The Latest

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سینیئر رہنما علامہ اصغر عسکری سمیت دیگر علماء کی گرفتاری اور بھکر میں بے گناہ کارکنوں کی بلا جواز گرفتاری کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے زیراہتمام سول سیکرٹریٹ لاہور کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا، دھرنے میں خواتین، بچوں، جوانوں اور بزرگوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ مجلس وحدت مسلمین نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی پی او بھکر کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور پنجاب بھر میں جہاں سے بھی گرفتاریاں ہوئی ہیں، تمام کارکنوں اور رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ علماء اور کارکنوں کی رہائی تک پورے ملک میں دھرنے دیئے جائیں گے۔ لاہور میں ہونے والے احتجاجی دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ ابوذر مہدوی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی، علامہ احمد اقبال رضوی اور دیگر علماء نے کی۔ دھرنے میں سینکڑوں کی تعداد میں شہری شریک ہوئے جبکہ لوگوں کی آمد کا سلسلہ بھی رات گئے تک جاری رہا، تاہم رات 2بجے دھرنا ختم کر دیا گیا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین آج دوبارہ ناصر باغ کے باہر لوئر مال پر دھرنا دے گی۔

دیگر ذرائع کے مطابق لاہور میں شہداء و مومنین ِ بھکر سے اظہار یکجہتی اور ظالمین کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کیلئے سول سیکریٹیریٹ کے سامنے علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا، جس میں مومنین و مومنات کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ احتجاجی دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ ابوذر مہدوی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ حسن ہمدانی، علامہ مصطفٰی مہدی اور دیگر اراکین نے خطاب کیا۔ پنجاب کی متعصب حکومت کے کارندوں نے ایم اے او کالج سے پی ایم جی چوک تک کی تمام اسٹریٹ لائٹس بند کر دی تھیں، شرکائ اندھیرے میں ہی احتجاج کرتے رہے۔ اس موقع پر انتظامیہ کو متنبہ کیا گیا اگر اندھیرے میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آگیا تو اسکی ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔ دھرنے کے شرکاء نے لبیک یاحُسین کی صداؤں میں اس بات کو ثابت کیا کہ ہم کسی طوفان سے ڈرنے والے نہیں، حکومت ِ وقت سن لے کہ اس کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، دہشت گردوں کو پناہ اور انکا ساتھ دے کر پاکستان کی بنیادوں کو کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

مولانا مصطفٰی مہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی دہشتگرد امریکہ اور اس کے حواری شام میں شکست کے بعد اپنی جنگ کو اس خطے میں لانا چاہتے ہیں، پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، بلکہ یہ تکفیری دہشتگرد شیعہ سنی کے نام پر دہشتگردی کا بازار گرم کرنا چاہ رہے ہیں۔
علامہ ابوذر مہدوی نے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے اپنے پرجوش خطاب میں کہا کہ ہم بھکر میں علماء اور مومنین کی گرفتاریوں اور تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، اس واقعہ میں ملوث افراد کو فوری سزا دی جائے، انتظامیہ میں موجود کالی بھیڑوں کو نکالا جائے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں، ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں جہاں 14 اگست کی ریلی کے لئے اجازت لینا پڑتی ہے، وہاں دہشتگردوں کو مسلح ریلی کی اجازت کیسے دے دی گئی؟؟ یہ ملک ہم نے بنایا تھا اور ہم ہی اسے بچائیں گے، دشمن سن لے!! ہمارا خون اتنا ارزاں نہیں، تمہیں اس خؤن کا حساب دینا ہوگا ۔۔۔۔
دھرنا 2 بجے رات ختم کیا گیا اور ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا گیا، آج شام 4 بجے ناصر باغ کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (کراچی )وحدت ہاوس سے جاری بیان میں سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی مولانا صادق رضا تقوی ،عالم کربلائی ،یعقوب حسینی ،اور مولانا نشان حیدرنے اپنے مذمتی بیان میں کہاہے کہ بھکرمیں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری کو ظالمانہ بیلنس پالیسی کے تحت گرفتار کیاگیا۔۔اگلے لائحہ عمل کے لئے پوری قوم تیار رہے پنجاب حکومت نے امتیازی سلوک کا سلسلہ شروع کردیا ہے پنجاب حکومت کا ہمارے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں کا سلوک کب تک چلے گا ہم اسے برداشت نہیں کرینگے اور ہم بیلنس کی ظالمانہ پالیسی کو بھی برداشت نہیں کرینگے کہ وہ چند دہشتگردوں کے مقابل پرامن شہریوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کرے جو کہ ضیاالحق کی پالیسی تھی کہ چند دہشتگردوں اور شرپسندوں کو پکڑو تو چند شیعہ بے گناہوں کو بھی پکڑوتاکہ دہشتگردسمجھیں کہ پالیسی میں بیلینس ہے یہ ظالم روش اب ختم ہونی چاہیے اس امتیازی سلوک کو ختم ہونا چاہیے ہم ایک بار پھر یہ محسوس کررہے ہیں کہ ہمیں ضیاالحق کی ظالمانہ بیلنس پالیسی سے ہانگنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

رہنماوں نے پنجاب حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہاں پنجاب حکومت نون لیگ میں بیٹھے چند افراد کو خوش کرنے کی خاطر ظلم وتشدد کا یہ بازار بند کردے جو بھی احتجاج کرتا ہے اس پر تشدد یہ پالیسی اچھی نہیں تحریک انصاف پر لاہور میں تشدد کیا گیا بھکر میں اہل تشیع کے لوگوں کے خلاف انتظامیہ کی سرپرستی میں منافرت آمیز نعرے لگائے گئے جب بات نہ بنی تو فائرنگ کی گئی ھم جانتے ہیں کہ نون لیگ کے کچھ لوگوں نے انتخابات میں وعدے کئے ہیں جنہیں وہ اب پورا کر رہے ہیں ساتھ ساتھ وہ اپنی حکومتی کارکردگی کی ناکامی کو بھی ایسے واقعات کے زریعے چھپانا چاہتے ہیںیہ روش خطرناک روش ہے نون لیگ کے علقمندوں کو سوچنا ہوگا اور یہ بھی جان لینا ہوگا کہ حکومتیں ایسے ہتھکنڈوں اور ظلم سے زیادہ دیر نہیں چلتیں نون کو چاہیے کہ اپنے اندر کالی بھیڑوں کو خود سے دور کریں اور دو ٹوک الفاظ میں دہشتگردوں کیخلاف اپنی پالیسی واضح کریں۔

وحدت نیوز (کوئٹہ )مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے زیر اہتمام ایک احتجاجی جلوس امام بارگاہ بلتستانی سے برآمد ہوا جس میں سینکڑوں مومنین نے شرکت کی ۔جلوس کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما ،امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کی بات کرنے والوں کیلئے بھکر کا واقعہ آئینہ عبرت ہے ۔انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ایجاد کرنے والے امریکی و اسرائیلی ایجنٹ ہے ورنہ شیعہ سنی دو مستند مذاہب اسلام 14سو سالوں سے آپس میں سا لمیت آمیز زندگیاں گزارتے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کیساتھ ہر قسم کی مذاکرات کو ہم رد کرتے ہوئے حکومت سے انکے نیٹ ورک کا خاتمہ اور ان سب کو قانون کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہے۔انہوں نے امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کو ناکام بنانے کیلئے اتحاد بین المسلمین اور اتحاد بین المومنین کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے بھکر میں مومنین کے خلاف یکطرفہ کاروائی کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقاتی ٹریبونل کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔

وحدت نیو ز (بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈویژنل سیکرٹریٹ میں سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے زیر صدارت بکھرکی افسوسناک صورتحال پر جس میں سانحہ بھکر کی سوئم کے موقع پر علمائے کرام اور عزاداروں کی گرفتاری پر ایک ہنگامی اجلاس کا انعقادکا انعقاد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ ضیاء الحق کے باقیات سے یہ توقع رکھنا کہ وہ دہشت گردوں اور تکفیریوں کی پشت پناہی نہیں کرے گی، پر امن شیعہ شہریوں کے خون کی ندیاں نہیں بہائے گی ، محب وطنوں کو جیلوں میں نہیں ڈالے گی عبث ہے اورپاکستان بنانے والے ملت تشیع کے لیے جینا دوبھر نہیں کرے گی عبث ہے ۔ موجودہ حکومت ضیاء الحق کے باقی ماندہ مقاصدکی تکمیل چاہتا ہے اور ان مقاصد کی تکمیل کے لیے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے ۔ موجودہ حکومت کی دہشت گردوں سے مذاکرات اس بات کی دلیل ہے کہ وہ دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کو مجرم سمجھنے کے لیے تیار نہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھکر میں شیعہ علمائے کرام کی گرفتاری نے موجودہ حکومت کو بے نقاب کردیا ، اگر حکومت اپنے مظالم کا سلسلہ ختم نہیں کرتا تو اس کا حشر رئیسانی حکومت سے مختلف نہیں ہوگا ۔ بکھر میں پنجاب حکومت کی مظالم کی انتہا یہ ہے کہ گولیاں بھی ہم پر چلیں اوراسیر بھی ہم ہوں جبکہ قاتل ، تکفیری اور دہشت گرد کے خلاف نہ کوئی قانون اور نہ اصول ۔ اجلا س میں حکومت شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔

وحدت نیوز (لاہور)  مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا لاہور میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ بھکر میں تصادم کا ذمہ دار پنجاب حکومت میں شامل وزیر قانون رانا ثناء اللہ ہے، جس نے تصادم کروایا اور اس کی مکمل نگرانی بھی کی۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ بھکر میں جب 10 اگست کو مجلس وحدت مسلمین نے پرامن استحکامِ پاکستان ریلی کی اجازت مانگی تو انتظامیہ نے 13 اگست شام کو میٹنگ میں ہمارے ذمہ داران کو یہ کہا کہ نقص امن کا خدشہ ہے، لہذا ریلی کا اجازت نامہ منسوخ کر رہے ہیں۔ ہم نے علاقی امن کو مدِنظر رکھتے ہوئے اپنے پروگرام کو منسوخ کیا۔ کالعدم سپاہ صحابہ کا بندہ ذاتی دشمنی کی بناء پر مارا گیا اور اُس کا ملبہ اہل تشیع پر ڈالنے کیلئے مولوی عبدالحمید نے گیم پلان تیار کیا، جس پر مقتول کے بھائی اور دیگر اہلِ خانہ کی عبدالحمید کیساتھ شدید تلخ کلامی ہوئی اور انہیں جنازہ نہیں پڑھانے دیا گیا اور کہا کہ آپ لوگ اہل تشیع سے ذاتی عناد کی بنیاد پر ہمارے بھائی کے اصل قاتلوں کو چھپانا چاہتے ہیں۔

ناصر شیرازی نے مزید بتایا کہ 24 اگست کو کالعدم تنظیم سپاہِ صحابہ نے اس قتل کو بنیاد بنا کر شیعہ مخالف ریلی نکالنے کا اعلان کیا، ڈی پی او سرفراز فلکی نے ریلی کی اجازت دی اور 600 پویس اہلکاروں کو ریلی کی سکیورٹی پر معمور کیا، یہ ضلعی انتظامیہ اور کالعدم جماعتوں کے گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے۔ بھکر کی سطح پر نکالی جانے والی کالعدم جماعت کی ریلی میں دور دراز علاقوں سے القاعدہ اور طالبان کے مقامی دہشت گردوں کو بلایا گیا، سارا دن بھکر شہر مسلح تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا رہا۔ پولیس دہشت گردوں کی معاونت کرتی رہی، سینکڑوں دہشت گرد غیر قانونی اسلحہ سے لیس پورے رستے پر محمد و آلِ محمد علیھم السلام اور ان کے ماننے والوں کی شان میں گستاخی کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ شام 6 بجے مسلح دہشت گردوں کی ریلی کا اختتام ہوا اور مسلح افراد گاڑیوں کی چھتوں پر بیٹھ کر اسلحہ لہراتے اور شیعہ مخالف نعروں کے ساتھ واپس اپنے علاقوں کو روانہ ہوئے۔ اسی دوران ریلی کے دہشت گردوں نے نیچے اتر کر دکانوں کو آگ لگانا شروع کر دی اور اکٹھے ہونے والے ہجوم پر مولوی عبدالحمید کے مسلح گارڈز نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 2 مؤمنین شہید ہوگئے۔ اسی دوران آگ لگانے والے دہشت گردوں میں بھگدڑ مچنے اور واپس اپنی بسوں کی طرف دوڑنے والے، ریلی سے ہونے والی فائرنگ کی زد میں آگئے۔ اپنے ہی ہاتھوں اپنے لوگوں کے قتل کو دیکھ کر کالعدم تنظیم کے رہنماؤں نے ریلی کو تیزی میں علاقے سے نکال دیا اور اپنے ہاتھوں قتل ہونے والے اُن کے کارکنوں کو کوٹلہ جام میں اس لئے چھوڑ دیا، تاکہ اہل کوٹلہ جام کو ذمہ دار ٹھہرایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ریلی کے مسلح افراد کا اگلا قدم دریا خان میں مکتبِ اہلِ بیت علیھم السلام سے تعلق رکھنے والوں کی دکانیں اور تجارتی مراکز تھے۔ 2 مومنین کو دریا خان میں شہید کر دیا اور درجنوں زخمی کر دیئے گئے۔ دہشت گردوں کے حملے کے بعد درجنوں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرکے قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ دوسری طرف کل کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں زور بازو پر بدلہ لینے کا اعلان کرکے حالات کو بگاڑ دیا ہے۔ سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ بھکر میں اب تک مختلف سانحات میں شہید ہونے والے مؤمنین کی تعداد 70 تک جا پہنچی ہے، جن میں 22 خواتین بھی شامل ہیں، لیکن تاحال کسی ایک سانحے کے مجرموں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور یہی دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا بڑا ثبوت ہے۔ مولوی عبدالحمید اور اُس کے دیگر رفقاء جب بھی ڈی پی او سے ملنا چاہیں اُنہیں خصوصی پروٹوکول میں ڈی پی او آفس میں خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ موجودہ ڈی پی او سرفراز فلکی کے ساتھ اُن دہشت گردوں کے گہرے مراسم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گردوں کو کھلی چھٹی حاصل ہے۔

ناصر شیراز ی نے کہا کہ اگست کی ریلی کا انعقاد اور اُس کی حفاظت اور مقامی سرکاری انتظامیہ کا دہشت گردوں کی ریلی کے انتظامات میں شریک ہونا کم از کم بھکر کی سطح پر طالبان کی سرپرستی کا واضح ثبوت ہے۔ رانا ثناءاللہ نے متعدد مرتبہ ڈی پی او کو ٹیلی فون کرکے کالعدم طالبان اور القاعدہ کے دہشت گردوں سے تعاون کی ہدایت کی۔ ڈی پی او نے دہشت گردوں کی ایماء پر دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کی ایف آئی آر کوٹلہ جام کے رہائشیوں پر درج کرکے عدل و انصاف کے دروازے بند کر دیئے۔ ڈی پی او کو اس اعانت مجرمانہ کے بعد فوری طور پر معطل کیا جائے، اُس کے بعد آزاد جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے جو واقعہ کے اصل ذمہ داروں کی تفتیش کرے اور اُسے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا حق بھی حاصل ہو، القاعدہ اور طالبان کے مقامی سرپرستوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری موثر کارروائی کی جائے، جن بے گناہ لوگوں پر FIR درج ہوئی ہے، تمام مکاتبِ فکر کے عمائدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے کر اُس کی جانچ پڑتال کی جائے، تاکہ کسی بے گناہ کو سزا نہ ملے۔ ملک بھر میں جاری دہشت گردی کے واقعات سانحہ چلاس، بابوسر، سانحہ نانگا پربت، سانحہ کوئٹہ کی روک تھام کا واحد ذریعہ دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن ہے، ملکی سلامتی کیلئے اِن دہشت گردوں کیخلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔

سانحہ بھکر پنجاب حکومت کی سوچی سمجھی سازش تھا، مجلس وحدت نے حقائق جاری کر دیئے
وحدت نیوز (لاہور)  مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا لاہور میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ بھکر میں تصادم کا ذمہ دار پنجاب حکومت میں شامل وزیر قانون رانا ثناء اللہ ہے، جس نے تصادم کروایا اور اس کی مکمل نگرانی بھی کی۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ بھکر میں جب 10 اگست کو مجلس وحدت مسلمین نے پرامن استحکامِ پاکستان ریلی کی اجازت مانگی تو انتظامیہ نے 13 اگست شام کو میٹنگ میں ہمارے ذمہ داران کو یہ کہا کہ نقص امن کا خدشہ ہے، لہذا ریلی کا اجازت نامہ منسوخ کر رہے ہیں۔ ہم نے علاقی امن کو مدِنظر رکھتے ہوئے اپنے پروگرام کو منسوخ کیا۔ کالعدم سپاہ صحابہ کا بندہ ذاتی دشمنی کی بناء پر مارا گیا اور اُس کا ملبہ اہل تشیع پر ڈالنے کیلئے مولوی عبدالحمید نے گیم پلان تیار کیا، جس پر مقتول کے بھائی اور دیگر اہلِ خانہ کی عبدالحمید کیساتھ شدید تلخ کلامی ہوئی اور انہیں جنازہ نہیں پڑھانے دیا گیا اور کہا کہ آپ لوگ اہل تشیع سے ذاتی عناد کی بنیاد پر ہمارے بھائی کے اصل قاتلوں کو چھپانا چاہتے ہیں۔

ناصر شیرازی نے مزید بتایا کہ 24 اگست کو کالعدم تنظیم سپاہِ صحابہ نے اس قتل کو بنیاد بنا کر شیعہ مخالف ریلی نکالنے کا اعلان کیا، ڈی پی او سرفراز فلکی نے ریلی کی اجازت دی اور 600 پویس اہلکاروں کو ریلی کی سکیورٹی پر معمور کیا، یہ ضلعی انتظامیہ اور کالعدم جماعتوں کے گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے۔ بھکر کی سطح پر نکالی جانے والی کالعدم جماعت کی ریلی میں دور دراز علاقوں سے القاعدہ اور طالبان کے مقامی دہشت گردوں کو بلایا گیا، سارا دن بھکر شہر مسلح تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا رہا۔ پولیس دہشت گردوں کی معاونت کرتی رہی، سینکڑوں دہشت گرد غیر قانونی اسلحہ سے لیس پورے رستے پر محمد و آلِ محمد علیھم السلام اور ان کے ماننے والوں کی شان میں گستاخی کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ شام 6 بجے مسلح دہشت گردوں کی ریلی کا اختتام ہوا اور مسلح افراد گاڑیوں کی چھتوں پر بیٹھ کر اسلحہ لہراتے اور شیعہ مخالف نعروں کے ساتھ واپس اپنے علاقوں کو روانہ ہوئے۔ اسی دوران ریلی کے دہشت گردوں نے نیچے اتر کر دکانوں کو آگ لگانا شروع کر دی اور اکٹھے ہونے والے ہجوم پر مولوی عبدالحمید کے مسلح گارڈز نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 2 مؤمنین شہید ہوگئے۔ اسی دوران آگ لگانے والے دہشت گردوں میں بھگدڑ مچنے اور واپس اپنی بسوں کی طرف دوڑنے والے، ریلی سے ہونے والی فائرنگ کی زد میں آگئے۔ اپنے ہی ہاتھوں اپنے لوگوں کے قتل کو دیکھ کر کالعدم تنظیم کے رہنماؤں نے ریلی کو تیزی میں علاقے سے نکال دیا اور اپنے ہاتھوں قتل ہونے والے اُن کے کارکنوں کو کوٹلہ جام میں اس لئے چھوڑ دیا، تاکہ اہل کوٹلہ جام کو ذمہ دار ٹھہرایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ریلی کے مسلح افراد کا اگلا قدم دریا خان میں مکتبِ اہلِ بیت علیھم السلام سے تعلق رکھنے والوں کی دکانیں اور تجارتی مراکز تھے۔ 2 مومنین کو دریا خان میں شہید کر دیا اور درجنوں زخمی کر دیئے گئے۔ دہشت گردوں کے حملے کے بعد درجنوں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرکے قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ دوسری طرف کل کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں زور بازو پر بدلہ لینے کا اعلان کرکے حالات کو بگاڑ دیا ہے۔ سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ بھکر میں اب تک مختلف سانحات میں شہید ہونے والے مؤمنین کی تعداد 70 تک جا پہنچی ہے، جن میں 22 خواتین بھی شامل ہیں، لیکن تاحال کسی ایک سانحے کے مجرموں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور یہی دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا بڑا ثبوت ہے۔ مولوی عبدالحمید اور اُس کے دیگر رفقاء جب بھی ڈی پی او سے ملنا چاہیں اُنہیں خصوصی پروٹوکول میں ڈی پی او آفس میں خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ موجودہ ڈی پی او سرفراز فلکی کے ساتھ اُن دہشت گردوں کے گہرے مراسم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گردوں کو کھلی چھٹی حاصل ہے۔

ناصر شیراز ی نے کہا کہ اگست کی ریلی کا انعقاد اور اُس کی حفاظت اور مقامی سرکاری انتظامیہ کا دہشت گردوں کی ریلی کے انتظامات میں شریک ہونا کم از کم بھکر کی سطح پر طالبان کی سرپرستی کا واضح ثبوت ہے۔ رانا ثناءاللہ نے متعدد مرتبہ ڈی پی او کو ٹیلی فون کرکے کالعدم طالبان اور القاعدہ کے دہشت گردوں سے تعاون کی ہدایت کی۔ ڈی پی او نے دہشت گردوں کی ایماء پر دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کی ایف آئی آر کوٹلہ جام کے رہائشیوں پر درج کرکے عدل و انصاف کے دروازے بند کر دیئے۔ ڈی پی او کو اس اعانت مجرمانہ کے بعد فوری طور پر معطل کیا جائے، اُس کے بعد آزاد جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے جو واقعہ کے اصل ذمہ داروں کی تفتیش کرے اور اُسے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا حق بھی حاصل ہو، القاعدہ اور طالبان کے مقامی سرپرستوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری موثر کارروائی کی جائے، جن بے گناہ لوگوں پر FIR درج ہوئی ہے، تمام مکاتبِ فکر کے عمائدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے کر اُس کی جانچ پڑتال کی جائے، تاکہ کسی بے گناہ کو سزا نہ ملے۔ ملک بھر میں جاری دہشت گردی کے واقعات سانحہ چلاس، بابوسر، سانحہ نانگا پربت، سانحہ کوئٹہ کی روک تھام کا واحد ذریعہ دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن ہے، ملکی سلامتی کیلئے اِن دہشت گردوں کیخلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔

وحدت نیوز ( اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ بھکر جیسے واقعات کا مقصد پاک بھارت کشیدگی اور ایل او سی پر ہونے والے واقعات سے توجہ ہٹانا ہے اور اس کے پیچھے انہی کالعدم طالبان اور ان کی ہمدرد تنظیموں کے افراد ملوث ہیں جو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے فی الفور عدالتی کمیشن تشکیل دے، جو اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرے اور جو مجرم ثابت ہو اسے سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او بھکر کے کالعدم تنظیموں سے روابطہ ہونے اور شہر کے حالات خراب کرانے پر فوری طور پر اسے برطرف کیا جائے، گذشتہ روز شہداء کے سوائم پر پولیس کے لاٹھی چارج اور گرفتار کیے گئے 150 سے زائد بےگناہ افراد کو فوری رہائی کیا جائے، اگر یہ مطالبات آئندہ چوبیس گھنٹوں تک پورے نہ ہوئے تو پورے ملک میں علامتی دھرنے دیئے جائیں گے اور حکومت مخالف تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں گذشتہ رات ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے، آئے روز معصوم پاکستانی قتل کئے جا رہے ہیں لیکن حکومت مذاکرات کا ڈھول گلے میں ڈالنے کے سوا کوئی عملی اقدام نہیں اٹھا رہی، ایل او سی پر دن میں تین تین بار بلااشتعال گولہ باری کی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں ابتک کئی افراد شہید ہوچکے ہیں، لیکن ہماری طرف سے وہ رسپانس نہیں دیا جا رہا ہے جو دینا چاہیے، بھارتی آرمی چیف کے مسلسل دھمکی آمیز بیانات کے باوجود ہمارے آرمی چیف خاموش بیٹھے ہیں جو سوالیہ نشان ہے۔ اس صورتحال پر ہر پاکستانی پریشان اور تشویش میں مبتلا ہے کہ سرحدوں کے محافظ قتل ہو رہے ہیں جبکہ ہماری عسکری قیادت خاموش بیٹھی ہے، اس صورتحال کے پیش نظر ہم مطالبہ کرتے ہیں سیاسی و عسکری قیادت فوراً بھارتی دھمکیوں کا جواب دیں۔ پوری ملت پاک فوج کی پشت پر ہوگی اور ملت کا ہر فرد پاک دھرتی کے دفاع پر قربان ہوگا۔

مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ایک طرف بھارت ہمیں دھکیاں دے رہا ہے تو دوسری جانب ملک کے اندرونی حالات خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں، وہ لوگ اور تنظیمیں جن کی جڑیں آج بھی بھارت کے اندر ہیں، وہ پاکستان کے داخلی امن کو ثبوتاژ کرنے میں پیش پیش ہیں۔ قومی املاک کو نقصان پہنچانا، پاک فوج، سکیورٹی فورسز، پولیس، اور عوام کیخلاف خودکش دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات انہیں کی کارستانی ہے۔ عین اس وقت جب سرحدوں پر حالات خراب ہیں تو بھکر میں کالعدم گروہ نے ایک بار پھر عام معصوم شہریوں پر گولیاں برسا کر شہر کے امن کو غارت کر دیا ہے اور عوام کی توجہ اصل ایشو سے ہٹا دی گئی، جو اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ سرحدوں سے توجہ ہٹانے کیلئے ملک میں بڑی پیمانے پر فرقہ وارانہ تشدد کو ابھارنے کیلئے سامان مہیاء کیا جا رہا ہے۔ چند روز قبل اسلام آباد میں مدینۃ العلم کے مہتمم کا قتل اور کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے حالیہ واقعات شکوک و شبہات کو جنم دیتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ بھکر کے حالات خراب کرنے میں وہاں کا ڈی پی او ملوث ہے، جس کی سرپرستی پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کر رہے ہیں۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک کالعدم تنظیم کو ریلی نکالنے کی اجازت دی جائے جبکہ وطن سے پیار کرنے والوں کو چودہ اگست کو ملک کے حق میں ریلی سے روک دیا جائے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ڈی پی او بھکر نے نہ صرف کالعدم تنظیم کو ریلی نکالنے کیلئے اجازت دی بلکہ اس ریلی میں مسلح افراد کے آنے اور ہوائی فائرنگ سے بھی نہ روکا، 400 سے زائد مسلح افراد کی ریلی میں شرکت اور پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی اس چیز کو ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ پولیس کی سرپرستی میں شہر بھکر کے حالات خراب کیے گئے۔ یہاں تک کہ کوٹلہ جام میں کالعدم تنظیم کی طرف غلیظ نعرے لگائے گئے اور دو معصوم افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ نتیجاً چھ افراد شہید ہوگئے اور یوں اس واقعہ کا اختتام 15 افراد کی جانوں کے نقصان پر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبات کرتے ہیں کہ فوری طور پر بکھر واقعہ پر ایک جوڈیشل کمیش تشکیل دیا جائے اس سارے مماملے کی تحقیقات کرے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔

 وحدت نیوز (کراچی) پاکستان میں ایک ہی دہشتگرد گروہ شیعہ سنی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہے، شہر قائد میں دوبارہ سے شیعہ افراد کی قتل و غارت گری کا آغاز ہوگیا ہے، کراچی میں قمر سجاد کی شہادت کی پر زور مذمت کرتے ہیں، حکومت جلد از جلد قاتلوں کو گرفتار کر کے نشانِ عبرت بنائے۔ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عالم کربلائی نے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کھل کر بتادے کہ کراچی میں قیام امن اس کے بس کی بات نہیں تو پھر ہم قیام امن اور دہشتگرد عناصر کی سر کوبی کے لئے وہی طریقہ استعمال کر نے کو تیارہیں جو بلوچستان حکومت کے لئے احتیار کیاگیاتھا۔سانحہ بکھر اور کراچی میں روزانہ کی بنیادوں پر ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کا ٹھیکہ کسی اور کے پاس نہیں بلکہ ایک ہیکالعدم گروہ کے پاس ہے،جو کہ پنجاب اور کراچی میں دوعلیحدہ ناموں سے دہشتگرددی میں ملوث ہیں، حکومت قاتلو ں ، دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہی ہے،کالعدم جماعتوں کے کارندے اور سرپرست کھلے عام مظلوم مکتب تشیع کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے ،فقط نشانہ ہی نہیں بنا رہا بلکہ ا علانیہ دہشتگردی میں ملوث ہیں، ان کالعدم گروہوں کے سرپرست سر عام جلسوں ، جلوسوں اور میڈیا کے سامنے شیعہ مکتب کے پیروکاروں کے قتل کی واضح ذمہ داریاں قبول کرتے ہیں۔مگر افسوس قانون نافذ کر نے والے ادارے اور پاکستان کی آزاد عدالت عالیہ ان تمام باتوں اور حقائق کو جانتے ہوئے بھی کوئی قانونی کردار ادا نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور بکھر میں ایک ہی دہشتگرد گروہ شیعہ سنی مسلمانوں کے قتل عام میں ملو

وحدت نیوز (بھکر) نواز لیگ نے دہشت گردوں کی سرپرستی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، پنجاب پولیس کا بھکر کے شہداء کے سوئم کی مجلس پر دھاوا، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صوبائی ترجمان علامہ اصغر عسکری سمیت 150 افراد گرفتار۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے بھکر کی شیعہ آبادیوں پر حملے کے نتیجے میں 4 افراد کی شہادت ہوئی تھی، جن کا آج مقامی امام بارگاہ میں سوئم منعقد کیا جارہا تھا۔ اس موقع پر کالعدم تکفیری گروہ کی سرپرستی کرتے ہوئے نواز لیگ کی ایماء پر پنجاب پولیس نے شہداء کے سوئم میں شرکت کیلئے آنے والے ایم ڈبلیو ایم صوبہ پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری سمیت 150 افراد کو گرفتارکرلیا۔ دوسری جانب تازہ اطلاعات کے مطابق امام بارگاہ کا مکمل محاصرہ کر لیا گیا  ہے، اور کسی کو بحی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی جبکہ مومنین کی بڑی تعداد اب بھی امام بارگاہ کے اندر موجود ہے اور شہداء کی یاد میں عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔

وحدت نیوز ( کو ئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا رضوی نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ، آغا رضا نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرسے گفتگو ک رتے ہو ئے کہا کہ کوئٹہ میں مختلف سانحات میں شہید ہو نے والے سینکٹروں شہداء کے اہل خانہ تاحال حکومتی امدادی رقوم سے محروم ہیں ، سابقہ دور حکومت میں سرکاری افسران نے وعدے تو کیئے لیکن رقوم کی منتقلی کی عمل شروع نہیں کیا ، علمدار روڈ ہزارہ ٹاؤن سانحے میں بعض ایسے لوگ بھی شہید ہو ئے تھے کی جن کے مرنے کے بعد ان کے اہل خانہ شدید کسمپرسی کی حالت میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ۔ کمشنر کو ئٹہ نے رکن صوبائی اسمبلی سید محمد رضا کو یقین دہانی کروائی کے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کر کے جلد تمام شہداء کی امدادی رقوم کی منتقلی کا کام مکمل کر لیا جائے گا ۔

وحدت نیوز ( ہری پور) سیاسی جماعتیں اور سکیورٹی ادارے آخر کب تک دہشت گردوں کے ہاتھوں پاکستان کی تباہی اوربربادی کے مناظر ملاحظہ کرتی رہیں گے ، یہ دہشت گرد عناصر بیرانی ایجنڈے پر پاکستان کی جڑوں کو کھوکلا کر نے میں مصروف ہیں ، ہمارے حکمرانوں نے پاکستان کو امریکی کالونی بنا دیا ہے ، پاکستان میں ایک منظم پلاننگ کے تحت حالات کو بگاڑا جا رہا ہے ، کالعدم جماعتوں کے سنگین سانحات میں ملوث ہو نے کہ باوجود انہیں فری ہینڈ دینا اور ان کے خلاف کو ئی کاروائی نہ کرنا وفاقی حکومت اور سکیورٹی اداروں کی نیت کو مشکوک بنا رہا ہے ۔پنجاب میں صوبائی حکومت مسلسل دہشت گردوں کی پشت پناہ میں مصروف ہے ، بھکر میں تکفیری ٹولے کی جانب سے اہل تشیع آبادی پر مسلح حملہ اس بات کی واضح نشانی ہے کہ اب پاکستان میں کو ئی شیعہ محفوظ نہیں ہے ، دہشت گرد شام میں اپنی شکست کا بدلہ پاکستان میں اہل تشیع سے لے رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک گیر دفاع وطن کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں ضلع ہری پور کی تحصیل خانپور میں عوامی اجتماع سے خطاب کر تے ہو ئے کیا اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی اور علامہ سخاوت قمی بھی موجود تھے ۔ان کا کہنا تھامسلم لیگ ن جو کہ خود کو فخریہ متعدل اور محب وطن جماعت کہلواتی ہے ، آج بھکر میں دہشت گردوں کو سپورٹ کر کے اپنی ساکھ خود داغدار کر رہی ہے ، تاریخ گواہ ہے کہ مکتب اہل بیت (ع) کے پیروکار کبھی اس مادر وطن کے خلاف کسی خیانت میں شامل نہیں ہو ئے ، کو ئی سکیورٹی ادارہ ثبوت فراہم کرے کے کسی شیعہ نے کبھی کسی سرکاری ادارے ، بازار ، مسجد، چرچ یہ کسی اہل سنت پر حملہ کیا ہو یہ ایسی کسی سازش میں شامل رہا ہو ، جب کہ پاکستان کی سالمت صبح و شام کھیلنے والے تکفیری ٹولے کو ہر قسم کی قانونی و ائینی سپورٹ فراہم کی جا رہی ہے ، حکمران جماعت اور سکیورٹی اداروں کی دہشت گردوں کوسپورٹ کی صورت میں یہ خیانت قومی نقصان ثابت ہو گی ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree