The Latest
وحدت نیوز (آرٹیکل) تعلیم اور تربیت ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ یہ دو ایسے اہم مرکب ہے جو قابل انفکاک ہی نہیں لیکن اگر کوئی قوم ان دونوں کو الگ الگ کردےاور تعلیم کو اس دور کی ضرورت اور تربیت کو غیر اہم سمجھےتو یہی وہ مرحلہ ہے جہاں سے اس قوم کازوال شروع ہوجائے گا ۔ آج کے دور میں بعض ماڈرن ذہنیت کے لوگ اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ ماڈرن بنانے کی کوشش کرتے ہوئے یہ کہتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ تعلیم وقت کی ضرورت ہے جبکہ تربیت مذہبی لوگوں کی باتیں ہیں ۔ در حقیقت ان نام نہاد ماڈرن لوگوں نے ابھی تک تربیت کا اصل مفہوم سمجھا ہی نہیں ،تربیت بنیادی طور پر دو طرح کی ہے ،ایک اخلاقی و دینی اور دوسری فنی و ہنری۔
اخلاقی و دینی تربیت کے بغیر انسان علم یا فن و ہنر میں جتنی بھی ترقی کرجائے وہ فقط نام کا انسان ہوتاہے۔ہمارا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں دونوں طرح کی تربیت کا فقدان چلا آرہاہے ۔ آداب اسلامی اور عقائد اسلامی کے مطابق تربیت نہ ہونے کی وجہ سے ہم آج مغرب پرست بنے ہوئے ہیں ہم مغرب کی ہر حرکت کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ آج اہلِ مغرب ہمارے مربّی ہیں اور ہم ان کی تقلید کرنے کو فخر سمجھتے ہیں جبکہ مسلم تہذیب ہزار برس تک دنیا پر اس طرح حکومت کرتی رہی ہے کہ افریقہ سے لے کر وسطی ایشیا اور یورپ سے لے کر جنوب مشرقی ایشیا تک پھیلی ہوئی متمدن دنیا میں کوئی اس کی ہم سری اور برابری کا تصور ہی نہیں کرسکتا تھا۔صرف سیاست ہی نہیں بلکہ تہذیب، تمدن، علم، فن، زبان، معاشرت اور تجارت میں کوئی اس سے آگے نہ تھا۔ایسا دور بھی گزرا ہے کہ یورپ مسلمانوں کی تہذیب و تمدن سے مرغوب تھے مگر جب سے مسلمانوں نے اپنی اسلامی تہذیب کو چھوڑ کر یورپی تہذیب کو اپنائے ہیں اس وقت سے ہمارے معاشرے کی اچھی خاصی تعداد میں مذہبی گھرانے سے تعلق رکھنے والے افراد بھی اپنی دینی حیثیت کھو بیٹھے ہیں ۔ تربیت کی جانب کم توجہی کہ وجہ سے مسلمان اخلاقی طور پر کمزور ہوئے تو انھیں بغداد کی تباہی اور اسپین سے نکالے جانے کا سانحہ دیکھنا پڑا۔یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ قومی اور تہذیبی غلبے کے لیے تعمیری سوچ اور اصلاحی ذہن کی ضرورت ہوتی ہے ۔ دوسروں کو الزام دینے اور ان کی سازشیں ڈھونڈنے کے بجائے اپنی غلطیاں تلاش کرنا اور علم و اخلاق میں پستی کو دور کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کسی بھی قوم کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ ان کے پاس اچھے، اہل ، قابل اور ا صلاح و تربیت یافتہ افراد میسرہوں جو ذاتی مفاد پر قومی مفاد کو مقدم رکھتے ہوں ، شخصی اقتدار کیلئے دوسروں کو نقصان نہ پہنچاتے ہوں ۔
جب معاشرے میں تربیت یافتہ اور شعور دینی و آداب اسلامی سے واقف افراد ہونگے تو انہی میں سے ہی بعض افراد اس سماج کے باگ ڈور سنبھالیں گے تو ایک اچھا حکمران نہ صرف قومی مفاد اورمصالح کی مد نظر رکھتاہے بلکہ قوم کے افراد کی صلاحیتوں کو بھی چمکاتااور صیقل کر تاہے ۔لیکن جب حکمران تربیت یافتہ نہ ہوں فہم و ادراک دینی سے نا بلد ہوں تو وہ عیاشیوں اور فضول خرچیوں میں پڑیں گے ، اشرافیہ ان کے ساتھ زندگی کی رنگینیوں سے لطف اندوز ہوتے رہیں گے تو لازمی بات ہے عوام پر بدترین وقت آئے گا طرح طرح کی مشکلات سے عوام کو دوچار ہونا پڑے گا یہاں تک کہ یہ لڑاو اور حکومت کرو کے اصولوں پر عمل کرتا رہےگا۔ یوں انسانیت کا محترم خون حکمرانوں کی ہوس کی خاطر گلی کوچوں میں بہتا رہے گا نہ صرف یہی بلکہ ابن آدم کو انسان کی بجائے جانور اور کولہو کابیل سمجھا جاتارہے گا ۔
دیگر مناطق کی طرح آج ہمارا گلگت بلتستان بھی علمی لحاظ سے عروج پر ہے لیکن تربیتی عنوان سے زوال کا شکار ہے،ڈاکٹر ہمارے اپنے ہیں، انجئینرز بھی مقامی ہیں،پروفیسرز بھی ہیں اور یوں ہم ایک تعلیم یافتہ لوگ کہلواتے ہیں لیکن باوجود اس کے ہم نہ اخلاقی برائیوں سے بچ سکے، نہ اپنے اسلاف کی اسلامی تہذیب و تمدن اور کلچر کی حفاظت کر سکے اور نہ ہی جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر علاقے میں ترقی لا سکے ۔
ترقی یافتہ بننے، فیشن ایبل بننے کی کوشش میں ہم نے یورپ کی تقلید شروع کی خواتین بازارون میں ننگے سر پھرنا شروع ہوئیں ،منشیات کو عام کردیا گیا، فحاشی ،عریانی یعنی وہ تمام چیزیں جو ایک غیر اسلامی ملک میں ہوتا ہے ہم کر گزرے لیکن دوسری طرف ، بنیادی انسانی حقوق اور آئینی حقوق لینے کی نہ ہماری اسمبلی میں طاقت ہے نہ ہمارے نمائندوں کی کوئی حیثیت ہے اورنہ ہمارے صحافیوں میں دم خم ہے ۔ ہمارا سی پیک میں کوئی حصہ نہیں ،حکومت ہماری زمنیوں پر زبردستی قبضہ کرتی چلا جارہی ہے اور ہم ایک دوسرے سے لڑتے مرتے جارہے ہیں۔ہمیں ابھی تک مشترکہ دشمن کے خلاف متحد ہونا بھی نہیں آتا۔
اگر ہم علاقائیت ،لسانیت ،فرقہ واریت سے بالاتر ہو کراپنی نئی نسل کی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی و اخلاقی تربیت پر آج بھی توجہ دیں تو اگلے کچھ عرصے میں ہم سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں ۔ آج ہمارے جوانوں کے پاس ڈگریاں اور پیسے تو ہیں لیکن اجتماعی اور قومی شعور نہیں ہے اور یہی چیز ہماری ملی وحدت اور قومی مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
تحریر۔۔۔۔۔قمرعباس حسینی
وحدت نیوز(گلگت) حقوق کے حصول کیلئے سکردوکے عوام کا سڑکوں پر آنابھاری مینڈیٹ لینے کی دعویدارجماعت کیلئے نیک شگون نہیں،سکردو کے عوام کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔سکردو کے عوام کے بنیادی مطالبات کو پس پشت ڈالنا عوام کے ووٹ کی توہین ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا کہ حکومتی وزراء صرف اخباری بیانات سے عوامی مسائل حل کرنے کی فکر میں مگن ہیں،سکردو کے عوام جس اذیت اور کرب میں مبتلا ہیں حکومت کو ذرہ برابر احساس نہیں۔نواز لیگ بھی پیپلز پارٹی کی طرح عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے میں سبقت لیجائے گی ان دونوں جماعتوں سے جب تک چھٹکارا حاصل نہیں ہوگا مسائل جوں کے توں رہینگے۔انہوں نے کہا کہ سکردو کے عوام نے نواز لیگ کو بھاری مینڈیٹ دیا ہے اور بدلے میں حکومت عوام کی تذلیل کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی،سکردو روڈ کی خستہ حالی سے جہاں قیمتی انسانی جانوں کو خطرات لاحق ہیں وہاں سکردو کی معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے،سیاحت کاشعبہ مفلوج اور کاروباری حضرات کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی احتجاج کو پوائنٹ سکورنگ سے تعبیر کرنے کی بجائے حکومت دیرینہ عوامی مطالبات کو حل کرکے ثابت کریں کہ وہ عوام کے حقیقی نمائندے ہیں۔کوئی قوم بیجا طور پر اپنی منتخب حکومت کو بخوشی مسائل سے دوچار کرنا نہیں چاہتی لیکن انصاف کے تقاضے پورے نہ ہوں تو مجبوری کے عالم میں احتجاج کا راستہ اپنایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں سکردو کے عوامی مسائل کی طرف توجہ ہی نہیں دی جبکہ وفاق میں بھی انہی کی جماعت کی حکمرانی تھی اور اب نواز لیگ کی صوبائی حکومت کا امتحان ہے کہ وہ کس طرح اس آزمائش سے نکل پاتے ہیں۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے تحت بھٹ شاہ میں منعقدہ بیداری امت و استحکام پاکستان کانفرنس کی رابطہ مہم کا آغاز کردیا گیا۔ رابطہ مہم کے پہلے مرحلے میں صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل عالم کربلائی ،مولانا نشان حیدر ساجدی، شفقت لانگا اور حیدر زیدی کی علماء کرام ،ذاکرین اور ماتمی اانجمنوں کی فیڈریشن سے ملاقات ، کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیداری امت و استحکام پاکستان کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کا مقصد اسلام دشمن طاغوتی طاقتوں کے خلاف متحد ہوکر ان کا مقابلہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مضبوط ایمان کی طاقت اور ثابت قدمی کے ساتھ دشمن اسلام و پاکستان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، پاکستان میں ملت تشیع نے دین اسلام اور اپنے ایمانی عقیدے کی حفاظت کے لئے سخت مشکلات کا سامنا کیا ہے، اللہ تعالیٰ نے آئمہ طاہرین کے وسیلے سے ہمیشہ محبان علی ؑ کی حفاظت فرمائی ہے اور مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطا کیا ہے ،خدا کے لیے کام کرنا اس دور میں آسان نہیں اس پر خطرراہ سے گزرنے کے لیے مضبوط ایمان اور اللہ پر کامن یقین ہی ہمیں منزل تک پہنچائے گا، جو کربلا والوں سے محبت کرتے ہیں وہ حالات کے چھوٹے چھوٹے مسائل سے نہیں گھبراتے، ہمیں یقین ہے کہ مجلس وحدت مسلمین ایک عظیم مقصد کے لیے اٹھی ہے جو شہید حسینی کے مشن اتحاد بین المسلمین کو آگے بڑھائے گی ، ہمارے مظلوم قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں اور ہم شہید کے خون کے وارث ہیں ،آج ہمیں اپنے عمل اور کردار سے ثابت کرنا ہوگا ہم شہید حسینی کی امانت کے امین ہیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان کے مطابق ضلعی سیکریٹری جنرل جعفر علی جعفری نے کہا ہے کہ ہمیں آج جن دشواریوں کا سامنا ہے ان کی بنیادی وجہ تعلیم سے محرومی اور تعلیمی میدان میں پسماندگی ہے، دور جدید میں ترقی یافتہ اقوام کے صف میں کھڑا ہونے کیلئے علم اور ٹیکنالوجی کا حصول وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ تعلیمی میدان میں ترقی کا واسطہ ہماری دلچسپی سے ہوتا ہے، لہٰذا طلباء کے تعلیم میں دلچسپی بے مثال کامیابی کی ضمانت دی سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے طلباء کے ایک وفد سے گفتگو کے دوران کیا ،انہوں نے مزید کہا کہ علم کا حصول معاشرے کے ہر فرد کیلئے ضروری ہے اور طلباء کی تعلیم میں دلچسپی ملک و قوم کی ترقی کا ضامن ہے۔ طلباء کی تعلیم اور اضافی سرگرمیوں میں دلچسپی قابل تحسین ہے اور اسی طریقے سے وہ اپنے پوشیدہ ہنر کو بروئے کار لاکر ملک و قوم کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں ، علم سے محبت ہمیں ترقی کے پٹری پر لا سکتی ہے۔ اس وقت اساتذہ، سماجی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ طلباء کی حوصلہ افزائی کرے، مختلف تقریری مقابلوں ، کھیلوں اور دیگر غیرنصابی سرگرمیوں کا انعقاد کریں۔ جن قوموں کو طالب علم کے قدر کا اندازہ ہے اور جنہیں معلوم ہے کہ انکی بقاء کا واحد ذریعہ تعلیم ہے وہی اقوام کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے جدید دور میں تمام تر معلومات طلباء کے دسترس میں ہیں، جدید آلات اور مشینوں سے کسی بھی قسم کے معلومات کو منٹوں میں حاصل کیا جا سکتا ہے، طلباء کو چاہئے کہ ان سہولیات کا مثبت استعمال کر کے ان سے مستفید ہو۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ایک طالب علم پر لازم ہے کہ وہ اپنی تعلیمی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہاگیاہے کہ بلوچستان میں پولیو مہم جاری ہے اور پولیو مہم کے دوران سیکورٹی فورسز کی ایک کثیر تعداد پولیو مہم سے وابستہ اسٹاف کی سیکورٹی کے لیے تعینات کی جاتی ہے اس وجہ سے زائرین کی موومنٹ میں 3 دن کی تاخیر ہوئی ہے، بلوچستان انتظامیہ نے مجلس وحدت مسلمین کہ رکن بلوچستان آغا رضا کو بتایا کہ سیکورٹی کہ سبب ۳ دن کی تاخیر کی گئی ہے تاکہ زائرین کو کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کہ واقعہ سے بچایا جاسکے ، انشاءاللہ اٹھارہ مارچ کو کوئٹہ سے زائرین کے قافلے سکیورٹی حصارمیں کوئٹہ سے تفتان اور تفتان سے کوئٹہ کیلئے روانہ کردیئے جائیں گے۔
آغا رضا کا کہنا تھا کہ زائرین کا تحفظ اولین ترجیح ہے،اس پر سیاست نہ کی جائے ۔ بلوچستان حکومت ہرماہ دو تاریخوں ( ہر مہینہ کی ۱۵ اور ۳۰ تا ریخ ) کوزائرین کےکانوائےکو تحفظ فراہم کرتی ہے قافلہ سالار بھی انہی تاریخوں کی پابندی کریں تاکہ زائرین کو تحفظ کہ ساتھ مشکلات سے بچایا جاسکے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے مسلم لیگی رہنماء، رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ چھلگری کے متاثرین کے مسائل حل نہیں ہوئے پانچ ماہ گذر جانے کے باوجودزخمیوں کو کسی قسم کی معاونت نہیں کی گئی جبکہ سانحے میں ملوث دھشت گردوں کو بے نقاب نہیں کیا گیا۔ وارثان شہداء انصاف کے حصول کے لئے ارباب اقتدار سے مثبت کردار ادا کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے عاصم کرد گیلو نے کہا کہ وہ چھلگری کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور وہ ان کے مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔اس موقع پر میر عاصم کرد گیلو نے امام بارگاہ کاظمیہ پہنچ کر سانحہ کے متاثرین کے لئے مغفرت کی دعا کی ۔
در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حلقہ این اے 267 میں ہونے والے انتخابات کو مکمل طور پر شفاف ہونا چاہئے، متنازعہ ڈپٹی کمشنر کی تعیناتی الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن سے قبل متنازعہ شخصیت کی تعیناتی کے پیش نظر بلوچستان حکومت کو چاہئے کہ وہ غیر جانبدار افسران کی تعیناتی کو یقینی بنائے۔
در یں اثناء ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما سید ظفر عباس شمسی نے تنظیمی دورہ جات کا شیڈول جاری کردیا جس کے مطابق صوبائی سیکریٹری جنرل ، کابینہ کے ہمراہ ۲۰ مارچ کو صحبت پور ، ۲۱ کو مارچ کو نصیر آباد جبکہ ۲۲ مارچ کو جعفر آباد کا تنظیمی دورہ کریں گے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویشن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری جماعت پر امن اور ترقی پسند جماعت ہے خدمت ہمارا نصب العین ہے اور ہم ترقی کے خواہاں ہیں، سیاسی مخالفین ہمارے ہمارے عزائم پست کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔مگر وہ اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے سیکریٹری روابط اور کونسلر کربلائی رجب علی بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہوکر وارڈ نمبر12سے کونسلرمنتخب ہوئے تھے ، انتخابات کے چند مہینے بعد ان پر دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا اور بات عدالت میں پیش کی گئی تھی، گزشتہ روز سپریم کورٹ کے جج نے کربلائی رجب علی کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ کربلائی رجب علی نے کہا کہ قوم اس بات سے آگاہ ہے کہ ہم نے آج تک ان کیلئے کتنا کام کیا ہے ، افواہیں ان جماعتوں کیلئے ہتھیار ہیں جو اور کسی کام کے قابل نہیں ہوتی ہیں اور اسی ہتھیار کو ہمارے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے،تیراماہ کی قانونی جنگ کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ ایم ڈبلیوایم کی فتح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہ عوام کی خدمت ہمارا فرض ہے اور ہمارے راستوں کے چھوٹی موٹی رکاؤٹیں ہمیں ہمارے فرائض سے دور نہیں رکھ سکتی۔ ہماری حوصلہ شکنی کی ناکام کوشش ہمارے سیاسی مخالفین کی کم ظرفی کا نتیجہ ہے اور وہ جھوٹے پروپیگینڈوں سے ہمارا نام خراب کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے کونسلرز کربلائی عباس علی اور سید مہدی نے مقدمے میں کامیابی پر کربلائی رجب علی کو مبارک باد پیش کیا اسکے ساتھ ساتھ انہوں نے کہا کہ جہاں کہی جماعت کے نمائندگی کا موقع ملا ہے لوگوں نے ہماری حوصلہ افزائی کی ہے اور ہمیشہ ہم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ایم پی اے آغا رضا صاحب کے ترقیاتی منصوبوں اور خدمت نے ہمارے سیاسی مخالفین کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے اور وہ اس بات کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ کسی طور ہماری جماعت کی بدنامی کی کوئی وجہ تلاش کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت ہمارا نصب العین ہے ۔ ہم نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے اور ظلم کے خلاف ہر میدان میں آواز بلند کی ہے۔عوام کی خدمت اور قوم کی تربیت میں ہماری جماعت ایک مثبت کردار ادا کررہی ہے اور ہماری کوششوں سے مستقبل میں ملک کو باہنر اور تربیت یافتہ قوم ملے گی۔تربیت یافتہ اور تعلیم یافتہ افراد جو قوم کو ترقی دینے میں اپنا کردار ادا کرے گے اور اس طرح کے دیگر افراد ملک و قوم کیلئے کسی سرمائے سے کم نہیں۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہماری جماعت وطن عزیز پاکستان کے مفادات پر کام کرے والی اور عوام کی خدمت کو ترجیح دینے والی جماعت ہے اور ہمارے تمام اراکین جماعت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہیں اور آئین و قانون کا احترام کرتے ہیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے صوبائی سیکریڑی سیاسیات و ممبر بلوچستان اسمبلی آغا رضا صاحب کے فنڈ سے گورنمنٹ ( بوائز) پرائمری اسکول مومن آباد کی تزین و آرائش اور سہولیات کی فراہمی کیلئے تعمیراتی کاموں کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی نگرانی ایم ڈبلیوایم کے رہنما سید یوسف آغا کررہے ہیں ، مذکورہ اسکول میں آغا رضا کے فنڈ سے نیا مین گیٹ نصب کیا جائے گا، انڈر گراونڈ تالاب کی تعمیر کی جائے گی، پہلی منزل پر آمدورفت کے لیے سیڑھیاں تعمیر کی جائیں گی جبکہ اسکول کی حفاظت کیلئے باونڈری وال تعمیر کی جائے گی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رکن اور کونسلر کربلائی عباس علی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیسکو مری آباد ڈویژن کے ایس ڈی او کی نااہلی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کرپٹ اور نااہل افسران ملک و قوم کے خدمت پر فائز کئے جائیں گے ، ملک کو ترقی نہیں ملے گی۔ اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال اور قانون کی خلاف ورزی پر ایس ڈی او کیسکو مری آباد ڈویژن کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیا جانا چاہئے کیونکہ عہدے کا استعمال خدمت کے بجائے ذاتی مفادات کیلئے کیا جارہا ہے اور جو افراد اپنے ذاتی مفادات کو قوم کے مفادات پر ترجیح دے وہ کبھی محب وطن نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوامی نمائندے ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے علاقوں میں عوام کی خدمت کرے، انہیں جو مسائل درپیش ہیں ان پر نظر رکھیں اور ان کے حل کیلئے ہم قانونی طور پر اقدامات اٹھاتے ہیں ، جسکا حق ہمیں آئین پاکستان دیتا ہے ۔ بعض علاقوں میں ٹرانسفرمرز کئی بار خراب ہوئے ہیں اور عوام کو بجلی کی عدم دستیابی کا سامنا ہوا ہے مگر نا اہل ایس ڈی او پہلے تو عوام کے مسائل سے آگاہ ہی نہیں ہوتا اور بعداً مسلسل جد و جہد کے بعد پرانہ ٹرانسفرمر لگایا جاتا ہے، علاقے کے ضرورت کے اعتبار سے وہاں ڈھائی سو واٹ کا ٹرانسفرمر لگنا چاہئے مگر بارہاں وہی دوسو کلو واٹ کا ٹرانسفرمر لگایا جاتا ہے۔ مگر کچھ افراد اور اعلیٰ افسران جنہیں عوام کی خدمت پر فائز کیا جاتا ہے اور جنہیں ہمارا ساتھ دینا چاہئے،وہ اپنی پوزیشن سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہیں اور انکی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں سٹریٹ لائٹس کی عدم موجودگی کا سامنا ہے، جس سے کئی مسائل جنم لے رہے تھے اور ہمیں علاقوں میں سٹریٹ لائٹس لگوانے تھے۔ ہم نے قانونی چارہ جوئی کی اور قانون پر عمل کرتے ہوئے سٹریٹ لائٹس اور بجلی کے ٹرانسفرمرز لگوانے کیلئے حکومتی نوٹس حاصل کیا اورنوٹس کے حصول کے بعد ہم وقت ضائع کئے بغیر عوام کی خدمت کیلئے نکل پڑے ، جن سڑکوں اور گلیوں میں لائٹ لگوانے کی ضرورت تھی ہم نے اپنے جائزے اور علاقہ مکینوں سے مشورے کے بعد وہاں لائٹس لگوائے مگر چند ہفتوں بعد ہی کیسکو مری آباد ڈویژن کے ایس ڈی او اسماعیل شاہ کے حکم پر متعلقہ ادارے کے نمائندوں نے تمام سٹریٹ لائٹس جمع کر دیئے اور عوام کیلئے حکومت سے حاصل کردہ ٹیوب لائٹس پر قبضہ کر لیا گیا۔ جو کہ عوام کی حق تلفی اور قانون شکنی کے مترادف ہے۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے قائم کردہ اداروں میں ایسے کرپٹ افراد کی تعیناتی ملک کی پسماندگی کا اہم سبب ہے۔ نیب ایسے افسران پر کھڑی نظر رکھیں جو اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہیں اور حکومت اس بات کا نوٹس لے اور کیسکو مری آباد ڈویژن میں کسی قابل اور ہونہار ایس ڈی او کو تعینات کرے تاکہ عوام کے مسائل حل ہو سکے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) یہ مارچ کا مہینہ ،ایام فاطمیہ[س] کی راتیں ،یتیم خانہ چوک لاہور،تفتان کا سنسان سفر اور اس سفر میں عجیب راستہ ہے،جہاں نہ آب ہے اور نہ پڑاو،پیاس اتنی ہے کہ دریا کے لب بھی خشک ہیں،خوف اتنا ہے کہ گھوڑوں کی زبانیں تالوں سے چپکی ہیں،دورتک نہ کوئی درخت ہے اور نہ سایہ،خشک زمین خون کی چند بوندوں کو ترس رہی ہے۔
لوگ پابرہنہ، سر ہتھیلیوں پہ لئےگزر رہے ہیں،کتنے ہی تو بدن ایسے ہیں کہ جن پر سر ہی نہیں اور لکیر کے اُس طرف میں کھڑا ہوں۔۔۔
لکیر کے اس طرف اِک شہر ہے جہاں ہر قیمتی شے بکتی ہے،جہاں شیر نہیں بکتے بلکہ شیر اس شہر میں اپنا پیٹ پالنے کے لئے اپنے دانت بیچتے ہیں،جہاں سانپ اپنے زہر کو باقی رکھنے کی خاطر اپنے ہی بچوں کو فروخت کر آتے ہیں،جہاں بدن تراشنے کے لئے سر کاٹ دئیے جاتے ہیں،جہاں انسان نہیں خریدے جاتے بلکہ انسانی جسم کے اعضا بکتے ہیں ،خصوصاً ہاتھ ، زبان اور آنکھیں۔۔۔
وہ ہاتھ کہ جس میں قلم اٹھانے کی طاقت ہو
وہ زبان کہ جسمیں چکھنے کی صلاحیت ہو
وہ آنکھیں جو کچھ نہ کچھ دیکھ سکتی ہوں۔۔۔ان کی قیمت کچھ زیادہ ہی لگتی ہے۔
لوگ دوڑ رہے ہیں اس بازار کی طرف اور گردش دائرے میں ہے۔یہ دائرہ مصلحت کا ہے۔اس دائرے کی نہ کوئی ابتدا ہے اور نہ انتہا۔
دائرے کا کوئی افق بھی نہیں پھر بھی مرغ ِ سحرمجھ سے پہلے بانگِ سحر دیتاہے اور میں گلدستہ ازاں پہ کھڑے ہوکر صبح کی تھرتھراتی ہوئی لو کے پرچم پر تھوک دیتا ہوں۔تھوکتابھی ہوں تو خون آلود ۔
ازان دینے کے لئے ایک جرات چاہیے اور میں!میں اس قبیلے کا فرد ہوں ! ہاں میں وہ نامرد ہوں کہ جو اپنے شہیدوں کی گمنام قبروں پر چھپ کر فاتحہ پڑھنے کا عادی ہوچکا ہے۔میں اپنے تاریک کمرے کے گرد ایک دائرہ کھینچ کر ،چند اگربتیاں جلاتاہوں اور چند ٹھنڈی آہیں بھرتاہوں اور پھرسہم جاتا ہوں کہ اگربتیوں کا دھواں کہیں دروازے سے باہر نہ چلاجائے۔
میرے کارواں میں سب حُر ہیں ،سب جانتے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے،لیکن سب میرے سمیت لکیر کی دوسری جانب کھڑے ہیں یعنی ابھی لشکرِ یزید سے باہر نہیں نکلے۔۔۔
آج کی شب اس شہر میں خوف اتنا ہے کہ درودیوار پر چیونٹیاں رینگ رہی ہیں اور کوئی ایک حُر بھی ڈر کے مارے اونچی سانس نہیں لیتا۔۔۔گھوڑوں کے نتھنے سی دئیے گئے ہیں اور ٹانگیں باندھ دی گئی ہیں ۔۔۔لوگوں میں اتحاد ہوگیاہے خاموش رہنے پر،بھیک مانگ کر کھانے پر،گدائی کرکے مسجدیں بنانے پر،ظالموں کے سامنے گڑگڑانے پر۔۔۔
اب یہاں کوئی فساد نہیں ، یہاں کوئی جھگڑا نہیں ،اس شہر والوں نے ایکا کر لیا ہے دائرے میں دوڑنے پر ۔۔۔
یہ لوگ دائرے سے باہر ایک قدم بھی نہیں رکھتے ۔۔۔دوقدم تو بڑی بات ہے۔۔۔
اس حالت میں جو چند روز گزرے اور لوگ اس حالت کے عادی ہوگئے تو پھر لوگوں کے ہجوم میں امیرِ شہر نے امن عامہ کے بارے میں ایک لمبی تقریر کر نے کے بعد شہر کے سب سے بڑے دروازے پر یہ کتبہ نصب کروادیا “امن کے شہر میں خوش آمدید”
اب اس شہر میں تاابد جو بچہ بھی جنم لے گا وہ پُر امن ہوگا۔
تحریر۔۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.