The Latest
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کا حصول لاکھوں قربانیوں کے نتیجے میں معرضِ وجود میں آیا ہے، ہم وطن عزیز کی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، پاکستان کی حفاظت ہمارا مذہبی و قومی فریضہ ہے، پڑوسی ممالک کی گیڈر بھبکیاں کوئی نئی بات نہیں، بھارتی حکومت اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ پاکستانی قوم کی دھمکیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا، ملکی عوام بیدار اور یکجان ہیں اپنا بھرپور دفاع کرنا جانتے ہیں، پاکستان کے عوام بیدار اور عالمی سازشوں سے آگاہ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج بھارت کشمیر میں اور غاصب صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل فلسطین میں بدترین انسانی حقوق کی پامالیوں کا ارتکاب کر رہے ہیں، اہل حکمت و بصیرت یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ کی سنگین صورتحال پیدا کرنے کا مقصد اہم ترین عالمی ایشوز سے اقوام عالم کی توجہ ہٹانا تو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی سازش، کوئی دھمکی اور کوئی چال ہمیں وطن عزیز کے دفاع سے ایک لحظہ کے لیے بھی غافل نہیں کر سکتی، ہم محب وطن قوم ہیں، وطن سے محبت ہمارے خون میں شامل اور ہماری تربیت کا حصہ ہے، پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) پاراچنار ، ضلع کرم کے محاصرےکو سات ماہ ہوچکے ہیں، ابھی تک راستے مکمل طور پر کھل نہ سکے۔ اس دوران ہم نے یہ دیکھا کہ ادویات کی کمی کی وجہ سے معصوم بچوں کی جانیں گئیں، درجنوں شہریوں کے گلے کاٹے گئے، قتل کیا گیا اور یہاں تک کہ امدادی قافلوں کی لوٹ مار کے ساتھ حکومتی وسرکاری مشینری، افسران اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر بھی حملے ہوئے لیکن صوبائی و وفاقی حکومت اور سیکیورٹی ادارے ٹس سے مس نہ ہوئے۔ آج اسلام آباد میں اہلِ پاراچنار نے ایک مرتبہ پھر امن کی صدا دی ہے۔
امن کو پکارا ہے اور گفتگو، بحث و مباحثہ، مکالمہ اور جرگے کے راستے کو ہی اپنایا ہے۔ اہلِ کرم کے صبر ، حوصلے اور حب الوطنی کی اس سے بڑی مثال کیا ہوگی۔ اسلام آباد میں کرم امن کنونشن کے تمام منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امن کی جانب اٹھنے والے ہر قدم کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔ اب ریاست کا امتحان ہے کہ وہ امن کی دعوت اور پکار پر کیسے ردعمل دیں گے؟
وحدت نیوز(اسلام آباد) کرم کے مشران اور پاراچنار یوتھ راولپنڈی و اسلام آباد کے زیر اہتمام "کرم امن کنونشن" کا انعقاد کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں علمائے کرام، صحافی حضرات، سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی اور خطاب فرمایا۔
کنونشن کا آغاز انجمن حسینیہ کے رکن علامہ سید تجمل حسین فخری کے خطاب سے ہوا۔ انہوں نے کرم کے عوام کو درپیش مشکلات اور بدامنی کو حکومتی بے حسی کا نتیجہ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران جو صورتحال کرم کے غیور عوام نے جھیلی ہے، وہ کسی دشمن پر بھی نہ گزرے۔ اس وقت پاراچنار پاکستان کا غزہ بن چکا ہے، جس پر چاروں طرف سے یلغار ہو رہی ہے، مگر ریاستی محافظ ان کے دفاع میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں۔
جماعت اہلِ حرم کے سربراہ، مفتی گلزار نعیمی نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاراچنار میں جاری بدامنی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی، سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ پاراچنار گزشتہ سات ماہ سے محاصرے کی حالت میں ہے۔ سینکڑوں افراد قتل ہو چکے ہیں اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ پاراچنار سے دلخراش خبر موصول نہ ہو۔ ہم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پاراچنار کے مسائل حل نہیں ہو جاتے۔
سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما، نیئر بخاری نے کہا کہ ایک عرصے سے ضلع کرم میں بدامنی اور قتل عام جاری ہے۔ جب تک ہم آپس میں بات چیت نہیں کریں گے، امن قائم ہونا ناممکن ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر، جناب حمید حسین طوری نے کہا کہ اگر پاراچنار کا مسئلہ پاکستان کی عدالتوں میں حل نہ ہوا تو ہم اسے بین الاقوامی عدالت میں لے جائیں گے، کیونکہ حکومتی نااہلی کے باعث کھربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے، جس کا حساب دینا ہوگا۔
ایم پی اے علی ہادی نے خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے کرم میں بدامنی اور سڑکوں کی بندش پیدا ہوئی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے وائس چیئرمین، علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاراچنار کی سڑکیں سات ماہ سے بند ہیں اور سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ حکومت اور ریاستی ادارے اس صورتحال پر شرم سے ڈوب مریں۔
اس موقع پر ہرمیت سنگھ نے پاراچنار کے محاصرے اور قتل عام کو پشتون روایات کے منافی قرار دیا۔ جرگہ ممبر حسین علی حسینی نے حکومت کی عدم توجہی کو پاراچنار میں بدامنی کا سبب ٹھہرایا۔
آئی ڈی سی کی چیئرپرسن گل زہرا نے کہا کہ پاراچنار کے نوجوانوں کا قتل عام حکومت پر بدنما داغ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند سو تکفیری دہشتگردوں کا خاتمہ نہ کر سکنے سے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے حکومت ان دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہی ہو۔
کنونشن سے معروف صحافی صدیق جان، اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی میثم کاظم، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری، علامہ سید سبطین حسینی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور پاراچنار کی ابتر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ پاراچنار کا محاصرہ فی الفور ختم کیا جائے، ٹل-پاراچنار روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھولا جائے اور دہشتگردوں کا قلع قمع کیا جائے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے اسلام آباد میں منعقدہ کرم پیس کانفرنس میں خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر سات ماہ سے کرم کے راستوں کی بندش کو سکیورٹی فیلئر قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فیڈریشن شہریوں کو جینے کا حق دیں، آزادی اظہار رائے کا حق دیں، شہریوں کو فری موومنٹ کا حق دیں۔ سات ماہ سے محصور کرم حکمرانوں کے منہ پر اور جھوٹے دعوں پر طمانچہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کرم کے حق میں آواز بلند کرنے کو بھی جرم بنایا گیا تھا۔ کرم کے مظلوموں نے آواز بلند کی تو پورا پاکستان باہر آیا۔ سکردو گلگت سے کراچی اور کوئٹہ سے لاہور تک ہم آواز ہوئے لیکن افسوس ہوا سندھ میں ہمارے قائدین پر اور علما پر حملے کیے۔ دہشتگردی کی دفعات عائد کی۔ سندھ حکومت نے یہاں تک کہا کہ گلگت بلتستان والوں کو سندھ میں احتجاج کا کوئی حق نہیں۔ کہا گیا پاراچنار کا مسئلہ صرف پارا چنار کا مسئلہ ہے جبکہ یہ مسئلہ انسانی مسئلہ تھا۔ ہم نے ہمیشہ اتحاد کے لیے آواز بلند کی۔ ہم کسی بھی ظالم کے ساتھ کھڑے نہیں ہر مظلوم کے حامی ہیں چاہے وہ مظلوم کرم کے ہوں، کے پی کے ہوں، کوئٹہ کے ہوں اور گلگت بلتستان کے ہوں۔ عدل و انصاف کی بالادستی اور ظلم کے خلاف جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی عوام نے اپنے معدنی وسائل پر غیرآئینی قبضے کی کوششوں کو دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا ہے۔ بدقسمتی سے مسلط حکمرانوں کے غیردانشمندانہ اور غیر شفاف فیصلے پاکستان کو اندرونی تصادم کی جانب دھکیل رہے ہیں۔
ریاست کی یہ پالیسی کہ ایک جانب گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے آئینی، سیاسی اور انسانی حقوق سے محروم رکھا جائے اور دوسری جانب ان کی سرزمین کے قیمتی وسائل کو عوامی رضامندی کے بغیر ہتھیانے کی کوشش کی جائے، شدید عوامی غم و غصے کو جنم دے رہی ہے۔
یہ حقیقت تسلیم کرنی ہوگی کہ اب وہ دور گزر چکا ہے جب طاقت یا چالاکی سے عوامی حقوق کو دبا لیا جاتا تھا۔ آج کے باشعور عوام اپنے وسائل، شناخت اور حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اگر مقتدر حلقے یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کی شرکت اور رضامندی کے بغیر صرف طاقت کے بل بوتے پر گلگت بلتستان کے معدنی وسائل پر قبضہ کر لیا جائے گا تو یہ ایک بہت بڑی بھول ہے۔
وحدت نیوز(فیصل آباد) فیصل آباد کی فضاؤں میں وحدت کی بازگشت مدینہ ٹاؤن فیصل آباد کی پرُنور گلیوں میں، زیڈ بلاک کی علی مسجد و امام بارگاہ ایک بار پھر اخوت و وحدت کے چراغ سے روشن ہوئی، جہاں مجلس وحدت مسلمین ضلع فیصل آباد کی ضلعی شوریٰ کا اہم اجلاس تزکیۂ نیت، اخلاصِ عمل اور عزمِ نو کے ساتھ منعقد ہوا۔
اس روح پرور محفل میں شہر بھر سے تنظیمی کارکنان نے شرکت کی، گویا وفا کے قافلے ایک مرکز پر جا ٹھہرے ہوں۔ اجلاس کی سب سے اہم بات انٹرا پارٹی الیکشن تھا، جس میں اتفاقِ رائے اور اصولوں کی روشنی میں جناب جواد رضا ایڈووکیٹ کو ضلعی صدر منتخب کیا گیا۔ ان کی جیت، درحقیقت عوامی اعتماد، اصولی کردار اور قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف تھی، جو محبت و یقین کے ووٹ سے مہر بند ہوئی۔
اس اجتماع کو مزید وقار اُس وقت حاصل ہوا جب حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی (وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان) اور علامہ سید علی اکبر کاظمی (صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب) بنفس نفیس شریک ہوئے۔ ان بزرگوں کی موجودگی اجلاس کے لیے روحانی خوشبو کی مانند تھی، جس نے فضا کو تقدس اور حوصلے سے بھر دیا۔پانچ تحصیلوں اور اٹھارہ یونٹس کی بھرپور شرکت، اس عمل کی شفافیت، وسعت اور تنظیمی ہم آہنگی کی گواہی دے رہی تھی۔ ایک ایسی ہم آہنگی جس کی بنیاد خلوص پر استوار ہے اور جس کی چھاؤں میں ملت کے مستقبل کی امیدیں سانس لیتی ہیں۔
اس موقع پر جناب ڈاکٹر افتخار حسین نقوی کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، جنہوں نے پس پردہ رہ کر اس پورے عمل کو سرپرستی، شفقت اور اخلاص سے کامیابی کی منزل تک پہنچایا۔ ان کا کردار خاموش لیکن اثر انگیز تھا، جیسے کسی باغ میں چھپی ہوا پھولوں کو کھلنے کی اجازت دیتی ہے۔یقیناً یہ دن فیصل آباد کی تاریخ میں ایک روشن باب کے طور پر محفوظ ہوگا، جہاں وحدت کے علَم کو تھامے، کاروانِ اخلاص نے ایک نیا سفر شروع کیا۔
وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کی خودمختاری، سلامتی اور دفاع پر پوری قوم متحد ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ایک اسلام دشمن سوچ کا حامل شخص ہے، جسے دنیا گجرات کے قصائی کے نام سے جانتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، قتل عام اور انسانی حقوق کی پامالی ایک طویل عرصے سے جاری ہے، جسے دنیا دیکھ رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈومکی قبیلے کے معززین اور جیکب آباد یوتھ کی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حالیہ دنوں مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے پہلگام میں ہونے والا حملہ انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے، جس میں 26 بے گناہ انسان جاں بحق اور 17 زخمی ہوئے۔ ہم اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ معصوم شہریوں کا قتل کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سانحے کو جواز بنا کر بھارت کی جانب سے پاکستان پر بلا ثبوت الزامات اور جنگی دھمکیاں دینا نہایت غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز اقدام ہے، جو خطے کے امن کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ بھارت اب تک اس واقعے کا کوئی ٹھوس ثبوت یا شواہد پیش نہیں کر سکا، جبکہ غیر جانبدار ذرائع بھی بھارتی مؤقف کو مشکوک قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر مودی حکومت نے پاکستان پر حملے کی کوشش کی، تو پوری قوم منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ ہم اپنے وطن کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے، یہ ہمارا قومی اور دینی فریضہ ہے۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ اگرچہ ہمیں فارم 47 کے نتیجے میں قائم جعلی حکومت اور ان کے سرپرستوں سے سو اختلافات ہیں، اور ہم عوامی مینڈیٹ کے چوروں اور ان کے سرپرستوں کو تسلیم نہیں کرتے، لیکن جب بات وطن کی سالمیت اور قومی وقار کی ہو، تو ہم سب سے پہلے میدان عمل میں ہوں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے کے امن و استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت کی جنگی جنونیت اور الزام تراشی کا نوٹس لے اور جنوبی ایشیا کو ممکنہ تباہی سے بچانے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں اور جارحانہ بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ان کی مکروہ عزائم کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔ ایک بیان میں آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت اپنی اندرونی ناکامیوں اور انتہاپسند پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے خطے میں اشتعال انگیزی پیدا کر رہی ہے۔ ہم بھارت کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی ان اشتعال انگیز حرکات کا سفارتی سطح پر سخت نوٹس لے اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو اس بارے میں مؤثر طریقے سے آگاہ کرے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے عالمی سامراج اور استعمار کا لانچنگ پیڈ رہا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ پورا ریجن میں جنگ چھڑ جائے اور نیا یوکرائن کھولیں۔ مودی اور نیتن یاہو کے نظریات اور اقدام میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ نیتن یاہو توسیع کے خواب میں اسرائیل کو عالمی برادری کی نگاہ میں خونین اور پست ثابت کرنے کے علاوہ مسلسل تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے اور مودی موجودہ بھارت کے کئی حصے کرکے دم لے گا۔ پاکستان کی موجودہ اندرونی صورتحال اور کیفیت کو درست کر کے قومی یکجہتی کی فضاء بنانے کی ضرورت ہے۔ عوامی پشت پناہی، اتحاد اور ثابت قدمی ہی دشمن کو شکست دے سکتی ہے۔ ہم خطے میں نئی جنگ دیکھ رہے ہیں جس کے آثار گلگت بلتستان پر چڑھائی کرنے کے متعلق رواں سال مودی کے بیانات اور انڈین آرمی چیف کے بیانات سے مل رہے تھے۔ لہذا یہ وقت ہم آہنگی اور باہمی اختلاف کو ختم کرنے کا ہے۔ اپنی توانائی اپنے عوام پر صرف کرنے کی بجائے دشمن کے خلاف استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی واضح کرتے ہیں کہ عوامی طاقت کو تسلیم کریں اور خطے کے استحکام و حفاظت کے لیے کمربستہ ہو جائیں۔ شاید ہمارے نااہل حکمران امریکہ پر تکیہ کرکے بیٹھے ہوں۔ ان پر اعتماد کیا تو ہمارے ساتھ وہی ہونا ہے جو اکہتر میں ہوا تھا۔ امریکی بیڑے کا انتظار کرنے کی بجائے اپنے قدموں پر کھڑے ہو جائیں اور عوامی پشت پناہی سے قیام کریں۔ ہم کچھ بھی کریں عالمی برادری کے لیے اور امریکہ کے لیے انڈیا بہت بڑی مارکیٹ ہے اور ان کے درمیان تزویراتی معاہدے اور تعلقات گہرے ہیں۔ اسی طرح عرب ممالک کے تعلقات بھی ہم سے زیادہ انڈیا کے ساتھ ہیں۔ لہذا کسی غلط فہمی میں مبتلا ہوئے بغیر توکل رکھیں اور مستعد و تیار رہیں۔ عالمی طاقتیں پاکستان کے موجودہ نقشے میں تبدیلی اور سی پیک کے خاتمے کا خواہاں ہیں۔ یہ ہمارا ہنر ہے کہ کس طرح ان سازشوں کا مقابلہ کر سکیں گے۔
وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کی صوبائی کابینہ کا آن لائن اجلاس، صوبائی صدر حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں گیارہ معزز اراکینِ کابینہ نے شرکت فرمائی۔ اس اہم اجلاس میں متعدد قابلِ قدر فیصلے کیے گئے جن کا تعلق جماعت کی آئندہ تنظیمی پیش رفت سے تھا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے انٹرا پارٹی انتخابات مورخہ 17 و 18 مئی 2025ء، بروز ہفتہ و اتوار، لاہور میں منعقد ہوں گے۔
اس موقع پر صوبے بھر سے تمام ضلعی نمائندگان شرکت کریں گے اور اپنے جمہوری حقِ رائے دہی کا استعمال کریں گے۔انتخابات کے اس دو روزہ عمل میں، ہر ضلع کی سطح سے ایک نام بطور ضلعی نمائندہ پیش کیا جائے گا جبکہ دو امیدواران کے نام صوبائی کابینہ کی جانب سے مرکزی کمیٹی کو ارسال کیے جائیں گے۔ انہی امیدواروں کے درمیان صوبائی صدارت کے لیے انتخاب ہوگا، اور اکثریتی ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار آئندہ تین برسوں کے لیے صوبہ پنجاب کی صدارت کا منصب سنبھالے گا۔یہ انتخابی عمل نہ صرف داخلی جمہوریت کے تسلسل کی علامت ہے بلکہ مجلس وحدت مسلمین کے تنظیمی وقار اور اتحاد کی روشن مثال بھی ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مودی آر ایس ایس کا پروردہ اور گجرات کا قاتل ہے، جس کے ہاتھ ہزاروں معصوم مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ حالیہ واقعے میں بھی کوئی شک باقی نہیں رہا کہ یہ سازش اسی ہندوتوا ذہنیت کی پیداوار ہے، جس کی قیادت مودی جیسے درندہ صفت شخص کے ہاتھ میں ہے، جو ہٹلر کی سوچ کو آج کے ہندوستان میں زندہ کر رہا ہے۔
مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے، بلکہ کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں۔ ہندوتوا نظریے کے تحت بھارت بھر میں مسلمانوں پر ظلم و جبر، قتل و غارت اور عبادت گاہوں کی بےحرمتی کا سلسلہ جاری ہے، جس کی سرپرستی براہِ راست مودی اور اس کی فاشسٹ حکومت کر رہی ہے۔
پاکستانی قوم ہر محاذ پر اپنی سرزمین کا دفاع جان سے بڑھ کر فرض سمجھتی ہے۔ہم جانتے ہیں کہ ہمارے آپس کے اختلافات اور سیاسی مسائل ہمارے گھر کی بات ہیں، لیکن جب وطنِ عزیز پر بیرونی جارحیت یا سازش کی بات آئے گی، تو پوری قوم اختلافات بھلا کر ایک صف میں کھڑی ہوگی۔
کسی دشمن کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے۔ اگر کسی نے ایسی جسارت کی، تو ہم ان آنکھوں کو پھوڑ دیں گے اور ان ہاتھوں کو کاٹ ڈالیں گے، جو وطنِ عزیز کی طرف بڑھیں گے۔
ہم عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جاری ظلم و بربریت اور مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیا جائے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دلوانے کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
یہ وطن ہمارا ہے، ہم ہی اس کے محافظ ہیں اور اس کی حفاظت کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔