وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے ترقیاتی کام روکنے کی دھمکیاں دینے والے سن لیں کہ پاکستان کا خزانہ شریف خاندان کی ملکیت نہیں پاکستانی عوام کی ملکیت ہے، ہم اپنے حقوق ان سیاسی فرعونوں سے چھین کر لیں گے، نواز لیگ نے ہمیشہ دہشت گردوں کی سرپرستی کی، شہباز شریف نے علی الاعلان کہا کہ طالبان اور ہمارے نظریات ایک ہیں، لہذا وہ پنجاب پر حملے نہ کرے، ہم ان دہشت گردوں کے سپورٹرز کا ساتھ نہیں دے سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت میں تکمیل پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ شہیدی کا کہنا تھا کہ آج گلگت بلتستان کے عوام کو سبز باغ دکھانے والے 8 جون کے بعد نظر نہیں آئینگے، مجلس وحدت مسلمین کا ہدف اس سرزمین کو آئین دلانا ہے، ہم اس لئے میدان میں آئے ہیں کہ یہاں کے عوام کو بااختیار بنا سکیں، ہم عوامی حقوق کے جنگ لڑ رہے ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ مفاد پرستوں کا ہدف صرف اقتدار کا حصول ہے، گلگت بلتستان میں لوگوں کو مذہب کے نام پر بیوقوف بنایا جا رہا ہے، مذہب اور مذہبی رہنماوُں کے نام پر عوام کے جذبات سے کھیل رہے ہیں، اب وہ زمانہ گزر گیا کہ مذہب کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا جائے، ہمیں فخر ہیں کہ ہم شیعہ ہیں، لیکن ہم نے سیاست میں قدم رکھتے وقت شعوری طور پر فیصلہ کیا کہ ہم مذہب کے نام پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر سیاست کریں گے، حقوق غصب کرنے والے اس لئے کامیاب ہوگئے کہ انہوں نے آپ کو قومیتوں اور مسلکوں میں تقسیم کرکے آپ پر مسلط رہے، پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کو کرپشن، اقرباء پروری اور محرومیوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ چالیس سال سے جاری سبسڈی کو نواز لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر ختم کیا، گلگت بلتستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کا بیج پیپلز پارٹی ہی کے دور اقتدار میں بویا گیا، گذشتہ دور میں یہاں کے عوام نے پیپلز پارٹی کے جھوٹے اعلانات پر عمل درآمد کی آس لے کر پیپلز پارٹی کو حکومت دی، لیکن پیپلز پارٹی نے عوامی فلاح و بہود اور حقوق کو جوتے کے نوک پر رکھا اور عوام کو ماموں بنا کر کرپشن کا بازار گرم کئے رکھا۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں کرپشن نہ کرنے پر محمد علی اختر کو ٹکٹ سے محروم کر دیا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے دور اقتدار میں دہشت گردوں کو عدالتوں سے سزا کے باوجود ریلیف دیتی رہی، ہم ان ظالموں کو جان چکے ہیں، اب ان کو گلگت بلتستان کے سرزمین پر امن کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے اسکردو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں وفاقی حکومت عوامی مینڈیٹ کو چرانا چاہتی ہے۔ جی بی کے انتخابات میں دھاندلی کے تمام تر لوازمات مہیا کر رکھے ہیں۔ گلگت بلتستان میں نگران حکومت کا قیام، الیکشن کمشنر کی تقرری، وزیراعظم کے اعلانات، گورنر گلگت بلتستان کی تعیناتی اور ان دنوں گورنر کے پے در پے بلتستان میں دورہ جات اور اعلانات قبل از انتخابات دھاندلی کا پیش خیمہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کے پاس اختیار ہے، اگر نواز شریف چاہیں تو گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دے سکتے ہیں، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر جی بی کے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں اور 67 سالہ محرومیوں کا ازالہ ممکن ہے، لیکن نواز حکومت اس حوالے سے بالکل مخلص نہیں۔ نواز حکومت کی گلگت بلتستان کیساتھ ہمدردی کا سلسلہ 8 جون تک محدود ہے، اس کے بعد وہ تمام وفاقی سیاسی جماعتیں جنہوں نے گلگت بلتستان کو آئینی حقوق سے محروم رکھا ہے، موسمی پرندے کی طرح غائب ہو جائیں گے اور مڑ کر نہیں پوچھیں گے، لیکن مجلس وحدت مسلمین واحد جماعت ہے جو ہر حال میں عوام کے درمیان رہنے والی جماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام قوتیں جو اس خطے کو حقوق سے محروم رکھنے کی ذمہ دار ہیں، انکا یہ عمل خیانت ہے اور گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنا پاکستان دشمنی کے سوا کچھ نہیں، کیونکہ جتنا محب وطن گلگت بلتستان کے عوام ہیں، ملک میں کہیں نہیں، اس خطے کے عوام نے پاکستان کو سب کچھ دیا اور پاکستان سے کچھ بھی نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان میں انتخابات اہلیت اور کارکردگی کی بنیاد پر لڑیں گے، مذہب کے نام پر ووٹ بٹورنا درست نہیں سمجھتے۔ ہم مذہب کو سیاست کے لئے استعمال کرنے کے مخالف ہیں اور اہلیت اور معیارات کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین نے گلگت بلتستان انتخابات میں شمولیت کارکردگی کی بنیاد پر اختیار کی ہے اور مجلس وحدت ہی عوامی درد کا مداوا کرسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات کے سلسلے جس سطح پر قبل از انتخابات دھاندلی ہوئی ہے اسی طرح دوران انتخابات دھاندلی کی تیاریاں مکمل ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ خوش آئند ہے، ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انتخابات مکمل طور پر فوج کی نگرانی میں ہوں، تاکہ وفاقی حکومت کو دھاندلی کرنے کا موقع نہ ملے۔ اگر دھاندلی کے بین شواہد سامنے آگئے تو دھاندلی شدہ انتخابات کے نتائج کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جی بی انتخابات کے نتائج میں اعلان بھی بلاتاخیر ہونا چاہیے، اگر نتائج کے اعلان میں تاخیر کی گئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
وحدت نیوز (گلگت) حضرت علی اکبر ابن امام حسین ؑکی ولادت با سعادت کے پر مسرت موقع پر وحدت یوتھ کے تحت یوم جوان کے عنوان سے گلگت میں پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی چیئرمین وحدت یوتھ پاکستان فضل عباس نقوی نے کہا کہ جوان کسی بھی معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں ، انتخابات میں جوانوں کا کردار اہم ہے، خطے کو کرپشن ، دہشت گردی اور جہالت سے پاک کرنے میں جوانوں کے ذمہ داری اہم ہے، انہوں نے کہا کہ سیرت حضرت علی اکبر ؑ تقاضہ کرتی ہے کہ ظلم کے مقابل سینہ سپر ہو کر کھڑا ہوا جائے، تقریب میں جوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، جبکہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم علامہ محمد امین شہیدی مہمان خصوصی تھے۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ شیعہ جماعتیں اکٹھی ہو کر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کا الیکشن لڑیں۔ ملت جعفریہ کی خواہش ہے کہ قائدین مل بیٹھیں۔ علامہ راحت حسین الحسینی کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے وہ کام کر دکھایا جو آج تک کوئی نہ کرسکا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت میں برسی کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خطہ جی بی کے عوام کو شین یشکن اور بلتی بروپہ میں تقسیم کر دیا گیا۔ قومیت، زبان، مسلک کے نام پر لڑائیاں کرائی گئیں۔ تمام حکومتوں اور اداروں نے اپنا اپنا حصہ اس کام میں ڈالا اور عوام کو تقسیم کیا گیا۔ حکومت نے گلگت کے ڈیم کا دہانہ کے پی کے میں کھول کر خطہ کے عوام کو رائیلٹی سے محروم کیا۔ اقتصادی راہداری منصوبہ میں گلگت بلتستان کے عوام کو شریک نہ کرنا قابل مذمت ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کی جنگ جیتنے اور علاقے کی پسماندگی دور کرنے کے لیے مظلوموں کو طاقتور بننا ہو گا اگر شفاف ماضی اور با کردار شخصیت کے حامل افراد الیکشن میں جیتیں گے تو عوام کی خدمت زیادہ بہتر ہو سکے گی کوئٹہ میں جب عوام نے صوبائی اسمبلی کی نشست پر ایم ڈبلیو ایم کے نمائندہ کو جتوایا تو کچھ ہی عرصے میں حلقہ میں 2 ارب روپے سے زیادہ کے ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے ہمیں اپنے ووٹ مفاد پرستوں ،کرپٹ اور دھوکے باز امیدواروں کو نہیں دینا چاہیے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی خاندانی،علاقائی اور ذاتی مصلحت سے کام نہیں لینا ہو گا ایم ڈبلیو ایم نے پورے ملک میں مظلوموں کے حقوق کی جنگ لڑی ہے اور تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو اکھٹا کیا ہے گلگت بلتستان کی ترقی اور کامیابی کے لیے ہی ہم اسماعیلی اور نور بخشی کمیونٹی کے ساتھ ملکر جدوجہد کر رہے ہیں ہم جیتیں یا ہاریں عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رہے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے نلتر نومل گلگت میں ایک عوامی جلسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری فلاح وبہبود نثار علی فیضی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم الیکشن جیت کر گلگت بلتستان کو ماڈل صوبہ بنائے گی اسوقت بھی محدود وسائل کے باوجود پورے ملک میں بالعموم اور جی بی میں بالخصوص مساجد، طبی مراکز ،فراہمی آب پروجیکٹ،کفالت ایتام ،اور نادار غریب لوگوں کے لیے رہائشی منصوبے مکمل کر کے عوامی خدمت کی مثال قائم کی ہے ہماری جماعت اپنے منشور اور شاندار کارکردگی کی بنیاد پر اہلیت رکھتی ہے کہ وہ گلگت بلتستان کی محرومی وپسماندگی کو مکمل دور کرے الیکشن میں ہمارے امیدوار تعلیم، شخصیت اور خدمت کے اعتبار سے عوام کے لیے بہترین آپشن ہیں امید ہے کہ 8 جون کو پورے خطے میں عوام خیمے پر مہر لگا کر اپنی قسمت بدلنے کا آغاز کرینگے جلسے سے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صو بائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی،مرکزی سیکر ٹری یوتھ فضل عباس نقوی اور علاقے کے پیش امام شیخ انصار حسین نے بھی خطاب کیا ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی نے کراچی کے علاقے عزیز آباد میں پولیس وین پر فائرنگ سے تین پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدت پسند عناصر نے کراچی میں جاری آپریشن کو ناکام بنانے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔اس طر ح کی بزدلانہ کاروائیاں قومی سلامتی کے قیام کی کوششوں میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔دہشت گردی کے خاتمے کی جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوج اور پولیس کے نوجوانوں کا عزم و حوصلہ لائق تحسین ہے۔انہوں نے کراچی میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ کے دوران کراچی میں تین پولیس افسران سمیت چھ اہلکاروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جانا، رینجرز اہلکاروں پر خودکش حملہ اور ملیر کینٹ میں دہشت گردی کو کوشش اس حقیقت کو عیاں کرتی ہے کہ دہشت گرد عناصر ایک بار پھر فعال ہوتے جا رہے ہیں۔اس طرح کے واقعات آپریشن کے دائرہ کار کو وسیع اورمزید تیز کرنے کا تقاضہ کر رہے ہیں۔ دہشت گردی کا سدباب محض دہشت گردوں کے خاتمے سے مشروط نہیں بلکہ امن و امان کی بحالی کے لیے ان مراکز کے خلاف بھرپور کاروائی کی ضرورت ہے جہاں سے دہشت گردوں کو گائیڈ لائن ملتی ہے۔کالعدم تنظیموں سے وابستہ عناصر ان دہشت گردوں کے سہولت کار کے طور پر اب نام بدل کرمتحرک ہیں۔ہر اس جماعت ،ادارے اوراس سے وابستہ افراد کو قابل گرفت سمجھا جائے جولوگوں کے گلے کاٹنے والوں کو ہیرو بنا کر پیش کرتے ہیں۔اسلامی تشخص کو بین الاقوامی سطح پر داغدار کرنا ان کے اہداف کا حصہ ہے۔تکفیریت کا درس دینے والے ایسے مراکز کا جب تک خاتمہ نہیں ہوجاتا تب تک اس ملک میں امن کے قیام کو محض خواب و خیال ہی سمجھا جائے گا۔