ملتان (سٹاف رپورٹر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں چور ڈاکو، بھتہ خور اور تاوان حاصل کرنے والوں کو تحفظ ہے جبکہ عوام در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی پائمالی کی جا رہی ہے ملت جعفریہ نے کبھی بھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا ہمیں آئین و قانون کی پاسداری کا درس دینے والے خود قانون و آئین کو پیروں تلے روند رہے ہیں، ان خیالات کااظہار اُنہوں نے ملک بھر میں جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کی بازیابی کے حوالے سے ملتان میں مسنگ پرسنز ریکوری کمیٹی کے پہلے مرحلے میں شیعہ علمائے کرام کی جانب سے جامع مسجد الحسین نیو ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں علامہ غلام مصطفی انصاری، شیعہ علماء وفاق کے رہنما علامہ عون محمد نقوی، پاکستان عزاداری کونسل کے سربراہ علامہ سید مجاہد عباس گردیزی، علماء امن کمیٹی پاکستان ملتان کے ڈویژنل صدر علامہ اعجاز حسین بہشتی، مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی ، جامعہ شہید مطہری ملتان کے پرنسپل علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا انجینیئر کاشف حسین حیدری، علامہ امیر حسین ساقی، مولانا ہادی حسین ہادی، جامعہ مہدیہ کمپلکس کے سربراہ علامہ سلطان احمد نقوی موجود تھے۔ شیعہ علمائے کرام نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومتیں اپنی چوریوں کو چھپانے کے لئے قانون و آئین میں ترمیم کر رہی ہیں مظلوم بیس کروڑ عوام سے حکمرانوں کا کوئی سرو کار نہیں مقتدر ادارے بھی فقط زبانی کلامی وعدے کر رہے ہیں ہم اپنا آئینی اور قانونی حق مانگ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے افراد گناہ گار اور مجرم ہیں تو عدالتوں میں پیش کیا جائے پاکستان میں جنگل کا قانون راج کر رہا ہے بے گناہ افراد کو لاپتہ کیا جا رہا ہے ریاستی ادارے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں ملت جعفریہ اپنے بے گناہ اسیروں کی رہائی تک خاموش نہیں بیٹھے گی جیل بھرو تحریک پوری ملت جعفریہ کی تحریک ہے جیل بھرو تحر یک کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا ہم پر امن لوگ ہین ہمارا موازنہ دہشت گردوں اور قاتلوں کے ساتھ نہ کیا جائے ہماری وطن سے محبت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم اس وطن کے بنانے والے ہیں ، حکمران پاکستان سے زیادہ پاکستان دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں اور وفادارہیں، رہنمائوں نے اعلان کیا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 13 اکتوبر کومجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی ساتھیوں سمیت جامعہ مسجد نور ایمان سے گرفتاری دیں گے، 22 اکتوبر کو ڈاکٹر علامہ عقیل موسی خراسان مسجد سے ساتھیوں سمیت گرفتاری دیں گے، 27اکتوبر کو مجاہد عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین ساتھیوں کے ہمراہ جامعہ مسجد نور ایمان ناظم آباد سے گرفتاری دیں گے ۔ اور یہ سلسلہ صرف کراچی تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے پاکستان سے جیل بھرو تحریک کے تحت گرفتاریاں دی جائیں گی، اس موقع پر علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ ہم ملک پاکستان کے باوفا بیٹے ہیں ہم انصاف کے لیے ہر دروازے پر دستک دیں گے، سات سالوں سے لا پتہ جوانوں کی باز یابی کے لئے کراچی سے شروع کی گئی تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہیں،شیعہ علمائے کرام نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے شیعہ جوانوں کی جبری گمشدگی کا فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیا، رہنمائوں نے کہا کہ جس طرح آرمی چیف نے پاراچنار میں مظلوموں کا ساتھ دیا اب بھی پوری قوم کی نگاہیں آرمی چیف کی طرف ہیں، علمائے کرام نے کہا کہ اگر حکومت نے ان جبری لاپتہ جوانوں کو رہا نہ کیا تو جنوبی پنجاب میں جیل بھرو تحریک کا حصہ ہوگا ۔