The Latest
شہید وفا تقی حیدر کی 22ویں برسی4مارچ کو لاہور میں ہوگی،وفا نقوی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری وحدت یوتھ پاکستان
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ یوتھ کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری وفا عباس نقوی نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہ شہید وفا تقی حیدر کی 22ویں برسی 4مارچ کو امامیہ کالونی لاہور میں ان کے مرقد پر منعقد ہوگی جس سے مجلس وحد ت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ احمد اقبال رضوی خصوصی خطاب کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا 7مارچ 1995کو لاہور کے مقام یتیم خانہ چوک پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے ساتھی تقی حیدرٹارگٹ کلنگ واقعہ میں جاں بحق ہوگئے تھے شہید کی اس بے مثال قربانی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایم ڈبلیو ایم کے شعبہ جوانان کے زیر اہتمام شہید کی یادآوری میں تقریب منعقد ہوگی جس میں معروف نوحہ خواں بھی شریک ہونگے ۔ وفا عباس نقوی کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیوایم کا وفد شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے مرقد پر فاتحہ خوانی بھی کرے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے سندہ یونائیٹڈپارٹی کے مرکزی صدر سابق ڈپٹی اسپیکر سید جلال محمود شاہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سندہ کی سیاسی صورتحال پر غور و خوص کیاگیا۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث سر زمین سندہ اور ملک بھر میں ہزاروں خاندان متاثر ہوئے ہیں، ہم دہشت گردی کو ناسور سمجھتے ہوئے ملک بھر میں دہشت گردی کے اڈوں ،تربیتی مراکز اور سہولتکاروں کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے باوجود دھشت گرد تنظیموں کے جھنڈے اور نفرت انگیز سرگرمیاں ریاستی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہیں، ہم سندہ میں مذہبی رواداری کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہر قسم کی نفرتوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔سندہ حکومت نے سانحہ شکارپور اور جیکب آباد کے متاثرین سے جو وعدے کئے وہ تاحال پورے نہ ہوئے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سندہ گورنمنٹ سانحے کے زخمیوں کا مکمل علاج کراتے ہوئے معاہدے پر عمل کرے۔
اس موقع پر سید جلال محمود شاہ نے کہا کہ سندہ یونائیٹڈ پارٹی 26 فروری کودھشت گری، انتہا پسندی اور کرپشن کے خلاف سندہ سطح کا اجتماع کررہی ہے۔سندہ دھرتی اولیائے کرام اور صوفیاء کی سر زمین ہے جس نے ہمیشہ امن و محبت اور احترام انسانیت کا پیغام دیا ہے،ہم وادی مہران میں دہشت گردوں کی سہولتکار کالعدم جماعتوں کی سر گر میوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہاؤس تفتان میں گرمی کا کوئی علاج ہے نہ ہی سردی کا. شدید سردی اور برف و بارش میں زائرین کھلے آسمان تلے دس سے پندرہ دن تک اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں. حالیہ برفباری سے قبل ہی شدید سردی کی وجہ سے پاکستان ہاؤس تفتان میں ایک کمسن بچے کا انتقال ہوا تھا جنہیں بلاوجہ پندرہ دن تک تفتان میں ٹھہرایا گیا تھا سیکیورٹی کے نام پر دس پندرہ دن زائرین کو تفتان میں بٹھانا سمجھ سے بالاتر ہے اور اب بھی زائرین کئی دن سے تفتان بارڈر پر بیٹھے ہوئے ہیں جب وہ تنگ آ کر صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں تو پھر انہیں ڈرا دھمکا کر ہراساں کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری اور چیف سکریٹری بلوچستان تفتان بارڈر پر زائرین کے ساتھ پیش آنے والے ان مسائل کا نوٹس لے اور زائرین کے حوالے سے اپنے کئے گئے وعدوں پر عمل کریں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کو ایک یا دو دن سے زیادہ نہیں روکا جائے گا اور انہیں جلد از جلد وہاں سے روانہ کیا جائے گا. لیکن وزیر اعلیٰ اور چیف سکریٹری کے ان وعدوں پر عملدرآمد محدود عرصہ پھر سے رک گیا ہے اور کو اب بھی وہاں دس سے پندرہ دن تک ٹھہرنا پڑتا زائرین میں بچے , بزرگ خواتین بھی ہیں جن کے لی? شدید سردی کو برداشت کرنا ممکن نہیں ہے. جس کی وجہ سے وہاں ٹھہرنا ان کے سخت تکلیف کا باعث ہے اور کوئٹہ آکر ان میںسے اکثر کو علاج کی غرض سے انہیں ہسپتالوں میں داخل ہونا پڑتا ہے تقریباً ایک ماہ پہلے پاکستان ہاؤس تفتان میں شدید سردی کی وجہ سے ایک کمسن بچے کا فوت ہو جانا ایک المیہ ہے لہٰذا حکومت تفتان بارڈر پر ایسے مزید حادثات سے بچنے کے لیے زائرین کی جلد سے جلد واپسی کا انتظام کیا کریں۔
وحدت نیوز(پلندری) چیئرمین محی الدین ٹرسٹ و نور ٹی وی برطانیہ، سجا دہ نشین دربا ر عالیہ نیریاں شریف آزادکشمیر سربراہ تحریک تحفظ ناموس رسالت پیر محمد علا ئو الدین صدیقی نقشبندی دار فانی سے دار البقاء میں انتقال فرما گئے ان کی وفات سے خدمت خلق کا ایک باب بند ہوگیا ہے،پیر محمد علا ئو الدین صدیقی نقشبندی کی نمایاں خدمات میں محی الدین یونیورسٹی کا قیام ،نورٹی وی کا قیام اور متعدد باقی رہنے والے امور شامل ہیں جوان کے لئے صدقہ جاریہ اور باقیاصالحات ثابت ہوں گے ،ان خیالات علامہ سیدتصور حسین نقوی الجوادی نے عظیم روحانی شخصیت عالمی مبلغ اسلام ،پیر محمد علا ئو الدین صدیقی نقشبندی کے بھائی علامہ پیر محمد شمس العارفین صدیقی نقشبندی سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کیا۔
علامہ تصور نقوی نے کہاکہ حضرت پیر صاحب کی ملک وقوم کے لئے سرانجام دی گئی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی یون تو پیرصاحب اپنی ذات میں ایک تحریک تھے لیکن ان کے باقی کارنامے اگر شمار میں نہ لائے جائیں صرف تحریک تحفظ ناموس رسالتﷺ کے حوالے سے سرانجام دی گئی خدمات ہی حضور نبی اکرم ﷺ کے حضور سرخروی کے لئے ایک مقام رکھتی ہیں ،انیوں نے اپنی ساری زندگی مخلوق خدا کی خدمت اور اسلام کی تبلیغ وترویج کے لئے وقف کئے رکھی یقیناسربراہ تحریک تحفظ ناموس رسالتﷺ پیر محمد علا ئو الدین صدیقی نقشبندی کی وفات بالعموم ملت اسلامیہ پیر صاحب کے مریدین اور خاص طور پر کانوادے کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان وآزاکشمیر کی قیادت سوگوار خانوادے کے غم میں برا بر کی شریک ہے ۔ علامہ پیر محمد شمس العارفین صدیقی نقشبندی نے اس موقع پر علامہ سیدتصور حسین نقوی الجوادی کا شکریہ ادا کیا اور پیر صاحب کی بلندی درجات کے لئے دعا و ں کی خواہش کا اظہار کیا ۔
وحدت نیوز(گلگت) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں آئی سی یو وارڈ کے اپ گریڈیشن منصوبے کو منظور نظر فرم کو ٹھیکہ دلوانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔چھ کروڑ پچاس لاکھ روپے سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کیلئے الاٹ جراحی کے متعلقہ سامان کی خریداری کیلئے منظور نظر افراد کو نوازنے کیلئے ہونے والا ٹینڈر سیکرٹری ہیلتھ نے منسوخ کرکے 25 فروری کردیا ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امورسیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ مجوزہ منصوبے میں میرٹ پر ٹھیکہ نہیں دیا گیا تو خرد برد کے امکانات 100 فیصد ہیں۔گلگت کے مایہ ناز سرجن ڈاکٹر عمران جو کہ اصول پسندی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے کو کمیٹی سے نکال دینے سے مزید شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو مکمل نظر انداز کردیا تھا اور پانچ سالوں میں ایک تھرمامیٹر بھی نہیں خریدا گیا اور آپریشن تھیٹر میں زائد المیعاد مشینری کو استعمال میں لاکر گزارہ چلایا جارہا ہے۔موجودہ حکومت کی اچھی کاوش کے نتیجے میں آئی سی یو وارڈ کو اپ گریڈ کرنے کیلئے خطیر رقم مختص کرنانیک شگون ہے جس پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ساتھ ہی امید رکھتے ہیں کہ اس تاریخی ہسپتال کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں حکومت کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے اپیل کی ہے کہ مجوزہ منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی جو کوششیں ہورہی ہیں اس کو ناکام بنانے کیلئے سابقہ کمیٹی کو بحال کردے تاکہ یہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنا ہو اور غریب و نادار مریضوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم ہوسکیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری روابط کونسلر کربلائی رجب علی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ شدید سردی کے موسم میں گیس پیدا کرنے والے صوبے گیس نا پید ہو جاتی ہے گیس کی بندش, لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں اور حکمران اپنی عیاشیوں اور شاہ خرچیوں میں مصروف ہیں گھروں میں چولہے تک نہیں جلتے جبکہ سی این جی مالکان نے اپنے سٹیشنز پر گویا گیس کے کنویں کھود رکھے ہیں اور حکومت کی عیاشی کا یہ عالم ہے کہ گیس عوام کو فراہم کرنے کی بجائے بے جان رکشوں اور گاڑیوں کی نظر کر رہی ہے. لگتا ہے دال میں کچھ کالا ہے اور بینک اکاؤنٹس بھرے جا رہے ہیں. گیس کی بندش اور کم پریشر کی وجہ سے آجکل کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں صحت کے کاروبار کو بھی چار چاند لگا ہوا ہے اور محکمہ صحت و حکومتی خزانے لبریز ہو چکے ہیں ہسپتالوں میں مریضوں کو داخل کرنے کے لئے جگہ تنگ پڑ چکی ہے ڈاکٹرز بھی عوامی خدمت میں کسی سے پیچھے نہیں سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی بجائے مریضوں کو پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینک کا راستہ دکھایا جاتا ہے اس سکڑا دینے والی سردی میں ان ضعیف بوڑھے مرد و عمر رسیدہ خواتین اور نو مولود وکمسن بچوں پر خدا رحم کریں جن پر بے حس سنگدل حکمرانوں کی حکومت ہے اور انہیں اپنے کاروبار کے علاوہ عوام کے مسائل کی پروا ہی نہیں ہیں. حکومت ملک بھر کے سی این جی سٹیشنز بند کر وا کر سرد علاقوں کے عوام کو گیس فراہم کریں صوبائی حکومت اور گیس کے اعلیٰ حکام بھی کوئٹہ کے تمام علاقوں خصوصاً حلقہ نمبر بارہ, نچاری روڈ, علمدار روڈ , غلزئی روڈ گرد و نواح کے تمام علاقوں میں گیس پریشر کی کمی اور لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے عوام کو گیس کی فراہمی یقینی بنائے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی، سیکریٹری تنظیم سازی مہدی عابدی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 26 فروری کو ضلع خیرپور میں سندہ سطح کا عوامی اجتماع ہوگا، عظمت زہراء ؑ کانفرنس سے قائد وحدت خصوصی خطاب کریں گے۔اجلاس نے سندہ کی سیاسی صورتحال پر غور و خوص کے بعد فیصلہ کیا کہ سندہ سطح پردھشت گردی کے خلاف موثر الائنس تشکیل دیا جائے گا جو دھشت گردی، کرپشن کے خلاف اور عوامی مسائل کے حل کے لئے اپنا بھرپورکردار ادا کرے گا۔ اجلاس نے سندہ بھر کی شیعہ شخصیات کا مشاورتی اجلاس اسی مہینے بلانے کا فیصلہ کیا۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد وحدت نے کہا کہ اسلام نے ہمیں صبر و استقامت کا درس دیا ہے، صبر استقامت اور نصرت الٰہی پر ایمان، اہل حق کی کامیابی کا سبب ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے کارکن خدمت انسانیت کو اپنا شعار قرار دیں۔ چھوٹے چھوٹے فلاحی کام اضلاع کی سطح پر کریں۔ ہسپتالوں کی حالت زار، تعلیم اداروں کی بہتری، گلی محلے کی صفائی سمیت عوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ تعلیم و تربیت اور قوم کو سیاسی طور پر مضبوط کرتے ہوئے مجلس کو پارلیمانی جماعت بنانا ہمارے مستقبل کے پروگرام کا حصہ ہے۔
وحدت نیوز (سکھر) مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر کے سیکریٹری جنرل چوہدری اظہر حسن ،ڈپٹی سیکریٹری جنرل احسن شراور سیکریٹری امور تنظیم سازی منتظر مہدی نے سیکٹرکنڈرہ کا تنظیمی دورہ کیا اور تنظیم سازی کے حوالے سے کارکنان اور عہدیداران سے خطاب کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چوہدری اظہر حسن کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک میں جاری دہشت گردی ، کرپشن اور ناانصافیوں کے خلاف مضبوط آوازہے ، ملک بھر کے محروم عوام کے لئے ایم ڈبلیوایم کا وجود کسی سایہ دار درخت سے کم نہیں ، ضلع سکھر میں ایم ڈبلیوایم کی تنظیم نو کا سلسلہ جلد شروع کیا جائے گا ، انشاءاللہ گیارہ فروری کو ایم ڈبلیوایم ضلع سکھر کی میزبانی میں علامہ مقصودڈومکی کی زیر صدارت ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں سندھ بھر کے اضلاع سے تنظیمی عہدیداران شرکت کریں گے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و ممبر صوبائی اسمبلی بلوچستان آغا رضا کا یزدان خان باکسنگ کلب کا دورہ، اس دوران نمائشی مقابلوں میں حصہ لینے والے تمام کھلاڑیوں کےلئے ایک ایک جوڑا جوگر شوز اور آفیشلز کے لئے ایک ایک عدد ٹریک سوٹ دینے کا اعلان کیا، اس کے علاوہ باکسنگ کلب کے تمام لوازمات (Missing Facilities ) مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ تاجئی خان کمپلیکس کی سیلنگ اور مرمت کا کام کرنے کا بھی اعلان کیا۔ پاکستان نیشنل ٹریننگ کیمپ میں حصہ لینے کے لئے گولڈ میڈلسٹ باکسر سید آصف کو کراچی تک کا ائیر ٹکٹ بھی فراہم کیا تاکہ آنے والے انٹرنیشنل ٹورنامنٹس کی سلیکشن کے لئے مکمل تیاری کر سکے۔ یزدان خان باکسنگ کلب نے آج تک اولمپیئن باکسر شہید سید ابرار آغا ، اولمپیئن باکسر اصغر علی چنگیزی ، اولمپیئن باکسر حیدر علی ، مرحوم سعادت علی باکسر ، سید آصف علی ، کیپٹن حسرت علی اور کیپٹن حبیب اللہ جعفری جیسے نامور باکسر متعارف کروایا ہے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) ایک کسان اپنے دوست کے پاس گیا اور اُس سے کہا مہربانی کر کے اپنا خچرکچھ دیر کے لئے مجھے دے دو میں بازار سے گندم لاکر واپس پہنچا دوں گا۔ دوست نے جب یہ بات سنی تو کہنے لگا انتہائی معذرت ! خچراس وقت گھر پر نہیں ہے ہمارے ہمسائے کو کوئی ضروری کام پیش آیا تھا جس کہ وجہ سے وہ خچرکو لے کر گیا ہے ابھی وہ یہ باتیں کرہی رہے تھے کہ اچانک اندر سے خچرکی آواز آئی۔کسان خچرکی آواز سن کرکہنے لگا تم تو کہہ رہے تھے کہ خچرگھر پہ نہیں ہے پھر یہ آواز کیسی؟دوست نے کہا تم کتنے احمق و بے وقوف ہو میں تمھارادوست اور انسان ہوتے ہوئے میری بات پر یقین نہیں کر رہے ہو اور خچرجو کہ ایک حیوان ہے اُس کی بات پر یقین کر رہے ہو بہت افسوس کی بات ہے۔۔
اس وقت دنیا بھر میں امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈٹرمپ کی دھواں دار تقریریں اوراشتعال و تعصب پر مبنی احکامات نے ہل چل مچادی ہے ، ساری دنیا کی بات ایک طرف خود امریکی میڈیااور عوام کوبھی یقین نہیں آرہا کہ امریکہ کو بھی کبھی ایسا وقت دیکھنا پڑے گا۔سپر پاور جو دوسروں کو تہذیب ، آزادی و جمہوریت کے درس دیتاتھا آج خود درس کا مستحق ہوگیا ہے۔ امریکی صد ارتی انتخابات، ہیلری کلنٹن کی شکست اورروس کی مداخلت یہ سب ایک الگ موضوع ہیں۔ اگر ہم چند سال پیچھے کی جانب دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ امریکہ اور اس کے حواریوں نے کس طرح امریکی عوام اور دنیاکو بے وقوف بنایا ہے، صرف دوہزار ایک سے اب تک یعنی ان سولہ سالوں میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے نام پرامریکی آمریت اورجھوٹ سب کے سامنے ہے، اس کی تازہ مثالیں عراق ،عرب اسپرنگ اورشام ہیں۔ کس طرح عالمی حقوق کے چیمپیئن نے جھوٹ کے ذریعے ساری دنیا میں خصوصا مشرق وسطی میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر داعش جیسے تکفیریوں کو پروان چڑھایا، ڈیموکریسی اور آزادی کے نام پر ملکوں کو تباہ کیا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے تک یہ سب ایک پردے کے پیچھے ہو رہا تھا۔ مغربی عوام سمیت مسلمان بھی یہی سوچتے تھے کہ امریکہ انسانی حقوق کا حامی ہے چونکہ امریکی حکومت و یہودی لابی اپنے مکرو فریب کو ایک پُرکشش لبادے میں اوڑھ کر دنیا کے سامنے پیش کر رہے تھے۔انھوں نے کس طرح افغانستان، عراق، تیونس، مصر، لیبیا، ترکی، شام، ایران،سوڈان، سومالیا اور یمن میں عوامی دوست بن کر انسانیت کو تباہ کیا (پاکستان میں ڈرون اٹیک اور ڈومور کی باتیں الگ ہیں )یہ سب کے سامنے عیاں ہے لیکن کبھی مسئلہ فلسطین و کشمیر پر کوئی ایسا ردعمل نہیں دکھایا، فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و بر بریت اُس کو کبھی نظر نہیں آئی، غاضب اسرائیل کے پاس موجود ایٹم بم کبھی نظر نہیں آیا لیکن صدام کے کیمیائی ہتھیار، پاکستان کی ایٹمی طاقت اور ایران کے مزائیلوں سے اُس کی نیندیں حرام ہیں۔ دوسرے ممالک کے پُر امن حالات کو خراب کرتے کرتے اب نوبت خود اپنی آئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی صورت میں ایک ایسے صدر سامنے آگے ہیں جس نے اوباما، بش اورامریکی ڈیموکریسی کے حقیقی چہرے کو دنیا کے سامنے واضح کر دیا ہے۔لیکن جب دشمن مدمقابل آتا ہے تو اُس کے ہمراہی بھی کھل کے سامنے آجاتے ہیں, جب ڈونلڈ ٹرمپ نے سات مسلم ممالک پر پابندی عائد کردی تو تقریبا ساری دنیا نے اس کی مخالفت کی تمام انسانی حقوق اور تارکین وطن کے تحفظ کی تنظیموں نے مظاہرے اور عدالت سے رجوع کیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امریکہ سے فوری طور پر سفری پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کر دیااُدھر جرمن چانسلر انجیلا میرکل کا کہناتھا پابندیاں غلط اور نزاع انگیز ہیں تو دوسری جانب مسلمانوں کی حمایت میں برطانیہ میں جاری آن لائن پٹیشن پر دستخطوں کی تعداد اٹھارہ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اِدھر ایران نے بھی امریکہ کو منہ توڑ جواب دیا ہے لیکن مسلمانان اسلام اُس وقت دنگ رہ گئے جب سعودی عرب کے وزیر تیل خالد الف لیح اورمتحدہ عرب امارات کے وزیر دفاع شیخ عبد اللہ بن زید النہیان نے امریکی فیصلے کا دفاع کیا۔
آخر مسلمان حکمران کیوں ہوش کے ناخن نہیں لیتے امریکہ اور اس کے حواریوں نے ایک ایک کر کے تمام مسلم ممالک کو ایک دوسرے سے جدا کیا ہے، افغانستان سے شروع ہوئی جنگ آج گھر گھر پہنچ گئی ہے. صدام اور قذافی سمیت دیگر پیروکاران مغرب کوامریکہ نے استعمال کرنے کے بعد ایک ایک کر کے ختم کر دیا ہے. دنیا کے کسی کونے میں بھی کوئی حقوق انسانیت اور آزادی بشر کی بات کرے تو امریکہ و اسرائیل اُس کے خلاف صف بندی شروع کرتے ہیں یہ سب ان چند سالوں میں ہماری آنکھوں کے سامنے رونما ہونے کے باوجود مسلمان اور مسلم حکمران کیوں مغرب کی گود میں بیٹھتے ہیں اور ان سے اپنی بقاء کی بھیگ کیوں مانگتے ہیں؟ اب تو گرین کارڈ کی خاطر اسلام کو گالیاں دینے والوں کی بھی عقل ٹھکانے آگئی ہوگی۔ دنیا کے کسی جگہ پر ایک چیونٹی مر جائے تو واویلا مچانے والے امریکہ میں نسلی تعصب اور مظاہروں پر خاموش کیوں ہے؟ مسلم خواتین کے پردے کو دقیانوسی اور دہشت گردی کہنے والے آج ٹرمپ کی کھلی بدمعاشی پر اور تعصب پر کیوں خاموش ہیں؟ ان کو صرف ایک ہی ڈائیلاگ یاد رہتا ہے تمھارا کتا ،کتا ہے ہمارا کتا ٹومی ہے۔ دیگر مسلم ممالک اور او آئی سی کو مسلم ممالک پر پابندی اور ٹرمپ پالیسی پر خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے اور ایران کی طرح جامع اورمنہ توڑ جواب دینا چاہیے جو تمام مسلمانوں کے مفاد میں ہو ورنہ امریکہ جھوٹ بولتا رہے گا اورکل ہماری باری ہوگی۔
تحریر۔۔۔۔ ناصر رینگچن