وحدت نیو ز ( کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چار رکنی اعلیٰ سطحی وفد نے کوئٹہ کا تین روزہ تنظیمی دورہ کیا ، وفد سے ایم پی اے سید محمد رضا ، علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ ہاشم موسوی نے ملاقات کی اور کوئٹہ کی داخلی اور تنظیمی صورت حال پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت حسین شیرازی ، مرکزی سیکریٹری مالیات علامہ مبارک علی موسوی ، رکن شوریٰ عالی آغا علی اور مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی شاہ پیر کو تین روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ، اپنے دورے کے دوران وفد نے ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا رضوی ، صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ، رکن شوریٰ عالی علامہ ہاشم موسوی سمیت ایم ڈبلیو ایم صوبہ بلوچستان کے اراکین کابینہ اور ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے اراکین کابینہ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں ۔
صوبائی وحدت سیکریٹریٹ کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنماؤں نے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کو ڈویژنل حیثیت دینے کا اعلان بھی کیا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک پاکستان کی دفاعی جنگ لڑے اور ایسا نہیں کرسکتی تو مستعفی ہوجائے۔ پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی وفاقی کابینہ کی کراچی میں موجودگی کے دوران تین شیعہ مسلمانو ں کو ہدف بنا کر قتل کیا جاچکا ہے۔ بے گناہ اور پرامن پاکستانی شیعوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں جاری دہشت گردی اور بے قصور پاکستانیوں کا قتل عام نواز لیگ حکومت کی ناکام انسداد دہشت گردی پالیسی کا شاخسانہ ہے کیونکہ نواز حکومت نے اپنے قیام کے وقت سے اب تک ملک دشمن، آئین دشمن، جمہوریت دشمن اور انسانیت دشمن تکفیری دہشت گردوں سے مذاکرات کرکے انہیں منانے کی پالیسی بنائی۔ یہ مذاکرات کرکے لبھانے کی کوششوں پر مبنی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ ان کی اور ان کی کابینہ کی شہر میں موجودگی کے باوجود تین پرامن شیعہ شہریوں کو دہشت گردوں نے با آسانی قتل کردیا۔

 

انہوں نے کہا کہ بارہ گھنٹوں میں تین پرامن شیعہ افراد کے قتل کی براہ راست ذمہ داری ناکام وزیراعظم اور ناکام کابینہ پر عائد ہوتی ہے۔ جن دہشت گردوں نے بقول حکومت کے چالیس ہزار پاکستانیوں کا قتل عام کیا ہے، کیا ان کو معافی دی جاسکتی ہے؟ مجلس وحدت مسلمین کا اصولی اور منطقی موقف ہے کہ نواز شریف کی حکومت اخلاقی اور شرعی طور پر یہ اختیار نہیں رکھتی کہ چالیس ہزار پاکستانی شہداء کے قاتلوں کو معاف کرے۔ ان شہداء کی جانیں پاکستان پر قربان ہوئی ہیں اور ان کے قاتلوں سے قصاص لینا حکومت پر لازم ہے۔ دہشت گردوں کو جہنم رسید کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کرنا ان شہدائے پاکستان کے مقدس لہو سے غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی یہ تعداد چالیس ہزار وزیر اعظم کی بیان کردہ ہے ورنہ ستر ہزار پاکستانی دہشت گردی کی وجہ سے جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے مزید کہا کہ ستم ظریفی تو دیکھئے کہ نواز شریف کی حکومت ان خبیث دہشت گردوں سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے جن کا یہ بیان ریکارڈ پر ہے کہ دہشت گردوں کے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں نواز لیگ کی دو بڑی اور اہم شخصیات کو نشانہ بنایا جائے گا۔ کیا یہ دھمکی اعلان جنگ نہیں۔ کیا نواز حکومت دہشت گردوں کی دھمکی سے ڈر گئی ہے؟ جو دہشت گرد بری افواج کے ہیڈ کوارٹر، پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کی اہم حساس تنصیبات، آئی ایس آئی کے ہیڈکوارٹر، بری سرکار، عبدللہ شاہ غازی، بابا فرید شکر گنج سمیت کئی اولیائے خدا کے مزارات اور شیعہ و سنی علمائے کرام تک کو دہشت گردی کانشانہ بنا چکے ہیں، ان سے کس خیر کی توقع کی جارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے حملوں، دھمکیوں اور بلیک میلنگ کو پاکستان اور پاکستانیوں کے ساتھ اعلان جنگ تصور کیا جائے۔ ان تمام کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گردوں کے خلاف کراچی سمیت ملک بھر میں فوری فوجی آپریشن کیا جائے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک پاکستان کی دفاعی جنگ جاری رکھی جائے۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے ن لیگ کی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر بے لگام دہشت گردوں کو معاف کرنے کی پالیسی پر عمل کیا گیا اور انہیں ختم نہیں کیا گیا تو ملک بھر میں شیعہ عمائدین سمیت ہر پاکستانی کی شہادت کا براہ راست ذمہ دار نواز شریف اور ان کی حکومت کو قرار دیا جائے گا اورآخری اقدام کے طور پر مقتولین کے ورثاء مقدمات میں بھی نواز شریف اور ان کی کابینہ کو براہ راست نامزد کرنے پر مجبور ہوں گے۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ وہ اس جنگ میں پاکستانی قوم کی نمائندگی کریں نہ کہ دہشت گردوں کی طرف داری اور اگر وہ پاکستان کی دفاعی جنگ نہیں لڑ سکتے تو اقتدار سے دست بردار ہوجائیں۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما یعقوب حسینی، ڈویژنل رہنما علامہ دیدار جلبانی،اور علی حسین نقوی بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (کراچی )  پاکستان کی عظیم شخصیت، ممتاز علم دین، مدرسہ معصومین کراچی کے پرنسپل حجت الاسلام والمسلمین شیخ علی مدبر نجفی انتقال فرما گئے ہیں۔ مرحوم کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع استور کے گاوں گلتری سے تھا اور ایک عرصے سے کراچی میں مقیم تھے۔بزرگ عالم دین   حجت الاسلام والمسلمین شیخ علی مدبر نجفی کی اچانک رحلت پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد سے جاری اپنے مشترکہ تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ علامہ شیخ علی مدبر کا انتقال قومی اور ملی نقصان ہے۔مرحوم ا ٓغاشیخ علی مدبر نجفی نے ترویج علوم آل محمد (ع) کے لئے اپنی زندگانی کا ایک طویل عرصہ وقف کیا ، ان سے کسب فیض کر نے والے طلاب آج بڑی علمی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ خدا  انہیں جوار معصومین (ع) میں جگہ عنایت فرمائے،اور ساتھ ہی ان کے پسمندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی نائب سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین حسینیؒ کی پچیسویں برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے آٹھ ستمبر کو سرزمین اسلام آباد پر منعقد ہونیوالے دفاع وطن کنونشن کے اجتماع میں ملک کے طول و عرض سے ایک لاکھ سے زائد فرزندان اسلام کی شرکت متوقع ہے ۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے کنونشن کے انعقاد کے لئے تمام انتظامات کو آخری شکل دی جا رہی ہے ، انہوں نے ان خیالات کا اظہار دفاع وطن کنوشن کے انعقاد کے لیے تشکیل دی جانیوالی آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ، علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام میں ملکی اور بین الاقوامی نازک حالات کے پیش نظر بیداری پیدا کرنا عصر حاضر کی اولین ضرورت ہے ، انشاء اللہ ملت اسلامیہ کے اس عظیم اجتماع کے دوران عوام میں ، وطن عزیز کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہو نے اور بحرانوں سے نکلنے کا شعور اجاگر کیا جائے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ دفاع وطن کنونشن میں زیادہ تعداد میں لوگ راولپنڈی اور اسلام آباد سے آئیں گے جبکہ پنجاب کے دیگر اضلاع اور خیبر پختونخواہ سے لوگ قافلوں کی شکل میں شریک ہوں گے، انہوں نے مزید بتایا کہ اجتماع میں سندھ بلوچستان ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی بھی بھرپور نمائندگی ہو گی ، ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے شرکائے اجتماع کوآئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا جائے گا اور ایک موثر پالیسی اناؤنس کی جائے گی ، اجلاس کے دوران انہوں نے شام پر امریکی حملے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام افغانستان ہے نہ عراق، شام سٹرٹیجک حوالے سے انتہائی حساس ملک ہے اور آج اس ملک کو اسرائیل دشمنی اور خطے میں واحد انٹی اسرائیل قوت ہونے کی سزا دی جا رہی ہے ، اگر امریکہ نے شام پر حملے کی غلطی کی تو پورا خطہ جنگ کی آگ کی لپیٹ میں آ جائے گا اور خطے کے دیگر ممالک بھی اس آگ کے شعلوں کی زد میں آ جائیں گے ، اس جنگ کا آغاز تو ہو سکتا ہے کہ امریکیوں کے ہاتھ میں ہو لیکن اس کا اختتام امریکیوں کے ہاتھ میں نہیں ہو گا ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی نائب سربراہ نے کہا کہ پاکستان کو شام کے حوالے سے واضح موقف اپناتے ہوئے امریکی اور اسرائیلی توسیع پسندانہ عزائم کی بھر پور مخالفت کرنی چاہیے اور پاکستان سے شام ایکسپورت کیے جانیوالے دہشت گردوں کا راستہ روکنا بھی ضروری ہے ۔

وحدت نیوز (کراچی) قائد شہید علامہ شہید عارف حسین الحسینی (رح) اتحاد امت کے داعی اور علمبردار تھے،عالمی استعمار امریکا و اسرائیل کے ایجنٹوں نے علامہ عارف حسینی شہید کر کے پاکستان کو ایک عظیم فرزند اسلام سے محروم کر دیا،عاشقان شہید حسینی اتحاد و اخوت کے علم کو بلند رکھیں گے اور افکار شہید عارف حسینی کو فراموش نہیں ہونے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے رضویہ امام بارگاہ فیز 1میں شہید قائدعلامہ عارف حسین الحسینی شہید کی25ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر شرکاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شہیدحسینی کا جرم یہ تھا کہ آپ نے مینار پاکستا ن میں عظیم الشان ''قرآن و سنت کانفرنس ''کا انعقاد کر کے پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و اکابرین سمیت تمام لسانی اکائیوں کوایک وحدت کی لڑی میں ڈھال دیا تھا تاہم جس کے سبب امریکی و صہیونی پریشان ہو گئے اور پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضروری سمجھا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کو راستے سے ہٹا دیا جائے ورنہ پاکستان میں امریکی وصہیونی ایجنڈے پر عملدرآمد نہیں ہو سکے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ شہید قائد کو ہم سے بچھڑے 25برس ہو چکے ہیں لیکن عاشقان شہید آج بھی شہید قائد سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ شہید کے مشن کو ناکام نہیں ہونے دیں گے اور اتحاد بین المسلمین کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ تک پیش کر دیں گے۔ان کاکہنا تھا کہ شہید قائد کی شہادت سے پاکستان ایک عظیم قیادت اور اسلام اپنے ایک عظیم فرزندسے محروم ہوا تاہم علامہ عارف حسین الحسینی کے پیروکار اور جانثار اس عزم کے ساتھ مشن کو لے کر چل رہے ہیں کہ سرزمین پاکستان پر امریکی وصہیونی ایجنڈا کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

وحدت نیوز ( کراچی ) شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (ر ہ) کے تحریکی ساتھی سابق سیکریٹری جنرل ہیت آئمہ مساجد وعلماء امامیہ پاکستان ، بزرگ عالم دین مولانا محمد علی جوہر کو باعزت رہا کر دیا گیا ہے ، انہیں دو روز قبل نصف شب میں انکی رہا ئش گاہ جعفر طیار سوسائٹی سے سادہ کپڑوں میں ملبوث پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا ۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات برادرسید محمد مہدی کی قیادت میں ایک وفد نے مولانا محمد علی جو ہر سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، وفد میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکریٹری امور تنظیم برادر میثم رضا ، ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل برادر احسن عباس ، ضلعی سیکریٹری امور تنظیم برادر ثمر عباس و دیگر شامل تھے ۔

برادرسید محمد مہدی نے مولانا محمد علی جوہر کی خیریت دریافت کی اور ان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ، مولانا محمد علی جو ہر کا کہنا تھا کہ مومنین کی دعاؤ ں اور آپ تنظیمی برادران کی کاوشوں سے میری جلد رہائی ممکن ہو ئی ، انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے وفد کا آمد پر شکریہ ادا کیا ۔

واضح رہے کہ سپریم کو رٹ کی ہدایات پر ہوم سیکریٹری سندھ نے تمام تھانوں کو احکامات جاری کیئے ہیں کہ سابقہ ادوار میں جن سیاسی و مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنان پر بھی مقدمات قائم ہو ئے تھے اور انکے نام فورتھ شیڈول میں شامل ہیں انہیں فوراً گرفتار کر لیا جائے ، اسی سلسلے میں بزرگ عالم دین مولانامحمد علی جوہرکو بھی گرفتار کیا تھا اور شاہ لطیف ٹاؤن تھانے منتقل کیا گیا ، جنہیں بعد ازاں با عزت رہا کر دیا گیا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree