی اس لاقانونیت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔ اور ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی،سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ناصر شیرازی کی بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔۔مذہبی شخصیات میں مولانا حید عباس،مولانا عقیل موسی،علامہ مبشر حسن،علامہ صادق جعفری،علامہ احسان دانش،علامہ اظہر نقوی اور محمد یاسین سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی کابینہ سپریم ادارہ شوریٰ عالی اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا مشترکہ اجلاس سربراہ ایم ڈبلیوایم پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی زیر صدارات منعقد،اجلاس میں مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان انصر مہدی و دیگر رہنماوں کی شرکت،اجلاس میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کی پنجاب حکومت کے ہاتھوں جبری گمشدگی اور عدم بازیابی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا،اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان،وزیراعظم پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس غیر قانونی اقدام کیخلاف نوٹس لیں،اجلاس میں 25 نومبر کو لاہور میں آل پاکستان شیعہ پارٹیز کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا،قومی جماعتوں سے مشاورت کے بعد اہم لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا،مشترکہ اجلاس میں فیصلہ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایم ڈبلیوایم پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ن لیگ کے نااہل حکمران ملک کو انتشار کی طرف لے جا رہے ہیں،مقتدر اداروں کی ذمہ داری ہے کہ اس نازک صورت حال میں ایسے غیر قانونی اقدامات کیخلاف اپنا کردار ادا کریں،ملت جعفریہ کو حب الوطنی اور امن پسندی کی سزا دی جارہی ہے،سید ناصر شیرازی ایک قومی سیاسی مذہبی جماعت کے اہم رہنما ہیں،اگر ایسی شخصیات کو تحفظ دینے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام ہیں تو عام عوام کا اللہ ہی حافظ ہے،ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس ایجنڈے کے پیچھے بین القوامی قوتیں ملوث ہیں،ہم مملکت خداداد پاکستان کو کسی بھی عرب ریاست کی کالونی نہیں بننے دینگے،پاکستان کی سالمیت کو خطرہ امریکہ اور ان کے اتحادیوں سے ہے،سید ناصر شیرازی اس مادر وطن کا باوفا بیٹا ہے،وہ ہمیشہ ملک دشمنوں کیخلاف سینہ سپر رہے،انکو اسی جرم کی پاداش میں عرب ممالک اور انڈیا کے کاسہ لیسی کرنے والے حکمران جماعت نے اغوا کیا ہے،پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملت جعفریہ کیخلاف محاذ کھولنے سے باز رہے،ہمیں ظلم جبر سے دبانے کی کوشش کرنے والے ہماری تاریخ سے نا بلد ہیں،ہم چودہ سو سال سے اپنے دشمن کو رسوا کرتے آرہے ہیں اور آئندہ بھی کسی دشمن کو سراُٹھانے اجازت نہیں دینگے۔
اجلاس سے مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان انصر مہدی نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہاسید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کے ایجنڈے کو انشااللہ جلد بے نقاب کریں گے،ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس غیر قانونی عمل کیخلاف کاروائی کریں اور ملک کو کسی نئے بحران کی طرف دھکیلنے سے روکیں،پنجاب حکومت اس ظلم کی ذمہ دار ہے،ہم کسی بھی صورت اس ظالمانہ اقدامات کو قبول نہیں کریں گے،اور سید ناصر شیرازی کی بازیابی کے لئے آخری حد تک جائیں گے،پوری ملت جعفریہ حکومت وقت کی اس ظالمانہ اقدامات کیخلاف مجلس وحدت مسلمین کیساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) سید ناصر شیرازی کی عدم بازیابی نے پنجاب حکومت کے سیاہ کارنامے کو بے نقاب کیا ہے،سانحہ ماڈل ٹاون کے مظلوموں کو انصاف مل جاتے تو آج ان کو یہ جرات نہ ہوتی کہ وہ اپنے مخالفین کو اغوا کر کے نجی جیلوں میں بند رکھیں ،ن لیگی حکمران ایک مافیا بن چکے ہیں،سیاسی مخالفین کیخلاف انتقامی کاروائی اور اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی ان کا وطیرہ بن چکا ہے،ہم چیف جسٹس آف پاکستان،آرمی چیف،سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مطالبہ ہیں کہ وہ اس غیر قانونی و غیر انسانی اقدام کا نوٹس لیں،اور ملک کو کسی اور بحران کی طرف دھکیلنے سے بچائیں،ہم مزید ظلم و جبر برداشت نہیں کریں گے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس شہباز شریف اور رانا ثنااللہ کے ہاتھوں یرغمال ہے،پنجاب پولیس ایک سیاسی مذہبی جماعت کے ڈپٹی چیف کے اغواء کی ایف آئی آر تک درج نہیں کر رہی،کیونکہ یہ لوگ ریاست کے نہیں آل شریف کے غلام ہیں،ملک بھر میں رابطہ مہم کو آج سے تیز کرینگے،ہم انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی رابطہ کرکے پنجاب حکومت کے مظالم کا پردہ چاک کریں گے،انشاء اللہ ظالم جلد رسوا ہونگے،اجلاس میں،علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ حسن ہمدانی ،علامہ مبارک موسوی،سید حسین زیدی،سید حسن کاظمی،رانا ماجد علی،رائے ناصر علی سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ مبشر حسن اور آئی ایس او کراچی کے صدر محمد یٰسین نے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی پر ملت جعفریہ خاموش نہیں بیٹھے گی، کراچی پریس کلب پر شیعہ قوم کی بڑی تعداد ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے آواز حق بلند کرے گی، ناصر شیرازی کو رانا ثناء اللہ کی قید سے بازیاب نہ کرایا گیا تو گورنر ہاؤس سندھ کے راستے سب نے دیکھ رکھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد عباس، علامہ صادق جعفری، میر تقی ظفر، علامہ اظہر نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ مبشر حسن نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنی شیعہ دشمنی پر مبنی پالیسی سے یہ ثابت کردیا ہے کہ ن لیگ پاکستان میں داعش کی سب سے بڑی سہولت کار ہے، ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی نے نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور رانا ثناء اللہ سمیت ن لیگ کی سیاہ کرتوتوں سے پردہ اٹھا دیا ہے۔
علامہ مبشر حسن نے کہا کہ وطن کے باوفا بیٹے ناصر شیرازی کا جرم یہ ہے کہ اس نے ملک کے غدار ن لیگ کی عدلیہ کو تقسیم کرنے کی سازش کو آشکار کیا، پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد کیلئے شب و روز کوشاں رہا اور شیعہ مظلوم لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کرتا رہا۔ علامہ مبشر حسن نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت 19 نومبر بروز اتوار بوقت ساڑھے تین بجے دن کراچی پریس کلب پر ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ ایم ڈبلیو ایم رہنما نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ ناصر شیرازی کو فی الفور بازیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز (گلگت ) پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ملت تشیع پاکستان کا کوئی ایک بھی فرد دہشت گردی میں ملوث نہیں رہا ہے اور روز اول سے استحکام پاکستان کیلئے قربانیاں دیتے آئے ہیں۔ سید ناصر عباس شیرازی اور ملت تشیع کے دیگر افراد کی جبری گمشدگی سیکورٹی اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی اور ملت تشیع کے دیگر بیگناہ نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے خلاف ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی سے قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن محمد شفیع، صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن عارف حسین الجانی، ترجمان مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد الیاس صدیقی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم عارف حسین قنبری نے خطاب کیا۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے سید ناصر عباس شیرازی کی جبری گمشدگی پر پنجاب حکومت خاص طور پر رانا ثناء اللہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سید ناصر عباس شیرازی کی فوری طور پر بازیابی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ سید ناصر عباس شیرازی اور ملت تشیع کے بیگناہ افرادکے اغواکو بدترین زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملت تشیع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس مکتب کا کوئی فرد دہشت گردی میں ملوث نہیں رہا ہے اور ملت تشیع قیام پاکستان سے استحکام پاکستان کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اور خاص کر پنجاب حکومت دہشت گردوں کے پے رول پر ہے اور ان کو خوش کرنے کیلئے ملت تشیع کو انتقام کا نشانہ بنارہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے جس نے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کئے اور تمام مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کیا جو کہ تکفیریوں کیلئے ناقابل برداشت ہے اور پنجاب حکومت کا وزیر قانون رانا ثناء اللہ اداروں کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے سازش کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سید ناصر عباس شیرازی نے اس سازش کو بے نقاب کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جسکی سزا دی گئی اور اپنے پالتو بدمعاشوںکے ذریعے انہیں اغوا کرایا گیا جو کہ ملک دشمنی ہے۔احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے گلگت بلتستان حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے شیعہ نشین علاقوں سے متصل بنجر زمینوں پر زبردستی قبضہ کرنے کا حکومتی خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔انہوں نے مقپون داس اور چھلمس داس نومل کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی حکومتی کوشش پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خبر دار کیا کہ وہ اپنی اس حرکت سے باز آجائے بصورت دیگر پورے گلگت بلتستان تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔
وحدت نیوز(علی پور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کی فوری بازیابی کے لیے اوچشریف میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکریٹری جنرل خواجہ قمر عباس جعفری و سیکر ٹری جنرل یونٹ اوچشر یف خواجہ محمد فر حان سلیم دیگر عہدیداروں نے صحافیوں سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مر کزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل سید نا صر عباس شیرازی کی جبر ی گمشدگی ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف جاری آ پر یشن ردالفساد کے منہ پر طمانچہ ہے مذہبی سیا سی جماعت کے رہنما کا اغوا ء حکومت پنجا ب کی کارستانی ہے اگر پنجاب حکومت ناصر شیرازی کے اغوا ء میں ملوث نہیں ہے تو ان کی جبر ی گمشدگی پر اپنا موقف پیش کرتی ، پورے صو بے میں انکی رٹ ختم ہو چکی ہے ۔ایسے میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سید ناصر عباس شیرازی کی فوری باز یا بی کے لیے خاطر خواہ اقدامات کئے جائیں اب حکومت ہوش کے نا خن لے اگر سید ناصر عباس شیرازی کو فوری باز یاب نہ کرایا گیاتو احتجاج کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید ظفر عباس شمسی نے جمعہ کے خطبہ میں پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ.17 دن گزر گئے لیکن ابھی تلک سید ناصر عباس شیرازی کو بازیاب نہیں کرایا گیا پنجاب ہائی کورٹ بار بار کہہ رہا ہے کہ سید ناصر عباس شیرازی کو پیش کرو لیکن پنجاب حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی انہوں نے رانا ثناءاللہ کے خلاف پٹیشن دائر کروائی تھی بجائے ان کے خلاف کارروائی کے الٹا انہیں اٹھایا گیا ہے ان پر کوئی کیس بھی نہیں اگر ہے تو ثابت کرتے تو ٹھیک لیکن کون سے قانون کے تحت انہیں اغوا کرایا گیا لہٰذا ہم پھر سے حکومت پنجاب اور حکومت پاکستان اور تمام تر ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں فوراً بازیاب کرایا جائے۔
وحدت نیوز (سرگودھا) 28 صفر کو 7 بلاک مرکزی امام بارگاہ میں سرگودھا کی مرکزی مجلس اعزاء میں شیعہ مسنگ پرسن اور مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین برادر سید ناصر عباس شیرازی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی رہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ ملک نصیر حسین نے بھرپور خطاب کیا اور حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسیران کو جلد زا جلد بازیاب کروائیں ورنہ ایام عزاء ختم ہونے والے ہیں اس کے بعد ہم حکومتی ایوانوں کا گھراؤ کریں گے اور پھر کربلا کے ماننے والے تب تک گھر نہیں جائے گے جب تک تمام اسیران واپس نہ آجائیں۔ قراداد پیش کرتے ہوئے علامہ ملک نصیر حسین نے لوگوں کو ربیع الاول میں تیار رہنے کا کہا جس پر عزادران امام حسن علیہ السلام نے لبیک یاحسین ع کے فلگ شگاف نعروں سے جواب دتیے ہوئے حمایت کا اعلان کیا۔
وحدت نیوز (شگر) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شگر شیخ کاظم ذاکری نے کہا ہے کہ سر زمین بے آئین پر آئین کے بغیر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ٹیکس کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ حکومت کو ٹیکس لینے کا اتنا ہی شوق ہے تو اس خطہ بے آئین کو آئینی حیثیت دیں تو ہم خوشی خوشی ٹیکس دینگے۔ ورنہ ٹیکس کا خیال ذہنوں سے نکال لیں۔میڈیا کو دی گئی ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا ایک جانب سے پاکستان کی حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے کترارہے ہیں اور ہمارے حقوق غضب کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ گذشتہ ستر سالوں سے اس خطے کو آئینی حقوق سے محروم رکھ کر متنازعہ خطے کے طور پر پیش کررہے ہیں دوسری جانب متنازعہ خطے کی حقوق بھی سلب کرنے کیلئے پر تول رہے ہیں۔گلگت بلتستان کے عوام کے جسم بھی جب تک خون کا ایک قطرہ موجود ہے وہ کسی غیر آئینی اور غیر قانونی احکامات کو ماننے کیلئے تیار نہیں اور اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر شیرازی کو جس طرح پنجاب حکومت کے غنڈوں نے اغواہ کے بعد اب تک لاپتا کیا ہوا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ ناصر شیرازی کے اغواہ کار پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ ہے۔ اگر فوری طور ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کیا گیا تو ایم ڈبلیو ایم پورے پاکستان کو جام کر دینگے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) اب اس بات پر کسی قسم کا کوئی شک باقی نہیں رہ جاتا ہے کہ امریکہ اس خطے میں چین کے مقابلے میں بھارت کوکسی بھی حال میں آگے لانا چاہتا ہے اور یقیناًبھارت کے جارحانہ قسم کے عزائم کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ امریکی یہ کوشش اسلام آباد سے افغانستان تک کے مسائل کو سخت متاثر کرسکتے ہیں ،یہاں اہم ترین سوال یہ ہے کہ امریکی بھارتی ان عزائم کے مقابلے کے لئے اور پاکستان کو اپنے قومی مفادات کو بچانے کے لئے کیا کرنا چاہیے اور پاکستان کیا کرسکتا ہے ؟کہا جاسکتا ہے کہ گذشتہ چند سالوں میں بھارت نے اقتصادی طور پر کافی بہتری حاصل کی ہے اور اسی بہتری کے زعم میں بھارت خطے میں اپنے عسکری اور سیاسی جارحانہ عزائم کی تکمیل چاہتا ہے اس کی خواہش اور کوشش ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں پولیس مین کا کردار ادا کرے ۔
بھارت کے امریکہ کے ساتھ پر گذرتے لمحے گہرے سے گہرے ہوتے ہوئے روابط بھی اس کے اعتماد میں اضافہ کررہا ہے جبکہ امریکہ کو چین کے بڑھتے ہوئے اثررسوخ کو روکنے کے ساتھ ساتھ خطے کے دیگر مسائل کے لئے بھارت کو استعمال کرنا چاہتا ہے ،امریکی سیکرٹری خارجہ کا حالیہ دورہ جنوبی ایشیا اور بھارت کے حق میں دہرایا جانا والا بیان اس بات کی واضح دلیل ہے،امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’افغانستان کےبارےامریکی اسٹرٹیجی میں بھارت کا مرکزی کردار ہے اور دونوں ممالک مضبوط اقتصادی رشتے میں جڑ تے جارہے ہیں ‘‘امریکی سیکرٹری خارجہ نے جہاں ایک طرف چین پر تنقید کی وہیں دوسری جانب عالمی امن کے لئے بھارت کے کردار کی تعریف بھی کی ۔
اس سے قبل افغانستان اور پاکستان کے امور امریکی خصوصی ایلچی ایلس ویلز نے کھل کر کہا تھا کہ بھارت امریکہ کا ایک اہم اسٹراٹیجک پارٹنر ہے اور خطے کی امن وسلامتی کی لئے بھارت کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے ،ویلز کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ بھارت کوایسے حساس نوعیت کے فوجی سازوسامان سے لیس کرنا چاہتا ہے جو اس سے قبل اس نے اپنے کسی بھی اتحادی کو نہیں دیے ۔جبکہ اسی سال جون کے مہینے میں امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ بھارت کے موقعے پر بھارت وزیراعظم مودی اور ٹرمپ میں جاسوسی کے لئے استعمال ہونے والے ڈرون طیاروں کی فروخت کا بات چیت طے ہوئی تھی ،جس کے بارے میں دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے پاکستان کے شدید تحفظات کا کھل کر اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی طاقتوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے بھارت کو ڈرونز کی فراہمی کا مطلب خطے میں طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا کرناہے ،اس قسم کے اسلحے کی فراہمی سے بھارت کے جارحانہ عزائم کو تقویت ملے گی ۔
امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر مائیکل کولنس نے کہا تھا کہ امریکہ کے لئے روس سے زیادہ چین سے خطرہ ہے ۔چین کے مشرق و جنوبی سمندر میں بڑھتی ہوئی عسکری اور سول مومنٹ ،پاکستان بنگلہ دیش اور میانمار کے ساتھ اس کے مزید گہرے ہوتے روابط اور وسیع اقتصادی پروجیکٹس امریکیوں کو کھٹک رہے ہیں چین کے پیسفک سے لیکر براعظم افریقہ تک اقتصادی ،سیاسی اور عسکری اثرات پھیلتے جارہے ہیں جبکہ ان علاقوں میں امریکی اثر ورسوخ ایک حدتک کم ہوتا جارہا ہے امریکی چینی اس پھیلتے اثر رسوخ کو روکنے کے لئے بھارت کو شہ دینے کے ساتھ ساتھ اسے پولیس مین کے کردار کا لالچ بھی دے رہا ہے ،امریکہ نے گذشتہ دس سالوں میں بھارت کو پندرہ ارب ڈالر کا اسلحہ بھی فروخت کیا ہے جبکہ آنے والے سات سالوں میں امریکہ بھارت میں تیس ارب ڈالر کے فوجی منصوبوں کا بھی پلان رکھتا ہے ۔
اس کے علاوہ امریکہ بھارت اور جاپان نے اس سال جولائی میں خلیج بنگال میں مشترکہ عسکری مشقیں بھی کیں ہیں جبکہ اسی دوران چین اور بھارت میں سرحدی تنازعے پر کافی کشیدگی بھی پیدا ہوئی تھی ،اسی سال اگست کے مہینے میں امریکی صدر ٹرمپ نے افغانستان اور پاکستان کے بارے میں اپنی نئی پالیسی کا اعلان کردیا ،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس کی پالیسی وقت سے زیادہ حالات پر انحصار کرتی ہے ٹرمپ یہ کہنا چاہتا تھا کہ افغانستان میں موجود امریکی افواج کی واپسی وہاں کے حالات کے مطابق ہوگی ،ٹرمپ نے کھل کر پاکستان پر الزامات لگائے جبکہ پاکستان خود ہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے اور سب سے اہم اور کامیاب آپریشن دہشتگردوں کیخلاف پاکستان کرتا جارہا ہے ۔
ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی ایک وجہ افغانستان میں اپنی ناکامی کو چھپانے کے ساتھ ساتھ بھارت کواپنے ایجنڈوں کے لئے راضی رکھنا تھا ۔
امریکی سیکرٹری خارجہ کی پاکستان آمد پر جس انداز سے پاکستان نے اسے ویلکم کیا اس نے امریکہ پر مزید واضح کرہی دیا ہوگا کہ پاکستان کے اہم اتحادی ہونے کے امریکی کھوکھلے نعروں کی حقیقت پاکستان جان چکا ہے ،اس پر رہی سہی کسر پاکستان کی وزارت خارجہ اور ذمہ داروں کے بیانات نے پوری کردی ،پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی میں مزید بہتری لانے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ پالیسی کو مرتب کرتے وقت امریکی خوشی یا ناراضگی کو بالا ئے طاق رکھنا ہوگا،یہ بات واضح ہے کہ امریکہ سمیت تمام سامراجی قوتوں کو پاکستان کی ایٹمی طاقت و صلاحیت ایک آنکھ نہیں بہاتی اور نہ ہی وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان جیسا ملک آگے بڑھے لہذا تاریخ نے ہمیں ایک ایسے نادر موڑ پر لاکر کھڑا کردیا کہ ہے کہ ہم باجود سیاسی و معیشتی مشکلات کے خود کو امریکی بلاک سے نکالیں جو در حقیقت ایک طوق کی مانند ہماری گردن پر بوجھ بننا ہوا ہے ۔
امریکی بلاک سے نکلنا یقیناًپاکستان کے لئے آسان نہیں ہوگا لیکن قوم میں اس قدر تونائی ہے کہ وہ اس نادر اور سنہری تبدیلی کی خاطر آنے والی مشکلات کو سہہ سکتی ہے ۔
وزیر خارجہ خواجہ آصف کو یہ کہنا بلکل درست ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں اپنے مفادات کومقدم رکھے گے ،خواجہ آصف نے یہ بات بھی سو فیصد درست کہی ہے کہ مستقبل میں بھی امریکہ کے ساتھ تعلقات میں زیادہ خوشگواری کا امکان نہیں ،امریکہ آج یہاں ہے لیکن کل نہیں ہوگا علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر علاقائی امن کو یقینی بنائے گے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کو بھرپور طریقے سے استعمال کرے گے ،پاکستان کے حق میں سب سے اچھا یہی ہوگا کہ وہ خود کو نہ صرف امریکہ بلکہ امریکی بلاک سے فاصلے پر رکھے اور علاقائی و ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تعاون کو مزید بہتر کرے ،علاقائی ممالک سے تعاون ابھرتے چین اور روس کے ساتھ مزید بہتر تعلقات پاکستان کو انڈو امریکہ عزائم سے بچنے میں مدد فراہم کرے گا لیکن خدا نخواستہ پاکستان پھر سے امریکی ایجنڈوں کو حصہ بنتا ہے تو پھر نہ صرف چین جیسے اہم ترین دوست اور علاقائی ممالک سے ہاتھ دھونا پڑے گا بلکہ خطے میں بھارتی بالادستی کی امریکی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی ۔
تحریر۔۔۔حسین عابد