وحدت نیوز(ملتان) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیراہتمام لاپتہ شیعہ نوجوانوں کی بازیابی کیلئے نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ ابوالفضل العباس سے چوک کمہاراں تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے چوک کمہاراں والا پر احتجاجی علامتی دھرنا دیا۔ دھرنے کے شرکا نے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے رہنما علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ ہمارا یہ علامتی دھرنا لاپتہ شیعہ عزاداروں کے حوالے سے ہے جنہیں کئی سالوں سے ریاستی اداروں نے لاپتہ کیا ہوا ہے، ہماری یہ تحریک آئین کے آرٹیکل دس کی بحالی کیلئے ہے اس کے مطابق اگر ریاست میں موجودکسی شخص کو گرفتار کیا جائے تو 24 گھنٹوں میں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ مگر افسوس کے ساتھ کئی سالوں سے ہماری یہ آئینی تحریک چل رہی ہے۔ ہماری مائیں اور بہنیں روڈوں پر آکر بیٹھتی ہیں۔ مگر افسوس کے ساتھ ملکی وزیر اعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان ہماری باتوں پر کان نہیں دھرتے ہیں۔ ملک میں مسنگ پرسن کے مسئلہ پر بین الاقوامی سطح پر ملکی بدنامی باعث بن رہا ہے حکومت کو اس کی کوئی پروا نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ مسنگ پرسن کی بہت سی مائیں اپنے بچوں کے انتظار میں نابینا ہو گئی ہیں اور لاپتہ افراد میں سے بہت سے ایسے والدین ہیں جو اپنے پیاروں کی بازیابی کی راہ دیکھتے ہوئے اس دنیا سے چلے گئے ہیں۔ لیکن ریاست مدینہ کی بات کرنے والوں کو کوئی پرواہ نہیں۔ ہماری احتجاجی تحریک جاری ہے جب تک آخری مسنگ پرسن کو بازیاب نہیں کرایا جاتا یہ احتجاج جاری رہے گا۔ خوشاب میں آج پھر ایک شیعہ نوجوان کو مسنگ کر دیا گیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
رہنماؤں نے کہا کہ احتجاجی دھرنے کے شرکا سے اظہار یکجہتی کیلئے11 اپریل بروز اتوار ملک بھر میں مسنگ پرسن کی بازیابی کیلئے بھرپور احتجاج کیا جائے گا اور ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراوں پر علامتی احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔ اس موقع پر علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین ہادی، مولانا غلام جعفر انصاری، فخر نسیم صدیقی، ثقلین ظفر، عاطف حسین اور دیگر موجود تھے۔