وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحد ت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا ہے کہ (ن) لیگ اپنی ’’دوستی ‘‘کیلئے ملک کو آگ کی دلدل میں دھکیلنے سے بازرہے ورنہ قوم حکمرانوں کو چلتا کر یگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان اور ڈیرہ غازی خان کے دورہ کے موقع پر مختلف وفود سے ملاقات میں کیا،علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ یمن کے معاملے پر حکمرانوں کو جوش کی بجائے ہوش سے کام لینا ہو گا کیونکہ ان کے کسی بھی غلط فیصلے سے ملک کی سالمیت داؤ پر لگ سکتی ہے اور امن ایک خواب بن کر رہ جائے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج اگر دہشت گردی اور انتہاپسندی نے ملک کا امن تباہ کر رکھا ہے تو اسکی بنیادی وجہ یہ ہی کہ ایک آمر حکمران نے ملکی مفادات کی بجائے غیروں کی جنگ لڑ نے کا فیصلہ کیا اور آج پو ری قوم اس غلطی کے نتائج بھگت رہی ہے اس لیے موجودہ حکمران اپنی فوج کسی دوسرے ملک بجھوانے جیسے ملک اور عوام دشمن فیصلے سے باز رہے ہیں ورنہ آنیوالی تباہی کا ذمہ دار کوئی اور نہیں موجود حکمران ہی ہونگے اور انہیں اسکا مکمل جواب دینا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت کی کسی سے ’’دوستی ‘‘ہے تو یہ انکا یہ ذاتی معاملہ ہے ملک اور قوم کا اس سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی حکمرانوں کو ذاتی فائدے کیلئے ملک کو داؤ پر لگانا چاہیے ۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات سید عدیل عباس زیدی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے یمن جنگ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کرکے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے، تاہم اس فیصلہ پر متحدہ عرب امارات اور قطر کا رویہ قابل افسوس ہے۔ وحدت ہاوس پشاور سے جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای اور قطر کے حکام پاکستانی کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں، پاک فوج نہ تو کرائے کی فوج ہے اور نہ پاکستانی عوام اپنے وطن کی کسی قسم کی تضحیک برداشت کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یمن کے معاملہ میں پاکستان کو ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے فوری طور پر اس جنگ کو رکوانے کی ضرورت ہے، پاکستان کے باشعور عوام نے یمن جنگ کو حرمین شریفین پر حملہ کا تاثر دینے والوں کو یکسر مسترد کردیا، مقدسات اسلامی کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا جزو ہے، اور پاکستانی قوم بھی اس کے تحفظ کیلئے ہمہ وقت تیار ہے، تاہم یمن جنگ کو حرمین شریفین کے تحفظ سے جوڑنے کی کوششیں کرنے والے ناکام ہوئے ہیں، اور عوام جان چکے ہیں کہ یہ جنگ مقدسات اسلامی نہیں بلکہ آل سعود کے تحفظ کی جنگ ہے، جس میں بے گناہ خواتین اور بچوں پر بم برسائے جارہے ہیں۔
وحدت نیوز (نجف اشرف) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےاعلیٰ سطحی وفد کی سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹرعلامہ شفقت شیرازی کی سربراہی میں عراقی پارلیمینٹ کے ڈپٹی اسپیکرڈاکٹرشیخ حمام حمودی سے ملاقات نجف میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماوں کے درمیان خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بات چیت ہوئی اور یمن میں سعودی جارحیت پر تشویش ظاہر کی گئی اوراس جارحیت کو یمنی عوام کے ارادوں پر حملے کے مترادف سمجھا گیا۔ علاوہ ازیں سربراہ امور خارجہ نے شیخ حمام حمودی کو پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی فعالیت اور کردار کی تفاصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ملت پاکستان اس وقت بیدار ہے اوردشمنوں کے مقابلے میں باہمی وحدت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ آج پاکستان میں شیعہ سنی ایک ہی پلیٹ فارم پر نظرآتے ہیں اور جس کی وجہ سے پاکستان میں ہونے والے فیصلوں پر اثر ہوتا ہے۔ جس کی مثال حالیہ سعودی عرب کی فوج طلبی پر پاکستانی پارلیمنٹ کی ثالثی کی قرارداد ہے۔ اب حکمران اپنی مرضی اور ذاتی تعلقات کی بنا پر پاکستان کے مستقبل کے فیصلے نہیں کر سکتے۔ عراقی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے اس قراداد کو سراہا اور خوش آئند قرار دیا۔ اورایم ڈبلیوایم کے کردار کو سراہاتے ہوئے کہا کہ دنیا اس وقت تبدیلی کے موڑ پر ہے لہذا پاکستان میں بھی تبدیلی کے خواہاں طبقات کو یکجا ہوکرکام کرنا چاہیے۔ ملاقات میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی و دیگر برادران بھی تھے۔
وحدت نیوز (پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ذیلی شعبہ وحدت اسکاوٹس کے مرکزی مسئول تنصیرشہیدی نے پاراچنار کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے مختلف نشستوں کے دوران اسکاوٹنگ کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے انصار الحسین پاراچنار کے دفتر کا دورہ کیا، اور انصار الحسین کے رہنماوں کیساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم پاراچنار کے سیکرٹری جنرل ریاض حسین بنگش بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات کے دوران پاراچنار میں اسکاوٹنگ کے فروغ کے لئے مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا گیا۔ علاوہ ازیں تنصیر شہیدی نے گورنمنٹ شهید اسرا ہائی سکول پارا چنار اور علی بپلک ماڈل سکول کا بھی دورہ کیا، اور طلبہ کو اسکاوٹنگ کی اہمیت سے روشناس کرایا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سالانہ تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوِئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی کا کہنا تھا کہ انقلاب مہدویت اور عالمی نظام عدالت کے قیام میں یمن کے مسلمانوں کا کردار احادیث و روایت میں واضح ہے اور متعدد روایت میں یہ بات آئی ہے کہ امام زمانہ کے ظہور اور ان کے انقلاب میں یمن کا خاص کردار ہوگا۔یمن کی تاریخ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوکہنا تھا، اویس قرنی جیسی عظیم صحابی رسول جو بعد میں امیر المومنین کی رکاب میں شہید ہوئے ان کا تعلق بھی یمن سے تھا۔ یمن اسلام کی تاریخ میں ہمیشہ سے اسلامی سربراہان اور انقلابیوں کا مرکز رہا ہے۔
امیر المومنین علی ابی طالب ع کی یمن میں آمد اور پیام رسول اللہ ص پہنچانے کے بعد پورے یمن نے علی کے ہاتھ میں بیعت کی اور اسلالم کے دائرے میں داخل ہوئے۔علامہ اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ آج یمن کے مظلم اور غریب عوام اپنے جائز اور انسانی حقوق کے لئے جدوجہد کر رہے تھے کہ سعودی اور اس کے اتحادیوں نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہو ئے نہتے اور معصوم عوام کا قتل عام کیا۔ اس صورت حال میں حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ سعوی مظالم میں شامل ہونے کے بجائے ثالثی کا کردار ادا کری۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے متحدہ عرب امارات کے ریاستی وزیر خارجہ ڈاکٹر انور محمود گرگاش کے اس بیان پر کڑی تنقید کی ہے جس میں انہوں نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ یمن کے مسئلہ پر مبہم موقف کی پاکستان کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ اگر کوئی ملک پاکستان کو اپنی کالونی سمجھتا ہے تو وہ قطعی مغالطے میں ہے۔پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اورزمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر اپنے فیصلے کرتا ہے کسی دوسرے ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے وزیر خارجہ کا بیان حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔ انہیں اب اپنے دوست دشمن کی شناخت کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیئے۔پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کر کے خلیجی ریاستوں نے اپنی دہشت گردی کے مراکز کو مضبوط کر رکھا تھا۔ ضرب عضب اور دہشت گردی کے خلاف جامع آپریشن کے بعد یہ طاقتیں سخت مایوسی کا شکار ہیں اور انہیں اپنے مذموم ارادوں میں ناکامی واضح دکھائی دے رہی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یو اے ای کے سفیر کو بلا کر وزیر خارجہ کے اس بیان کی سخت الفاظ میں سرزنش کی جائے اور اسے پاکستان کے خلاف اس طرح کے نازیبا اور دھمکی آمیز بیان واپس لینے اور معافی مانگنے پر زور دیا جائے۔