وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیوایم کے ذیلی شعبے خیرالعمل فاونڈیشن پاکستان کی ریجنل ایگزیکٹو باڈی پنجاب کا اجلاس اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب میں جاری تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا گیا ،چیئرمین خیرالعمل فاونڈیشن جناب نثار فیضی نے اراکین ریجنل ایگزیکٹو باڈی پنجاب کی کاوشوں کو سرا ہا، برادر سرور کھوسہ نے اس وقت نئے شروع ہونے والے منصو بوں کے حوالے سے چیئرمین خیرالعمل فاونڈیشن کو بریفنگ دی اس وقت جھنگ ، سرگودھا، خوشاب ، ڈی جی خان ، لاھور ،لیہ ، پنڈدادن خان اور  اسلام آباد میں نئی مساجد ،اسکول ، اور کلینک کی تعمیر کا کام شروع کیا جارہا ہے، نثار علی فیضی نے پنجاب میں کاموں میں تیزی لانے کے حوالے سے زور دیا اور ٹیم کے کاموں میں مزید ہم آہنگی اور پختگی لانے کی تاکید کی اور کہاکہ ہمیں رنگ ، مذہب ، نسل اورجغرافیائی قیدوبند سے بالاتر ہوکر دکھی انسانیت کی خدمت کرنا چاہیے ،اجلاس میں پروفیسر نجم الحسن نقوی ، استاد ذوالفقار اسدی، غلام سرور کھوسہ انجینئر باقر حسین اور خیرالعمل فاونڈیشن کے پروجیکٹ کوارڈنیٹر رضا جعفری نے شرکت کی ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے وفد نے چودہ نکاتی مطالبات پر عمل درآمد کے لئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے سی ایم ہاوس میں ملاقات کی ، ایم ڈبلیوایم کے وفد کی قیادت سید علی حسین نقوی نے کیان کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم کے رہنما انجینئر رضا نقوی اورمیثم عابدی بھی موجود تھے، جبکہ حکومتی اراکین میں مشیر وزیر اعلیٰ سندھ وقار مہدی ، راشد ربانی اور ایڈیشنل آئی جی پولیس غلام قادر تہیبو بھی موجود تھے، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ ی توجہ چودہ نکاتی چارٹرآف ڈیمانڈ کی جانب مبذول کر وائی، وزیر اعلیٰ نے ایم ڈبلیوایم کے وفد کی گفتگو سننے کے بعد کہا کہ آپ کی تمام ڈیمانڈز آئینی اور قانونی ہیں ، شہر میں جاری دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہمیں مشترکہ مکینژم تشکیل دینے کی ضرورت ہے، سندھ حکومت ایم ڈبلیوایم کے  تمام مطالبات کو تسلیم کر تے ہے ، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے شکار شہریوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دیاجائےگا، ہر شہید کے خاندان سے ایک فرد کو میرٹ کی بنیاد پر سرکاری نوکری دی جائے گی، سی پی ایل سی میں اہل تشیع کے نمائندے کو جگہ دی جائے گی، سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کے خلاف قانونی کاروائی ہو گی، شیعہ تاجروں ، علماء، وکلاءاور پروفیشنلز کو اسلحہ لائسنس جاری کئے جائیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے ترجمان اور سابق ممبر بلدیہ گلگت سعید الحسنین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان میں اقدار کی سیاست کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ہم محض نمود و نمائش کیلئے اور اپنی سیاسی پوزیشن مستحکم کرنے کیلئے کرپٹ اور نااہل سیاسی بازی گروں سے سودا بازی کرنے اور انکی حمایت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم ایک نظریاتی جماعت ہے اور عوام کو ہم سے توقعات وابستہ ہیں کہ ہم عوام کو باشعور اور پڑھی لکھی لیڈ شپ مہیا کرینگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات میں ہمارا ہدف باشعور اور اہل افراد کو ایوانوں تک پہنچانا ہے اور ہم اسی پالیسی پر گامزن رہ کر آئندہ انتخابات میں اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے۔

وحدت نیوز(کراچی) سندھ حکومت شیعہ نسل کشی کا نوٹس لے اور اس میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرے بصورت دیگر شہداء کے خانوادوں کی قیادت میں یکم جون کو وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ کیا جائے گا، کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ سندھ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ دینی مدارس کے نام پر دہشتگردوں کو پناہ دے رہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، صوبائی رہنما علامہ صادق رضا تقوی، کراچی کے رہنما علامہ مبشر حسن، انجینئر رضا نقوی، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، علامہ باقر عباس زیدی، احسن عباس رضوی، اصغر عباس زیدی نے کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر منعقدہ احتجاجی علامتی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی دھرنے میں خانوادہ شہداء کے علاوہ مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ علماءکرام کی بھی بڑی تعداد احتجاجی دھرنے میں شریک تھی۔

 

شرکاء سے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کراچی میں قیام امن کے قیام میں بری طرح ناکام ہے، گزشتہ آٹھ ماہ میں 150 سے زائد شیعہ افراد کو شہید کیا جاچکا ہے اور حکومت آج تک کسی بھی ایک قاتل کا گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔ رہنماوں نے مزید کہا کہ کراچی آپریشن کے کپتان وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اگر کراچی میں شیعان حیدر کرار (ع) کے قتل عام کو روکنے اور کالعدم جماعتوں کے تکفیری دہشت گردوں اور سیاسی طالبان کو لگام نہیں دے سکتے تو فوری مستعفی ہوجائیں بصورت دیگر شیعہ قوم اپنے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے وزیراعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ کرے گی۔ رہنماؤں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس و رینجرز میں موجود کالی بھڑوں کی سرپرستی میں کالعدم دہشتگرد گروہوں کے شہر میں دفاتر کھولے جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سندھ حکومت میں شامل وزراء پر نظر رکھیں، شہر قائد میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، اسمبلی میں موجود حکمران صرف قوم کو دھوکا دے رہے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت پورے ملک میں کالعدم گروہوں کو حکومتی سطح پر پروموٹ کیا جا رہا ہے، کراچی شہر میں شیعہ نسل کشی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے شہر قائد کو کالعدم تکفیری جماعتوں کے دہشت گردوں او ر سیاسی طالبان کے حوالے کردیا ہے، روزانہ بے گناہ تاجروں، ڈاکٹرز، وکلاء اور انجینئرز کی ٹارگٹ کلنگ وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ جس وزیراعلیٰ کے صوبے میں ناامنی کی بدترین صورتحال ہو اور شہری ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے سائے میں زندگی گزار رہے ہوں، ایسے صوبے میں وزیر داخلہ کا نہ ہونا اس بات کا غماز ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور اس کی تمام اتحادی جماعتیں سندھ میں قیام امن کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کو متنبہ کیا کہ کراچی میں بڑھتی ہوئی شیعہ نسل کشی کا نوٹس لیا جائے اور شہداء کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے بصورت دیگر شیعہ قوم انصاف کے حصول کیلئے وزیراعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ کرے گی۔

وحدت نیوز(قمبر شہدادکوٹ) مجلس وحدت مسلمین قمبرشہدادکوٹ کے تحت مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی کال پر کراچی میں شیعہ نسل کشی کے خلاف نصیر آباد سے حسینی مسجد تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی کی قیادت ضلعی سیکریٹری جنرل اخترعباس شاہ نے کی۔ ریلی میں کثیر تعداد میں ایم ڈبلیوایم کے کارکنان نے شرکت کی۔ ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی امام خمینی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اختر عباس نقوی، غلام شبیر اکبری، مست علی حیدری، حبدار علی لغاری نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی میں شیعہ نسل کشی روکنے کے لئے اقدامات کرے، انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھی شیعہ نسل کشی پر اپنی آواز کو بلند کریں۔

 

رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں امن و امان کے حوالے سے بدترین صورتحال ہے، اولیاء کی سرزمین سندھ کالعدم جماعتوں کی آماجگاہ بن چکی ہے اور سندھ کی حاکم جماعت پیپلز پارٹی کے قائد بلاول بھٹو زرداری صرف ٹوئیٹر پر بیانات دے رہے ہیں۔ رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں شیعہ نسل کشی میں ملوث عناصر کو منظر عام پر لاکر قرار واقعی سزا دی جائے اور سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں کو بند کیا جائے، اگر ایسا نہ گیا تو وزیراعلیٰ سندھ کی برطرفی کی مہم چلائیں گے اور قائم علی شاہ کا انجام بھی لشکری رئیسانی جیسا ہوگا۔

وحدت نیوز(کراچی) کراچی سمیت پاکستان بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین نے اس کے خلاف جمہ 23مئی کو یوم احتجاج و یوم مذمت منانے کا اعلان کردیا۔ ایم ڈبلیوایم کی قیادت نے نااہل وفاقی و صوبائی حکومتوں اوران ریاستی عناصرکو شیعہ نسل کشی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا ذمے دار بھی قرار دیا جو ان کے مطابق کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔ پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما حجت الاسلام علامہ باقر زیدی نے کہا کہ یوم احتجاج و یوم مذمت کی مناسبت سے جمعہ کے روز نماز جمعہ کے خطبات میں ، مساجد اور امام بارگاہوں کے اندر اور باہراجتماعات اور ملک بھر میں مختلف عوامی مقامات پر ریلیاں ، مظاہرے اور علامتی دھرنے ہوں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان کے مطابق شیعہ نسل کشی کے خلاف عوام ان میں بھرپور شرکت کریں گے اور قائدین ان اجتماعات سے خطاب فرمائیں گے۔

 

علامہ مبشر حسن علی حسین نقوی اور مولانا علی انور جعفری کی موجودگی میں انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ستمبر کے مہینے میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کراچی میں بیٹھ کر ایک رسمی اعلان کے ذریعے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو اس آپریشن کا کیپٹن بنایا لیکن ٹارگٹڈ آپریشن کے آٹھ مہینوں میں بھی کراچی میں نا امنی کا راج رہا، دہشت گرد، ٹارگٹ کلرز، جرائم پیشہ افراد اور خاص طور پر کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولے بے جرم و خطا پاکستانی شہریوں کا قتل عام کرتے رہے۔آپریشن تو ان کو ٹارگٹ کرنے میں مکمل ناکام رہا لیکن وہ چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے رہے اور تا حال کررہے ہیں۔ان 8مہینوں میں آج تک 120سے زائد شیعہ مسلمان ہدف بنا کر شہید کئے جاچکے ہیں۔ان شہدا ء میں شیعہ علماء و ذاکرین، ڈاکٹرز ، انجینیئرز، وکلاء، سرکاری افسران، معلمین اور تاجر سبھی شامل ہیں۔ خاص طور سے کاروباری حضرات اب کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کا نیا ہدف ہیں۔یہ رجحان پاکستان کی اقتصادی شہہ رگ کراچی کے کئی خاندانوں کی اقتصادی نسل کشی کے بھی مترادف ہے۔ ایک جانب شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا خاص طور سے ہدف بنانے والے دہشت گرد ہیں۔اور دوسری جانب ایک نااہل و ناکام حکومت ہے جس کی بنیادی آئینی ذمے داری میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت بھی ایک اہم فریضے کے طو ر پر شامل ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی میں امن و امان پرایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا لیکن افسوس صد افسوس کہ اس اجلاس میں شیعہ مسلمانوں کی نمائندہ کسی جماعت کو یا رہنما کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ دہشت گردی کے شکار شیعہ مسلمانوں کو اس اجلاس میں نہ بلا کر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سعودی نمک خوار ہونے کا ثبوت دیا۔معلوم ہوا کہ ڈیڑھ ارب ڈالر سعودی تحفے کے بدلے میں انہیں مزید کون کون سی پاکستان دشمن خدمات انجام دینا ہوں گی۔شیعہ مسلمانوں کو امن و امان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دے کر نواز لیگی حکومت نے قوم کو واضح پیغام دیا کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں نہ کہ دہشت گردی کے شکار پاکستانیوں کے ساتھ۔یہ پیغام وہ شروع دن سے دیتے آرہے تھے کیونکہ وہ ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے بجائے ان سے مذاکرات کرکے ان کی شرائط مان کر انہیں دوبارہ پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا ایک اور موقع دینا چاہتے تھے۔امن کے نام پر وہ دہشت گردوں کو دہشت گردی کا ایک اور چانس دینا چاہتے ہیں۔لیکن نوازلیگی وفاقی اور صوبائی حکومتیں، خیبر پختونخواہ کی تحریک انصاف حکومت اورسندھ کی پی پی پی حکومت کو ہم تاریخ کا یہ سبق پڑھ کر سنادیتے ہیں اور یہی پیغام ریاستی اداروں کے لئے بھی ہے کہ ان دہشت گردوں سے چشم پوشی کرنا یا ان کی سرپرستی کرنا جو پاکستان کے باوفا اور غیرت مند شہریوں کے دامن میں آگ لگارہے ہیں، وہ یہ یاد رکھیں کہ یہ آگ ان کے گھروں تک بھی پہنچے گی۔ماضی قریب میں بھی ایسی کئی مثالیں موجود ہیں لیکن تاریخ سے سبق سیکھنے والے بہت کم لوگ ہیں۔بے نظیر بھٹو بھی انہی دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہوئیں، مفتی حسن جان دیوبندی کو بھی ان دہشت گردوں نے دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر قتل کیا۔انہوں نے بشیر بلور کو بھی نہیں بخشا۔مجلس وحدت مسلمین کی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ ذاتی مفادات کی خاطر ملک دشمنوں اور انسانیت دشمنوں کی سرپرستی کرنے کی جو مذموم پالیسی حکمرانوں نے اختیار کر رکھی ہے، اس سے ملکی سالمیت اور سلامتی داؤ پر لگ چکی ہے۔سندھ حکومت کا سربراہ ایک نااہل شخص ہے اور بدقسمتی سے وہی نااہل شخص ہی وزیر داخلہ بھی ہے۔

 

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی اس روش کو ترک کریں جس کے تحت دہشت گروں کو قوت اور طاقت مل رہی ہے۔ وہ کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کریں اور انہیں کسی بھی بہانے سے اجتماع کرنے کی اجازت نہ دیں۔ ذرائع ابلاغ ان کا بائیکاٹ کریں۔نااہل حکمران تبدیل کرکے اہل افراد کی تقرری عمل میں لائی جائے۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسی غیر جمہوری طریقے سے نااہل حکمرانوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ یا تو یہ حکمران آئینی ذمے داری نبھاتے ہوئے دہشت گردوں کو کچل کر رکھ دیں تاکہ ان کی اہلیت ثابت ہو ورنہ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ مطلوبہ آئینی اہلیت کے حامل افراد یہ ذمے داریاں سنبھالیں۔ ملک بھر اور خاص طور پر کراچی میں جاری شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی نے ہمارے قلوب کو رنجیدہ و غمزدہ کردیا ہے۔شہداء کے ورثاء ہماری جانب امید افزا نظروں سے دیکھتے ہیں۔ شہدائے اسلام ناب محمدی کے مقدس لہو سے وفاداری کا تقاضا ہے کہ ان کے قاتل کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں اور ان کے سرپرست نااہل حکمرانوں کی مذمت کی جائے اور ان کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree