The Latest

وحدت نیوز(ببرلو)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ پانی زندگی ہے اور اس کی منصفانہ تقسیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1991 کے پانی کی تقسیم کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے کینالز کی تعمیر قابل مذمت ہے اور سندھ کے عوام اسے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ببرلو بائی پاس پر دریائے سندھ پر غیر قانونی نہروں کی تعمیر کے خلاف وکلاء اور سندھ کے باشعور عوام کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور اس کے بہادر قائد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سندھ کے مظلوم عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہم سندھ کے عوام کے پانی کے حق کا بھرپور دفاع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈال کر اسے کربلا بنانے والے سن لیں کہ سندھ کے حسینی اپنے دریا کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے مزید کہا کہ سندھ کا وسیع رقبہ پانی کی شدید قلت کا شکار ہے، اور غیر قانونی کینالز کی زبردستی تعمیر ایک کھلی زیادتی ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے ساتھ ہونے والا یہ ظلم دراصل وفاق کو کمزور کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے اپنا واضح ریفرنڈم دے دیا ہے کہ وہ کسی بھی زبردستی، جبر اور غیر آئینی فیصلے کو ماننے کو تیار نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کے جائز حقوق کی جدوجہد میں ہر محاذ پر شریک رہے گی۔ اس موقع پر مجلس علمائے مکتب اہل بیت کے ضلعی رہنماء علامہ سیف علی ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی رہنماء ایڈووکیٹ مظہر حسین منگریو، رحمدل ٹالانی، میر مظفر ٹالانی، زوار دلدار حسین گولاٹو، منصب علی ڈومکی، میر منیر ڈومکی، قمر دین شیخ، بخت علی ٹالانی، ریاض علی اور دیگر رہنماء وفد کی صورت میں موجود تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری صاحب کی پارلیمانی امور کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت۔

آج مورخہ 24 اپریل 2025 کو قومی اسمبلی کی پارلیمانی امور کی قائمہ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں حلقہ NA-37 ضلع کرم کے معزز رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین طوری صاحب نے نہایت سنجیدہ نوعیت کے آئینی خدشات کمیٹی کے سامنے رکھے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے حلقہ انتخاب ضلع کرم میں گزشتہ سات ماہ سے آئین پاکستان کے درج ذیل آرٹیکلز کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں:

1. آرٹیکل 7 – ریاست کی تعریف:
یہ آرٹیکل واضح کرتا ہے کہ ریاست میں وفاقی، صوبائی، ضلعی اور بلدیاتی ادارے شامل ہیں، اور یہ تمام ادارے آئین کے تابع ہیں۔
2. آرٹیکل 8 – بنیادی حقوق کا تحفظ:
اس آرٹیکل کے تحت کوئی بھی قانون یا عمل جو شہریوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہو، کالعدم سمجھا جائے گا۔ ریاست ان حقوق کو ختم یا محدود نہیں کر سکتی۔
3. آرٹیکل 14 – عزت نفس اور نجی زندگی کا تحفظ:
ہر شہری کی عزت نفس اور انسانی وقار کو مقدم تصور کیا جاتا ہے، اور اس کے رہائش گاہ کی حرمت کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔
4. آرٹیکل 15 – نقل و حرکت کی آزادی:
ہر پاکستانی شہری کو ملک کے اندر آزادانہ گھومنے پھرنے، رہائش اختیار کرنے، اور کسی بھی جگہ جانے کا حق حاصل ہے۔
انجینئر حمید حسین نے ان آئینی خلاف ورزیوں پر قومی اسمبلی کے فلور پر بھی کئی بار آواز بلند کی، تاہم تاحال ان معاملات پر کوئی عملی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی۔

اجلاس میں اراکین کمیٹی نے ان خدشات پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے درج ذیل سفارشات پیش کیں
1. ان آئینی معاملات کو پارلیمانی یقین دہانیوں  Parlimentary Assurance Comette قائمہ کمیٹی کے سامنے رکھا جائے تاکہ ان پر اعلیٰ سطح پر کارروائی کی جا سکے۔
2. حلقہ NA-37 ضلع کرم کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کو داخلہ کی قائمہ کمیٹی Interior Standing Committee کی رکنیت دی جائے تاکہ وہ ان معاملات کو مؤثر طور پر فالو اپ کر سکیں۔

اجلاس کے اختتام پر کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ آئینی تقاضوں کی خلاف ورزیوں کا فوری تدارک ضروری ہے تاکہ ریاستی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال ہو، اور شہریوں کے بنیادی حقوق کو مکمل تحفظ ملے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی دومکی نے بلوچستان کے ممتاز عالم دین اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی سعودی عرب میں گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جید اور باوقار عالم دین کی بلاجواز گرفتاری افسوسناک اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خطرناک عمل ہے۔ ہم سعودی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ علامہ غلام حسنین وجدانی کو فوری طور پر رہا کرے۔ انہوں نے اپنے جاری بیان میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستانی وزارت خارجہ فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھاتے ہوئے سفارتی ذرائع سے علامہ وجدانی کی رہائی یقینی بنائے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سعودی حکومت واضح کرے کہ علامہ غلام حسنین وجدانی کو کس الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ اگر کوئی قانونی مسئلہ ہے تو اسے شفاف طریقے سے بیان کیا جائے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ اور سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانہ، علامہ وجدانی کی رہائی کے لیے سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مذہبی شخصیات کا احترام اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا بین الاقوامی انسانی حقوق کا تقاضا ہے۔ علامہ وجدانی کو بغیر واضح وجہ کے حراست میں رکھنا ان اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے مذہبی ہم آہنگی متاثر ہو سکتی ہے۔ سعودی عرب میں اہل تشیع کے ساتھ امتیازی سلوک کی مسلسل شکایت رہی ہے۔ سعودی حکومت کو چاہیے کہ وہ اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے واقعات کی روک تھام کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس افسوسناک واقعے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین علامہ غلام حسنین وجدانی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ ہم ہر قومی و بین الاقوامی فورم پر ان کی رہائی کے لیے آواز بلند کریں گے۔ ہم حقوق انسانی کی تنظیموں سے تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ وجدانی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھا جائے۔ اگر کوئی غلط فہمی ہے تو انہیں فوری رہا کیا جائے۔ اگر کوئی قانونی کارروائی درکار ہے تو انہیں دفاع کا مکمل موقع دیا جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔ انہوں نے دعا کہ کہ اللہ تعالیٰ علامہ غلام حسنین وجدانی کی حفاظت فرمائے، ان کی عزت و حرمت میں اضافہ فرمائے اور جلد از جلد رہائی عطا فرمائے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی محمد کاظم میثم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پہلگام واقعہ دلخراش اور افسوسناک سانحہ ہے، بیگناہوں کی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، یہ سانحہ کشمیری مظلوموں پر قیامت بن کر ٹوٹ گرنے کا امکان ہے تاکہ حق خودارادیت کی تحریک کو کمزور کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور نیتن ہاہو دونوں کا مزاج توسیع پسندانہ، جبر و ظلم پر مبنی اور مسلم کش ہے، سندھ طاس معاہدہ سے یکطرفہ علیحدگی کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ اور عالمی طاقتوں کی ایما پر یہ سارا کھیل رچایا جا رہا ہے، سندھ طاس سے روگردانی کر کے پاکستان پر بڑا حملہ کر دیا گیا ہے، جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے حل ڈھونڈے کی کوشش کرنی چاہیے، کشمیر کے سپیشل سٹیٹس کے خاتمے کے بعد مودی کی نگاہیں گلگت بلتستان پر جمی ہوئی ہیں، گلگت بلتستان نے بغیر کسی بیرونی امداد کے ڈوگروں کو بھگایا تھا، گلگت بلتستان کی سرحدوں کی خلاف ورزی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ مودی نے اپنی جنگی جنونیت کو جی بی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی تو کرگل کا معرکہ یاد رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اندرونی اختلاف رائے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ سرحدوں اور چادر چاردیواری کی پامالی کو قبول کریں، افسوس کے ساتھ ملک میں ایسے حکمران کو بٹھایا ہوا ہے کہ وہ ڈھنگ سے مودی کو جواب بھی نہیں دے سکتا، وزیراعظم کی گائیڈ لائن کا انتظار کر رہا ہوں تاکہ قومی پالیسی کو بیانیہ بناوں، خطے کی موجودہ صورتحال میں مقبول سیاسی حکمران ہی دشمن کو للکار اور عوام کو اکھٹا کر سکتا ہے، یہ وقت عوامی مقبول لیڈر عمران خان کو توڑنے کے لیے منصوبہ بندی کا نہیں بلکہ ملک کو جوڑ کر دشمن سے مقابلہ کرنے کا ہے، عوامی پشت پناہی کے بغیر کوئی بھی طاقت نہیں جیت سکتی، مودی پاکستان پہ کسی قسم کی جنگ مسلط کر سکتا ہے، اس کے لیے اداروں اور تمام ذمہ داروں کو تیار رہنا ہوگا، سرحدی علاقوں بلخصوص گلگت بلتستان کی حکومت اور سکیورٹی اداروں کو جامع منصوبہ بنا کر چوکنا رہنا ہوگا، اپوزیشن ملکی سلامیت اور کسی بھی جارحیت کے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔

وحدت نیوز(سکردو) ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدرآغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ قائدِ ملتِ جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی عوام کی دلیرانہ اور باوقار آواز ہیں، جبکہ محمد دین کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیزی پر مبنی ہے۔ ایک بیان میں سید علی رضوی نے کہا کہ آغا راحت حسین الحسینی ایک مدبر، باوقار اور عوام دوست مذہبی و سماجی رہنما ہیں، جنہوں نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے حقوق، وحدت، امن اور ترقی کی خاطر بے باکی سے آواز بلند کی ہے۔ آغا راحت حسین الحسینی نے ہر دور میں حق و صداقت کی علمبرداری کی ہے، چاہے معاملہ لینڈ ریفارمز کا ہو، معدنی وسائل کے تحفظ کا ہو یا عوامی حقوق کی جدوجہد کا، وہ ہمیشہ ہر فورم پر گلگت بلتستان کے عوام کی نمائندگی میں صفِ اول میں کھڑے رہے ہیں۔ ان کی بے مثال خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں، اور گلگت بلتستان کی غالب اکثریت ان کے اصولی مؤقف کی بھرپور تائید کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشیر وزیر اعلیٰ مولانا محمد دین کا طرزِ بیان نہ صرف حکومتی وقار کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ خطے کے پرامن ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان فوری طور پر مولانا محمد دین کو ان کے عہدے سے برطرف کریں۔ سید علی رضوی کا مزید کہنا تھا کہ قائد ملتِ جعفریہ آغا راحت حسین الحسینی جیسے جرات مند اور اصول پسند رہنما کی قدر و منزلت کی جائے اور ان کے تحفظات کو سنجیدگی سے سنا جائے، گلگت بلتستان میں مذہبی رہنماؤں اور عوامی نمائندوں کے خلاف توہین آمیز رویے اور کردار کشی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ آغا راحت حسین الحسینی نے ہمیشہ گلگت بلتستان میں بین المسالک ہم آہنگی، بھائی چارے اور ترقی کی مضبوط بنیادیں استوار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ایسے عظیم المرتبت رہنما کی تضحیک درحقیقت گلگت بلتستان کے غیور عوام کی توہین کے مترادف ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفرعباس شمسی نے بلوچستان کے ممتاز عالم دین اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی سعودی عرب میںبلاجواز گرفتاری پر شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جید اور باوقار عالم دین کی بلاجواز گرفتاری افسوسناک اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خطرناک عمل ہے۔

انہوں نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ علامہ غلام حسنین وجدانی کو فوری طور پر رہا کرے۔ انہوں نے اپنے جاری بیان میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستانی وزارت خارجہ فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھاتے ہوئے سفارتی ذرائع سے علامہ وجدانی کی رہائی یقینی بنائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیو ایم وفد کی سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید سے ملاقات اور اہم امور پر تبادلہ خیال ۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے وفد نے گلگت بلتستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور تحریک انصاف کے صوبائی صدر خالد خورشید سے ملاقات کی اور اہم علاقائی اور سیاسی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں علاقائی اور سیاسی امور سمیت لینڈ ریفارمز بل، منرلز اینڈ مائینگ بل اور دیگر متعدد امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

ایم ڈبلیو ایم وفد کی قیادت سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم جی بی و رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری کر رہے تھے۔ اس ملاقات میں علاقے کی زمینوں کو لیز پر دینے کے حوالے سے سخت اور اصولی موقف اپنانے اور اس پر ملکر عوامی امنگوں کے مطابق مزاحمت کرنے پر اتفاق ہوا۔سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے حجت الاسلام و المسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو ایک بار پھر سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چئیرمن منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے بقیتہ اللہ کنونشن 2025 کا اسلام آباد میں کامیاب انعقاد اور اختتام، پاکستان میں وحدت، بیداری، اور قومی شعور کی نئی لہر کا آغاز ثابت ہوا۔

اس عظیم الشان اجتماع نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ قوم اب تفرقے، ظلم اور بےحسی کے خلاف متحد ہو چکی ہے، اور اس وحدت کا سب سے روشن استعارہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ہیں۔‏انہوں نے ہمیشہ کی طرح اس کنونشن میں بھی اپنے فہم، تدبر، اور جراتِ اظہار سے دلوں کو گرمایا، اور ایک بار پھر امت کو یاد دلایا کہ نجات کا راستہ وحدت، شعور، اور مزاحمت سے ہو کر گزرتا ہے۔‏

یہ کنونشن نہ صرف ایک نظریاتی محاذ کا مظہر تھا بلکہ مظلوموں، محروموں، اور ملت کے نوجوانوں کے لیے ایک امید کی کرن بن کر اُبھرا۔ ماضی کے زخموں، قربانیوں اور طویل جدوجہد کی یاد بھی تازہ ہوئی، اور آئندہ کے لیے راستہ بھی روشن ہوا۔‏

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پھر ثابت کیا کہ وہ صرف ایک مذہبی یا سیاسی رہنما نہیں، بلکہ ایک ایسی آواز ہیں جو پوری ملت کو ایک لڑی میں پرونے کا ہنر جانتے ہیں — وہ سچ کے علمبردار، وحدت کے داعی، اور ظلم کے خلاف مزاحمت کا نشان ہیں۔‏

اب یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کنونشن کے پیغام کو گلی گلی، قریہ قریہ پھیلائیں، اور قائد وحدت کے مشن کو اپنی زندگیوں میں عملی صورت دیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ استحکام پاکستان اس وقت ممکن ہو گا جب عوام اپنے منتخب نمائندوں، آئین اور اداروں پر مکمل اعتماد کریں گے۔ قانون ایک مقدس امانت ہے، اس کا احترام ہر شہری اور ادارے پر واجب ہے۔ اگر پاکستان فیڈریشن کو مستحکم رکھنا ہے تو آئین کی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔ شفاف، بروقت اور آزادانہ انتخابات ہی قوم کو سیاسی استحکام اور جمہوری بالادستی کی جانب لے جا سکتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا: “کاش آج ملک میں حقیقی استحکام ہوتا تو میرے قائد عمران خان اور دیگر سیاسی رہنما و کارکنان جیلوں میں نہ ہوتے۔ ایک مضبوط پاکستان کے لیے طاقتور معیشت، پائیدار امن، مستحکم دفاع اور قومی ہم آہنگی ناگزیر ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ اظہار رائے کی آزادی سلب کر لی گئی ہے، میڈیا موجود ہے مگر نشریات پر قدغن ہے۔ آج میڈیا ہاؤسز ذاتی مفادات، خاص طور پر پراپرٹی بزنس، میں الجھ چکے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت کے دوران سندھ کے پانی کو فروخت کر دیا گیا، اب خود چور دوسروں کو چور کہہ رہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس جیسا سانحہ سیکورٹی کی مکمل ناکامی ہے، کیونکہ ریاستی ادارے سیاسی کارکنوں کے تعاقب میں مصروف ہیں، اصل ذمہ داریوں سے غفلت برتی جا رہی ہے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ “اگر ہم اس ملک کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں آئین پاکستان، جو کہ ایک سماجی معاہدے کی صورت ہے، پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔

” انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کو بھی آئین کے سامنے جواب دہ ہونا پڑے گا۔ “جو حکومت دھونس اور دھاندلی سے وجود میں آئے اور عوام کو ان کے حقوق نہ دے، اسے تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ اسپیکر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لائی جائے، جعلی کمیٹیوں کا بائیکاٹ کر کے عوامی نمائندوں کو متحد ہو کر اصل حقائق عالمی برادری کے سامنے رکھنا ہوں گے۔”

مرکزی جنرل سیکرٹری تحریک انصاف، سلمان اکرم راجہ نے علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کو سچائی کی آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک جھوٹے، منافقانہ نظام میں سانس لے رہے ہیں۔ “ہمیں فخر ہے کہ مجلس وحدت مسلمین، تحریک انصاف اور تحریک تحفظ آئین پاکستان، ایک نظریاتی اتحاد کی صورت میں ظلم کے خلاف صف آراء ہیں۔ آئین کا اصل مقصد انصاف، احترام اور معاشرتی ہم آہنگی کا فروغ ہے۔”

سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے علامہ راجہ ناصر عباس کو ایم ڈبلیو ایم کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت شدید بحرانی کیفیت سے گزر رہا ہے۔ “آزادی اظہار پر قدغن، پارا چنار، بلوچستان، کے پی اور جنوبی پاکستان میں ناامنی اور سندھ میں نہری پانی کی بندش جیسے اقدامات، خطرناک رجحانات کی عکاسی کرتے ہیں۔ اگر ہم نے آئین سے انحراف جاری رکھا تو حالات سنبھالنے سے باہر ہو جائیں گے۔

”سابق وزیر مذہبی امور، ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا کہ یہ قافلہ حسینی ہے، جو ہر حال میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرے گا۔ “میرا وطن عدل کے بغیر نہیں چل سکتا۔ عدل خدا کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے، اور اس کا فقدان معاشرتی زوال کی علامت ہے۔”


سنی اتحاد کونسل کے سربراہ، صاحبزادہ حامد رضا نےعلامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو دوبارہ ایم ڈبلیوایم کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ان کا انتخاب کرنے والے بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے ایک مرد حر مرد قلندر کا انتخاب کیا۔

 موجودہ حکمرانوں کی بے حسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: “پروردگار ان حکمرانوں کو برباد کرے جو غزہ کی بربادی پر خاموش ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت فلسطین کے حق میں ہمارا واضح مؤقف تھا، مگر آج ڈی چوک میں فلسطینی پرچم دفن کیے جا رہے ہیں۔ کیا ہمارے میزائل خاموش ہو گئے؟ کیا لانچنگ پیڈ ناکارہ ہو چکے ہیں؟”انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ اس لیے دیا کیونکہ اس نے قوم کو تمام تعصبات سے بلند ہو کر ایک نظریے پر جمع کیا۔ “ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ جو افواج پاکستان سے ٹکرائے، وہ دہشتگرد ہے۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے کوئٹہ سے دیگر شہروں کی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا نوٹس خطرناک اشارہ ہے۔ اس کا جوابدہ کون ہے؟”

وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو دوبارہ ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری قوم کے مخلص اور بہادر رہنماء ہیں۔ پوری جماعت کو ان کی صلاحیت اور قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔ ان کی قیادت میں پورے پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین ایک منظم اور مضبوط جماعت بن چکی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی نے اپنے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے سہ روزہ کنونشن اور پارٹی الیکشنز سے متعلق کہا کہ ہماری جماعت نے جمہوریت کی بہترین مثال پیش کی ہے۔ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے انٹرا پارٹی انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر مثال قائم کی ہے۔

انہوں نے شوریٰ عالی کے نومنتخب اراکین کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی قیادت سے قوم کی امیدیں وابستہ ہیں۔ پارٹی کی کارکردگی کو آئیندہ سالوں میں مزید بہتر بنائیں گے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہمیشہ پوری قوم کے حقوق کی بات کی ہے۔ انہوں نے پاراچنار سے لیکر کوئٹہ کے مظلومین، اور کراچی سے لیکر کشمیر تک ہر مسئلے پر پوری قوم کو اکھٹا کیا۔ بلوچستان اور پاراچنار میں جاری مظالم پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھائی۔ ہمیں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے، اور یقین ہے کہ وہ مظلوموں کے حقوق کیلئے جدوجہد ہمیشہ جاری رکھیں گے۔

Page 17 of 1565

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree