The Latest

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام عظیم الشان شب یاد شہداءو کانفرنس کا انعقاد 4 فروری بروز ہفتہ بعد نماز مغربین خیر العمل روڈ، انچولی سوسائٹی، ایف بی ایریا میں منعقد کیا جائے گا، جس سے مرکزی خطاب ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خطاب کرینگے۔ وحدت ہاو س کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم عابدی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں شب یاد شہداءو کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ کانفرنس کی تفصیلات کے حوالے سے میثم عابدی نے بتایا کہ دہشتگردی کا شکار مظلوم شہدائے ملت جعفریہ کو خراج عقیدت پیش کرنے اور خانوادہ شہداءسے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی کے علاقے انچولی سوسائٹی میں خیر العمل روڈ پر 4 فروری بروز ہفتہ بعد نماز مغربین شب یاد شہداءو کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، کانفرنس سے مرکزی خطاب علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کرینگے، جبکہ علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ عباس کمیلی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ نثار قلندی، علامہ فرقان حیدر عابدی و علمائے کرام و رہنما بھی خطاب کرینگے، کانفرنس میں خانوادہ شہداءبھی خصوصی طور پر شرکت کرینگے، کانفرنس کے حوالے سے شہر بھر میں تشہیری مہم مکمل ہو چکی ہے۔

وحدت نیوز  (ڈیرہ اسماعیل خان) سرائیکیوں کو ان کا بنیادی حق الگ صوبہ دینا چاہیئے، فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی بجائے الگ صوبے کا درجہ دیا جائے۔ مجلس وحدت مسلمین انتظامی بنیادوں پر صوبوں کی تقسیم کی حامی ہے اور پاکستان میں مزید چھوٹے صوبے بننے چاہئیں۔ پاکستان ایک آزاد ملک ہے، یہاں کسی کا استحصال نہیں ہونا چاہیئے، ہر کسی کو اپنی فقہ، مذہب، قومیت، علاقیت و لسانیت اور رسم و رواج و رویات کے مطابق زندگی بسر کرنے کا حق حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹری ویلفیئر تہور عباس شاہ اور صوبائی لیگل ایڈوائزر تنویر عباس مہدی ایڈووکیٹ نے پاکستان متحدہ سرایئکی کونسل کے زیرِ اہتمام احتجاجی کیمپ میں شرکت کے موقع کیا۔ اپنا مشترکہ بیان دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم کرنے کی بجائے الگ صوبہ بنایا جائے اور ان کو مکمل حقوق دیئے جائیں، لیکن سرائیکی بولنے والوں کا استحصال نہ کیا جائے، بلکہ انہیں ان کے حقوق دیئے جائیں۔

وحدت نیوز (بنوں) مجلس وحدت مسلمین ضلع بنوں کے زیراہتمام شہدائے پاراچنار کی یاد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، مرکزی امام بارگاہ میں منعقدہ اس تقریب میں علاقہ کے عوام اور بچوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع بنوں کے سیکرٹری جنرل اور جنرل کونسلر نوروز علی کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاراچنار میں ایک بار پھر دہشتگردوں نے بے گناہ اور نہتے لوگوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا، پاراچنار میں معصوم لوگوں کا قتل عام کرنیوالے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، مجلس وحدت مسلمین ضلع بنوں کے کارکنان بھی پاراچنار کے عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلسِ وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویڑن کےڈپٹی سکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے کا بینہ اجلاس کے دوران  تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم افراد کی شخصیت کا وہ عظیم سرمایہ ہے جو انسان میں چھپی ہوئی تمام صلاحیتوں کو شگوفا کر سکتی ہے اور تعلیم ہی وہ زیور ہے جو انسانی شخصیت کو نکھارتی ہے تعلیم کے بغیر کوئی شخص بلند انسانی مقامات تک پہنچ سکتا ہے نہ ہی کوئی قوم ترقی کی بلندیوں کو چھو سکتا ہے. لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ملک میں جس چیز کو سب سے کم اہمیت دی جاتی ہے وہ تعلیم ہے.  ستر سال گزرنے کے باوجود بھی ہمارا تعلیمی نظام زبوں حالی کا شکار ہے . حد تو یہ ہے کہ ہمارے جامعات و اداروں سے حاصل شدہ ڈگریوں کی خود ہمارے ملک میں ہی کوئی وقعت نہیں ہے چہ جائیکہ انٹر نیشنل سطح کی بات کی جائے۔

انہوں نےمزید کہاکہ  ہمارے انہی تعلیمی اداروں سے ڈگریاں حاصل کرنے والے جوان جاب کریٹر کی بجائے جاب سیکرز بن گئے ہیں اور نوکریوں کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھاتے پھیر رہے ہیں ہمارے جوان محنت بھی کرتے ہیں لیکن پھر بھی اس قابل نہیں بنتے کہ نوکریاں تلاش کرنے کی بجائے نوکریاں تخلیق کریں  اسکی وجہ یہ نہیں کہ جوانوں میں صلاحیت موجود نہیں ہمارے جوانوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہیں لیکن ہمارا تعلیمی نظام انتہائی ناقص اور ایک صدی پراناہے نوجوان نسل کی یہ ابتری ہمارے مستقبل کی پیشنگوئی کر رہی ہے اور اگر حکومت اور مقتدر حلقوں نے اس بحران کی طرف توجہ نہیں دی تو مستقبل قریب میں وطن عزیز انتہائی خطرناک اور پیچیدہ مسائل سے دوچار ہوگا ضرورت اس امرکی ہے کہ ترجیحی بنیادوں پر نظام تعلیم کو بہتر بنایا جائے اور نوجوان نسل جوہمارے مستقبل کے معمار ہیں کو بڑی تباہی سے بچایا جائے . صوبائی سطح پر بھی حکومت بلوچستان صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرکے انقلابی اقدامات اٹھا کر تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کریں کیونکہ صوبہ بلوچستان کی پسماندگی کی سب سے بڑی وجہ ناقص نظام تعلیم ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ ایک طرف پورا عالم اسلام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام مخالف بیانات پر سراپا احتجاج ہے تو دوسری طرف سعودی عرب امریکی حماقت کی حمایت کر رہا ہے، سعودی عرب کے وزیرتیل خالد الفلیح کی جانب سے امریکی صدر کے سات مسلم ممالک کے مسلمانوں پر دروازے بند کرنے کے اقدام کی حمایت عالم اسلام کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، سعودی وزیر نے امریکی صدر کے احمقانہ فیصلے کی حمایت کر کے اسلام کی خدمت نہیں بلکہ مسلمانوں سے عداوت کا اظہار کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں جنوبی پنجاب کے میڈیا سیکرٹریز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام مخالف اقدامات پر امریکہ سمیت پوری دنیا سراپا احتجاج ہے، لیکن سعودی عرب کی جانب سے امریکی صدر کی حمایت اُسے شہہ دلانے کے مترادف ہے، اُنہوں نے کہا کہ کل تک جو جماعتیں اور رہنما امریکی صدر کے اقدامات کی مذمت کر رہے تھے آج اُنہیں سعودی عرب کی جانب سے بیانات کی مذمت کرنی چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکہ عالم اسلام کا بٹوارہ کرنا چاہتا ہے اور اپنے مفادات کی خاطر چند ممالک کو استعمال کر رہا ہے، کاش دنیا کے دیگر ممالک بھی ایران اور عراق کی طرح عملی غیرت کا ثبوت دیتے اور امریکی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کرتے،؟ لیکن مشرق وسطی کے چند ممالک امریکی ڈالروں کی کمائی پر چلتے ہیں اُن سے اسلام اور مسلمان ممالک پر عائد پابندیوں کا کوئی اثر نہیں۔ علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کے امریکی اقدامات کی مذمت کرنی چاہیے نہ کہ امریکی دبائو میں شہریوں اور جماعتوں کو کالعدم قرار دینا چاہیے، پاکستان کے حکمران اپنی غیرت کا ثبوت دیں اور دفتر خارجہ امریکہ کو دھمکی کا جواب دھمکی سے دے کہ اگر امریکہ پاکستانی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کی تو کوئی امریکی بھی پاکستان داخل نہیں ہو سکے گا۔ جب تک ہمارے فیصلہ واشنگٹن، لندن، جدہ اور بیجنگ میں ہوتے رہیں گے ہم خوددار نہیں بن سکیں گے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلٰی جی بی اور سپیکر جی بی اسمبلی خطے کے حقوق سے محروم مظلوم عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش نہ کرے۔ یہ ٹارگٹیڈ سبسڈی، عوام کے امیر ہونے کی باتیں مضحکہ خیز اور حقیقت سے نظریں چرانے کے مترادف ہے۔ صرف دو سال قبل لیگی حکمران خطے کی غربت کا رونا رو رہے تھے۔ الیکشن کمپین میں انہوں نے اپنا منشور بھی غربت سے نجات اور بیروزگاری سے نجات سمیت اسکردو روڈ کی تعمیر وغیرہ شامل کیا تھا۔ ان دو سالوں میں انہوں نے کونسا ایسا جادو کیا کہ گلگت بلتستان والے امیر ہوگئے اور بے روزگاری ختم ہوئی ہو۔ اس وقت جی بی میں اعلٰی تعلیم یافتہ افراد در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔  گلگت بلتستان میں کونسا ایسا میگا پروجیکٹ شروع ہوا ہے، جس میں ہزاروں افراد بھرتی ہوئے ہوں۔ ان دو سالوں میں محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم میں چند بھرتیاں ہوئی ہیں اور محکمہ صحت میں ہونے والی بھرتیوں کی حقیقت بھی سامنے آگئی ہے۔ جی بی میں گنتی کی پوسٹوں کے لئے ہزاروں افراد کی درخواستیں اس بات کی دلیل کے لئے کافی ہے کہ خطے میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ ہزاروں خطے کے پڑھے لکھے افراد پرائیوٹ اداروں میں اپنے شعبے سے ہٹ کر جاب کرنے پر مجبور۔ دوسری طرف گندم کی سبسڈی کو ٹارگٹیڈ کرنے کی باتیں غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش ہے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ گندم سبسڈی سے خطے کی اکثریت مستفید ہو رہی ہے اور جو امیر طبقہ ہے وہ کب گندم کے لئے قطاروں میں بیٹھا اور گلی سڑھی گندم پر گزارا کیا۔ گلگت بلتستان کے امراء تو پنجاب سے آنے والے فائن آٹے تناول فرماتے ہیں، جسے خریدنے کی استعداد عوام میں نہیں۔ موجودہ صوبائی حکومت برسر اقتدار آتے ہی لاکھوں بوری گندم کوٹے میں کمی کر دی اور اس کے بعد قلت پیدا کرکے عوام کو قطاروں میں بٹھا کر ذلیل کر دیا۔ وزیر خوراک کو سیل پوائنٹس پر عوام کی قطاریں شاید نظر نہیں آتی، جس کی وجہ سے وہ میڈیا میں بیان دیتا ہے کہ گندم کی قلت کہیں نہیں۔ یقیناً حکمرانوں کے لیے کسی چیز کی قلت نہیں، اگر گندم کی قلت ہے تو عوام کے لئے ہے۔ عوام گندم سبسڈی ختم کرنیکی کوشش کرنے والی حکومت کو ہی ختم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بہت پہلے کہا تھا کہ صوبائی حکومت وفاق کے ساتھ ملکر آہستہ آہستہ گندم سبسڈی کو ختم کرے گی۔ گندم سبسڈی کی رقم کو بھی اپنی تیجوریاں بھرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ اس وقت حکمران طبقے کے علاوہ کوئی ایسا نہیں ہے، جو پہلے غریب ہو اور اب امیر ہو ئے ہو۔ اگر جی بی میں ایسی صنعتیں بن چکی ہوتی جس میں ہزاروں ہنر مند کھپ چکے ہوتے، درجنوں میگا پروجیکٹس چل پڑے ہوتے، سینکڑوں ادارے قائم ہوئے ہوتے، لوگوں کی زندگی کا معیار بدل چکا ہوتا تو مان لیتے کہ عوام امیر ہوگئے ہیں۔ جس خطے کے ہسپتالوں میں پونسٹان کی گولی دستیاب نہ ہو، سڑکیں کھنڈرات میں بدل چکی ہوں، بجلی آنا خبر بن جائے، تعلیم یافتہ افراد شہروں کا رخ کریں، ہوائی سفر عوام کے لئے خواب بن جائے اور حکمرانوں کی کارکردگی صرف اخباری بیانات میں نظر آئے، اس خطے میں کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں کہ لوگ امیر ہو گئے ہیں۔

وحدت نیوز(گھوٹکی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سندہ کے 5 روزہ دورے کے پہلے دن گھوٹکی پہنچے تو ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا معشوق علی قمی کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔ دورہ سندھ کے موقع پر مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی اور صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ گھوٹکی میں مدرسہ امامیہ باقرالعلوم ؑ کی افتتاحی تقریب اور سید پور شریف میں لبیک یا حسین (ع) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مدارس علمیہ نے علوم دینیہ اور معارف اہل بیت ؑ کی تبلیغ و ترویج میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ قرآن کریم نے ہمیں صبر و استقامت کا درس دیا ہے، صبر استقامت اور نصرت الٰہی پر ایمان، اہل حق کی کامیابی کا سبب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائد شہید علامہ سید عارف الحسینی ؒ امام خمینی ؒ کی فکر کے مبلغ تھے دشمن ان کے الٰہی و انقلابی افکار سے خائف تھا، دشمن کے لئے یہ بات ناقابل برداشت تھی کہ پاکستان کے کروڑوں شیعہ متحد ہوکر انقلابی جدوجہد کے ذریعے سامراج اور ان کے ایجنٹوں کو رسوا کریں۔ ہم اپنے عظیم قائد کے مشن کو آگے بڑہائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ قائد وحدت کی قیادت میں ہم پاکستان میں قوم شیعہ کی مظلومیت کو طاقت میں تبدیل کریں گے۔ پاکستان کے پانچ کروڑ شیعہ وطن عزیز کی سربلندی اور دفاع کے ساتھ ساتھ اسلام کی بقاء اور سامراجی کی نابودی میں کلیدی کردار ادا کریں گے، ہم قائد شہید کے ارمانوں کی تکمیل کریں گے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی و ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بے روزگاری صوبہ بلوچستان کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے بے روزگاری کی وجہ نوجوان منشیات اور دیگر منفی سرگرمیوں کی طرف رجحان پیدا کر رہے ہیں اور ھماری نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے ایسی حالت میں صوبے کے نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنا خوش آئند بات ہے تاہم وزراء اور دیگر زمہ داروں کے رویوں سے لگ رہا ہے کہ اس مسئلے میں بھی بڑی سطح بد عنوانیاں رو نما ہوگی اور قومیت کی نام پر بھرتیاں کر کے بعض اقوام خصوصاً ہزارہ قوم کے جوانوں کو ان ملازمتوں سے محروم رکھا جائے گا یا پھر برائے نام چند ایک بھرتیاں کی جائیں گی ۔ ہزارہ قوم کے جوان ہمیشہ سے اپنی قابلیت اور میرٹ کی بنیاد پر ملازمتیں حاصل کرتے رہے ہیں لیکن گزشتہ چند سالوں میں بھرتیوں کے ریکارڈ سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہزارہ قوم کو سرکاری محکموں سے وائٹ واش کرنے کا پروگرام بنا لیا گیا ہے موجودہ صوبائی حکومت کے پہلے ڈھائی سالہ دور میں تو ملازمتوں میں ہزارہ قوم کو مکمل نظر انداز کیا گیا اور وزراء اور سیکریٹریز نے میرٹ کو پامال کرتے ہوئے قومیتوں کی بنیاد پر بھرتیاں کر کے قوم پرستی کو ہوا دی۔ اور اب بھی ان کے غیر زمہ دارانہ رویوں کی وجہ سے صوبے کے قابل نوجوانوں میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے موجودہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائاللہ زہری صوبے کے تمام محکوم اقوام کے لیے امید کی ایک کرن بن کر سامنے آئے ہیں لہذا ان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میرٹ پر بھرتیوں کو یقینی بنائیں اور ہزارہ قوم کے جوانوں پر خصوصی توجہ دیں اور انھیں ملازمتیں دیکر ان کے احساس محرومی کا ازالہ کریں۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے رکن قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حاجی ڈاکٹر رضوان علی نے کہا ہے کہ جنوری 2016ء کو صدر پاکستان سے جب ملاقات ہوئی تھی، اس وقت اسمبلی کے تمام اراکین موجود تھے۔ اس وقت صدر پاکستان نے واضح طور پر کہا تھا کہ جی بی کو آئینی صوبہ نہیں بنا سکتے، کیونکہ اس سے کشمیر کا مسئلہ متاثر ہوتا ہے، البتہ ہم کوئی پیکیج یا کوئی اور نظام دے سکتے ہیں، جس سے عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے، لیکن مکمل آئینی صوبہ بنانا کشمیر کے مسئلے کو خراب کرنا ہے۔ جب صدر پاکستان نے اس وقت صاف کہا ہے تو اب ہمیں سمجھ جانا چاہئے کہ ہم نے کیا کرنا ہے اور آئینی صوبے کیلئے کس طرح کا لائحہ عمل ترتیب دینا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون کے آئینی صوبے کے حوالے سے بیانات اور دعوے پر پریشان ہیں۔ عوام کو دھوکے میں رکھ کر مایوسی پھیلانے کی بجائے حقائق سے آگاہ کریں، کیونکہ اس وقت وزیراعلٰی جو ایک ذمہ دار فرد ہیں، وہ صوبے کے حوالے سے کوئی نمائندگی نہیں کر رہے ہیں۔

حاجی رضوان نے کہا کہ جب وہ جی بی ہاوس میں پریس کانفرنس کر رہے تھے تو اس وقت بھی انہوں نے واضح کہا کہ لوگ افواہیں سن کر دوڑے دوڑے چلے آتے ہیں، میں نے تو صرف معمول کے مطابق نیوز کانفرنس رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ سبسڈی کے حوالے سے ہم وزیراعلٰی کے فیصلے کو رد کرتے ہیں۔ یہ توڑ مروڑ کر سبسڈی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس وقت وزیراعلٰی خود سبسڈی کے مستحق ہیں، تو وہ ٹارگٹڈ سبسڈی کس طرح دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس میرٹ کے خلاف کام کرنے کے تمام شواہد موجود ہیں۔ وزیراعلٰی اسمبلی میں کچھ کہتے ہیں اور باہر آکر وہ ٹیلی فونک رابطے کرکے اپنے لوگوں کو بھرتی کروا رہے ہوتے ہیں۔ نون لیگ کی حکومت نمائندگی نہیں میرٹ کا جنازہ نکال رہی ہے، جس سے غریب عوام میں سخت مایوسی پھیلی ہے اور یہ مایوسی حکومت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگی۔

وحدت نیوز(سکردو)  مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ پریس اینڈ انفارمیشن نے حالیہ دنوں خطے کے موقر روزناموں پر حکومتی قدغن کی واشگاف الفاظ میں مذمت کی اور قراردیا کہ ایسی روش جمہوری حکومت کو زیب نہیں دیتی، صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد علی نوری نے کہا کہ حکمرانوں کو چاہئے کہ اپنا طرز عمل بدلیں اور سمجھ لیںکہ عوام نے انہیں صحافتی آزادی کو سلب کرنے کیلئے نہیں بلکہ اظہار رائے کی آزادی اور مہذب معاشرے کی تشکیل میں جمہوری اقدار کو فروغ دینے کیلئے منتخب کیا ہے۔ لہٰذا ایسا رویہ اپنائیں جو معاشرے کے ہر طبقے کیلئے قابل قبول اور مہذب معاشرے کی اکائیوں کوآزادی کیساتھ کام کرنے میں مانع نہ ہوں۔ دنیا کی کسی جمہوری حکومت میں صحافتی آزادی کو سلب کرنے کو اچھا نہیں سمجھا جاتاکیونکہ اس سے نہ حکمران معاشرتی امور سے بہتر طریقے سے آگاہ ہوسکتے ہیں، نہ ہی عوام تک حکومتی و دیگرملکی و سماجی معاملات پہنچ پاتی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین صحافتی تنظیموں اور اداروں کیساتھ انکے حقوق کیلئے جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہوگی اور کسی بھی حد میں حکمرانوں کو جمہوری اقدار کے منافی حرکات سے روکنے میں اپنا کردار ادا کرنے سے نہیں ہچکچائیگی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree