The Latest
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے رہنماء ڈاکٹر کاظم سلیم نے استور کے عمائدین پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخی، ثقافتی اور سیاسی اعتبار سے اپنی جداگانہ شناخت ہے اور یہ علاقے ناقابل تقسیم اکائی ہے، ہم صدیوں سے ایک ساتھ پرامن زندگی گزار رہے ہیں لیکن ضیائی مارشل لاء نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح اس جنت نظیر علاقے میں بھی فرقہ وارنہ زہر گھولا گیا، جس کے اثرات اب بھی موجود ہیں۔ ڈاکٹر کاظم سلیم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ تنوع یا ڈائیورسٹی یہاں کی مختلف کلچر کی طرح اس علاقے کا حسن سمجھا جاتا تھا، لیکن ضیاءالحق نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح یہاں بھی فرقہ وارانہ زہر گھول کر ہماری شناخت چھیننے کی کوشش کی گئی۔ آج بھی زبان اور فرقوں کی بنیاد پر ہمیں تقسیم کرکے کمزور بنایا جارہا ہے تاکہ ہم اپنے حق لینے کی پوزیشن میں نہ رہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی طرف سے گلگت بلتستان کی زمینوں کو خالصہ کے نام پر قبضہ میں لینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت بھی ہمیں فرقہ وارانہ اور لسانی جھگڑوں میں الجھا کر ہماری زمینیں چھیننے کی کوشش میں ہے، جو زمین قابل کاشت نہ ہوں انہیں چراگاہوں کے طور پر ہی استعمال کی جاتی ہے، لہٰذا تمام چراگاہیں عوامی ملکیت ہیں۔ مقپون داس سمیت جگلوٹ چلاس کی تمام چراگاہیں وہاں کے عوام کی ملکیت ہیں، انہیں خالصہ سرکار کا نام دیکر بلامعاوضہ ہڑپ کرنے کی حکومتی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
ڈاکٹر کاظم سلیم نے مزید کہا کہ غیرمقامی اسٹبلشمنٹ نے پہلے ہی اس خطے میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کو معطل کرکے اسکردو اور گلگت کی زمینوں کو خالصہ سرکار قرار دیکر پشتی باشندوں سے چھین لئے ہیں، اب مقپون داس اور جگلوٹ چلاس کی زمینیں چھیننے کی کوشش کررہی ہے۔ بلتستان اور استور کو جدا کرنے کی تھیوری بھی اس سلسلے کی کڑی ہے تاکہ ہمیں تقسیم کرکے آسانی سے زیر کیا جاسکے۔ ڈاکٹر کاظم سلیم نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کے فارمولوں پر وقت ضائع کرنے کے بجائے اقتصادی راہ داری سمیت دیگر منصوبوں میں مرکزی حکومت سے ہمارا جائز حصہ مانگ لیں، کیونکہ ایسا لگ رہا ہے کہ اقتصادی راہ داری میں گلگت بلتستان کو دیوار سے لگانے کی کوششیں ہورہی ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریڑی سیاسیات محمد کامران ہزارہ نے کہاہے کہ پاکستان بالخصوص کوئٹہ شہر کو تعلیم کے شعبے میں ترقی دینا ہمارا شعار ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ ہر عام و خاص بالخصوص نوجوان نسل کی ترقی کیلئے ہم شروع ہی سے کوشاں ہیں۔ ہم صوبے بھر میں تعلیم کو عوام الناس کیلئے عام کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اچھی اور معیاری تعلیم ہر ایک کے دسترس میں ہو۔ ہمارے نوجوانوں میں تعلیم کے حصول کا ایک غیر معمولی جذبہ دیکھنے کو ملتا ہے موجودہ نوجوان نسل تعلیم کی طرف زیادہ توجہ دے رہے ہیں جو ہمارے مستقبل اور قوم کی ترقی کیلئے ایک نیک شگن ہے۔
انہوں نے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ غیر معیاری تعلیم کے فروغ کی وجہ سے جو افراد قابلیت رکھتے ہیں انہیں انکے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ یہ صوبے کی ترقی کو روکھنے والا عمل ہے جس سے صوبے میں ترقی کی شرح میں کمی واقع ہوتی ہے اور اسی طرح سرکاری دفاتر میں نا اہل افراد جگہ پاتے ہیں اور سارا نظام خراب ہو جاتا ہے۔ سرکاری نظام کے خرابی سے صوبے میں کرپشن، بدعنوانی، رشوت ستانی اور دیگر برے افعال میں اضافہ ہوگا، آئندہ اگر ہم ان چیزوں پر قابو پا لے تو شاید بلوچستان ، پاکستان کا اہم ترین صوبہ بن جائے گا اور وطن عزیز پاکستان کے لئے ترقی کی ایسی راہ ہموار ہوگا جسکی پورے تاریخ میں شاید ہی کوئی مثال ملے۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ یہ صوبہ بلوچستان میں میرٹ کی پامالی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور حقدار کی حق تلفی سے ادارے میں مزید خرابیوں کا آغاز ہوگا اور یہی بات کل کو صوبے کی پسماندگی کا باعث بنی گی۔ ایسے اسکولز کے رپورٹ بھی سامنے آئے جن میں تین ،چار اور درجن کے قریب اساتذہ ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور ابھی تک ان کی جگہ نئے اساتذہ بھرتی نہیں کیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں اسکولز میں معلم قرآن کا نہ ہونا یا تعنیات نہ کیاجانا قابل تشویش ہے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے آفس سیکریٹری حاجی ناصر علی کا پیٹرولیم منصوعات کی قمتوں کے بارے میں کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو اگر مد نظر رکھا جائے تو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی کی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو فائدہ ہوا ہے ہم اس بات سے ہرگز انکارنہیں کرتے مگر یہ وقت کی ضرورت ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی لائی جائے۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سیکریٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں حاجی ناصرعلی نے کہا ہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو کر دی ہے مگر عالمی قیمتوں کے اعتبار سے یہ کمی کچھ خاص نہیں ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات روز مرہ کے مختلف اشیاء میں زیر استعمال ہے عوام کو ریلیف پہنچانے کے سلسلے میں حکومت کو کسی طور سستی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔ روزمرہ استعمال ہونے والے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کرنے کی ضرورت ہے۔عوام عام طور پر ٹرانسپورٹ اور دیگر سواریوں کا استعمال کرتے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ ان تمام ٹرانسپورٹز کے کرایوں میں کمی کیلئے حکومت کوشش کرے۔ بعض اوقات پیٹرولیم اور دیگر چیزوں کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے مگراس کا ٹرانسپورٹ کے کرایوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور بعض افراد کو ٹرانسپورٹرز کی منہ مانگی قیمتوں پر سفر کرنا پڑتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر حکومت عوام کو ریلیف دلانا چاہتی ہے تو لازم ہے کہ بجلی کے ریٹ، ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور روز مرہ کے اشیاء کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے۔ حکومت اس بات کی ذمہ دار ہے کہ اسمبلی میں پیش کئے گئے بلوں اور دیگر ایسے چیزیں جن سے عوام کو فائدہ پہنچتا ہے ، ان پر عمل بھی کیا جائے۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومتی وزراء اس بات کو زیر بحث لائے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بہت کم ہے اور عوام کے ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی قیمتوں میں مزید کمی لائی جائے تاکہ عوام اس کے استعمال سے مستفید ہو سکے۔
وحدت نیوز (جعفرآباد) آل ڈومکی ویلفیئر ایسوسی ایشن ضلع جعفر آبادکے زیر اہتمام بلوچی ثقافتی دن کے موقع پر تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر جعفر آبادجاوید انورشاہوانی، جبکہ اعزازی مہمان مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، میر فیاض علی ڈومکی اور نیشنل پارٹی کے رہنماء عبدالرسول بلوچ تھے۔
ثقافتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بہادری، مہمان نوازی، احترام نسواں ، مذہبی رواداری اور عشق آل رسولﷺ بلوچ قوم کے نمایاں امتیازی پہلو ہیں۔ بلوچی دفتر شعر کے مطابق از حلب پاد کھایوں ، گو یزیدا جھیڑویں ما مریدوں یا علی مئے دین و ایماں ثیوتیں ۔ یہ اشعار بلوچوں کے عشق اہل بیت ؑ کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ایک سازش کے تحت بلوچستان سے اس کا امن چھین لیا ہے، جبکہ جان بوجھ کر دھشت گردی اور مذہبی منافرت کو بلوچستان میں فروغ دیا جارہا ہے۔ بلوچستان کے عوام اپنی سرزمین اور ثقافت پہ دشمن کی یلغار کو ناکام بناتے ہوئے بلوچستان کے امن اور ترقی کو اہمیت دیں۔ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں لہذا ہمیں پڑھا، لکھا بلوچستان تعمیر کرنا ہے۔
اس موقع پر تقریب سے ڈپٹی کمشنر جاوید انورشاہوانی، کاشف نبی، ڈومکی ویلفیئر کے ضلعی صدر مور خان ڈومکی، سردار گبول، ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر گلبہار ٹالانی نے علامہ مقصود علی ڈومکی کو بلوچی دستار پہنائی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امریکہ کی طرف سے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کو محدود اور ذخائر کو کم کرنے کے مطالبے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز کے داخلی معاملات میں امریکہ کی بے جامداخلت نے پاکستان کو عدم استحکام کا شکاربنا رکھا ہے۔ ایک آزاد اور خود مختار ریاست کو اس کے سلامتی کے امور میں ذاتی ڈکٹیشن کا پابند کرنااخلاقی گراوٹ اور بدمعاشی ہے۔خطے میں طاقت کے توازن کو قائم رکھنے کے لیے ہمارا اسٹریٹجک استحکام انتہائی ضروری ہے۔ ایٹمی طاقت پر کسی قسم کی سودے بازی ناقابل قبول ہو گی۔امریکہ ہمارے داخلی معاملات میں دخل اندازی سے باز رہے۔امریکہ اور اسرائیل عالم اسلام کے کُھلے دشمن ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کی آگ انہی کی لگائی ہوئی ہے۔امریکہ ایک طرف بھارت کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کی منظوری دے رہا ہے اور دوسری جانب ہمیں کمزور کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ امریکہ سوائے اپنے مفادات کے کسی کا یار نہیں۔ اگر ہمیں اپنی سلامتی عزیز ہے تو اس سے پیچھا چھڑانا ہو گا۔ ہم امریکی احکامات کی اطاعت کے مزید متحمل نہیں ہیں۔چین اور روس کی پائیدار دوستی ہمارے لیے نفع بخش ثابت ہو گی۔جغرافیائی تناطر میں بھی ہمارے لیے یہ دونوں ممالک انتہائی اہم ہے۔ ہمیں امریکہ کے ڈو مور کے بار بار مطالبات اور قومی سلامتی کے امور میں ڈکٹیشن پر اصولی اور جرات مندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے دوٹوک جواب دینا ہو گا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور شعبہ امور خارجہ کے سیکریٹری حجتہ السلام والمسلمین علامہ شفقت شیرازی نے کہا ہے کہ شام کی سرزمین پر بدترین شکست نے امریکہ کا سپر پاور ہونے کا بھرم خاک میں ملا دیا ہے، آل سعود اب اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں، انشاء اللہ ترکی بھی اپنے ہی بچھائے ہوئے جال میں پھنس کر اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بارگاہ فاطمہ زہرا (س) انچولی سوسائٹی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا انعقاد ایم ڈبلیو ایم کراچی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، میثم عابدی، احسن عباس رضوی، زین رضوی سمیت شرکاء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اپنے خطاب میں علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے آل سعود اور ترکی سمیت اپنے تمام حواریوں کے ساتھ مل کر شام کو بدامنی کا شکار کرنے کا جو جال بچھایا تھا، آج مقاومت کے بلاک کی حکمت عملی سے وہ بری طرح ناکام ہوگیا ہے، شام کی سرزمین پر دہشت گردوں کو بری طرح شکست ہورہی ہے، اور اب وہ لیبیا کی جانب فرار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی برکت کے اثرات آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے اور امت کو تفرقہ کا شکار کرنے والا وہابیت کا بانی سعودیہ اب اپنی ہی سرزمین میں اپنی حکومت پچانے کیلئے پر تول رہا ہے لیکن وہ دن دور نہیں کہ آل سعود کے اقتدار کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ آج یہ بلاک فقط شیعی بلاک نہیں ہے بلکہ ایک عالمی بلاک بن چکا ہے، روس اور چین کی شمولیت نے اب اس بلاک کی طاقت میں مزید اضافہ کردیا ہے، اب داعش سمیت اس کو پیدا کرنے والے تمام جنایت کاروں کا خاتمہ نزدیک ہے۔
وحدت نیوز (نیلم) مولانا سید فضائل حسین نقوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم منتخب ، ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ نے حلف لیا ، تقریب حلف برداری میں ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ، سیکرٹری اطلاعات مولانا سید حمید حسین نقوی کی خصوصی شرکت، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے کارکنان و عہدیداران بھی موجود تھے ، مولانا فضائل نقوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم رواداری، امن اور اتحاد بین المسلمین کے لیئے کام کریں گے ، ہمارا مقصد و مشن خدمت خلق ہے، نیلم کے خوبصورت ماحول میں امن کی فضا کو یقینی بنانا یہاں کے شیعہ سنی عوام کا خاصہ ہے، مجلس وحدت مسلمین اتحاد بین المسلمین کا پیغام لیکر گھر گھر جائے گی ، ملک و قوم کی خدمت مجلس کا ہر کارکن اپنا فرض سمجھتا ہے، ہم ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں ، نیلم کے عوام جو کہ کنٹرول لائن پر بستے ہیں ، شدید مشکلات کا شکار ہیں ، حکومت و اپوزیشن صرف اقتدار و کار انجوائے کر رہے ہیں ، ہم نیلم کی عوام کے لیئے مضبوط آواز بنیں گے ۔
وحدت نیوز (گلگت) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی کی درخواست ضمانت منظور لی اور آج گلگت جیل سے ضمانت پر رہا ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف اور یمن میں پاکستانی فوج بھیجنے کی مخالفت میں ملک بھر کی طرح گلگت میں بھی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ریلی نکالی گئی تھی جسکے بعد گلگت کی صوبائی حکومت نے شیخ نیئر عباس مصطفوی سمیت دیگر آٹھ رہنماوں پر انسداد دہشتگردی اور غداری کے مقدمات درج کرائے تھے۔ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے عدالت میں چند روز قبل گرفتاری دیدی تھی اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر گلگت جیل بھیج دیا گیا تھا۔ آج انکی انسداد دہشتگردی گلگت کی عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شیخ نیئر عباس مصطفوی علیل ہیں اور زیرعلاج ہے، جیل میں بھی انکا آپریشن ہوا تھا اور ابھی مزید علاج کے لیے اسلام آبادریفر کردیا گیا ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) موجودہ حکمران جماعت نے ممتاز قادری کی سزا پرعجلت کا مظاہرہ کر کے عوام کو ہیجانی کیفیت میں ڈال دیا ہے،مذہبی جماعتوں کی سفارشات پر غور نہ کر کے حکمرانوں نے بڑی غلطی کی ہے،قانونی تقاضوں کو پورا نہ کرنا حکمرانوں کی نااہلی ہے،ناموس رسالت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے،سانحہ ماڈل ٹاوُن،سانحہ داتا دربار،عبداللہ شاہ غازی سمیت ہزاروں پاکستانیوں کے قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف حکمران کیوں خاموش ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے چئیرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان صاحبزادہ حامد رضا سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں Pick & Choose کا عمل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے،دکھ کی اس گھڑی میں ہم اپنے بریلوی بھائیوں کیساتھ ہیں،پنجاب سمیت ملک بھر میں کالعدم شدت پسند عناصر آزاد ہیں،ہم اس بیلنس پالیسی کے عمل کی مذمت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ایسے حساس معاملات میں علماء اور سیاست دانوں کو معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عفو و درگذر کے لئے فریقین کے مابین مصالحتی عمل کے لئے کردار ادا کرنا چاہیئے تھا،ریمنڈ ڈیوس کو دیت کے عوض امریکی خوشنودی کے لئے معافی مل سکتی ہے تو اس حساس مسلئے میں حکمران کیوں غفلت کے مرتکب ہوئے،ہمیں اپنے صفوں میں بیٹھے سازشی عناصر سے ہوشیار رہنا ہوگا جو اس نازک موقع کو اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے استعمال نہ کرلیں۔
وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ اصفہان کے شہر نجف آباد سے ملاقات کے لئے آنے والے ہزاروں لوگوں کے اجتماع سے خطاب میں انتہا پسندی اور میانہ روی کی تشریح کی اور پوری قوم اور خاص طور پر حکام اور سیاسی رہنماؤں کو موجودہ انتخابی ماحول میں دشمن کی اس چال کی طرح سے بہت ہوشیار رہنے کی دعوت دی جس کے تحت وہ معاشرے کو دو حصوں میں تقسیم معاشرہ دکھانا چاہتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے انتخابات کو قوم کے پورے قد سے کھڑے ہونے کا میدان، قومی استقامت و وفاداری اور ملکی خود مختاری و وقار کی حمایت کی جلوہ گاہ قرار دیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ جو لوگ اسلامی مملکت ایران کے وقار سے لگاؤ رکھتے ہیں انھیں چاہئے کہ جمعے کو ہونے والے انتخابات میں شرکت کریں اور دنیا چھبیس فروری کو دیکھے گی کہ ایران کے عوام کس طرح والہانہ انداز میں پولنگ اسٹیشنوں پر جمع ہوتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام کا حوالہ دیا اور جمعے کو پارلیمنٹ اور ماہرین کی کونسل کے دو انتہائی اہم انتخابات کے انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک کے اندر انتخابات کی اہمیت صرف ووٹ دے دینے تک نہیں ہے بلکہ انتخابات کا مطلب ہے گوناگوں دباؤ، ظالمانہ پابندیوں اور خباثت آمیز پروپیگنڈوں کے بعد دشمن کے سامنے ملت ایران کا سینہ سپر ہوکر اپنی توانائیوں کا اظہارکرنا۔
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں عوام کی وسیع شرکت سے دنیا میں ایک بار پھر اسلامی انقلاب کی عظمت و ہیبت ظاہر ہوگی۔ آپ نے فرمایا کہ انتخابات سے ملی قوت و عزم و استقامت کا مظاہرہ ہونے کے ساتھ ہی خبیثانہ عزائم کے مقابلے میں ایک باعظمت قوم کی دلیری و شجاعت و وفاداری کی بھی نمائش ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے انتخابات میں رائے دہندگان کی شرکت کی اہمیت کا ذکر کرنے کے بعد انتخابات کے مختلف مواقع پر گزشتہ 37 سال سے جاری دشمن کی سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران میں ہونے والے انتخابات کو نمائشی قرار دینا، انتخابات میں عوام کی شرکت کو محدود کرنا اور پہلے سے ہی نتیجہ طے ہونے کا تاثر دیکر انتخابات میں عوام کی شرکت کو بے معنی ظاہر کرنا وہ چالیں رہی ہیں جو بدخواہوں نے عوام کو انتخابات سے دور رکھنے کے لئے اپنائی ہیں اور بعض مواقع پر تو امریکی حکام نے صریحی بیان بھی دئے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ امریکیوں کو تجربے سے یہ بات سمجھ میں آ چکی ہے کہ وہ آشکارا طور پر کوئی موقف اختیار کریں گے تو نتیجہ اس کے بالکل الٹ نکلے گا۔ آپ نے فرمایا کہ یہی وجہ ہے کہ اس دفعہ انتخابات کے سلسلے میں امریکیوں نے سکوت اختیار کر رکھا ہے، مگر ان کے آلہ کار اور ان کی کاسہ لیسی کرنے والے مختلف طریقوں سے نئی سازش پر عمل پیرا ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس نئی سازش کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا کہ ملت ایران کے بدخواہوں نے اس دفعہ انتخابات میں فرضی طور پر دو قطب بنا دئے ہیں تاکہ یہ تاثر عام کریں کہ عوام دو دھڑوں میں تقسیم ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ دوسرے تمام مقابلوں کی طرح انتخابات کے مزاج میں بھی جوش و خروش، برتری اور عدم برتری شامل ہے، مگر انتخابات میں برتری اور عدم برتری کا مطلب قوم کا دو دھڑوں میں تقسیم ہو جانا نہیں ہے اور نہ ہی اس کا مطلب سماج کو تقسیم کرنا اور عوام میں ایک دوسرے کے خلاف عناد اور دشمنی ہے، ایران میں اس طرح کے دو دھڑے موجود ہونے کی بات سراسر جھوٹ ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران میں محاذ بندی اگر ہوئی تو وہ اسلامی انقلاب اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے اصولوں کے وفاداروں اور استکباری محاذ اور اس کے ہم نواؤں کے مابین ہوئی، تاہم اس محاذ بندی میں پوری ملت ایران انقلابی، انقلاب سے محبت کرنے والی اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور آپ کے اصول و نظریات کی وفادار ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ جھوٹی محاذ بندی کی جڑ ملک کے باہر ہے، مگر افسوس کا مقام ہے کہ بعض اوقات ملک کے اندر بھی اس کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ انتخابی ماحول میں حکومت مخالف اور حکومت نواز پارلیمنٹ جیسی تقسیم کی بات بھی ایک جھوٹی محاذ بندی ہے، آپ نے فرمایا کہ اس قسم کی دو قطبی فضا کا تاثر دینے والے یہ ذہنیت پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ ملت ایران کا ایک حصہ حکومت نواز پارلیمنٹ کا حامی ہے اور دوسرا حصہ حکومت مخالف پارلیمنٹ چاہتا ہے، جبکہ حقیقت میں ملت ایران کو نہ تو حکومت نواز پارلیمنٹ چاہئے اور نہ حکومت کی مخالف پارلیمنٹ کی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملت ایران ایسی پارلیمنٹ چاہتی ہے جو متدین، فرض شناس، شجاع، فریب میں نہ آنے والی، استکبار کی توسیع پسندی اور حرص و طمع کا ڈٹ کا مقابلہ کرنے والی، قومی وقار اور خود مختاری کی محافظ، ملک کی پیشرفت و ترقی کی پابند، نوجوانوں کی علمی استعداد کو متحرک کرنے پر یقین رکھنے والی، داخلی وسائل پر استوار معیشت کی حامی، عوام کے درد کو سمجھنے والی اور عوام الناس کی مشکلات حل کرنے کا عزم رکھنے والی ہو، امریکا سے مرعوب نہ ہو اور اپنے آئینی فرائض پر عمل کرے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کے عوام ایسی پارلیمنٹ چاہتے ہیں، کسی شخص کی طرفدار پارلیمنٹ نہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس کے بعد ایٹمی مسئلے میں جامع ایکشن پلان نافذ ہو جانے کے بعد کے دور کے لئے امریکا کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جے سی پی او اے کے بعد امریکیوں نے ایران اور علاقے کے لئے دو الگ الگ منصوبے بنائے اور آج بھی انھیں منصوبوں پر کاربند ہیں، کیونکہ انھیں بخوبی علم ہے کہ علاقے میں ان کے مذموم مقاصد کے سامنے کون سا ملک ہے جو مضبوطی سے ڈٹا ہوا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ ایران کے سلسلے میں امریکیوں نے اپنی سازش کے تحت درانداز عناصر کے استعمال کی روش اختیار کی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ جب دراندازی اور اس مسئلے کی طرف سے ہوشیاری برتے جانے کا موضوع زیر بحث آیا ہے، ملک کے اندر کچھ لوگ برافروختہ ہو گئے کہ بار بار دراندازی کی بات کیوں کہی جاتی ہے، لیکن یہ برافروختگی بے جا اور غیر ضروری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ درانداز اور دراندازی کا معاملہ ایک حقیقی معاملہ ہے، البتہ بعض اوقات دراندازی میں ملوث شخص کو خود بھی اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ کس راستے پر چل نکلا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے دور اندیش اور طویل تجربات رکھنے والے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے ان بیانوں کا حوالہ دیا جن کے مطابق بعض اوقات دشمن کی بات کئی واسطوں سے گزرتے ہوئے اچھے بھلے افراد کی زبان سے سنائی دیتی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس محترم انسان نے نہ تو کسی سے پیسہ لیا ہوتا ہے، نہ کسی سے کچھ وعدہ کیا ہوتا ہے، مگر لاعلمی میں ہی دشمن کی بات دہراتا ہے اور ایک طرح سے دراندازی کی زمین ہموار کرنے لگتا ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایسے دراندازوں کی کچھ مثالیں پیش کیں جن کو خود بھی امر واقعہ کا اندازہ نہیں تھا۔ آپ نے فرمایا کہ گزشتہ برسوں کے دوران ایک رکن پارلیمنٹ نے ایوان کی کھلی کارروائی کے دوران دشمن کی بات دہراتے ہوئے اسلامی نظام پر دروغ گوئی کا الزام لگا دیا۔ ایک اور مثال پیش کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ جس زمانے میں ہمارے ملک کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم سخت مذاکرات میں مصروف اور فی الواقع فریق مقابل سے محو پیکار تھی اور موجودہ صدر محترم اس وقت مذاکراتی ٹیم کے سربراہ تھے، کچھ لوگوں نے پارلیمنٹ میں ایسی ہنگامی قرارداد پیش کی جس سے فریق مقابل کی بات کی تائید ہوتی تھی اور موجودہ صدر محترم نے اس وقت اس قرارداد کا شکوی کیا اور کہا تھا کہ یہ قرارداد دشمن کے فائدے میں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پوری قوم اور خاص طور پر حکام اور سیاسی رہنماؤں کو دشمن کی دراندازی کی کوششوں سے بہت ہوشیار رہنے کی سفارش کی اور فرمایا کہ توجہ اور ہوشیاری کا تقاضا یہ ہے کہ اگر دشمن، عوام کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے مقصد سے کسی ایک گروہ یا شخص کی تعریف کر رہا ہے تو فورا اظہار بیزاری کیا جائے اور اس کے بالکل الٹ موقف اختیار کیا جائے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا یہ جملہ نقل کیا کہ "اگر دشمن آپ کی تعریف کرے تو آپ اپنے روئے اور عمل کو شک کی نظر سے دیکھنا شروع کر دیجئے۔" رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ قول انقلاب کا دستور العمل ہے، بنابریں اغیار کی تعریف کے خلاف فورا موقف اختیار کرنا چاہئے اور ہرگز غفلت نہیں برتنی چاہئے۔ آپ نے زور دیکر فرمایا کہ ایران جیسے وسیع ملک کا انتظام سنبھالنا اور اپنے عظیم و شجاع عوام کے امور کو آگے بڑھانا، دشمن کے مقابلے میں ہوشیاری، کھلی آنکھوں سے کام کرنے اور عزم راسخ کا متقاضی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے حکام اور سیاسی رہنماؤں کو دشمن کی سیاسی اصطلاحات کو دہرانے اور انتہا پسند اور 'میانہ رو' جیسے الفاظ استعمال کرنے سے پرہیز کئے جانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے وقت سے ہی بدخواہ عناصر یہ اصطلاحیں استعمال کر رہے تھے اور انتہا پسند سے ان کی مراد وہ افراد ہوتے ہیں جو اسلامی انقلاب کی نسبت اور امام خمینی کے اصولوں اور نظریات کی نسبت زیادہ پابند اور باعزم ہیں، جبکہ اعتدال پسند سے ان کی مراد وہ افراد ہیں جو اغیار کے سامنے جھک جائیں اور ان سے ساز باز پر تیار ہوں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ جو لوگ ملک کے اندر یہ الفاظ استعمال کر رہے ہیں انھیں چاہئے کہ اسلامی تعلیمات کا دقت نظری سے مطالعہ کریں، کیونکہ اسلام میں اس طرح کی تقسیم بندی کا کوئي وجود نہیں ہے، اسلام میں 'وسط یا میانہ کا لفظ راہ مستقیم کے لئے استعمال کیا گيا ہے۔ لہذا میانہ روی کے مقابل جو لوگ ہیں وہ انتہا پسند نہیں بلکہ صراط مستقیم سے منحرف افراد ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ راہ مستقیم پر آگے بڑھتے ہوئے ممکن ہے کہ کچھ لوگ زیادہ تیزی سے آگے بڑھیں اور کچھ کی رفتار کم ہو، اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اغیار کی سیاسی اصطلاح میں داعش کو بھی انتہا پسند کہا جاتا ہے جبکہ داعش اسلام، قرآن اور صراط مستقیم سے منحرف تنظیم ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ جو لوگ غیر ممالک میں انتہا پسند کی اصطلاح استعمال کر رہے ہیں ان کے نشانے پر انقلاب کے وفادار حلقے ہیں، لہذا ملک کے اندر بہت احتیاط برتنا چاہئے کہ یہی الفاظ دہرا کر دشمن کے ہدف کی تکمیل نہ کی جائے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکیوں کے اس تبصرے کا حوالہ دیا کہ ایران میں کوئی اعتدال پسند نہیں ہے، آپ نے فرمایا کہ پوری ملت ایران، انقلاب کی ہمنوا ہے اور سب انقلاب سے وابستہ ہیں، البتہ ممکن ہے کہ بعض اوقات غلطی یا لغزش ہو جائے، مگر ایران کے عوام میں کوئی بھی اغیار پر انحصار کا حامی ہرگز نہیں ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انتخاب کی روش کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے عوام سے کہا کہ اس الیکشن میں آپ کا جو بھی انتخاب ہوگا، خواہ وہ اچھا ہو یا برا، اس کے نتیجے کا سامنا آپ ہی کو کرنا ہے، لہذا یہ کوشش کی جانی چاہئے کہ انتخاب بالکل درست ہو۔
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ انتخاب کی نوعیت کا ایک نتیجہ اللہ تعالی کی رضامندی یا ناراضگی بھی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ کوشش یہ ہونی چاہئے کہ انتخاب دقت نظری، بصیرت اور صحیح شناخت کی بنیاد پر انجام دیا جائے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلام کے ممبران اور ماہرین کی کونسل کے ارکان کے انتخاب کے سلسلے میں پہلے امیدواروں کی شجاعت، عزم، دشمن سے مرعوب نہ ہونا، راہ انقلاب میں استقامت، انقلاب سے وفاداری، فرض شناسی اور دینداری جیسے اوصاف کی بابت اطمینان حاصل کر لیجئے، اس کے بعد ووٹ دیجئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر آپ بعض امیدواروں کی شناخت نہیں رکھتے تو یہ نہ کہئے کہ میں ووٹ ہی نہیں ڈالوں گا، بلکہ ان لوگوں سے مشاورت کیجئے جن کے تدین، بصیرت اور دیانت داری کی بابت آپ اطمینان رکھتے ہیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ اس مسئلے میں، راستہ، ہدف اور فریضہ بالکل واضح ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر یہ اہم کام بحسن و خوبی انجام پاتا ہے تو یقینا اس صورت میں اللہ تعالی بھی ہماری مدد کرے گا اور انتخابات کا نتیجہ جو بھی ہو ملک کے مفاد میں ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مجھے یقین ہے کہ بدخواہوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود اللہ تعالی ملت ایران کو حتمی فتح عنایت کرے گا اور فضل پروردگار سے دشمن اس انقلاب اور اسلامی نظام پر کوئی ضرب نہیں لگا سکے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں اسی طرح اسلامی انقلاب کی راہ میں نجف آباد کے عوام کی اسقامت و پائيداری، انقلاب سے وفاداری، ان کی صداقت اور جذبہ ایمانی کی قدردانی کی۔ آپ نے فرمایا کہ نجف آباد کے عوام نے اسلامی تحریک کے زمانے میں اپنے جوش و خروش، فہم و شعور کا مظاہرہ کیا اور اسلامی انقلاب کی فتحیابی کے بعد مختلف مواقع اور خاص طور پر مقدس دفاع کے دوران اپنی شجاعت، حمیت، استقامت اور افادیت ثابت کی۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل نجف آباد کے امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین حسناتی نے اسلامی انقلاب کے دوران اور اس کے بعد مقدس دفاع کے برسوں میں اس شہر کے شہید پرور عوام کی شجاعت و ہمت کا ذکر کیا اور ڈھائی ہزار شہیدوں کا نذرانہ پیش کرنے جیسی ان کی عظیم قربانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نجف آباد کے وفادار عوام، اسلام، قرآن، امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور رہبر انقلاب سے اپنے عہد و پیمان پر قائم ہیں اور اپ نے خون کے آخری قطرے تک اس میثاق کے وفادار بنے رہیں گے۔