The Latest

وحدت نیوز (آرٹیکل) پاکستان اسلام کا قلعہ ہے۔دینِ اسلام  علم و عمل کاعلمبردار ہے۔ پاکستان کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ اس میں علم و عمل کی فضا حاکم ہو۔ علما کا احترام کیاجائے،دینی مدارس کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے،دانشمندوں کی قدر کی جائے،سکولوں  ویونیورسٹیوں کے تعلیمی معیار  کو بلند کیا جائے اور انسانی حقوق کا احترام کیاجائے۔

اگر یہ سب نہیں ہوتا تو ہمارے سیاستدان اور حکمران کسی بہروپیے کی طرح  عوامی خدمت کی اداکاری تو کرسکتے ہیں لیکن ملی مسائل اور عوامی مشکلات کو حل نہیں کر سکتے۔

گلگت بلتستان ہمارے حکمرانوں کی عدم توجہ کے باعث  ویسے بھی مسائل کی آماج گاہ ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں سےہمارے حکمران اس خطے کے مسائل حل کرنے کے بجائے الجھاتے ہی چلے جارہے ہیں۔ابھی کچھ دن پہلے  گلگت بلتستان  کی ایک محبوب شخصیت  شیخ نئیر مصطفوی کو  گرفتار کیاگیا اورگرفتاری کی وجہ یمن اور بحرین کے مسلمانوں کی حمایت کرنا بتائی گئی ۔

تعجب کی بات ہے کہ پاکستان جیسے اسلامی ملک میں فلسطین،کشمیر ،یمن اور بحرین کے نہتے مسلمانوں کے حقوق کی بات کرنا تو جرم ہے لیکن آل سعود کے بہروپیوں کی مدد و حمایت کرنے  پر کوئی قد غن نہیں۔

ہمارے ہاں  ابھی بھی بہت سارے حکومتی ادارے ،سیاستدان اور لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں  یہ معلوم نہیں کہ آل سعود نے فقط اسلام کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے اور وہ  خادم الحرمین کے روپ میں،شام اور عراق کے اندر فقط  امریکہ اور اسرائیل کے دفاع  اور بقاکی جنگ لڑ رہے ہیں۔

یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ نام نہاد خادم الحرمین کا شمار ان بہروپیوں میں ہوتا ہے جنہیں ہمارے ہاں کی سادہ اکثریت ابھی تک نہیں پہچان سکی۔

یقین جانئے کہ   اس سے پہلے بھی تاریخ میں بعض  ایسے بہروپیے  گزرے ہیں کہ جنہوں نے بھیس بدل کر بڑی بڑی شخصیات کو دھوکہ دیا ہے۔ان نامی گرامی بہروپیوں میں سے ایک کا نام کندن بہروپیا ہے۔

  کہتے ہیں کہ اورنگزیب عالمگیر کے دربار میں ایک دن کندن  بہروپیا آیا اور اس نے کہا :

ظلّ الٰہی! اگرچہ آپ کو اپنے علم ،سیاست اور مدیریت پر بڑا ناز ہے  لیکن میں روپ بدل کر آپ کو بھی  دھوکہ دے سکتا ہوں۔

اورنگزیب نے کہا  کہ منظور ہے ،کچھ کر کے دکھاو!

اس نے کہا حضور اگر آپ مجھے پہچان نہ سکے اور میں نے ایسا بھیس بدلا تو آپ سے پانچ سو روپیہ لونگا -

شہنشاہ نے کہا شرط منظور ہے -

اگلے سال اورنگزیب کی مرہٹوں سے ان بن شروع ہوگئی۔

ایک سال کے بعد جب اپنا لاؤ لشکر لے کر اورنگزیب عالمگیر ساؤتھ انڈیا پہنچا اوروہاں  پڑاؤ ڈالا تو تھوڑا سا وہ خوفزدہ تھا -پھر جب اس نے مرہٹوں پر حملہ کیا تو وہ اتنی مضبوطی کے ساتھ قلعہ بند تھے کہ اس کی فوجیں وہ قلعہ توڑ نہ سکیں –

لوگوں نے اورنگزیب سے کہا  کہ یہاں قریب ہی  ایک درویش  بابا اورولی الله رہتے ہیں،جائیں  ان کی خدمت میں حاضر ہوں ،ان سے دعا کروائیں  اور پھر حملہ کریں۔

شہنشاہ پریشان تھا بیچارہ بھاگا بھاگا گیا ان کے پاس - سلام کیا اور کہا ؛ " حضور میں آپ کی خدمت میں ذرا ............ "

انھوں نے کہا ! " ہم فقیر آدمی ہیں ہمیں ایسی چیزوں سے کیا لینا دینا - "

شہنشاہ نے کہا ! " نہیں عالم اسلام پر بڑا مشکل وقت ہے ،اسلام خطرے میں ہے، آپ ہماری مدد کریں میں کل اس قلعے پر حملہ کرنا چاہتا ہوں - "

فقیر نے کچھ دیر تامل کیا اور پھر فرمایا ! " نہیں کل مت کریں ، پرسوں حملہ  کریں اور وہ بھی  پرسوں بعد نماز ظہر -

اورنگزیب نے کہا جی بہت اچھا ! چنانچہ اس نے نماز ظہر   کے بعد فقیر کی دعا سے ایسا حملہ کیا  کہ دشمنوں کو شکستِ فاش ہو گئی۔اتنی بڑی کامیابی اور فتح کے بعد بادشاہ دوڑتا ہوا فقیر کی خدمت میں حاضر ہوا کہنے لگا ،یہ فتح آپ کی ہی بدولت ہوئی ہے

فقیر نے ٹھندی  آہ  بھر کر کہا " نہیں جو کچھ کیا ہے وہ میرے الله ہی نے کیا "

بادشاہ نے کہا کہ آپ کی خدمت میں کچھ پیش کرنا چاہتا ہوں

درویش  بابانے کہا : " نہیں  ہر گز نہیں ! جانتے نہیں کہ ہم فقیر لوگ ہیں "

اورنگزیب نے کہا دو بڑے بڑے قصبے آپ کی خدمت میں ہدیہ ہیں اور ۔۔۔ اور۔۔۔ آئندہ  آپ کی سات پشتوں کے لئے ۔۔۔ بھی ہے۔

فقیر نے کہا : " بابا ہمارے کس کام کی ہیں یہ ساری چیزیں - ہم تو فقیر لوگ ہیں تیری بڑی مہربانی - "

بادشاہ نے بڑا زور لگایا لیکن  درویش بابا نہیں مانے اور بالاخر بادشاہ مایوس ہو کے واپس آگیا -

اگلے دن عین اس لمحے کہ   بادشاہ  کاروبارِ حکومت میں مشغول  اپنے تخت پر جلوہ افروز تھا تو  سامنے  سے درویش بابا داخل ہوئے۔

بادشاہ نے کھڑے ہوکر عرض کیا ،سرکار،حضور،قبلہ و کعبہ۔۔۔" آپ یہاں کیوں تشریف لائے مجھے حکم دیتے میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوتا - "

درویش بابا نے کہا ! " نہیں شہنشاہ معظم ! اب یہ ہمارا فرض تھا  کہ ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے ۔۔۔!

 تو جناب عالی!یہ رہا میرا لباسِ درویشی ۔۔۔ میں کندن بہروپیا ہوں ۔

آپ مہربانی کرکے بس مجھے میرے پانچ سو روپے مجھے عنایت فرمائیں !

بادشاہ ٹھٹھک کر رہ گیا :

تم وہ ہو !

جی ہاں میں  وہی ہوں – کندن بہروپیا! جو آج سے ڈیڑھ برس پہلے آپ سے وعدہ کر کے گیا تھا -

اورنگزیب نے کہا : " مجھے پانچ سو روپے دینے میں کوئی  تامل نہیں  لیکن میں صرف یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ جب میں نے تمہیں  دو قصبے عطا کرنے چاہے اور تمہاری سات پشتوں کو بھی مراعات دینے کا اعلان کیا تو اس وقت  تم نے کیوں انکار کر دیا ؟ یہ پانچ سو روپیہ تو کچھ بھی نہیں !

اس نے کہا : " حضور بات یہ ہے کہ جن کا روپ دھارا تھا ، ان کی عزت مقصود تھی - وہ سچے لوگ ہیں ہم جھوٹے لوگ ہیں - یہ میں نہیں کر سکتا کہ روپ سچوں کا دھاروں اور پھر بے ایمانی کروں - "

جب  بھی ہمارے ملک میں آل سعود کی ایما پر کسی کو گرفتار کیا جاتاہے یا کسی کو قتل کیا جاتاہے تو میں سوچتا ہوں کہ کتنا ذمہ دار تھا وہ کندن بہروپیا کہ  جس نے سچوں کا روپ دھارنے کے بعد بے ایمانی کرنا گوارا نہیں کیا اور کتنے غیر ذمہ دار ہیں یہ آلِ  سعود کہ جو خادم الحرمین  کا روپ دھار کر   ملت اسلامیہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہے ہیں۔

آلِ سعود کے بہروپیوں کو خوش کرنے والے ہمارے سرکاری کارندے بھی  اس حقیقت کو بھول  رہے ہیں کہ جذبے کبھی پابندِ سلاسل نہیں ہوتے۔


تحریر۔۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے استعماری قوتیں اسلام دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے مسلمانوں کے مابین نفاق کا بیج بورہی ہیں۔دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر سعودی عرب جو اتحاد بنانے جا رہا ہے اس کا مقصد انہی صیہونی عزائم کو تقویت دینا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا اس اتحاد میں پاکستان کے کردار سے لاعلمی کااظہار مضحکہ خیز ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان اور مشیر کے بیانات میں تضادحکومت کی مبہم خارجہ پالیسی اور انتظامی معاملات پر کمزور گرفت کو آشکار کر رہے ہیں۔حکومت کواس متنازعہ اتحاد میں دو ٹوک موقف اختیار کرنا ہو گا۔ کسی بھی ایسے اتحاد کا حصہ بننا پاکستان کے مفادات میں قطعی نہیں جس کا مقصد اسلام ریاستوں کی تباہی ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت دہشت گردی کے جن خطرات سے نبر دآزما ہے ان کو شکست دینے کے لیے پوری قوت سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ہم پاکستانی فوج کو کسی دوسرے ملک بھیجنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔امت مسلمہ کو اس وقت یہود و نصاری کی عالمی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہو گا۔تمام مسلم ممالک ذاتی وابستگی سے بالاتر ہو کر مسلم ریاستوں کی سالمیت اور بقا کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری دوپہر ایک بجے دو روزہ دورے پر لاہور سے ملتان پہنچے۔ جامعہ شہید مطہری میں نماز ظہرین ادا کی، جس کے بعد دربار حضرت شاہ شمس تبریزی سبزواری رحمۃ اللہ علیہ کے سجادہ نشین مخدوم سید نیئر عباس شمسی کی وفات پر اُن کے ورثاء سے تعزیت کرنے گلستان شمس پہنچے، جہاں کاروان شمس کے سربراہ اور معاون سجادہ نشین مخدوم سید طارق عباس شمسی نے اُن کا بھرپور استقبال کیا۔ سجادہ نشین مخدوم سید نیئر عباس شمسی کے انتقال پر اُن کے بیٹے (موجودہ سجادہ نشین) اور معاون سجادہ نشین مخدوم سید طارق عباس شمسی سے تعزیت کی اور اُن کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدارحسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی اور دیگر رہنما موجود تھے۔ بعدازاں دربار کے مخادیم کے ہمراہ مزار پر حاضری دی اور خصوصی چادر چڑھائی۔ اس موقع پر مخدوم سید طارق عباس شمسی نے اُنہیں حضرت شاہ شمس کی تاریخ کے حوالے آگاہ کیا اور ان کی اس خطے کے حوالے سے خدمت پر بریف کیا۔ دربار کے سجادہ نشین اور مخادیم کی جانب سے علامہ راجہ ناصر عباس کی دستار بندی کی گئی۔

بعدازاں ایم ڈبلیو ایم ملتان کے سوتری وٹ یونٹ کے سیکرٹری جنرل الطاف حسین کی صاحبزادی کے انتقال پر جامع مسجد جعفریہ سوتری وٹ پہنچے، جہاں پر موجود افراد نے شاندار استقبال کیا، اس موقع پر مسجد کے خطیب اور مجلس وحدت مسلمین ملتان کے رہنما مولانا مظہر عباس صادقی نے اُنہیں خوش آمدید کہا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے الطاف حسین کی بیٹی کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور اجتماعی دعا بھی کرائی، اس موقع پر موجود شرکاء کا جوش اور جذبہ دیدنی تھا۔ مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیاسی سیل کے رکن سید قربان حسین محسن نقوی مرحوم کی وفات پر تعزیت کرنے سادات کاٹن فیکڑی چوک شاہ عباس پہنچے۔ جہاں پر پہلے سے موجود افراد نے علامہ ناصر عباس کا استقبال کیا۔ علامہ ناصر عباس نے مرحوم کے بیٹے سے اُن کے والد کی وفات پر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی۔

مجلس وحدت مسلمین ملتان کے عباس پورہ یونٹ کے سیکرٹری جنرل اور نومنتخب کونسلر حسنین عباس کربلائی کی رسم نکاح میں شرکت کے لئے محلہ عباس پورہ پہنچے۔ جہاں ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا پھولوں اور نعروں سے استقبال کیا گیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے دولہے حسنین عباس کربلائی کو مبارکباد دی اور اس موقع پر شادی کے فوائد اور ہمسفر کی خصوصیات پر مفصل گفتگو کی۔ مجلس وحدت مسلمین ملتان کے وکلاء ونگ کی جانب سے منعقدہ تقریب جامعہ مسجد الحسین (ع) میں شرکت کی، اس موقع پر وکلاء کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، تقریب میں مجلس وحدت مسلمین کے سابق مرکزی رہنما یافث نوید ہاشمی، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار کونسل مہر نجف عباس چاون، سید اقبال مہدی زیدی، سید فیاض حیدر زیدی، اقبال حسین خان کشفی، سید محمد سمیع گردیزی سمیت دیگر سینیئر وکلاء موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاشرے میں وکلاء کے کردار کے حوالے سے گفتگو اور بالخصوص ملت جعفریہ کو درپیش مشکلات کے حوالے سے بات کی اور بعدازاں وکلاء کی جانب سے کئے گئے سوالوں کا جواب دیا۔

سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے اُن کے بھانجے شہید منٰی سید اسد مرتضٰی گیلانی کی شہادت پر تعزیت کرنے گیلانی ہائوس پہنچے، جہاں سابق وزیراعظم نے اُنہیں خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری نے فاتحہ خوانی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اُنہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بعض عناصر آپریشن ضرب عضب کو اپنی ڈگر سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس وقت پاکستان میں جو دہشت گردوں کے خلاف کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، وہ آپریشن ضرب عضب کی بدولت حاصل ہوئی ہیں، لہذا اس آپریشن کو صحیح سمت پر چلانے کی ضرورت ہے، علامہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت پسند اور ناپسند کے چکر میں قوم اور ملک کا شدید نقصان کر رہی ہے۔ پاکستانی حکومت کو قطر میں طے کئے جانے والے ایل این جی منصوبے سے پہلے پاک ایران گیس پائپ لائن کو مکمل کرنا چاہیے۔ حکومت پاکستان اس وقت غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کے لئے پاک ایران گیس پائپ لائن کو پس پشت ڈال کر اپنے مفاد کی خاطر ایل این جی معاہدے طے کر رہی ہے۔

نماز مغربین جامعہ شہید مطہری ملتان میں ادا کی اور بعدازاں ضلع ملتان کی جانب سے منعقدہ تنظیمی و تربیتی ورکر کنونشن سے خطاب کیا۔ اس کنونشن میں ضلع بھر کے سیکرٹری جنرل اور اُن کی کابینہ کے افراد نے شرکت کی۔ ورکر کنونشن سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی نے خطاب کیا، جبکہ اس موقع پر علامہ غلام مصطفٰی انصاری، علامہ سلطان احمد نقوی، مولانا مظہر حسین صادقی، مولانا ممتاز حسین ساجدی، مولانا غلام جعفر انصاری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، غلام اصغر سومرو اور دیگر رہنما موجود تھے۔ دوسرے دن صبح اہلبیت ٹی وی کے چیئرمین سید باقر عباس زیدی کی خوشدامن کے انتقال پر اُن سے تعزیت کی۔ اس موقع پر سید باقر عباس زیدی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے وجود سے قوم میں ایک تحرک پیدا ہوا ہے، خدا ہماری تمام جماعتوں اور تنظیموں کو راہ امام میں ظہور کی راہیں ہموار کرنے کی توفیق عطا کرے۔

8 ربیع الاول کو مجلس عزا اور جلوس میں شرکت کے بعد شہید ہونے والے سابق چیئرمین سید اختر شاہ کے بھائی سید آصف شاہ کے گھر پہنچے، جہاں پر موجود افراد کی جانب سے بھرپور استقبال کیا گیا، شہید کے درجات کی بلدی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سید اختر عباس شاہ نے کہا ہے مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کے تشیع کو زبان دی ہے، پہلے ہمارے قتل عام پر بولنے والا کوئی نہیں تھا، لیکن آپ کے آنے بعد اب ہماری آواز دنیا بھر تک پہنچ رہی ہے۔ اُنہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر اس قوم کے طبقات کو ایک ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔ دسویں محرم کو وفات پا جانے والے شیعہ علماء کونسل ملتان کے سابق صدر علامہ سید ضمیرالحسن نقوی (مرحوم) کی تعزیت کرنے محلہ غازی آباد پہنچے، اس موقع پر اہل علاقہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اور خاص طور پر اسکائوٹ کے نوجوان موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے مرحوم عالم دین کی وفات پر اُن کے بیٹوں سے تعزیت اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے مرحوم کے بیٹوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے والد گرامی ایک عالم دین تھے، آپ کو بھی اپنے والے کے نقش قدم پر چلنا چاہیے اور گھر میں موجود کتابوں کے خزانے سے بہرہ ور ہونا چاہیے۔ تحریک جعفریہ پاکستان ملتان کے سابق صدر قاضی غضنفر حسین اعوان ایڈووکیٹ کے بھائی اور مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی کے چچا (قاضی صابر حسین) کی وفات پر تعزیت کرنے مسجد و امام بارگاہ حسینیہ قاضیاں بہار چوک پہنچے۔ اس موقع پر اس خاندان کے مرحومین کے لئے فاتحہ خوانی کی اور اُن کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ قاضی غضنفر حسین اعوان نے ملتان کے حالات اور عوام کو درپیش مشکلات پر گفتگو کی۔

دوپہر 12:30 بجے جامعہ شہید مطہری ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفٰی انصاری، علامہ سید سلطان احمد نقوی، مہر سخاوت اور ثقلین نقوی موجود تھے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ اس وقت آپریشن ضرب کی سمت کو جان بوجھ تبدیل کیا جا رہا ہے، ملک بھر سے پکڑے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کسی نہ کسی طرح پنجاب میں موجود دہشتگردوں سے ہوتا ہے۔ ابھی کراچی میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کے دوران دہشت گرد پکڑے ہیں، ان کے سہولت کاروں اور ان کے ہمدردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ پاکستان میں نظام عدل انتہائی غیر منصفانہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی کی جاتی ہے اور حکومت اپنے مفادات کے لئے دہشتگردوں کو استعمال کرتی ہے۔ سرائیکی صوبے کے حوالے سے کئے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبے سمیت خطے میں انتظامی بنیادوں پر یونٹ بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ خاص طور پر اس علاقے سے محرومیاں کا خاتمہ ہو اور غریب عوام کے ساتھ جو استحصال کیا جا رہا ہے، اُسے ختم کیا جائے۔ سرائیکی خطے کے ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اگر اس خطے کے ساتھ مخلص ہوجائیں تو تخت لاہور سے اس کی جان چھوٹ سکتی ہے۔ نماز ظہرین کے بعد 1:20 پر بذریعہ سڑک ساہیوال کے لئے روانہ ہوگئے۔

وحدت نیوز (مشہد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کا مشہد مقدس میں واقع ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کے دورہ، دورے کے دوران اُنہوں نے کابینہ کے ساتھ خصوصی ملاقات اور ایک نشست کے دوران عالم اسلام کو درپیش مسائل کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم مشہد کے سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام عقیل حسین خان، حجتہ الاسلام مولانا عارف حسین تھہیم، مولانا ظہیر حسین مدنی سمیت دیگر کابینہ کے رہنما موجود تھے۔ بعدازاں کابینہ کے ساتھ ہونے والی خصوصی نشست میں ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے دفتر مشہد مقدس کی کارکردگی کو سراہا اور حجتہ الاسلام آقائی عقیل حسین خان کو کاوشوں اور کوششوں پر اُنہیں خراج تحسین پیش کیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی  نے صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی مولانا برکت علی مطہری، سیکریٹری امور جوان عبدالوہاب لغاری اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید ظفر عباس شمسی  کے ہمراہ ضلع جعفر آباد کا تنظیمی دورہ کیا۔ اس موقع پر ضلعی سیکریٹری سید غلام شبیر شاہ، سید منظور شاہ و دیگر بھی ساتھ تھے۔

شاہی چوکی اور نہال کوٹ میں تنظیمی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین، اسلام کے انقلابی پیغام کی حامل، خمینی بت شکن کے پیروکاروں کی جماعت ہے جو وطن عزیز میں نظام ولایت کے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کی صوبائی شوریٰ کا اہم اجلاس ٢١ فروری شام پانچ بجے ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوگا۔ اجلاس میں  اضلاع کے نمائندے اور اراکین صوبائی شوریٰ شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طول و عرض میں واقع دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانے ناقابل برداشت ہیں۔ جبکہ مستونگ دہشت گردوں کاگڑہ بن چکا ہے۔  چار مہینے گذر جانے کے  باوجود سانحہ چھلگری میں ملوث قاتل گرفتار نہیں کئے گئے، جو کہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔ جدوجہد کے ہر مرحلے پر مجلس وحدت مسلمین، وارثان شہداء کے شانہ بشانہ ہوگی۔ ٢٠ فروری کو مزار شہداء پر حاضری دے کر شہدائے ملت جعفریہ سے اظہار عقیدت اور تجدید عہد وفا کیا جائے گا۔

پڑھیے۔۔۔گلگت بلتستان کی ڈائری

وحدت نیوز (آرٹیکل) یہ ہے  گلگت و بلتستان ، جہاں دنیا کے ساتھ ساتھ بہت کچھ بدل گیاہے، زندگی بدل گئی ہے،آج کل ہر چیز ماڈرن ہو چکی ہے  یہاں تک کہ لوگوں کی سوچ اور فکر کی نوعیت بھی بدل چکی ہے ، یہاں کے بیوروکریٹوں نے بھی  رشوت کا نام ہی بدل دیا اب رشوت لینے اور دینے والے افراد اسے عطیہ ،ہدیہ ، تحفہ یا  اجرت  کا نام دیتے ہیں  تاکہ حرمت کا تصور ہی ختم ہو جائے ۔دنیا کے اکثر مناطق کی طرح یہاں کے بیورو کریٹس بھی بہت  بھولے  بھالے لوگ ہیں ،اتنے بھولے بھالے کہ  نعوز باللہ وَمَكَرُواْ وَمَكَرَ اللّهُ وَاللّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ  کے عملی مصداق بنے ہوئے ہیں۔

اس قسم کے آفیسر آپ کو تمام ممالک   میں بالخصو ص جی بی کے مختلف اداروں میں  وافر مقدار میں ملیں گےچاہے وہ ادارے نئی نسل کی تعلیم و تربیت سے تعلق ہوں یاا امن و امان برقرار کرنے والی پولیس ہو یا تعمیر و ترقی سے مربوط ادار ے پی ڈبلیو ڈی  وغیرہ، ہر جگہ رشوت اور قانون شکنی کا بازار گرم ملے گا  اور اس گرما گرم بازار میں بیوروکریٹ طبقہ  اللہ اللہ اور بات بات پر توبہ میری توبہ کہتا ہوا بھی دیکھائی دے گا۔

 بیورو کریٹوں کی طرح یہاں کے سیاستدان بھی  اقربا  پروری  میں کسی طور کم نہیں، وہ اسے صلہ رحمی کا نام  دے کر حق داروں کا حق مارنے  میں مصروف رہتے ہیں  جب کہ ان میں عابد شب زندہ دار اور قاری قرآن بھی موجود  ہیں،اور وہ اس نام نہاد صلہ رحمی کے وسیلے سے  رضائے خدا کو جلب کرنے کی کوشش کرتے ۔اس طرح کی صلہ رحمی کرنے والے کئی مرتبہ منشیات کاکاروبار کرنے  والوں کو قانون کے دائرہ  کارسے نجات دلانے میں بھی مشغول نظر آتے ہیں اورپھر  کہتے ہیں کہ  ہم نے تو  کبھی شراب کو  منہ نہیں لگایا ،ہم نے کبھی رشوت نہیں لی ، ہم نے کبھی زنا نہیں  کیا ،ہمارے ہاتھ کسی مظلوم کے خون سے رنگین نہیں ہوئے ،ہم نے کبھی قانون کے خلاف کوئی کام نہیں کیا  ہم ہر وقت میرٹ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔

جی ہاں آج ہم بہت ماڈرن ہوچکے ہیں،ہمارے ہاں اب  رشوت کا نام بدل کر تحفہ  و ہدیہ ،اقربا پروری کا نام  بدل کر صلہ رحمی ،میرٹ کا معنی تعلقات، رشتہ داری ،اقرباپروری، سفارش اور رشوت کانام سیاست رکھ دیا گیاہے۔ اب جس جس کے پاس یہ چیزیں ہوں وہ میرٹ پر اترتا ہے  اور جو افراد  جائز نا جائز  ، حلال و حرام کے تمام قیودات کو بالائے طاق رکھ کر ان کی  حمایت اور رفاقت کریں  وہی افراد سماج کے سب سے لائق اور فائق افراد قرار پاتے ہیں۔

یہاں پر سیاست و دینداری اور ایمانداری کے لباس میں بے چارے عوام کا خون چوسا جارہا ہے کبھی  اقتصادی راہداری کے نام پر تو کبھی آئینی حقوق کے نام پر عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالے جا رہے ہیں ۔

اہلیان گلگت و بلتستان کو اب تو یہ سمجھنا چاہیے کہ جو لوگ اسمبلی میں پہنچ کر اہم ملی امور پر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں،اقتصادی راہداری جیسے مسئلے میں انہیں کوئی دلچسبی ہی نہیں،جن کا ایجنڈا فقط حکومت پاکستان کی ہاں میں ہاں  ملانا ہے اور جو ہمارے ہاں کی غیور عوام پر جھوٹے وعدوں اور کھوکھلے نعروں کی وجہ سے سالہاسال مسلط ہیں،ان لوگوں  کے ہوتے ہوئے عوام کو کوئی ریلیف،فائدہ اور ترقی نصیب نہیں ہوسکتی۔

اگر ترقی ،رشوت کا نام ہدیہ ،دھاندلی کانام سیاست،اقرباپروری کانام صلہ رحمی اور میرٹ کانام تعلقات ہی ہے تو پھر بہت ترقی ہوچکی ہے بصورت دیگر۔۔۔ہم سب کو ملکر اس صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے سوچنا ہوگا۔

تحریر۔۔۔۔سید قمر عباس حسینی

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریڑی جنرل عباس علی نے اپنے جاری کردہ بیان میں اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جماعت نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق کیلئے کام کیا ہے۔اسلام ہمیں آپس میں ہم آہنگی اور یکجہتی کا درس دیتا ہے، ہم نے ہر کام میں اسلامی اقدار کو مد نظر رکھا اور ہمیشہ اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی مذہبی یا قومی تفرقے کے عوام کی خدمت کی ہے، عوام اس بات سے آگاہ ہیں کہ ان کیلئے جتنا ہمارے لئے ممکن تھا ہم نے کام کیا ہے، ہر میدان میں آواز بلند کی اور ہم نے صرف نعروں سے کام لینے کے بجائے عملاً لوگوں کی خدمت کی ۔

انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے دستور کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایمان، اتحاد اور بھائی چارگی ہمارے مقاصد ہیں، ملک بھر میں اسلامی نظام دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہمارے اندر کبھی بھی لسانی، مذہبی یا قومی بنیاد پر کارکنوں میں تفریق نہیں پایا گیا ، ہماری کوشش رہی ہے کہ تمام اقوام کو یک نگاہ سے دیکھیں کیونکہ ہمارا شعار ہی امت مسلمہ میں وحدت پیدا کرنا ہے ۔ خدمت ہمارا نصب العین ہے اور ہم عوام کی خدمت کیلئے ہی سیاست کے میدان میں اترے ہیں۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی قوم صرف اسی وقت ترقی کر سکتی ہے جب ان میں اتحاد، آپس میں ہم آہنگی اور بھائی چارے کا ماحول پیدا ہوجائے اور ایسا ماحول پیدا کرنے کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا. اور ہم اپنے با شعور عوام سے امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیتے ہوئے وطن عزیزمیں محبت ، اتحاد اور بھائی چارگی کوعملی جامعہ پہنانے میں اقدام کریں گے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ دور حاضر میں مختلف ذرائع ابلاغ بے حیائی کے فروغ کا سبب بن رہے ہیں، حکومت کو جہاں اسلامی افکار اور دینی تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہونا چاہئے وہی حکومت خاموشی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ قوم کو اسلامی افکار سے دور کیا جا رہا ہے، جن چیزوں سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہئے ہمیں انکا منفی استعمال زیادہ نظر آرہا ہے ۔ کوئی بھی والدین اپنے اولاد پر اعتبار سے پرے نہیں ہٹ سکتا مگر ہمیں چاہئے کہ انکی زندگی بہتر بنانے کیلئے انکے لئے چند منصوبہ بندی بھی کرے، اولاد کی تربیت میں کسی قسم کی کمی نہ رہنے دے۔ اپنے اولاد کو ٹیلی وژن ، کمپیوٹر یا انٹر نیٹ کے حوالے کرنے کے بجائے ان کیلئے وقت نکالے اور انکے مسائل دریافت کرنے کے ساتھ ساتھ انکے عملی زندگی میں انکے مشکلات کو حل کرنے کی پوری کوشش کرے تاکہ ہم ایک کامل شخص ملک و قوم کی خدمت کیلئے پیش کر سکے۔

علامہ سید ہاشم موسوی نے بی بی زینب بنت علی ؑ کے ولادت کے موقع پراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیدہ زینب حیاء کے بہترین نمونے گزر ے ہے،تاریخ خود اس بات کی گواہ ہے کہ بی بی زینب سلام اللہ علیہا نے ہرلحاظ سے اسلام کے مطابق زندگی بسر کی ہے۔دور حاضر میں تمام خواتین کو چاہئے کہ وہ بھی انکے کردار کو اپناتے ہوئے انکی پیروی کرے اور اگر ہم انکے دکھائے گئے راستے پر عمل پیرا ہو تو ہمارے اعمال خود ایک اچھی زندگی کی ضمانت ہو گی ۔ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہم سب پر لازم ہے کہ ہم اپنے ہر کام میں اسلامی آداب کو مد نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی معاشرے میں غیر اسلامی رسم و رواج کا فروغ اپنی ذات سے مزاق کے مترادف ہے، اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جس میں زندگی کے ہر پہلو کو زیر بحث لایا گیا ہے اور ہمارے تمام مسائل کا حل ہمیں اسلام کے اندر ملتا ہے تو بلا ہمیں دوسروں کی پیروی یا دوسروں کے رواجوں کو آگے بڑانے کی کیا ضرورت آ پڑی ہے اور ہم مختلف چیزوں کے نام پر بے حیائی کے فروغ کی مذمت کرتے ہیں۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ میں اپنی اور مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تمام عالم اسلام کو بی بی زینب سلام اللہ علیہا کی ولادت کے موقع پر مبارکباد پیش کرنا چاہوں گا اور ساتھ ہی ساتھ یہ دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ دور حاضر میں ہمارے ماوں اور بہنوں کو یہ توفیق عطا فرمائے کہ وہ زینب بنت علی ؑ کے کردار پر عمل کر سکیں۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو ملک میں بدنام کیا جارہا ہے، حکومت ایک پروپیگنڈے کے ذریعے پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے، اور رینجرز کے دائرہ کار کو پنجاب تک وسیع کرنے سے روکا جارہا ہے۔ ان خیالات کااظہار اُنہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ سید سلطان احمد نقوی، مہر سخاوت اور ثقلین نقوی موجود تھے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت آپریشن ضرب کی سمت کو جان بوجھ تبدیل کیا جارہا ہے، ملک بھر سے پکڑے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کسی نہ کسی طرح پنجاب میں موجود دہشتگردوں سے ہوتا ہے۔ ابھی کراچی میں سیکیورٹی فورسز نے کاروائی کے دوران دہشت گرد پکڑے ہیں ان کے سہولت کاروں اور ان کے ہمدردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ پاکستان میں نظام عدل انتہائی غیرمنصفانہ ہے، اس ملک میں جس عوت کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے جب تک وہ خود سوزی نہیں کرتی اُس کی آواز نہیں سنی جاتی۔ پاکستان میں آواز بلند کرنے والوں کو دبایا جاتا ہے اور اُنہیں گولیوں کا نشنہ بنایا جاتا، جو دنیا کے تمام قوانین کے خلاف ہے۔ ہمارے حکمران وقت کے فرعون بنے ہوئے ہیں جو بھی اس کے خلاف آواز اُٹھا تا ہے تو اس کی آواز دبایا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی کی جاتی ہے اور حکومت اپنے مفادات کے لیے دہشتگردوں کو استعمال کرتی ہے ۔ سرائیکی صوبے کے حوالے سے کیے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبے سمیت خطے میں انتظامی بنیادوں پر یونٹ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ خاص طور پر اس علاقے سے محرومیاں کا خاتمہ ہواور غریب عوام کے ساتھ جو استحصال کیا جارہا ہے اُسے ختم کیا جائے۔ سرائیکی خطے کے ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اگر اس خطے کے ساتھ مخلص ہوجائیں تو تخت لاہور سے اس کی جان چھوٹ سکتی ہے۔

وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی کابینہ اور شعبہ مبلغین کی ایم ڈبلیو ایم قم کی شوریٰ عالی کے ممبر حجۃ الاسلام حسنین عباس گردیزی،مسئولِ تربی
حجۃ الاسلام سید احمد اقبال رضوی اور مسئول تبلیغ حجۃ الاسلام اعجاز حسین بہشتی کے ساتھ ایک اہم نشست ہوئی۔نشست کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیاگیا ،جس کے بعد ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری نے ایم ڈبلیو ایم قم کی فعالیت اور کارکردگی کو بیان کیا اور مختلف تنظیمی و تبلیغی نکات پر روشنی ڈالی،نظامت کے فرائض ایم دبلیو ایم قم کے آفس سیکرٹری آغا مختار مطہری نے انجام دئیے۔ اس کے بعد مہمان شخصیات حجۃ الاسلام حسنین عباس گردیزی،مسئولِ تربیت حجۃ الاسلام سید احمد اقبال رضوی اور مسئول تبلیغ حجۃ الاسلام اعجاز حسین بہشتی نے دینی، معنوی، اخلاقی و سیاسی اور تنظیمی حوالے سے نہایت مدلل اور جامع گفتگو کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree