The Latest

وحدت نیوز(مظفرآباد) آزاد امیدوار سید ذیشان حیدر اور حامیوں پر حملہ قابل مذمت ہے ، ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد سے جاری پریس ریلیز میں مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے رہنماؤں علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ، سید محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ،سید طالب حسین ہمدانی، سید حسین سبزواری ، سید حمید حسین نقوی ، خالد محمود عباسی ، سید ارسلان بخاری ، امیدوار اسمبلی حلقہ پانچ سید حسنین کاظمی و دیگر نے اپنے بیان میں کہا کہ حلقہ پانچ میں آزاد امیدوار سید ذیشان حیدر اور انکے حامیوں پر حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ریاست آزاد کشمیر پرامن خطہ ہے ، اس طرح کے کلچر کو فروغ نہ دیا جائے ، ہر امیدوار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنا پیغام لوگوں تک پہنچائے ، امیدوار کو الیکشن کمپین سے روکنا ناقابل برداشت عمل ہے ، الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ اس معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی کرے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ باہم محبت ، امن ، بھائی چارے اور برداشت کو فروغ دیا جائے ، لاٹھی کے زور پر اپنے آپ کو مسلط نہ کیا جائے ۔ مجلس وحدت مسلمین نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد اس معاملے پر کاروائی کو یقینی بنایا جائے تا کہ مزید اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنما اور کونسلر کربلائی عباس علی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم تمام محب وطن پاکستانیوں کا بالعموم اور ہزارہ قوم کی بالخصوص قومی، دینی، معاشرتی اور سیاسی ترجمان ہے، ہمارا مقصد اتحاد بین المذاہب و اقوام، وطن عزیر پاکستان کی ترقی واستحکام، قوم کے جان و مال ، عزت و آبرو اور تمام آئینی حقوق کی حفاظت کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر مشکل میں قوم کا ساتھ دیا اسی وجہ سے ہزارہ قوم بھی ہم پر اعتماد کرتے ہوئے، ہر میدان میں ہمارے ساتھ ہیں۔ یوم علی ؑ پر دیئے گئے دھرنے کا مقصد کسی قسم کی سیاسی لین دین، یا حکومت کو گرانا نہیں تھا بلکہ اسکا مقصد صرف اور صرف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت اور اداروں کی بے حسی کو ختم کرنا تھا اور قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بھوک ہڑتال کا مقصد بھی دہشت گردی کی نئی لہر کو روک کر قوم کو محفوظ کرنا ہے، جو پورے ملک کے عوام خصوصاً ہزارہ قوم کا مطالبہ ہے۔ اگر جلوس ہائے عزاء ،جسکا اصل مقصد ہی ظلم و ستم اور ظالم کے خلاف احتجاج مسلسل ہے ،میں عوام کے جان ومال کے تحفظ، دہشت گردی کے خاتمے اور ظلم کے خلاف آواز نہ اٹھائی جائے تو یہ ایک بے روح رسم و رواج بن جائے گی۔ در حقیقت یہ فاشسٹ نسل پرست ٹولہ جس نے ہمیشہ دہشت گردوں سے ہم آواز ہو کر اپنے ہی قوم کے عقائد خصوصاً جلوس ہائے عزاء کی مخالفت کی ہے، انھیں ایسے معاملات میں مداخلت اور کسی وضاحت طلب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، فاشسٹ نسل پرست ٹولے کے پاس کارکردگی پیش کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے لہذا وہ اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے نان ایشوز کو ایشو بنا کر نفرت کی بنیاد پر سیاست کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسروں پر بے جا الزامات لگانے والے فاشسٹ نسل پرست ٹولہ اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں تو ان کے نص نص میں عوام فریبی نظر آئے گی۔ چند عرصہ پہلے فاشسٹ نسل پرست ٹولے نے کابل کے مشہور فنکار اور ڈانسرز کو بلا کر کنسرٹ کو جلسہ عام کا نام دے کر قوم دھوکہ دینے کی کوشش کی، فحاشی اور بے حیائی کی آڑ میں جلسہ لینا ان کے غیر مقبول ہونے کی دلیل ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم نفرت کی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے اصل ایشوز و کارکردگی پر بنیاد پر سیاست کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور اپنے مخالفین کو بھی مشورہ دیتے ہیں کہ الزامات، نفرت انگیز سیاست کو چھوڑ کر اپنی کارکردگی پر توجہ دیں اور بلند و بانگ دعوے چھوڑ کر عوام کی کچھ خدمت بھی انجام دیں۔

وحدت نیوز(سکردو) ملک کے دیگر مقامات کی طرح بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا جاری ہے اور آج دھرنے کو129141پچاس روز مکمل ہوگئے ہیں۔ اپنے مطالبات کے حق میں جاری یہ دھرنا بلتستان کی تاریخ کا طویل ترین دھرنا ہے ۔ گرمیوں کے علاوہ رمضان المبارک میں روزہ کی حالت میں جاری یہ دھرنا یقیناًایک مثالی دھرنا ہے۔ دھرنے میں سہ پہر سے شام تک احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوتا ہے جس سے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء و علمائے کرام خطاب کرتے ہیں ۔ ان علماء کرام و رہنماو ں میں شیخ محمد باقری، شیخ علی محمد عابدی، مولانا ذیشان، شیخ ذوالفقار، شیخ شبیر حسین رجائی، شیخ مبارک عارفی،شیخ کرامتی، شیخ احمد علی نوری، پروفیسر فدا حسین، پروفیسر فدا علی شگری،محمد علی و آغا علی رضوی شامل ہیں۔

یادگار شہداء اسکردو پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے جاری دھرنا کیمپ میں رات کے وقت روزانہ کی بنیادوں پر نامور نوجوان عالم دین شیخ محمد حسن جوہری کا درس اخلا ق منفرد انداز میں ہوتا ہے، جس میں جوانوں کی کثیر تعداد شریک ہوتی ہے۔ شیخ حسن جوہری ہمیشہ بھرپور علمی گفتگو کرتے ہیں اور انہیں فن تقریر کا ملکہ حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ نئی نسل انہیں بہت پسند کرتے ہیں۔ تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر حق و صداقت پر مبنی گفتگو کرنے کے سبب لوکل انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے نزدیک انہیں ناپسندیدہ سمجھا جاتا ہے اور صوبائی حکومت کے مظالم کے خلاف سخت آواز اٹھانے کی وجہ سے ان کو دھمکیوں کا سامنا بھی ہے ۔ انکے بقول وہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے جاری دھرنا خالص انسانی بنیادوں پر ہے اور انکی فریاد ہے کہ تمام شہریوں کو جینے کا حق دیا جائے، ملک بھر میں جاری مظالم ختم کیے جائیں، قومی ایکشن پلان کے سیاسی استعمال ختم کیا جائے، دہشتگردوں کی پشت پناہی سے باز رہے۔ شیخ حسن جوہری ملکی مسائل کے علاوہ علاقائی مسائل کو نہایت منفرد انداز میں اٹھاتے ہیں اور ذمہ داروں کے چہرے بے نقاب کرتے رہتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے جاری دھرنے سے اظہار یکجہتی کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ، مذہبی جماعتوں کے علاوہ سماجی شخصیات بھی پہنچ چکی ہیں۔ انجمن امامیہ بلتستان کے سربراہ علامہ شیخ محمد علی مظفری، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن، انجمن تاجران اسکردو ، وکلاء برادری، صحافی برادری اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے حمایت کا اظہار کر دیا ہے ۔ دیامر چلاس سے تعلق رکھنے والی اتحاد بین المسلمین کے داعی شخصیت اور نامور نقاد عنایت اللہ شمالی نے بھی اسکردو دھرنے میں شرکت کر کے مطالبات کی تائید و حمایت کی ہے اور آغا علی رضوی سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے مطالبات مبنی بر حقیقت ہے اور انکے مطالبات کو تسلیم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ بلتستان کے نامور عالم دین حجتہ الاسلام شیخ محمد حسن جعفری نے اس دھرنے اور عید کے بعد ہونے والے لانگ مارچ کی بھر پور حمایت کر کے بلتستان کی سطح پر اس دھرنے کی وقعت میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے جمعے کے خطبے میں نہ صرف اس دھرنے اور لانگ مارچ کی بھرپور حمایت کی بلکہ حکومت سے بھر پور انداز میں مطالبہ بھی کیا کہ انکے مطالبات حق بجانب ہیں انہیں تسلیم کیا جائے۔ امامیہ جامع مسجد اسکردو میں جمعے کے خطبے میں شیعہ علماء کونسل اسکردو کے رہنماء حجتہ الاسلام آغا سید باقر الحسینی نے بھی اس دھرنے کی حمایت اور تائید کرتے ہوئے مطالبات کو منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بلتستان کی نامور سماجی شخصیت حاجی باقر کرگلی جو کہ سماجی و فلاحی تنظیم ’’مرہم ‘‘ کے بانی بھی ہیں نے بھی اس دھرنے میں شرکت کر کے حمایت کا اظہار کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی قیادت نے پہلے مرحلے میں 22جولائی کو ملک کو جام کرنے کی کال دی ہے ،اس کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا اس سلسلے میں ملک بھر کی طرح بلتستان میں بھی رابطہ مہم کا آغاز کیا گیا ہے اور لانگ مارچ کے سلسلے میں تیاری شروع ہو چکی ہے۔ بلتستان سے اسلام آباد کی طرف لانگ تاریخ کا پہلا لانگ مارچ ہوگا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے قائم مقام سیکرٹری جنرل سید مسرت کاظمی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ خود صوبائی حکومت ہے،پنجاب میں ہمیں دہشت گردوں کیساتھ ساتھ حکومتی انتقامی کاروائیوں کا بھی سامنا ہے،ہم گذشتہ سات ہفتوں سے سڑکوں پر ہے،لیکن نام نہاد جمہوری حکمرانوں کو ٹس سے مس نہیں ،22 جولائی کو شاہراہ قراقرم سے لے کر بلوچستان تک تمام شاہراہوں کو جام کریں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی کابینہ کے اراکین سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مرحلہ وار اپنے جمہوری اور آئینی حق کو استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے،حکمران سن لیں یہ ملت مظلوم اپنی بقا و سلامتی اورقائد و اقبال کے گمشدہ پاکستان کی جنگ لڑ رہی ہے اور اس راستے میں ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں،عید الفطر کو ملک بھر میں بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید کے اجتماعات میں شریک ہونگے،ہم اپنے جائز مطالبات کی منظوری و عملدرآمد تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، جبکہ حکومت اور ریاستی اداروں کا کردار دہشت گردی کے خاتمہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ کالعدم جماعتوں کے جھنڈے، نفرت انگیز سرگرمیاں روکنے کی بجائے پرامن شریف شہریوں کے خلاف کاروائیاں کرکے نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ دہشت گردی اور شیعہ نسل کشی کے خاتمے کے لئے مجلس وحدت مسلمین کی جدوجہد کو تمام مسالک اور مکاتب فکر کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان کے کروڑوں عوام کے محبوب لیڈر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ان مظلوموں کی حمایت میں 13 مئی سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اگر حکمرانوں نے مطالبات پورے نہ کیے تو جمعہ 22 جولائی کو سندھ سمیت ملک بھر میں دھرنے دیکر شاہراہوں اور راستوں کو بند کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ آٹھ مہینے گذر گئے مگر سندھ حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے، جبکہ متاثرین آج بھی دہشت گردی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ گذشتہ ساٹھ دنوں سے شکارپور کے وارثان شہداء اور زخمی احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں، مگر سندھ حکومت اپنے وعدے پورے کرنے کے لئے آمادہ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ، بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کیا جائے۔ لانگ مار چ کے حوالے سے رمضان المبارک میں خطبہ جمعہ اور یوم علی علیہ السلام اور یوم القدس کے جلوسوں میں ملت جعفریہ کی تمام تنظیموں و اکابرین سمیت دیگر مذاہب کے افراد نے ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف علامہ راجہ ناصر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے انشا ء اللہ عید کے فوراََ بعد علامہ ناصر عباس کی کال پر ملک گیر لانگ مارچ کے حوالے سے عوامی رابطہ مہم کو صوبہ بھر میں گلی گلی تک پہچائیں گے ۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) اخلاق سے افکار واقدار کو تبدیل کرنے کا نام اسلام ہے۔اسلامی اخلاق کا منبع انسان کا ضمیر ہے۔اگر انسان کا ضمیر زندہ ہوتو وہ کبھی بھی اخلاقیات کو پامال نہیں کرتا۔کوئی بھی شخص جتنا بے ضمیر ہوتاہے اتناہی بداخلاق اور منہ پھٹ بھی ۔

زمانہ جاہلیت میں لوگ بد اخلاقی پر اتراتے تھے،ظلم کرنے پر فخر کرتے تھے،لڑائی جھگڑے کو بہادری سمجھتے تھے اور اخلاقی معائب کو انسانی کمالات کا نام دیتے تھے۔

انبیائے کرام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے زبردستی لوگوں کی عادات نہیں بدلیں بلکہ اپنی سیرت و اخلاق کو لوگوں کے سامنے پیش کرکے ان کے مردہ ضمیروں کو زندہ کیا۔

چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ الٰہی نمائندے پتھرکھاتے ہوئے تو نظر آتے ہیں لیکن مارتے ہوئے نہیں،اسی طرح گالیاں سہتے ہوئے تو دکھائی ہیں لیکن دیتے ہوئے نہیں۔

الٰہی نمائندوں نے اپنے روشن  کردار کےذریعے  اہلِ دنیا کی تاریک سوچ کوروشن افکار میں تبدیل کیا ہے۔

مقامِ فکر ہے کہ اگر الٰہی نمائندے بھی ظالموں سے مقابلے کے لئے ظلم کا راستہ ہی اختیار کرتے ،وحشت و بربریت کے خاتمے کے لئے وحشت و بربریت کو ہی استعمال کرتے تو آج دنیا کا حال کیا ہوتا!!!؟

الٰہی نمائندوں کی زحمات اور نظریات کا خلاصہ یہ ہے کہ مقدس ہدف تک پہنچنے کے لئے وسیلہ بھی مقدس ہونا چاہیے۔

پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا ایک مقدس ہدف ہے ،لیکن اس ہدف کو کسی غیر مقدس وسیلے سے حاصل کرنے کی کوشش کرنا اتنا ہی قبیح ہے جتنا کہ خود دہشت گردی۔

حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ کے چبائے ہوئے جگر سے لے کرسبطِ رسولؐ کے تابوت پر لگے ہوئے تیروں  نیز  میدان کربلا میں  مرجھائے ہوئے لبوں کی تاریخ شاہد ہے کہ مظلوموں نے کبھی بھی ظالموں کے نقشِ قدم پر قدم نہیں رکھا۔

اہلِ حق نے کبھی بھی اخلاقی اقدار کو پامال نہیں کیا اور انسانی کرامت کی دھجیاں نہیں اڑائیں۔

پوری تاریخ بشریت میں الٰہی نمائندوں کی یہی اخلاقی فتح ہی ظالموں کی شکست کا سبب بنتی رہی ہے۔یہ ایک روشن حقیقت ہے کہ دنیائے ظلم ہمیشہ اعدادو شمار اور لاولشکر کے اعتبار سے برتر ہونے کے باوجود اہل حق کی اخلاقی جرات کے ہاتھوں مغلوب ہوتی رہی۔

اس وقت پاکستان کی کربلا میں بھی ظالموں کے خلاف  ایک احتجاج جاری ہے۔ اگر  ہم نے اس احتجاج کو موثر بنانا ہے تو پھراپنی مظلومیت بھری تاریخ سے سبق لینا ہوگا۔ہر سال دس محرم الحرام کو نواسہ رسول ؐ سے اظہار یکجہتی کے لئے  اورجمعۃ الوداع کو  یوم القدس  کے سلسلے میں پوری دنیامیں  ظلم کے خلاف احتجاج کیا جاتاہے۔یہ احتجاج بظاہر خالی ہاتھ کیا جاتاہے۔۔۔

کیا کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ  دس محرم الحرام  اور یوم القدس کو ہونے والے اس احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں!؟

حق بات تو یہ ہے کہ اس احتجاج کے فوائد و ثمرات کومکمل طور پر  ابھی تک عقل بشر درک نہیں کرسکی۔

دس محرم الحرام  اور یوم القدس کا عالمی احتجاج ہمیں یہ پیغام دے رہاہے کہ اگر احتجاج کو اس کی زمانی و مکانی شرائط اور زینبی[ع]حوصلے کے ہمراہ انجام دیا جائے تو خالی ہاتھوں اور لبیک یا حسین[ع] کے نعروں سے  بھی قصر شاہی کی بنیادوں کو ہلایاجاسکتاہے۔

اگر سیدِ سجادؑ کے اخلاق  کے مطابق بے ضمیروں کو جگایاجائے تو بہتے ہوئے اشکوں سے بھی ظلم کی آگ بجھائی جاسکتی ہے۔

اگر ہم تخریب،تنقید اور اخلاقی پستی سے جان چھڑواکر اپنی زندہ ضمیری،خوش اخلاقی،سیاسی تقویٰ اور بصیرت  کا ثبوت دیں تو آج بھی   پاکستان میں یہ خالی ہاتھ احتجاج  اور لانگ مارچ کوفہ و شام کے بازاروں کا منظر پیش کرسکتاہے ۔

اگر ہمارے اپنے ضمیر جاگ جائیں،ہمارے اپنے تنظیمی و اجتماعی اخلاق کی اصلاح ہوجائے   تو پھر۔۔۔

بلا شبہ۔۔۔

یہ فقط عظمت کردار کے ڈھب ہوتے ہیں

فیصلے جنگ کے تلوار سے کب ہوتے ہیں

جھوٹ تعداد میں کتنا ہی زیادہ ہو سلیم

اہلِ حق ہوں تو بہتر بھی غضب ہوتے ہیں

 


نذرحافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں شیعہ سنی کا مسئلہ نہیں،اقربا پروری کی انتہا ہوگئی ہے غیر منصفانہ اقدامات کوچشم پوشی کرنے کیلئے مذہب کا کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔اسمبلی کی آڑ میں اصول پسند آفیسران کو بلیک میل کرکے غیر قانونی کام کرنے پر مجبورکیا جارہا ہے جو کہ شرمناک عمل ہے۔سیکرٹری ایجوکیشن نے محکمے میں اصلاحات لائے ہیں جس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومتی عہدوں پر براجمان بعض لوگ اسمبلی کی آڑ میں سرکاری آفیسروں کو بلیک میل کرنے کی مذموم کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور ان کے ناجائز کام نہیں ہوتے ہیں تو اسمبلی میں ان فرض شناص آفیسروں کے خلاف قراردادیں پیش کی جارہی ہیں جبکہ اسمبلی میں جن اہم قومی ایشوز پر بات ہونی چاہئے وہاں ان کی توجہ ہی نہیں۔ گلگت بلتستان کا سب سے اہم ایشو اقتصادی راہداری کے حوالے سے اسمبلی کی کارکردگی مایوس کن ہے اور محض مرکزی حکومت کے ہر ناجائز اقدام کو بھی حکمران قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جو کہ علاقے کے مفادات کا سودا کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھی پیپلز پارٹی حکومت کی طرح سکردو روڈ کے حوالے سے جھوٹ پر جھوٹ بولی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی میں ایک گروہ وزیر اعلیٰ کا نام استعمال کرکے اعلیٰ آفیسروں کو بلیک میل کرنے پر لگا ہوا ہے جو کہ حکومت کے میرٹ پالیسی کے دعووں کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔وزیر اعلیٰ کا گریبان اگر پاک صاف ہے تو اس گروہ کے خلاف ایکشن لیں اور تمام ٹھیکے اوپن ٹینڈرز کے ذریعے عمل میں لائے جائیں۔

وحدت نیوز(لاہور) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے لاہور میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما راجہ ناصر عباس، انکی دیگر لیڈر شپ اور کارکنوں کے آئینی، قانونی اور جائز احتجاج کو 53روز گزر گئے، مگر کوئی حکومتی کارندہ ٹس سے مس نہیں ہوا، جو بے حسی کی انتہا ہے۔ عوامی تحریک کے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب سے آئے ہوئے رہنماؤں اور مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کرپٹ حکمرانوں کے نزدیک مظالم کے شکار عوام کے احتجاج کی کوئی وقعت نہیں، لوگ جب تک اپنے مقتولوں کی لاشیں اٹھا کر وزیراعلٰی ہائوس، گورنر ہائوس، وزیراعظم ہائوس یا پارلیمنٹ کے باہر دھرنے نہ دیں، تو ایف آئی آر تک درج نہیں ہوتی، اس ظلم کے نظام نے کمزور کو انصاف سے محروم کر رکھا ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اس بات پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ دہشتگردوں کے ہمدرد موجودہ حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کی روح کو ختم کر دیا ہے اور سیاسی مخالفین کو مارا جا رہا ہے، یہی باتیں مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کر رہی ہے اور ہم ان کے موقف کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جواب دیں کہ 2010ء سے 2016ء کے درمیان شیعہ کمیونٹی کے 34 سو سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کیوں ہوئی؟ اور اس قتل و غارت گری کے منصوبہ ساز اور ذمہ دار گرفت میں کیوں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے پارہ چنار میں شیعہ کمیونٹی کے افراد کی جائیدادوں پر قبضے کی جو بات کی ہے، اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کے اصولی اور جائز مطالبات پورے کئے جائیں۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر کے عہدیدار ارشاد حسین بنگش حادثے کا شکار، تفصیلات کے مطابق پشاور سے پارا چنار آنے والی کار کو گوساڑ کے قریب حادثہ پیش آگیا، تمام مسافر محفوظ رہے۔ جنہیں ہیڈ کوارٹر ہسپتال پارا چنار میں فوری طبی امداد کے لئے منتقل کر دیا گیا۔ حادثہ میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ارشاد حسن بنگش بھی شامل ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ اعجاز بہشتی نے ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے منعقد سیمینار "یوم آزادی پاکستان و یوم القدس" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ستائس رمضان المبارک کو وطن عزیز پاکستان اسلامی نظریات کی بنیاد پر وجود میں آیا تاکہ ہندوستان میں ظلم و ناانصافی کی چکی میں پسے مسلمانوں کو آزادی کی فضا میسر کر سکے جہاں پر ہر شخص امن و سلامتی کے ساتھ اپنے عقائد پر عمل کر سکے۔

قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال بھی یہی چاہتے تھے کہ ہر فرد پاکستان میں امن و سکون کے ساتھ زندگی بسر کر سکے مگر افسوس کی ان کی رحلت کے بعد ان کا خواب پورا نہ ہو سکا آج ملک کی امن وسلامتی کا حال سب کے سامنے ہیں،شب قدرکی مبارک ساعتوں میں حاصل ہونے والا پاکستان تکفیریت کی آگ میں جھلس رہا ہے ۔

مسئلہ فلسطین کے حوالے سے علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا آزادی القدس امت مسلمہ کی وحدت سے مربوط ہے آج اسرائیل نے اپنے اتحادیوں کی مدد سے مشرق و سطی کو جنگی میدان بنادیا ہے جس کی وجہ سے مسلمان آپس میں دست و گریباں ہیں جس کا فائدہ براہ راست اسرائیل اور عالمی طاقتیں اٹھا رہی ہیں اور اسرائیلی غاصبوں نے فلسطینی مسلمانوں کو اپنے ہی سر زمین سے بے دخل کر دیا ہے۔ اگر مت مسلمہ امام خمینی کی بات پر عمل کرتے ہوئے متحد ہو کر ایک ایک بالٹی پانی بھی ڈال دیں تو اسرائیل کا نام و نشان مٹ سکتا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree