وحدت نیوز(ڈیرہ غازی خان) 5 فروری 2009ء کو ڈیرہ غازیخان کے وڈانی امام بارگاہ میں ہونے والے خودکش حملے میں شہداء کی 8 ویں برسی منائی گئی، واضح رہے کہ آٹھ سال قبل جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازیخان میں دہشتگردوں نے خودکش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تیس کے قریب افراد شہید جبکہ پچاس سے زائد زخمی ہوئے تھے، شہداء کی برسی میں سینکڑوں مرد وخواتین نے شرکت کی، برسی میں مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ عسکری الہدایت، سید انعام حیدر زیدی اور دیگر نے شرکت کی۔ علامہ اقتدارحسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ وڈانی امام بارگاہ کو 8 آٹھ سال گزر گئے لیکن ابھی تک ورثاء کو انصاف نہیں ملا، حکومت دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے، ملک میں اگر دہشتگردوں اور تکفیریوں کے خلاف کاروائی کی جاتی تو اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوتے۔ اُنہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سے دہشتگردوں کے سرغنے اسمبلیوں میں پہنچائے جا رہے ہیں، حکومت میں موجود چند کالی بھیڑیں پاکستان کے استحکام کی دشمن ہیں، پاکستان کو ہمارے آبائو اجداد نے بنایا تھا اور ہم ہی اسے بچائیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمارے علمائے کرام اس وقت میدان میں ہیں، ہمارے جوانوں کو دفاع حرم کے بلاجواز جُرم میں لاپتہ کیا جا رہا ہے، جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حرم کا دفاع واجب ہے اسی طرح آئمہ اطہار اور اہلیبیت اطہار کے حرمہائے مقدسہ کا دفاع بھی واجب ہے۔ علامہ عسکری الہدایت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پر حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کیا جاتا تو دہشتگردی کا خاتمہ ممکن تھا، بدقسمتی سے حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو اپنے مفاد اور انتقام کے لیے استعمال کیا۔ آخر میں شہداء کی روح کی شادمانی اور ملکی سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی گئی۔