وحدت نیوز(ملتان) ایک طرف ملک بھر سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کراچی میں مزار قائد پر گذشتہ 20 روز سے احتجاجی دھرنا جاری ہے تو دوسری جانب مسلسل شیعہ نوجوانوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ روز مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری تنظیم سید علی رضا زیدی کو رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور سے دن دیہاڑے لاپتہ کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سید علی رضا زیدی کو دوپہر تین بجے اُن کے آبائی گائوں جن پور سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، ذرائع کے مطابق ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی رہنماء رات گئے لاپتہ ہونے والے سید علی رضا زیدی کے گھر پہنچ گئے ہیں، ورثاء کی جانب سے مقامی تھانے کو اطلاع کر دی گئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ ایک طرف ہمارا پُرامن احتجاج جاری ہے جبکہ دوسری جانب ہمارے نوجوانوں کو لاپتہ کیا جا رہا ہے۔
ریاست ہمیں مجبور کر رہی ہے، ہم پُرامن قوم ہیں، ریاست ہمارا امتحان نہ لے، اگر ہم سڑکوں پر نکل آئے تو ایک نئی تاریخ رقم ہوگی، حکومت ہماری امن پسندی کو کمزوری سمجھ رہی ہے، لگتا ہے کہ حکومت کو امن کی بات سمجھ نہیں آتی، 20روز گزر گئے ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں اپنے پیاروں کے لیے مزار قائد پر بانی پاکستان سے اپنے پیاروں کا جرم پوچھ رہی ہیں۔؟ کسی حکمران کو ابھی تک یہ توفیق نہیں ہوئی کہ ان کے دکھوں کا کوئی مداوا کرسکے۔
گذشتہ روز ننھے بچوں نے گورنر ہائوس کے باہر احتجاج کیا اور مراسلہ دینے گئے لیکن ان بے حس حکمرانوں کو ان بچوں پر بھی رحم نہ آیا۔ ہم حکومت اور ریاستی اداروں سے اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں، بصورت دیگر ملک گیر تحریک ایک نئی تاریخ رقم کرے گی۔