وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل عباس علی نے کہا ہے کہ قومی سطح کی پالیسیوں کو نا صرف معاشرتی ضروریات اور موجودہ صورتحال کا عکاس ہونا چاہیے بلکہ عوام کے حقیقی مسائل و مشکلات کے پائیدار حل کا ضامن ہونا چاہیے ۔ یہ پالیسیاں محض فائلوں تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ ان پر عمل در آمد کرکے ان کے ثمرات عوام تک پہنچانا ضروری ہیں۔ حقیقی جمہوریت کا مطلب عوام کے یکساں حقوق اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے تاکہ معاشرے میں نابرابری کی صورتحال ہی پیدا نہ ہوں۔ تاریخ و سیاست کے مستندمفکرین کا منصب سیاست اور حق حکمرانی کو معاشرے میں اخلاقی لحاظ سے کمال اور کردار کے لحاظ سے مثال کا درجہ رکھنے والے افراد کے لیے مخصوص کرنا اسی وجہ سے ہے۔کہ سیاست سے منسلک طبقہ نا صرف ریاست کے اداروں میں پیدا ہونے والی خرابیوں اور کمزرویوں پر چیک رکھتا ہے بلکہ عوام کی سوچ کو مثبت سانچے میں ڈال کر سماجی رویے بھی متعین کرتا ہے۔ نمائندوں اور حکمرانوں کے انتخاب کے معاملے میں ہمیں جہاں اخلاقی بے راہ روی یا دیانتداری کے حوالے سے کسی پر معمولی سا الزام بھی سامنے آنے پر سسٹم اور سیاسی جماعتیں امیدواری کے مرحلے پر ہی ایسے افراد کو مکھن سے بال کی طرح نکال باہر کرنا چاہیے۔ لیکن ہماری بد قسمتی کہ قومی سیاست صرف مفادات کا کھیل بن کر رہ گئی ہے۔ پولیٹکل سسٹم کی اوور ہالنگ کے لیے بھی ایک عدد ایک ایکشن پلان وضع کرنا ناگزیر قومی ضرورت بن چکا ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدمت مسلمین کراچی کے رہنماء علامہ علی انورجعفری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کنٹرول لائن پر جاری بھارتی فائرنگ و گولہ باری کا نوٹس لے ۔ملت جعفریہ ملکی بقا ء کی خاطر ہر اول دستہ کا کردار ادا کرے گی ملکی سر حدوں کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے دریغ نہیں کیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جاری بھارتی جارحیت کے خلاف یوم عزم دفاع کے حوالے کرا چی کی مختلف جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہروں سے خطاب میں کیا جبکہ ایم ڈبلیو ایم کراچی کی جانب سے مرکزی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد بعد نماز جمعہ منعقد کیا گیا جس سے علامہ علی انور جعفری،علامہ صادق جعفری،رضا نقوی ،ناصر الحسینی ،روح اللہ مجلسی ،زین رضوی سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا، علامہ علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ بھارتی جنرل کی جانب سے قلیل المدتی جنگ کی دھمکی نے قوم کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے بھارت کو احساس نہیں ہے کہ اس نے کس قوم کوللکارا ہے انہوں نے مزید کہا کہ و طن کے د فاع کیلئے ملت جعفریہ کابچہ بچہ کٹ مرے گا بھارتی جارحیت نے خطہ میں اپنے ناپاک عزائم کو واضح کر دیا ہے بھارت عالمی قوانین اور تمام اخلاقی و سفارتی تقاضوں کو ڈھٹائی سے پامال کرنے میں مصروف ہے ،مودی سرکار کسی بھول میں نہ رہے اس بار اسیے 65کی جنگ سے بھی زیادہ نقصان اُٹھانا پڑے گا ،بھارت یاد رکھے پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے۔مظاہرے سے دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرہ مودی ایک غیر مدبر اور نا اہل حکمران ہے جو اپنے ہٹ دھرمی اور غیر دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے پورے خطے کو جنگ کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ پاکستان کے سرحدی علاقوں میں بھارت کی طرف سے آئے روز گولہ باری اس کے جنگی عزائم کو واضح کر رہی ہے۔بھارت کا یہ جارحانہ طرز عمل نا قابل قبول ہے۔ افواج پاک داخلی محاذوں پر برسرپیکار ہونے کے ساتھ ساتھ اپے دفاع میں بھی پوری طرح چوکس ہے مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا مسلسل سرحدی خلاف ورزی پر بھارتی سفیر کو طلب کیا جائے اگر بھارت اس ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے تو اس سے فورا سفارتی تعلقات ختم کر کے اس کے سفیر کو ملک بدر کر دیا جانا چاہیے وطن عزیز کی سالمیت کی خاطر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں پوری قوم بھارتی جارحیت کے خلاف ہم آواز ہے مظاہرین نے مردہ باد بھارت کے نعرے لگائے ۔اورایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کرائی گئی ۔دریں اثنا ء مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف صوبہ بھر میںیوم عزم دفاع کے حوالے سے ملکی سر حدوں پر حالیہ بھارتی دہشتگردی سے شہید ہونے والے افواج پاکستان کے جوانوں اور شہریوں کے ایصال ثواب کیلئے قر آن خوانی و فاتحہ خوانی کے اجتماعات منعقد کئے گئے اور بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں ایم ڈبلیو ایم کے مختلف کراچی سمیت صوبائی وضلعی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی طرف سے آئے روز گولہ باری کو جنگی عزائم قرادیا اور اس کی شدید مذمت کی ۔

وحدت نیوز(پاراچنار) سابق سینیٹر اور تحریک حسینی پارا چنار کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد حسین الحسینی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون ملت تشیع کیخلاف انتقامی کارروائیاں فوری طور پر پر بند کرے، بصورت دیگر اگر ملت تشیع نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا تو پارا چنار سے کراچی تک نواز شریف کیلئے مشکلات کھڑی ہوجائیں گی۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور معروف عالم دین علامہ امین شہیدی کو بے بنیاد مقدمہ میں پھنسانے کی کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں عجیب قانون ہے، دہشتگرد آزاد پھرتے ہیں اور اتحاد و وحدت کا درس دینے والوں کیخلاف مقدمات قائم کئے جاتے ہیں، علامہ امین شہیدی کیخلاف مقدمہ کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ تکفیری آپسی اختلافات کے باعث ایک دوسرے کو قتل پھر رہے ہیں اور اس کا الزام اہل تشیع پر ڈال دیا جاتا ہے، جو کہ سب کچھ نواز شریف کی ایماء پر دہشتگردوں کی قربت کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔ علامہ عابد حسین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ حکومت امن پسندوں اور دہشتگردوں میں تمیز کرے، اور انتقامی روش فوری طور پر ترک کر دے، مسلم لیگ نون کو ان کارروائیوں کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہی ہوگا، سعودی ریال کے چکروں میں اہل تشیع کیخلاف کارروائیاں کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گرفتار اہل تشیع کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور علامہ امین شہیدی کیخلاف درج بے بنیاد قتل کیس کو ختم کیا جائے، بصورت ملت تشیع اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے۔

وحدت نیوز (شکارپور) آج وارثان شہداء کمیٹی کی اپیل پرشکارپورسمیت سندہ بھر میں یوم احتجاج اور یوم سیاہ منایا گیا۔ شکارپور میں کربلا معلیٰ امام بارگاہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی،ریلی میں وارثان شہداء، علماء اور عوام کی بڑی تعداد نے سیاہ پٹیاں باندہ کر شرکت کی۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سانحہ شکارپورسندہ کی تاریخ کاایک المناک سانحہ ہے۔ اس سانحے کو سات ماہ کا طویل عرصہ گذر چکا ہے ،مگر سندہ حکومت کے وارثان شہداء سے کئے گئے وعدے وفا نہیں ہوئے۔ وزیر اعلیٰ کی اعلان کردہ کمیٹی کا گذشتہ کئی ماہ سے کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا، جس سے سندہ حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے کا اظہار ہوتا ہے۔ شہداء کے ورثاء اور ایسے زخمی جو کام کے قابل نہیں رہے، کے لئے ملازمتوں کا اعلان کیا گیا تھا، مگر ابھی تک کسی کو بھی ملازمت نہیں دی گئی۔ متاثرہ جامع مسجد کی تعمیر کے لیئے جو وعدے کیئے تھے وہ اب تک پورے نہیں کیئے گئے، جس کے باعث متاثرہ مسجد و امام بارگاہ کی سیکورٹی میں دشواری پیش آرہی ہے ۔ سندہ کے مختلف اضلاع خصوصا شکارپور، خیرپور ، قمبر شہداد کوٹ، وغیرہ میں آج بھی دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس موجود ہیں، جو کسی بھی سانحے کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان کے خلاف بھرپور آپریشن کی ضرورت ہے۔ آج بھی سندہ کے طول وعرض میں کالعدم دھشت گرد تنظیموں کی نفرت انگیز سرگرمیاں جاری ہیں۔ جس کے باعث ہم قوم کو یہ بتانے پر مجبور ہیں کہ سندہ حکومت عہد شکنی کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی سندہ نے اپنے حالیہ اجلاس میں ایسے۴۸ مدارس کی نشاندہی کی ہے جہاں دھشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بعض مدارس میں دینی تعلیم کی بجائے دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان ۴۸ مدارس کے نام کی فہرست شایع کی جائے۔ اور عوام کو یہ بھی بتایا جائے کہ دھشت گردی میں ملوث ان مدارس کا تعلق کس جماعت سے ہے اور انہیں کون فنڈنگ کرتا ہے۔ شکارپور ضلع کے وہ مراکز جو دھشت گردی کے ٹریننگ کیمپس میں تبدیل ہوچکے ہیں ان کے خلاف بھی رینجرز اور فوج کی نگرانی میں فی الفور کارروائی کی جائے۔ ہم اس موقع پر بہادر عوام، سول سوسائٹی اور سیاسی کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے دھشت گردی اور مذہبی جنونیت اور نفرتوں کے خلاف بھرپور آواز بلند کی۔

سانحہ شکارپور کو سات ماہ کا طویل عرصہ گذر چکا ہے ،مگر سندہ حکومت کے وعدے وفا نہیں ہوئے۔ اس موقع پر وارثان شہداء نے متفقہ طورپر فیصلہ کیاہے کہ سندہ حکومت کی عہد شکنی کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، ہم پوری قوم اورعوام کی نمائندہ سیاسی، مذہبی، قوم پرست جماعتوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندہ حکومت کی عہد شکنی کے خلاف تحریک میں وارثان شہداء کا ساتھ دیں۔ احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے میں آج سندہ بھر کے عوام نے یوم احتجاج اور یوم سیاہ مناکر وارثان شہداء کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے یوم احتجاج کے سلسلے میں بھر پور تعاون پر مجلس وحدت مسلمین ، اصغریہ۔۔۔ اور آئی ایس او کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز (شکاپور) شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی کی قیادت میں ایک وفد نے احتجاجی تحریک کے سلسلے میں مختلف شہروں کا دورا کیا اور مومنین سے ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پرنصیر آباد،کنب ، ھنگورجا، دولت پور، جام شورو،حیدر آباد اور کراچی میں گفتگوکرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سانحہ شکارپور کو سات ماہ کا طویل عرصہ گذر چکا ہے ،مگر سندہ حکومت کے وعدے وفا نہیں ہوئے۔ دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور کالعدم فرقہ پرست جماعت کی شرانگیز سرگرمیاں جاری ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی اعلان کردہ کمیٹی کا گذشتہ کئی ماہ سے کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا، جس سے سندہ حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندہ حکومت عہد شکنی نہیں کررہی ہے۔ جس کے باعث وارثان شہداء نے احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے انشاء اللہ، قوم، ظلم و نا انصافی کے خلاف جدوجہد میں وارثان شہداء کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی،انہوں نے کہا کہ جمعہ ۲۸ اگست کو یوم سیاہ اور یوم احتجاج کے موقع پر قوم سندہ حکومت کی عہد شکنی پر بھر پور آواز بلند کرے گی۔

وحدت نیوز (ملتان) گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے گرفتار بے گناہ رہنماؤں کی رہائی کے لیے ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی،ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی،آئی ایس او پاکستان کے مرکزی نائب صدر سرفراز حیدر، ڈویژنل صدر ڈاکٹر قمر علی رضا،قاسم جعفری، میثم جعفری ، محمد عباس صدیقی،مہر سخاوت علی، دلاور عباس زیدی اور دیگرنے کی۔ مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں گرفتار رہنما غلام عباس ، جی بی اسمبلی کے اُمیدوار مطہر عباس اور آئی ایس او گلگت کے ڈویژنل صدر جمال حیدر کی گرفتاری نواز حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ ہے، ہم پاکستان کے پُرامن شہری ہیں اور اپنے حقوق کی آواز بلند کرنا پاکستان کے ہر شہری کا حق ہے، گلگت میں یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنا ہمارا حق ہے، ہم پاک فوج اور قومی سلامتی اداروں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار وزیرستان سے بڑھا کر ملک کے دیگر علاقوں میں بنائے گئے وزیرستان کا بھی خاتمہ کیا جائے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی نائب صدر سرفراز حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت میں گرفتار کیے گئے رہنماؤں پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ہیں جن کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، پوری دنیا جانتی ہے کہ ہم نے ہر ظلم کے خلاف اور ہر مظلوم کے حق میں آواز بلند کی ہے، گلگت بلتستان کی حکومت نے دہشتگردوں کے دباؤ میں بے گناہ رہنماؤں کو پابندسلاسل کررکھا ہے، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماعلامہ اقتدار نقوی نے وفاقی اور جی بی غکومت سے مطالبہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما غلام عباس، مطہر عباس اور آئی ایس او کے ڈویژنل صدر جمال حیدر کو فی الفور رہا کیا جائے، ورنہ احتجاج کا دائرہ پورے ملک میں پھیلا دیا جائے گا۔ اس موقع پر رہنماؤں نے گلگت بلتستان حکومت کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں نعرے بازی کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree