The Latest

وحدت نیوز (لاہور) برادر زاہد حسین مہدوی مسؤل صوبائی آفس مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے بتایاہے کہ ضلع قصور کی ضلعی شوریٰ کا اجلاس ضلعی سیکرٹری جنرل سید اقبال حسین نقوی کی زیر صدارت کوٹ رادھاکشن میں منعقدہواجس میں صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی ، صوبائی سیکرٹری تبلیغات علامہ حسین رضا ہمدانی ، صوبائی سیکرٹری مالیات رائے ناصر علی ،صوبائی سیکرٹری وحدت یوتھ علی عمران ،ضلعی کابینہ کے اراکین سید تقی جعفری ،سید زمان نقوی سید فیض الحسن ، سید نوید الحسن شمسی ، مولاناظفر ترابی ،صبح سعید علی ،حاجی صبح صادق علی ،حسنین حیات ،سید علی حسین ، صابر شاکر ،چوہدری ارشاد احمد نے شرکت کی جبکہ ضلع بھر سے 33یونٹس نے شرکت کی اس موقع پر تمام یونٹس نے اپنی اپنی کارگردگی رپورٹس پیش کیں جس کے بعدضلعی کابینہ کے اراکین نے اپنے اپنے شعبہ جات کی رپورٹس پیش کیں جس پر ضلعی شوریٰ کے اراکین نے اپنی تسلی کے لیے سوالات کئے ، اجلاس می چک نمبر 55،گھنئے ،کوٹ رادھا کشن سٹی ،بھچوکی ،بھھبے یونٹ،چوئیاں سٹی 1، چوئیاں سٹی iii،داؤکی یونٹ،تلوندی لکھی ،ننھے یونٹ، پھول نگریونٹi،پھول نگریونٹii،پھول نگریونٹiii،نتھے جاگیر ،ڈوبہ یونٹ ، سرائے یونٹ،اٹاری یونٹ ،پتو کی سٹی یونٹi، بیڈوال کلاں ،جیمبرخورد، دینہ ناتھ،کوڑے سیال ،کھارا، چھانگا مانگا،بھوئے آمل ، بھوئے عامل ،چک نمبر18،قاضی والا،بستی قطب شاہ ،کنگن پور، ہنڈال1،ہنڈال2کے یونٹس موجود تھے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے عہدیداروں کے نام  پیغام میں ہدایات جاری کیں ہیں کہ کسی بھی مذہبی سیاسی جماعت کو تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون اختلافات کو ہوا دے کر اپنا الو سیدھا کرنا چاہتی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین اتحاد کی داعی ہے اور اپنے عمل سے اسے ثابت کر دکھایا ہے۔ ہم کسی بھی صورت اپنے داخلی و خارجی اتحاد کو پارہ پارہ نہیں ہونے دیں گے۔ ہمیں کارکنوں کی اس تکلیف کی شدت کا بھی اندازہ ہے، جو مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی روش اور طرز عمل کے نتیجے میں انہیں برادشت کرنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی مذہبی سیاسی جماعت یا شخصیات کے خلاف کوئی بیان نہیں دینا۔ ہم اپنے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے اپنے موقف کا بہترین دفاع کریں گے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ کچھ کالعدم جماعتیں سیاسی جماعتوں کی آڑ میں مجلس وحدت مسلمین کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں، جنہیں بالآخر ناکامی ہوگی۔ ہم گلگت بلتستان میں شائستہ اور باوقار اپوزیشن کی بنیاد رکھیں گے۔ یہ خطہ شیعہ سنی وحدت کا مثالی نمونہ بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت میں پیپلز پارٹی کے اعلٰی سطح کے وفد نے ہمارے دفتر کا دورہ کیا ہے، جو خوش آئند اور جمہوری طرز عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ سے ہماری کوئی ذاتی دشمنی نہیں بلکہ اصولی اختلاف ہے۔ آئندہ آنے والا وقت ہمارے اس موقف کی تائید کرے گا۔ ہم اسلامی تحریک پاکستان سمیت تمام جماعتوں کا احترام کرتے ہیں۔ سیاسی اختلاف رائے کا حق ہمیشہ شائستگی کے دائرے میں ہی کیا جائے گا۔

گلگت بلتستان الیکشن پر تجزیہ

وحدت نیوز (آرٹیکل) قیام پاکستان سے لے آج تک اس ملک کی سیاست میں مختلف گروہوں نے حصہ لیا ہے، ہر ایک اپنی اپنی بساط کے مطابق اپنا کردار ادا کرتا رہا ہے اور تاحال کر رہا ہے۔ لیکن یہاں پر ایک چیز کا تذکرہ کرنا ضروری ہے اور وہ ملت تشیع کا پاکستانی سیاست میں کردار ہے۔ قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے مارشل لاء کے دور میں باقاعدہ طور سیاست میں وارد ہونے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ ہم بطور سیاسی طاقت الیکشن میں حصہ لیں گے، تاکہ پارلیمنٹ کے اندر ہماری برابر نمائندگی ہوسکے۔ لیکن دشمن نے زیادہ عرصہ تک عظیم قائد کو ملت کے درمیان رہنے کی مہلت نہ دی اور انہیں شہید کر دیا گیا۔ شہید قائد کے بعد کچھ عرصہ تک اس سیاسی سفر کو جاری رکھا گیا، لیکن بعد میں یہ سیاسی سفر ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھ گیا، جس کی وجہ سے شیعہ ووٹ کبھی پی پی پی کی جیب میں چلا جاتا تو کبھی نون لیگ اپنے منفی پروپیگنڈے کے ذریعے قائدین کو اپنے ساتھ ملا کر انہیں لمبی لمبی امیدیں دلا کر شیعہ ووٹ کو تقسیم کر لیتی ہے۔

گلگت بلتستان الیکشن
جی بی قانون ساز اسمبلی کے حالیہ الیکشن بھی کچھ ایسے ہی منفی پروپیگنڈے کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ علاقہ کہ جس کی آبادی کا 70 فیصد اہل تشیع پر مشتمل ہے، جس میں سے صرف 40 فیصد شیعہ امامیہ اثناء عشری ہیں، باقی 30 فیصد میں اسماعیلی اور نور بخشی ہیں، وہ لوگ مسلسل کئی سال سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، انہیں نہ تو آئینی حقوق دیئے جا رہے ہیں اور نہ دوسرے صوبوں کے مقابلے میں سہولیات میسر ہیں۔ آئے روز ان کے اوپر نئی نئی مصیبتوں کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں، کبھی سانحہ چلاس تو کبھی سانحہ بابوسر، تو کبھی حکومت گندم سبسڈی کو ختم کرکے رہی سہی کسر پوری کر دیتی ہے۔ لیکن شیعہ اکثریتی علاقے میں دنیائے سیاست میں ایک نئی ابھرتی ہوئی سیاسی طاقت نے وہاں کی عوام کو جائز حقوق کے حصول کے لئے قیام کرنے کا حوصلہ دیا۔ وہ سیاسی پارٹی جو مشکل کی ہر گھڑی میں وہاں کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، چاہے وہ سانحہ چلاس ہو یا گندم سبسڈی کا مسئلہ۔ گلگت بلتستان میں ایم ڈبلیو ایم کی عوامی پذیرائی اور طاقت کو دیکھ کر دوسری سیاسی جماعتیں و بالخصوص موجودہ حکمران طبقہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا اور انہیں اپنے اقتدار کے لالے پڑ گئے، کیونکہ وہ تشیع کو بطور سیاسی طاقت دیکھنا ہی نہیں چاہتے۔ وہ چاہتے ہیں ملت تشیع ہمیشہ کی طرح چند مفادات کے عوض اپنے آپ کو ان کے حوالے کر دے۔

حالیہ الیکشن میں ملت تشیع کی ابھرتی ہوئی سیاسی طاقت کو دبانے کے لئے مختلف ہتھکنڈے اپنائے گئے، جن میں سے چند ایک عرض خدمت ہیں۔
1۔ شیعہ ووٹ کو تقسیم کرنا
نون لیگ نے شیعہ اکثریتی علاقے میں شیعہ نظریاتی ووٹ کو تقسیم کرنے لئے ایک کالعدم سیاسی جماعت سے پابندی اٹھا کر میدان میں اتارا۔ وہ جماعت جو ہمیشہ سے موجودہ حکومت کے حق میں کلی طور پر دستبردار ہوتی آئی ہے۔ جس جماعت کی تاریخ میں کبھی بھی نہیں ملتا کہ انہوں نے خود الیکشن لڑے ہوں۔ 1994ء میں الیکشن لڑا اور صرف 8 سیٹیں حاصل کیں، جبکہ پی پی پی کے ساتھ ملکر حکومت بنانے سے صرف 2 وزارتیں ملیں۔ 1999ء میں الیکشن میں حصہ لیا تو صرف 4 سیٹیں حاصل کیں اور بعد میں مشرف دور میں ہونے والے الیکشن میں کلی طور پر قاف لیگ میں شمولیت اختیار کر لی۔ 2009ء میں ہونے والے الیکشن میں ایک بار پھر پی پی پی کے ساتھ الحاق کرکے ان کی الیکشن کمپین کا حصہ بن گئے۔ حالیہ الیکشن میں نون لیگ نے اسلامی تحریک پاکستان سے پابندی ہٹا کر اپنے مقاصد کے حصول کے شیعہ ووٹ کو تقسیم کیا۔

2۔ تکفیری ووٹ کو جمع کرنا
نون لیگ نے شیعہ ووٹ کو تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں 30 سے زائد تکفیری سوچ رکھنے والے عناصر کو امپورٹ کیا، جن کی سربراہی کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما اورنگزیب فاروقی کر رہے تھے۔ اس بات کا انکشاف پاکستان تحریک انصاف کے ایک رہنما نے کیپیٹل ٹاک شو میں کیا ہے۔ اس طرح نون لیگ نے وہابی ووٹ کو اکٹھا کیا اور اسے تشیع کے مقابلے میں استعمال کیا۔

موجودہ الیکشن میں کامیاب شیعہ امیدواروں کا تناسب
عام طور پر بعض حلقوں کی جانب سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایم ڈبلیو ایم اور اسلامی تحریک پاکستان کے الیکشن میں آنے سے تکفیری عناصر کامیاب ہوئے ہیں۔ ایسا ہرگز نہیں ہے، وہ علاقہ جس کی آبادی کا 70 فیصد حصہ اہل تشیع پر مشتمل ہو، وہاں تکفیری امیدوار کس طرح اکثریت میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ حالیہ انتخابات کے نتائج کے مطابق شیعہ امیدواروں کی تعداد کچھ اس طرح ہے۔
مجلس وحدت مسلمین: 2
اسلامی تحریک پاکستان: 2
پاکستان مسلم لیگ نون: 4
پاکستان پیپلزپارٹی: 1
اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں موجود اسماعیلی شیعوں نے بھی الیکشن میں بھرپور حصہ لیا، جن میں سے 2 اسماعیلی نون لیگ کے امیدوار تھے، ایک امیدوار کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا اور ایک امیدوار آزاد حیثیت میں کھڑا ہوا۔
اب ذرا الیکشن میں کامیاب ہونے والی اہلسنت امیدواروں کی تعداد بھی ملاحظہ فرمائیں۔
پاکستان مسلم لیگ نون: 6
جمیعت علمائے اسلام (ف): 1
آزاد امیدوار: 1
مجموعی طور پر کامیاب ہونے والے امیدواروں میں زیادہ تناسب شیعہ امیدواروں کا ہے، جو کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں۔

الیکشن کے نتائج سے نقصان کیا ہوا۔؟
الیکشن میں ایک شیعہ مذہبی جماعت نے بعض حلقوں میں مسلم لیگ نون کو سپورٹ کیا، اپنے امیدوار نون لیگی امیدواروں کے حق میں دستبردار کروائے اور باقاعدہ الیکشن کمپین میں نون لیگی امیدواروں کے ساتھ ملکر شیعہ ووٹ کو تقسیم کیا، اس کا جہاں پر ایک نقصان یہ ہوا کہ شیعہ ابھرتی ہوئی سیاسی پارٹی کو ہرایا گیا اور عوام میں مایوسی پھیلائی گئی، دوسرا نقصان یہ ہوا کہ چاہے نون لیگ میں شیعہ امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، لیکن جی بی میں گورنمنٹ نون لیگ کی بنے گی۔ جن کی شیعہ دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ جہاں پر ایک حلقہ میں شیعہ ووٹ کے تقسیم ہونے سے نون لیگی امیدوار اور مسلم لیگ نون گلگت بلتستان کا صوبائی صدر حافظ حفیظ الرحمن کامیاب ہوا ہے۔ اس کے بیانات اور مختلف ذرائع سے ملنے والی اطلاعات سے لگ رہا ہے کہ گلگت بلتستان کا اگلا وزیراعلٰی حفیظ الرحمن ہوگا، جو کہ تکفیری سوچ رکھنے والا اور کالعدم سپاہ صحابہ کا حمایت یافتہ امیدوار تھا۔ یہ وہ سب سے بڑا نقصان ہے جو وہاں کہ عوام کو ہوگا۔ جس کی بنیادی وجہ شیعہ ووٹ کو تقسیم کرکے نون لیگی امیدواروں کو کامیاب کرانا ہے۔

بطور شیعہ ایک سوال؟؟؟
گلگت بلتستان الیکشن میں کالعدم سپاہ صحابہ نے نون لیگی امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے نواز شریف سے ساز باز کی، الیکشن کمپین کا حصہ بنی اور اس خطے میں موجودہ تکفیری و اہلسنت ووٹ کو نون لیگ کی جھولی میں ڈال دیا۔ لیکن اسلامی تحریک پاکستان بھی نون لیگی الیکشن کمپین کا حصہ بنی ہے۔ کالعدم سپاہ صحابہ کی شیعہ دشمنی تو سمجھ میں آنے والی بات ہے، لیکن اسلامی تحریک پاکستان کا نون لیگ کے ساتھ کھڑا ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔؟؟ اگر اتنے عرصہ بعد الیکشن لڑنا ہی چاہتے تھے تو اپنے تشخص کے ساتھ لڑتے یا شیعہ جماعت کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کر لیتے۔؟؟ کیا نون لیگ کے ساتھ کالعدم سپاہ صحابہ کھڑی ہوئی نظر نہیں آئی؟ کیا اب اہل تشیع بھی کالعدم سپاہ صحابہ کے ساتھ کھڑے ہو کر نون لیگ جیسی سیاسی جماعتوں کو اور مضبوط کریں گے؟؟ یہ چند بنیادی سوالات ہیں جو آج تشیع کا درد رکھنے والے ہر نوجوان کے ذہن میں گردش کر رہے ہیں۔
 
تحریر: ڈاکٹر علامہ شفقت شیرازی

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشن کو ایک سال گزرنے پر پاک فوج کی جرات و بہادری کو جتنی داد دی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا جبکہ شریف برادران صرف اپنے اہل خانہ کو تحفظ دینے کے لئے مذاکرات کا ڈھونگ رچاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فوج کا فیصلہ تھا جس کے باعث دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا گیا، مسلم لیگ نون کے اندر ابھی بھی دہشت گردوں کے لئے ہمدردیاں رکھنے والے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیرستان کی طرز پر آپریشن بلوچستان اور کراچی میں بھی کیا جائے، تاکہ آئندہ آنے والے دنوں میں سانحہ پشاور جیسے افسوسناک واقعات کو روکا جاسکے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزیراعظم پاکستان کو چاہئے بھارتی وزیراعظم کے بیان کا منہ توڑ جواب دیں، مگر میاں نواز شریف کے اندر بھارت کے لئے ہمدردیاں کچھ زیادہ ہیں، جس کی وجہ ان کے وہاں ذاتی مفادات ہیں، جس کو پوری قوم سے مخفی رکھا جاتا ہے۔

علامہ اسدی کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پنجاب سندھ اور بلوچستان تک پھیلایا جائے، پنجاب میں دہشت گرد تنظیموں کو ایک مکمل منصوبہ بندی کے تحت تحفظ دیا جا رہا ہے، جنوبی پنجاب میں شدت پسند تکفیری گروہ کو مکمل آزادی کے ساتھ اپنے دہشت گرد مراکز چلانے کی اجازت ہے، اس کے برعکس محب وطن شہریوں کو پنجاب حکومت اپنے سیاسی حریف ہونے کے ناطے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں، کوئٹہ میں شدت پسند تکفیری گروہ قانون کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہیں، سرعام لوگوں کے قتل عام کے فتوے جاری کرتے ہیں، لیکن صوبائی حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموشی تماشائی بنے بے گناہوں کی نسل کشی دیکھ رہے ہیں، انڈیا انہی شدت پسندوں کے ذریعے پاکستان کے معاشی شہ رگ اقتصادی راہ داری کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے، آج ہمارے اداروں کے پالے یہ دہشت گرد وطن عزیز کی سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہیں، اگر پاکستان کے سلامتی کے اداروں نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو پوری قوم کو ناقابل یقین نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی مسئول آفس علامہ اصغر عسکری اور مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین نے پنجاب کے اضلاع بھکر، لیہ اور چنیوٹ کا دورہ کیا، اس موقع پر اضلاع کی صورتحال پر تنظیمی ذمہ داران کیساتھ بات چیت کی گئی، دورہ بھکر کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی ذمہ داران اور کارکنان سے نشست ہوئی، علاوہ ازیں امامیہ اسیران اور ان کے لواحقین سے بھی مرکزی رہنماوں نے ملاقات کی، اور انہیں بنیادی حقوق کے لئے معاونت و سرپرستی کی یقین دہانی کرائی، وفد نے علامہ ناصر عباس جعفری کا خصوصی پیغام بھی شرکاء اجلاس کو پڑھ کر سنایا، بعد ازیں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی وفد نے ضلع لیہ کا دورہ کیا، جہاں تنظیمی اراکین سے ضلع میں فعالیت کے حوالے سے بات چیت ہوئی، اس کے علاوہ علامہ اصغر عسکری اور ملک اقرار حسین نے چنیوٹ کا بھی دورہ کیا، اس موقع پر صوبائی سیکرٹری سیاسیات اخلاق بخاری اور عاشق بخاری کے کیس کے سلسلہ میں تفصیلی گفتگو ہوئی، اور وفد نے یقین دہانی کرائی کہ ہم اسیران کی مکمل سپورٹ جاری رکھیں گے اور مشکل کی اس گھڑی میں اسیران اور ان کے اہل خانہ کو ہرگز تنہائی کا احساس نہیں ہونے دینگے۔

وحدت نیوز (ڈگری) بلدیاتی الیکشن کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے ۔ موجودہ حکومتیں عوام کو اختیار منتقل نہیں کرنا چاہتیں ۔ مجلس وحدت مسلمین عوام کو اختیار منتقل کروانے کی جدوجہد میں پر امن جمہوری قوتوں کے ساتھ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹیری جنرل سید بشیر شاہ نقوی نے ڈگری میں مقامی شادی حال میں این جی او کے تحت مقامی حکومتیں وقت کی ضرورت کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ مقامی حکومتیں عوامی مسائل کے حل کا واحد حل ہیں لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہونے چاہیے ۔ مولانا وحید علی خاصخیلی سیاسیات سیکرٹیری جرنل نے بھی سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو اپنے حق کے لیے اٹھنا ہوگا ۔ نواز شریف کی سوچ آمرانہ ہے پر انداز تکبرانہ ہے ۔ گلگت بلستان جیسے الیکشن بلدیاتی الیکشن نہیں ہونے دیں گے ۔ پاکستان عوامی تحریک کے فرحان ،جماعت اسلامی سے یسین گجر ، تحریک انصاف سے رخسانہ قائم خانی ، پی پی شہید بھٹو سے سید جمال شاہ ، ایس ٹی پی سے پرویز نوحانی قومی عوامی تحریک سے اقبال چانڈیو سابقہ نائب ناظم آفتاب آرائیں ، صدر ڈگری پریس کلب سید محمد علی ہاشمی اور دیگر نے شرکت کی ۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حلقہ چار اسکردو کی ریکونٹنگ کے سلسلے میں الیکشن کمشنر اور ریٹرننگ آفیسر کا رویہ انتہائی مضحکہ خیز ہے اور دونوں ذمہ داران بلیمنگ گیم کے ذریعے وقت گزار نا چاہتے ہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر ری کونٹگ کی ذمہ داری آر او پر عائد کر رہا ہے اور آر او نے صاف طور پر الیکشن کمشنر کو مورد الزام ٹہرایا ہے دونوں کا یہ عمل غیر قانونی غیر اخلاقی اور غیر جمہوری ہے۔ حلقہ ایک اسکردو میں چار بار گنتی ہوسکتی ہے اور حلقہ چار میں گنتی کی اجازت نہ دینا دونوں ذمہ دارکی بدنیتی ہے اس ظلم پر کبھی خاموش نہیں رہیں گے اور یہ عمل ملی الیکشن کی شفافیت سمیت سکیورٹی اداروں اور حساس اداروں پر بھی سوال اٹھتا ہے۔ سکردو حلقہ تین اور چار دنوں کے نتائج من مانی ہے اسکا بین ثبوت دونوں حلقوں میں انتخابی نتائج میں تاخیر ہے۔ہم نے انتخابات سے قبل میڈیا کے سامنے یہ مطالبہ کیا تھا کہ انتخابی نتائج میں تاخیر نہ کی جائے لیکن نواز لیگ کی وفاقی حکومت نے وہی کچھ کیا جس کا خدشہ تھا۔ اس دھاندلی زدہ انتخابات کو نہ صرف ہم تسلیم نہیں کریں گے بلکہ عوامی سطح پر مسلم لیگ کی غیرجمہوری روایات کو واضح کر تے رہیں گے اور انکا چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔ حساس اداروں نے جس طرح نواز لیگ کے لیے گلگت بلتستان میں جو جگہ دی ہے اسکے بدترین اثرات خطے پر مرتب ہونگے اور عوامی مینڈیٹ کو جس طرح یرغمال کرایا گیا ہے اس کے خطے میں بے چینی پھیلے گی ۔

وحدت نیوز (لودھراں) متحدہ انجمن تاجران لودھراں کے زیر اہتمام برما کے مسلمانوں سپر ظلم و بر بر یت کے خلا ف احتجاجی ریلی سے مجلس و حدت مسلمین ضلع لو دھر اں کے جنر ل سیکرٹری منظور خان مگسی نے کہا کہ بر ما میں انسانی حقو ق کی پا مالی پر امتِ مسلمہ کی خامو شی قابل مذمت ہے ۔ بر ما میں مسلما نوں کا قتل عام پر انسانی حقو ق کی عالمی تنظیمو ں کے ٹھیکیدا روں کی جانب سے کو ئی مذمتی ایکشن نہیں لیا گیا ۔امت مسلمہ اپنے اتحا دسے بر ما میں ظالمو ں کے خلا ف کا روائی کریں ۔ان خیا لا ت کا اظہا ر مجلس وحدت مسلمین کے سیکر ٹری میڈیا سیل محمد ضمیر الحسن الحسینی نے کہا کہ بعض ممالک مسلمانوں کے قتل عام پر چپ سادھے ہو ئے ہیں تو دوسری طرف حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں نے بھی بر ما میں روہنگیا ئی مسلما نوں پر ظلم کے خلا ف حکومت پر دبا ؤ اور ان فسا دات کو رکو انے کے حوالے سے کوئی کر دار ادا نہیں کر رہی ۔ افسوس یہ ہے کہ امت مسلمہ میں اتحا د وحدت کی کمی کے باعث مصر ، یمن ، بحرین ، فلسطین ، عراق ، شام ، اور کشمیر کے حالا ت اب تک نا ساز ہیں اور مسلمان جو یہو دی فارمو لے کے تحت تقسیم در تقسیم کا شکا رہیں ۔ اس سے قبل مشر قی تیمو ر میں مسلما نوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا اور اب بر ما میں مسلما نوں پر ظلم و بر بر یت کی انتہا کی جا رہی ہے ۔ ہز اروں کی تعداد میں بے گھر مسلمان اور سینکڑوں یتیم بچے جو مسلمان بھائیوں کی مد د کے منتظر ہیں ۔ایسے وقت میں مسلم مما لک کی خامو شی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ہم مجلس وحدت مسلمین لو دھراں کے پلیٹ فارم سے حکومت وقت سے مطالبہ کر تے ہیں کہ وہ اس درندگی کے خلا ف اپنا بھر پو ر کر دار ادا کریں اور اقو ام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی عالمی و علا قائی تنظیمیں اس بر بر یت کے خلا ف آواز اٹھا ئیں ۔

وحدت نیوز (جعفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکریٹری سیاسیات علامہ مقصود علی ڈومکی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کے عالمی ٹھیکیدار، اقوام عالم کو امن اور آزادی دینے میں ناکام رہے ہیں۔ جبکہ ان کا کردار عالمی سامراجی قوتوں کی پشت پناہی اور ان کے جرائم کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔برما سے لیکر فلسطین تک معصوم انسانوں کا بہتا لہو ، اس بات کی دلیل ہے کہ اقوام متحد ظالموں کے آگے بے بس اور بے حس ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ برما میں معصوم انسانوں کا قتل عام روکا جائے اور اس سنگین جرم میں ملوث مجرموں کو عبرتناک سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نفرتوں کے علمبردار بن کر کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔ پاکستان کے غیور عوام دشمن کے مقابلے میں متحد اور سینہ سپر ہیں۔ ہم پاک وطن کے ،باوفا بیٹے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیں گے۔مجلس وحدت مسلمین کے کارکن اور قیادت ، پاک وطن کی سربلندی اور سرافرازی کے لئے ہمہ وقت آمادہ ہے۔

در ایں اثناء مدرسہ خاتم النبیین ﷺ میں منعقدہ ، قرآن و دینیات سینٹرز کے کوئز مقابلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قرآن کریم کا پڑھنا ثواب ، سمجھنا ہدایت اوراس پر عمل کرنا باعث نجات ہے۔ رمضان المبارک نزول قرآن اور نزول رحمت کا مہینہ ہے۔ ہمیں معاشرے میں قرآنی تعلیمات کو عام کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی اور امامیہ ا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر تہور عباس نے ایم ڈبلیو ایم سینٹرل سیکریٹریٹ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں مجلس وحد ت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے کارکنوں پر قائم مقدمات فی الفور ختم کیے جائیں۔مسلم لیگ نون نے ہماری انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنے کے لیے ہمارے سینئر عہدیدران کو گرفتار کر کے ان پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کیے ۔یمن کے حوالے سے افواج پاک کے موقف کی تائید اور پاکستان کو ٖغیر جانبدار رکھنے کے لیے نکالی جانے والے ریلی کا ہمیں آئینی و قانونی حق حاصل تھا۔ہمارا یہ موقف جذبہ حب الوطنی کے عین متقاضی ہے کہ افواج پاکستان کو وطن عزیز میں مختلف محاذوں کا سامنا ہے ایسی صورتحال میں ہم کسی پرائی جنگ کا حصہ بننے کے متحمل نہیں ہیں۔دو مسلم ممالک کے درمیان تنازعہ کی صورت میں آئین ہمیں صرف ثالثی کا کردار ادا کرنے کی اجازت دیتا ہے نہ کہ فریق بننے کی۔ ریلی شرکا کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کا اندارج مسلم لیگ کی انتقامی کاروائی اور سیاسی دباوکی کوشش ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہم ایک پُرامن قوم ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد اور اظہار رائے کی آزادی ہمارا آئینی حق ہے۔ جس سے روکنابلاجواز اور آئین پاکستان سے انحراف ہے۔گلگت بلتستان کے معروف شخصیت ،مجلس وحدت گلگت بلتستان کابینہ کے رکن اور آئی ایس او کے سابق مرکزی صدر عارف حسین قنبری کو تین ماہ قبل پولیس نے گرفتار کیا اور ابھی تک ان کی ضمانت نہیں ہونے دی جارہی جو سراسر زیادتی اور بدنیتی اور نون لیگ کے سیاسی دباو کا نتیجہ ہے۔ انسداد دہشت گردی کے نام پر سیاسی انتقام کے لیے ریاستی اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ کالعدم گروہوں کی ایما پر ہمارے ساتھ روا رکھے جانے والا یہ غیر جمہوری اور نامناسب طرز عمل مسلم لیگ نون کے مسائل میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ایم ڈ بلیو ایم کے قائدین کے خلاف کاٹی گئی دہشت گردی کی جھوٹی ایف آئی آر فورا ختم کی جائے۔ہم حکومت کو چار دن کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے تمام بے گناہ اسیروں کو فوری طور پر رہا کرے اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ ا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی طرف سے عوامی قوت کے ساتھ حکومت کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree