The Latest

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے جمہوری وطن پارٹی کے رہنما سید منصور علی شاہ آل ڈومکی اتحاد کے رہنما بخت علی ٹالانی مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی نائب صدر استاد خادم حسین برڑو  ڈی ایس پی ریٹائرڈ علی اکبر ٹالانی و دیگر سے ملاقات کی۔

مختلف مقامات پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ غزہ، جنوبی لبنان اور یمن کے مظلوم عوام پر اسرائیل اور اس کے حواریوں کی مسلسل جارحیت قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔ ہزاروں معصوم فلسطینیوں کی شہادت پر امت مسلمہ کی خاموشی اور مسلم حکمرانوں کا مصلحت آمیز رویہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس، حزب اللہ اور انصار اللہ جیسے مزاحمتی محاذوں نے امت مسلمہ کے غیرت مند چہرے کی نمائندگی کی ہے۔ یمن سے اسرائیلی مفادات پر ہونے والے حملے اور لبنان کی سرزمین سے صیہونی افواج کے خلاف کارروائیاں ظلم کے مقابلے میں جرأت و استقامت کی مثال ہیں۔

علامہ مقصود ڈومکی نے عالمی اداروں، اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے دعویداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی پر ان کی مجرمانہ خاموشی دراصل مظلوموں کے خلاف ایک نیا ظلم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم قبلہ اول کی آزادی کے لیے حماس اور مزاحمتی قوتوں کی اخلاقی اور دینی حمایت جاری رکھے گی۔ مجلس وحدت مسلمین ہر اس آواز کے ساتھ کھڑی ہے جو ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف جی بی اسمبلی کاظم میثم نے اپنےایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر اعجاز پر چارج شیٹ گلگت بلتستان کے بیٹے کی زبان بندی کی کوشش ہے۔

حقوق لیے آواز بلند کرنے والے ہی اصل تعلیم یافتہ اور باشعور ہے، شعور سے ہمیشہ حکومت خوف کھاتا ہے۔

پڑھے لکھے دیانتدار ڈاکٹر پر دباو ڈال کر جی بی کے عوام کے ذہنوں میں زہر انڈیلا جا رہا ہے۔

بعض عناصر بلوچستان کی آگ کو گلگت بلتستان تک لے آنا چاہتے ہیں، انکا راستہ روکنا حکمرانوں کی ذمہ داری ہے۔

بعض بدخواہوں کی نگاہ میں گلگت بلتستان کا ہر شہری برا ہے، اسی مزاج نے بلوچستان کو آگ کے دہانے پر پہنچایا ہے۔

گلگت بلتستان کے افسران کو ویسے بھی دیوار سے لگایا جارہا ہے ایسے میں یہ اقدام جلتی پر تیل کا کام کرے گا۔

دیانت اور شفافیت کے ساتھ اہلیت دیکھیں تو پاکستان کے کسی صوبے کا گلگت بلتستان کے افسران سے مقابلہ ہی نہیں۔

گلگت بلتستان کے پروفیشنلز کے ڈھنکے پوری دنیا میں بجتے ہیں جبکہ دیگر صوبوں کو دیکھیں تو لگتا ہے ہم فلمی دنیا میں ہیں۔

سندھ اور بلوچستان کو دیکھ کر اندازہ لگانا مشکل نہیں ہوتا کہ ہمارے افسران کہاں کھڑے ہیں۔

میرے شہری اور افسران کی تذلیل کرکے کوئی یہ نہ سوچیں کہ انکو کہیں سے عزت ملے گی۔

وحدت نیوز(کراچی )مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے وفد نے دریائے سندھ پر کینالوں کی تعمیر کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہرجاری بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اورمنتظمین اور شرکاء  سے اظہار یکجہتی کیا ۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنما علامہ حیات عباس نجفی سیکریٹری سیاسیات علامہ مبشر حسن،حوزہ علمیہ صادقین ع کے مدیر علامہ امتیاز علی امینی اور سندھ سید ایسوسیشن کے سابقہ صدر کراچی سید علی اکبر شاھ و برادر اتم علی نے سندھو دریا پر ناجائز 6 کینال کی تعمیرات کے خلاف سندھ قوم پرست رہنما نیاز کالانی کی جانب سے کراچی پریس کلب پر قائم بھوک ہڑتال میں شرکت کی اور محترم نیاز کالانی، محترم ریاض چانڈیو اور صوفی فقیر محترم مانجھی فقیر سے ملاقات کی اور سندھ کے اس بنیادی ایشو پر ساتھ دینے کی یقین دھانی کرائی۔

ایم ڈبلیوایم رہنماؤں نے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، ہم آخری دم تک اس منصوبے کے خلاف میدان میں حاضر رہیں گے، ایم ڈبلیوایم رہنماؤں نےمنتظمین کو قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کا پیغام بھی پہچایا۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی سیاسی کونسل کا اجلاس سیکرٹری سیاسیات و رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری کی قیادت میں گلگت میں منعقد ہوا۔

 اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما غلام عباس، سابق رکن اسمبلی حاجی رضوان، عارف حسین قنبری، مطہر عباس و اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کاظم میثم نے شرکت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال، امن و امان، عوامی مسائل اور دیگر اہم ایشوز پر گفتگو ہوئی۔

اجلاس میں گلگت بلتستان میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ، منجمد ترقیات، ہڑتال پر بیٹھے وکلا کے مطالبات،سوست پورٹ پر مقامی تاجروں کے ساتھ جاری ناروا سلوک ،وسائل کی غیرمنصافہ تقسیم، مختلف علاقوں کے ساتھ معاندانہ سلوک اور خطے کی معدنیات کو عوام سے چھیننے کے حوالے جاری عوام دشمن فیصلوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

 اجلاس میں واضح کیا گیا کہ گلگت بلتستان کی معدنیات پر یہاں کے عوام کا حق ہے گزشتہ سال سے عام عوام کو مختلف حربوں کے ذریعے مائننگ سے روکنے کی کوشش ہوتی رہی اور اب عالمی سرمایہ کاروں کو لانے کی وفاقی کوشش کسی صورت قابل برداشت نہیں ہوگی۔ مائنگ اینڈ کنسیشن رول میں پہلے سے ہی تحفظات موجود تھے اب اس میں ہونے والی ترمیم کا موجودہ حکومتی اراکین اور گورنر کے علاوہ کسی کو علم نہیں ہے۔ پالیسی لیول کی چیزوں کو اسمبلی میں لائے اور پبلک کئے بغیر منظور کرانا ناقابل قبول ہے۔ معدنیات ہی اس خطے کا اہم ترین پوٹینشل ہے جسے چھینے نہیں دیا جا جائے گا۔ اسی طرح گرین ٹورزم بھی عوامی خواہشات کے برخلاف لائی گئی اور مزید آگے بڑھنے کی کوشش کی جائے تو وسیع پیمانے پر عوامی ردعمل آئے گا۔

اجلاس میں دیامر متاثرین ڈیم کی مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر متاثرین کے مطالبات کو حل کیے جائیں۔ دھرنوں اور سختی کی نوبت تک آنے کا ذمہ دار واپڈا حکام ہیں جنکی غفلت کے سبب دیامر کے عوام پر ظلم ہوا ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ رواں سال سوست بارڈر پر مقامی تاجروں کے لیے رکاوٹ پیدا نہ کریں اور تجارت مواقف ماحول بنایا جائے۔

اجلاس میں صوبے میں جاری مس ڈیلیورنس، مس گورننس اور یکطرفہ ٹریفک کی ذمہ داری رجیم چینج کو قرار دیتے ہوئے واضح کیا گیا کہ ذمہ داران صوبے میں جاری جانبدارنہ اور یکطرفہ معاملات کو درست کریں ورنہ ہرسطح پراحتجاج بلند کیا جائے گا۔ گلگت بلتستان میں جاری مظالم پر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ یہ سب ریاستی اداروں کے ایماپر ہو رہے ہیں۔ اور یہ چیزیں جاری رہیں تو عوام میں مایوسی میں اضافے کے ساتھ ساتھ عدم اعتماد بھی بڑھے گا۔ اس کے نتیجے میں وہ گہرا دراڑ پڑے گا جسے حکومت بھر نہیں سکے گی۔

 اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کی حساسیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سکیورٹی امور پر توجہ کریں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا معدنیات اور دیگر ایشیوز کے حوالے سے گلگت بلتستان کی تمام جماعتوں، حقوق کے لیے جاری تنظیموں، ایکشن کمیٹی اور انجمنوں کے ساتھ ملکر تحریک چلائی جائے گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری و چیئرمین بقیہ اللہ مرکزی کنونشن سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کی نیشنل پریس کلب آمد۔نومنتخب صدر اظہر جتوئی اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے چیئرمین افضل بٹ کو وفد کے ہمراہ  انٹرا پارٹی الیکشن کا دعوت نامہ دیا اور انتخابی عمل کی مانیٹرنگ اور شرکت کی باضابطہ دعوت بھی دی ۔

بعد ازاں محترم ناصرعباس  شیرازی نے مختلف میڈیا چینلز کو انٹرویوز بھی دئے ۔وفد میں مرکزی  سیکرٹری  سیاسیات  سید  اسد  عباس  نقوی، رکن شوری عالی  علامہ عبدالخالق اسدی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سلیم عباس صدیقی  بھی شامل تھے۔انشاللہ 3 روزہ مرکزی کنونشن 18 اپریل سے شروع ہو گا اور 20 اپریل کو انتخابی عمل تکمیل پائے گا۔

وحدت نیوز(مستونگ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کا ماضی میں استحصال کیا گیا، جو ابھی تک جاری ہے۔ صوبے میں بلوچ اور ہزارہ قوم کا قتل عام کیا گیا۔ ہمیں مل کر مظلوموں کی تحریک کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کے ذریعے ہمارے اوپر پر ایسے لوگوں کو مسلط کیا گیا، جن کا بلوچستان کے عوام کے دکھ درد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرنے والے افراد کو امن خراب کرنے والے کہا جا رہا ہے۔ ہمیں اپنی آواز ملک کے دیگر صوبوں اور اقوام تک پہنچانی ہوگی۔ اپنی مظلومیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں بی این پی کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ جب ہم پاکستان بلخصوص بلوچستان کی تاریخ کو دیکھتے ہیں تو یہاں کے لوگ ہمیشہ مظلوم رہے ہیں۔ پچھترسالوں سے بلوچستان کا استحصال کیا گیا، جو آج تک جاری ہے۔ جب بنیادی حقوق سے عوام کو محروم رکھا جائیگا تو لوگ سڑکوں پر نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کی پامالی کے بعد احتجاج کرنے والوں کو امن خراب کرنے والے کہہ کر پکارا گیا۔ شرمندگی کا مقام ہے کہ گزشتہ سال کے انتخابات میں ایسے لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا۔ عوامی مینڈیٹ رکھنے والوں کو یکطرف کر دیا گیا، جبکہ ایسے لوگ مسلط کر دیئے گئے، جنہیں بلوچستان کے عوام کے درد و دکھ کی کوئی فکر نہیں ہے۔

ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے اے پی سی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے قائد سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ثابت کیا کہ ہم ذاتی مفادات کی خاطر کسی کا ساتھ نہیں دیتے، حقوق کے حصول کی تحریک میں آخر تک کھڑے رہیں گے۔ ماضی میں ہمیں تقسیم کرتے ہوئے ہم پر حکومت کی کوشش کی گئی۔ ہمیں مل کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ ماضی میں بلوچوں کا قتل عام کیا گیا۔ بیس سالوں تک ہزارہ قوم دہشتگردی کا شکار رہی۔ جب تک ہم اکھٹے ہوکر جدوجہد نہیں کرتے، بلوچستان کے عوام کا استحصال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی عمائدین کی جانب سے بھی بلوچستان کی آواز کو صوبے سے باہر پہنچانے میں کوتاہی دیکھی گئی۔ دیگر صوبوں میں رہنے والے اقوام کو بلوچستان کی صورتحال سے متعلق آگہی ہونی چاہئے۔ ہمیں اپنی مظلومیت دیگر پاکستانیوں تک پہنچای چاہئے۔


وحدت نیوز(لیہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے صوبائی نائب صدر عزاداری ونگ جنوبی پنجاب سردار صفدر حسین خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کے لیہ سے ممبر قومی اسمبلی عبدالمجید خان نیازی سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اس موقع پر ضلعی صدر لیہ ساجد حسین گشکوری اور دیگر موجود تھے۔

ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے ایم این اے عبدالمجید نیازی کو مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی استحکام پاکستان کنونشن میں شرکت کی دعوت دی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا مرکزی کنونشن 18اپریل سے اسلام آباد میں شروع ہو رہا ہے، کنونشن میں عزاداری کانفرنس، انتخاب چیئرمین مجلس وحدت مسلمین، استحکام پاکستان کانفرنس اور دیگر پروگرام منعقد ہوں گے۔ 

وحدت نیوز(آرٹیکل) آج کل سوشل میڈیا پر امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس کا ایک کلپ گردش کر رہا ہے، جس میں انھوں نے اسرائیل کے خلاف جہاد کو فتنہ قرار دیا ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ اس فتنے سے دور رہیں اور اپنے حکمرانوں اور علمائے کرام کی اتباع کریں۔ امام حرم کعبہ کا یہ بیان بہت ہی قابل افسوس ہے۔ مجھے توقع نہیں تھی کہ وہ آزادی فلسطین کے لیے جہاد کرنے والوں کے حوالے سے ایسا بیان دیں گے۔ اس موقع پر مجھے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا شعر یاد آرہا ہے اور اس شعر کا مطلب بھی شیخ عبدالرحمن السدیس کے بیان کے بعد مجھ پر صحیح طور پر واضح ہوا ہے۔ علامہ نے کہا تھا:
‎چوں کفر از کعبہ برخیز زد
‎کجا ماند مسلمانی
‎اس شعر کا مطلب یہ ہے کہ اگر کفر کعبے سے ہی نکل رہا ہو تو پھر مسلمانی کہاں باقی رہے گی۔ یقیناً یہ بات جو علامہ نے کہی ہے، وہ صد در صد درست ہےـ یہ آج کے دور کا کتنا بڑا المیہ ہے کہ اہل حرم ان لوگوں کی حمایت میں بیان دے رہے ہیں، جو اسلام کو مٹانا چاہتے ہیں، اسلامی روایات کے دشمن ہیں، قرآن و سنت کے نظام کو کسی صورت میں بھی دنیا کے کسی حصے میں پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتے۔

‎یہ لوگ کس طرح اہل غزہ اور مقاومت کے دوسرے گروہوں کو مٹانے کی لیے اپنے بے بہا وسائل استعمال کر رہے ہیں، ہم ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کو فتنہ قرار دے رہے ہیں اور اپنے مسلمان بھائیوں کو اس جنگ سے دور رہنے کا درس دے رہے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ اس جنگ کے لیے پورے عالم اسلام کو آمادہ کرنے کے لیے کعبۃ اللہ سے باقاعدہ مہم شروع کی جاتی۔ مسلمان حکمرانوں اور عوام کو مجبور کیا جاتا کہ وہ اس جنگ میں شریک ہو کر اہل فلسطین پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ لیکن معاملہ بالکل برعکس ہے، اے کاش! ہم اس بات کو سمجھ سکتے کہ یہ جنگ فتنہ نہیں ہے بلکہ یہ معرکہ حق و باطل ہے۔ یہ حق کے ساتھ کھڑے ہونے کی جنگ ہے۔ یہ باطل کو مٹانے کی جنگ ہے۔ یہ استکبار کے ظلم و ستم سے اپنے مسلمان بھائیوں کے جان و مال اور عزت و ناموس کو بچانے کی جنگ ہے۔

‎اپنے بیان میں شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ مسلمان اپنے حکمرانوں اور علماء کی اتباع کریں۔ پوری دنیا بخوبی جانتی ہے کہ مسلم حکمران ہر معاملے میں امریکہ اور اس کے حواریوں کی اتباع کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ شیخ حرم تمام مسلمانوں کو باطل کی پیروی کرنے کا درس ارشاد فرما رہے ہیں۔ جہاں تک علمائے کرام کا تعلق ہے تو عرب ممالک کے علماء کے حوالے سے تو بالکل واضح ہے کہ وہ خاموش تماشائی بن کر اس جنگ سے عربوں کو دور رہنے کی تلقین کر رہے ہیں۔ لیکن پاکستان کے علمائے کرام نے چند دن پہلے واضح طور پر جہاد فی سبیل اللہ کو امت پر فرض ہونے کا فتویٰ صادر فرمایا ہے۔ علمائے کرام چاہتے ہیں کہ مسلم ممالک کے اہل حل و عقد فلسطینی مظلوم مسلمانوں کا ساتھ دیں اور ظلم و ستم سے انھیں نجات دلائیں۔ اب شیخ حرم نے جب اس مقدس جنگ کو فتنہ قرار دے دیا ہے تو یقیناً دنیا اسلام کے مسلمان ایک بڑی کنفیوژن کا شکار ہو جائیں گے۔ لیکن اہل حق بخوبی جانتے ہیں کہ اسرائیل کے خلاف جنگ آج کی جنگ بدر اور جنگ خیبر ہے۔یہ فتنہ نہیں ہے، یہ مسلمانوں کی عزت و ناموس کی جنگ ہے۔ یہ اسلام کی عزت و ناموس کی جنگ ہے۔

‎اس موقع پر میں اپنے ایک عزیز دوست جناب ڈاکٹر مصطفی یوسف اللداوی جن کا غزہ سے تعلق ہے، عظیم مجاہد ہیں، اسرائیل کی جیلوں میں کئی سال گزارے ہیں اور آجکل وہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں تشریف فرما ہیں۔ اسلامی مقاومت کی ایک متحرک ترین تنظیم التجمع العلماء المقاومۃ کے مرکزی رہنماء ہیں اور مسلسل غزہ کی صورتحال کو اپنے کالموں میں لکھتے ہیں۔ اہل غزہ پر جو ظلم ہو رہا ہے، انھوں نے جو اس کی تصویر کشی کی ہے، میں اپنے قارئین کی خدمت میں وہ عربی میں لکھتے ہیں، ظاہر ہے وہ اہل عرب ہیں۔ ان کے ایک کالم کے اقتباسات میں سے کچھ آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔ وہ فرماتے ہیں "غزہ کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے باشندے قتل کیے جا رہے ہیں۔ اس کی قوم کو مٹایا جا رہا ہے، وہاں زندگی کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔ امید مر چکی ہے اور وہاں اب کچھ بھی زندگی کے قابل نہیں بچا۔ وہ انھیں بھی مار رہے ہیں، جو پہلے ہی قتل ہوچکے ہیں، وہ قبریں کھود رہے ہیں، جن میں لاشیں دفن کی گئیں، وہ روحوں کو دوبارہ کچل رہے ہیں، جو پہلے ہی سلب کی جا چکی تھیں۔ وہ زمین کو ان کے قدموں کے نیچے سے اڑا رہے ہیں۔ ان کے اندر اور اس پاس آگ بھڑکا رہے ہیں۔

‎وہ مہلک ترین میزائلوں سے انھیں نشانہ بنا رہے ہیں۔ اجسام فضاؤں میں بکھر رہے ہیں اور آزاد زمین پر منتشر ہو رہے ہیں۔ وہ زندہ لوگوں کو مٹی تلے دفن کر رہے ہیں۔بلڈوزروں سے ان پر مٹی ڈال کر انھیں دم گھونٹ کر مار رہے ہیں۔ دنیا سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ سب کچھ سن رہی ہے، لیکن خاموش ہے۔ چپ سادھے ہوئے ہیں۔ نہ کوئی حرکت، نہ کوئی مذمت، نہ کوئی مذمتی بیان۔ غزہ میں سانسیں بھی اب گنی جا چکی ہیں اور محدود ہوچکی ہیں۔ وہ گھونٹتی جا رہی ہیں۔ چھینی جا رہی ہیں، جو کوئی بھی وہاں زندہ ہے، کھڑا ہے اور سانس لے رہا ہے، اسے قتل کیا جا رہا ہے۔ اس کے باشندوں کی تعداد گھٹتی جا رہی ہے اور ان کے نام شہری فہرستوں سے مٹائے جا رہے ہیں۔ وہ ہمیں جینے نہیں دینا چاہتے، نہ ہی ہماری بقا کے خواہاں ہیں۔ اپنی توراتی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے وہ ہم پر تلوار چلا رہے ہیں۔ ہمیں چیر پھاڑ کر رکھ دیا ہے۔ قتل کر رہے ہیں۔ ہماری زمین جلا رہے ہیں، ہمارے بچوں کو مار رہے ہیں اور ان کے قتل کی مشینری سے نہ ہمارے جانور بچے ہیں، نہ ہی درخت، نہ ہی گھروں کے مکین۔ وہ بچ جانے والوں کو تلاش کرتے ہیں، تاکہ دوبارہ حملہ کرکے بچی کھچی جانیں بھی چھین سکیں اور جو پہلے ہی زخمی ہوچکے ہیں، ان پر کاری ضرب لگا کر انھیں ختم کر دیں۔"

‎جی شیخ حرم! آپ خود ہی ارشاد فرما دیجئے کہ یہ فتنہ ہے یا مسلم قوم کی نسل کشی ہے۔ یہ فتنہ ہے یا ظلم ہے۔؟ مجھے یقین ہے کہ آپ نے اپنے دل سے یہ بیان نہیں دیا ہوگا۔ آپ سے دلوایا گیا ہوگا۔ آپ کو اپنی نوکری اور ملازمت کی یقیناً فکر ہوگی، لیکن آج جو غزہ کے مظلوموں کے ساتھ غداری کرے گا، وہ کبھی بھی سکون اور چین نہیں پائے گا۔ وہ لوگ آج نہیں تو کل تباہ و برباد ہوں گے، جو غزہ پر ہونے والے مظالم کے بارے میں خاموش ہیں یا طاغوت اور استکبار کا ساتھ دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر مصطفیٰ یوسف اللداوی نے پوری دنیا سے گلہ کے انداز میں جو کچھ کہا ہے، ان کے کالم سے ترجمہ پیش کرتا ہوں۔ انھوں نے انسانیت کو پکارا ہے کہ وہ اہل غزہ کی امداد کے لیے آئیں۔ انھوں نے تمام مذاہب کے لوگوں کو صدا دی ہے کہ وہ غزہ کے مظلوموں پر ہونے والے ظلم و ستم سے انھیں نجات دلائیں۔

انھوں نے کہا: اے لوگو ــــــ ! عربوں اور مسلمانوں، عیسائیوں اور بدھ مت کے ماننے والو! موحد و اور مشرکو ! کیا کوئی مددگار ہے، جو ہماری مدد کو آئے؟ کیا کوئی آزاد انسان ہے، جو ہمارے ساتھ کھڑا ہو۔؟ کیا کوئی غیرت مند ہے، جو ہمارے لیے غصے میں آئے؟ کیا کوئی آواز ہے، جو ہمارے لیے بلند ہو اور اسرائیل اور امریکہ کے منہ پر چیخ بن کر گونجے۔؟ کیا تم نہیں دیکھ رہے کہ اسرائیل کس قدر ظلم کر رہا ہے۔؟ کس حد تک وہ اپنی درندگی میں آگے جا چکا ہے۔؟ وہ تمام قوانین کو پامال کر رہا ہے، ہر ضابطہ توڑ رہا ہے اور کسی پکڑ یا سزا سے نہیں ڈرتا۔؟ کیونکہ امریکہ جو دنیا بھر میں ظلم اور دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے، اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسے سہارا دیتا ہے۔ اس کی پشت پناہی کرتا ہے۔ اسے ہتھیار اور وسائل مہیا کرتا ہے۔ اس کے دفاع کے لیے طاقت کا استعمال کرتا ہے اور لوہے و آگ سے ہمارے خلاف لڑتا ہے۔

اے عربو! کہاں ہے تمہاری عربیت۔؟ کہاں گئی تمہاری غیرت۔؟ کہاں گئیں تمہاری اقدار اور تمہاری اصل روایات۔؟ کہاں ہے وہ زبان جو تمہیں ایک کرتی ہے اور وہ سرزمین جو تمہیں اٹھاتی ہے۔؟ اور وہ آسمان جو تمہیں سایہ دیتا ہے۔؟ کیا تمہیں اپنے اہل غزہ اور فلسطین پر ہونے والے ظلم و ستم پر غصہ نہیں آتا؟ کیا تم آواز بلند نہیں کرو گے۔؟ تاکہ دنیا تمہاری قدر کرے، تمہیں اہمیت دے۔؟ کیا تم نہیں دیکھتے کہ تم اپنی عزت کھو رہے ہو۔؟ اپنی وقعت کھو رہے ہو؟ اور کوئی تمہیں اہمیت دینے والا نہیں بچا۔ یاد رکھو! جو خود کو کم تر سمجھتا ہے، اس پر ذلت آسان ہو جاتی ہے اور جو خود کو عزت دیتا ہے، اس کو دشمن بھی رسوا کرنے کی ہمت نہیں کرتا۔ اے مسلمانو! تمھارا ایمان کہاں ہے۔؟ تمھارا دین تمہیں کیا سکھاتا ہے۔؟ کیا تم اپنے رب کی کتاب نہیں پڑھتے۔؟

کیا تم قرآن نہیں سمجھتے۔؟ جس میں آیا ہے کہ "تم آپس میں رحم دل ہو اور دشمنوں پر سخت"؟ کیا تم نے اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان نہیں سنا ؟ کہ "جب جسم کا ایک عضو تکلیف میں ہو تو پورا جسم بے خوابی اور بخار میں مبتلا ہوتا ہے،” تو کہاں ہو، تم اے مسلمانوں۔؟ ہم پر جو قیامت ٹوٹ رہی ہے، جو قتل و غارت ہو رہی ہے، غزہ میں جو نسل کشی ہو رہی ہے، کیا تم اس پر خاموش رہو گے۔؟ کیا تم نہیں جانتے کہ تاریخ تمہیں معاف نہیں کرے گی۔؟ نہ تمہیں بھولے گی اور تم پر شرم و رسوائی کی مہر لگائے گی۔" اے دنیا والو! جو تجارتی جنگوں، اقتصادی قوانین اور ٹرمپ کے محصولات میں الجھے بیٹھے ہو۔ کیا تمہیں ان بے گناہ جہانوں کا خون نظر نہیں آتا، جو بہایا جا رہا ہے۔؟ کیا تم ان بچوں کو نہیں دیکھتے، جو قتل ہو رہے ہیں۔؟ ان عورتوں کو نہیں دیکھتے، جو جلا دی گئیں، اجسام کو نہیں دیکھتے، جو ٹکڑے ٹکڑے ہوچکے ہیں۔؟

کیا تم اس محاصرے کے بارے میں نہیں سنتے، جو لاکھوں فلسطینیوں پر غزہ میں مسلط ہے۔؟ ان کی بھوک، پیاس، غربت، بیماری اور اذیتوں کے بارے میں،؟ کیا تم نہیں جانتے غزہ میں کیا ہو رہا ہے اور اس کے باسیوں پر کیا بیت رہی ہے۔؟ کیا تم زمین کے جلے ہوئے مناظر، تباہ شدہ مکانات، اجڑی ہوئی گلیاں اور آوارہ کتوں کو نہیں دیکھتے، جو شہداء کے جسموں کو نوچ رہے ہیں اور زمین کے اندر سے ان کی باقیات نکال رہے ہیں۔؟ اے انسانوں! اگر تم واقعی انسان ہو تو انصاف کے لیے اٹھ کھڑے ہو، انسانی اقدار اور آسمانی تعلیمات کے لیے بیدار ہو جاؤ۔ اسرائیل تمہاری خاموشی کے سہارے قتل کر رہا ہے۔ تمہاری بے بسی سے ہمیں مار رہا ہے اور تمہارے ہتھیاروں سے ہمیں نیست و نابود کر رہا ہے۔ وہ تمہاری حمایت پر فخر کر رہا ہے اور اپنے جرائم میں آگے بڑھ رہا ہے، اپنے ظلم میں مسلسل ہے۔

اسے نہ کسی کی سزا کا خوف ہے، نہ کسی سوال کی پرواہ۔ کیا تم اسے اجازت دو گے کہ وہ اپنی بے مثال درندگی میں آگے بڑھتا چلا جائے؟ کیا تم کمزوروں کے لیے نہیں اٹھو گے۔؟ کیا تم ہماری مدد کے لیے نہیں آؤ گے۔؟ کیا تم ہمارے قتل پر صدائے احتجاج بلند نہیں کرو گے۔؟ کیا تم ہمارے دشمن کے سامنے بند باندھنے کے لیے نہیں آؤ گے۔" محترم قارئین کرام! یہ وہ استغاثہ ہے، جو ڈاکٹر مصطفیٰ یوسف اللداوی نے پوری دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ یہ غزہ کا عظیم نمائندہ اپنی اس داستان کو دہرا رہا ہے، جو اسرائیل ظالم اور اس کے حواری اہل غزہ پر دہرا رہے ہیں۔ کیا ہم اس صورتحال کو پڑھنے اور دیکھنے کے بعد بھی یہ کہیں گے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ فتنہ ہے۔؟ اگر پھر بھی ہمارا یہی نقطہ نظر ہو تو پھر ہمارا اللہ ہی حافظ ہے۔

وحدت نیوز(لندن)مجلس وحدت مسلمین  برطانیہ کی فلسطینی اور غزہ کے مظلوموں کیساتھ مکمل اظہار یکجہتی اور حالیہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت۔ غزہ میں جاری انسانیت سوزنسل کشی کے بارے میں ایم ڈبلیوایم برطانیہ کا لندن میں ایک اہم اجتماع ہوااس اجتماع میں تمام مرکزی عہدیداران موجود تھے ۔

جس میں ایم ڈبلیوا ایم برطانیہ کے سربراہ حجت الاسلام مولانا ابرار حسینی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فلسطین اور غزہ کے معصوم عورتوں اور بچوں پر حملے غیر انسانی اور غیر قانونی ہیں۔ جس میں پچاس ہزار سے زیادہ سویلین افراد کا قتل عام روکنے میں عالمی برداری بری طرح ناکام نظر آتی ہے آج تمام مسلم ممالک اور انسانی حقوق کے دعویداروں کے سامنے غزہ میں جاری حالات ایک کھلا سوالیہ نشان ہیں۔

ایم ڈبلیوایم برطانیہ کے اس اجتماع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں عورتوں اور بچوں پر ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوا مسلسل بمباری ہورہی ہے،جہاں اس وقت غذائی قلت اور صحت کی سہولیات کا فقدان ہے اور عالمی اداروں کے مطابق ایک انسانی بڑے المیے کا خطرہ سرپر منڈلا رہا ہے ۔

اس اجتماع میں ایم ڈبلیوایم برطانیہ کی کابینہ کے اراکین اور ممبران شامل تھے جس میں عالمی انسانی اداروں سے اپیل کی گئی کہ غزہ میں فوری طور پر صحت اور خوارک کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دی جائے اور اس جارحیت کو فورا روکا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی اور جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی، علامہ عبدالخاق اسدی، سید اسد عباس نقوی،  ملک اقرار حسین علوی، سید زاہد کاظمی، سلیم عباس صدیقی، علامہ ضیغم عباس اور آصف رضاکے ہمراہ پریس کانفرنس، تنظیمی مرکزی کنونشن، انٹرا پارٹی الیکشن اور پارا چنار کے آٹھ ماہ سے جاری محاصرے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو ۔

مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان جو کہ الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ جماعت ہے اپنا 16واں مرکزی کنونشن منعقد کر رہی ہے جس میں 20 اپریل بروز اتوار انٹرا پارٹی الیکشن ہونگے اور اگلے تین سال کے لیے نئے پارٹی چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا، ہم میڈیا کے تمام نمائندوں کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ تشریف لائیں اور انٹرا پارٹی الیکشن کی شفافیت کے مبصر بنیں، انٹرا پارٹی الیکشن جماعت کی دستوری اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک آئینی ضرورت ہے، 20 اپریل کو مرکزی چیئرمین کے لئے اسلام آباد میں الیکشن ہو گا، تین نام پیش کئے جائیں گے ان پر انتخابات ہونگے، ووٹٹنگ کے لئے چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر گلگت بلتستان سے کارکنان شریک ہوں گے، جیت کے لئے 51فیصد ووٹ درکار ہونگے، 20 اپریل کو نئے چئیرمین کے نام کا اعلان کیا جائے گا، مرکزی کنونشن میں عزاداری کانفرنس بھی ہو گی جس میں شہدائے اسلام ومقاومت اور پارا چنار کے شہداء پر بات ہوگی، جس سے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سینیٹر مشتاق احمد خان، علامہ سید علی رضا رضوی سمیت دیگر علمائے کرام خطاب کریں گے، کنونشن کے آخری دن بیس اپریل اتوار کو استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقاد ہو گا جس سے نومنتخب چیئرمین سمیت دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنما خطاب کریں گے۔

وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار پاکستان کا دفاعی حوالے سے حساس ترین علاقہ ہے، پارا چنار کے عوام وطن کے باوفا اور انتہائی باشعور اور تہذیب یافتہ شہری ھیں، تمام تر مشکلات اور سنگین صورتحال کے باوجود یہاں کے محب وطن شہریوں نے کبھی خلاف قانون اقدام نہیں کیا، آٹھ ماہ ہو چکے ہیں لیکن افسوسناک صورتحال ہے کہ راستے نہیں کھولے جا سکے، صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت تمام سیکورٹی کے ذمہ دار ادارے راستے کھلوانے میں مکمل ناکام ہیں، وزیر اعظم، وزیر داخلہ، چیف جسٹس اور وزیر اعلی پارا چنار کے راستوں کی بندش بارے بے بس اور بے حسی کی کھلی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ پارا چنار کے مجبور لوگ اپنے گھروں سے دیگر شہروں کی طرف نہیں جا سکتے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اور امن و امان کی ذمہ دار ایجنسیاں عوام کو تحفظ فراہم کریں، ایئر ایمبولینس سروس فوری بحال کی جائے اور ایئرپورٹ کو بھی تیزی سے فنگشنل کیا جائے، پینتیس سو شہریوں کی نوکریاں داؤ پر لگ چکی ہیں، فیول نہ ہونے کی وجہ سے سکولز بند ہیں اور فصلیں کاشت نہیں کی جا سکی ھیں، جب بلوچستان میں ناامنی پر وفاقی حکومت اور سیکورٹی فورسز تیزی سے حرکت میں آتی ہیں تو پارا چنار کے شہری اس ملک کے باسی نہیں ہیں آخر اس ایشو پر سب ریاستی ذمہ داران کی زبانیں خاموش کیوں ہیں کیا یہ سب تضاد نہیں ہے۔

Page 19 of 1565

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree