وحدت نیوز (ملتان) کرونا وائرس کے پیش نظر ملتان میں قائم قرنطینہ سنٹر کے باہر مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے زیراہتمام دوسرے روز بھی زائرین کی مشکلات کم کرنے کے لیے کیمپ لگایا گیا، جہاں مختلف اداروں کے تعاون سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان زائرین تک پہنچایا گیا۔
امدادی کیمپ کے موقع پر وحدت نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ زائرین امام حسین علیہ السلام کی مشکلات ہماری مشکلات ہیں ہم ان کے مسائل اور مشکلات کے خاتمے کے لیے بھرپور جدوجہد کریں گے، اہلیان ملتان ان زائرین کو اپنا مہمان سمجھتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم اپنی قوم کے مشکور ہیں جو ان زائرین کے ساتھ تعاون میں ہماری مدد کررہے ہیں، انشاءاللہ زائرین کو درپیش مشکلات اور مسائل حل کرانے کی مکمل کوشش کریں گے، روزانہ کی بنیاد پر زائرین کو جن چیزوں کی ضرورت ہے اُن تک پہنچائیں گے۔
علامہ اقتدار حسین نقوی نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کی جانب سے زائرین کے لیے کیے جانے والے اقدامات ناکافی ہیں، قرنطینہ سنٹر میں موجود زائرین کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جا رہی اور ان کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، بدقسمتی کے ساتھ قرنطینہ سنٹر میں موجود زائرین کے ساتھ اُن کی فیملیز اور بچے بھی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دعوے کیے گئے ہیں، لیکن عملی اقدامات نہیں کیے گئے، ابھی تک کسی زائر کا ٹیسٹ نہیں کیا گیا، اس سے زائرین میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کا خطرہ ہے۔ علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ زائرین کو اس وقت قوم کی مدد کی ضرورت ہے، اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین نے کیمپ لگا دیا ہے، جس کا مقصد زائرین، اُن کے لواحقین کے مسائل کو حل کرنا اور قرنطینہ سنٹر میں موجود زائرین کو درپیش مشکلات اور ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، صوبائی رہنما علامہ قاضی نادر حسین علوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، صوبائی ترجمان ثقلین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل مرزا وجاہت علی، آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر شہریار حیدر کیمپ میں موجود تھے۔ دوسرے روز کیمپ میں 200سے زائد زائرین میں اشیائے خوردونوش اور اشیائے ضروریہ تقسیم کی گئیں، اس موقع پر وائس آف سالاران کے صدر سید ندیم عباس عابدی، سید آل کاظمی اور دیگر افراد بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ ملتان کے قرنطینہ سنٹر میں 1270زائرین موجود ہیں جن کا تعلق پنجاب کے مختلف اضلاع سمیت گلگت بلتستان سے بھی ہے۔