وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی اور سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت علی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ حکومت یوم علی کے جلوسوں میں رکاوٹ بننے سے گریز کرے۔یوم علی کی مناسبت سے مجالس پر کسی قسم کی پابندی قابل قبول نہیں۔اس سلسلے میں صدر پاکستان، وزیر اعظم اور وفاقی وزیر مذہبی امور کو خطوط بھی ارسال کر دیے گئے ہیں۔کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے جاری ایس او پیز کے تحت ملت تشیع کواپنی عبادات اور مذہبی رسومات ادا کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔صدر پاکستان اور وزیر اعظم نے علماکے ساتھ اجلاس میں بھی واضح طور پر کہا تھا کہ ایس او پیز کے بیس نکات کی پاسداری کو یقینی بنانے والوں کی مذہبی معاملات میں کوئی خلل نہیں ڈالا جائے گا مگر سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتیں یوم علی کے جلوسوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مسلکی تعصب کی آڑ میں ملت تشیع کو نشانہ بنانے کی کسی کو بھی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ ملت تشیع کے حوالے سے کوئی بھی یکطرفہ فیصلہ کرنے کی بجائے شیعہ قائدین کو اعتماد میں لیا جائے اور مشاورت کے بعد وہ فیصلے کیے جائیں جن پر دونوں فریق راضی ہوں۔انہوں نے کہاکہ ملک کے آٹھ کروڑ تشیع پر کوئی اپنی مرضی کیسے ٹھونس سکتا ہے۔کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے جاری ہدایات پر ہمارے لوگ پہلے بھی سختی سے کاربند رہے ہیں اور آئندہ بھی احتیاط کے تمام تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ عزاداری ہمارے ایمان کا حصہ ہے جس پر کسی قسم کو کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ملت تشیع قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے قانونی تقاضوں کو ہمیشہ اور ہر حال میں مقدم رکھا۔اگربازار،شاپنگ مال اور کاروبار کی اجازت دی جاسکتی ہے تو عزاداری کے خلاف سازش کیوں؟حکومت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے اور یوم علی کے سلسلے میں نکلنے والے جلوس اور مجالس کی فی الفور اجازت دے وگرنہ انتظامیہ خود ذمہ دارہوگی۔