وحدت نیوز (اسلام آباد) شہدائے سانحہ جیکب آباد کے لواحقین کا انصاف کے لئے سڑکوں پر آنا ریاست کی ناکامی ہے،مجلس وحدت مسلمین مظلوموں کو انصاف ملنے تک خوانوادہ گان شہداء کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،جیکب آباد پولیس کی جانب سے پرامن مظاہرین کیخلاف طاقت کا استعمال ریاستی دہشت گردی ہے،سندھ کے حکمران مظلوموں کو انصاف دلائیں اور لواحقین شہداء پر تشدد سے باز رہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی رہنماوُں کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے،سانحہ شکارپور کے دلخراش اور انسانیت سوز واقعے کے باوجود سندھ حکومت دہشت گردوں کیخلاف کاروائی نہ کرسکی،پیپلز پارٹی میں انتہا پسند اور تکفیری سوچ رکھنے والے قابض ہو چکے ہیں،دہشت گردوں سے ان کے مفاد وابسطہ ہے،اگر شہداء کے لواحقین کو انصاف نہ ملا تو احتجاج لانگ مارچ میں تبدیل ہوگا اور احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیلے گا،انہوں نے کہا کہ جیکب آباد میں اس وقت کوئی ایک مسلک نہیں بلکہ پوری انسانیت سڑکوں پر ہے،شیعہ ،سنی،ہندو اور سکھ برادری متحد ہو کر انتہا پسندی اور دہشت گردوں کیخلاف بے رحمانہ کاروائی کے لئے سراپا احتجاج ہے،بے گناہ پاکستانیوں کے بہیمانہ قتل عام پر انصاف لئے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے،سندھ اور بلوچستان کے حکمرانوں کا کالعدم جماعتوں کے ساتھ راوابط اور ان سے ملاقاتیں اس بات کی غمازی ہے کہ آپریشن ضرب عضب اورنیشنل ایکشن پلان کی ان کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں،ان حکمرانوں کو پاکستانی عوام اور ریاست سے نہیں اپنے اقتدار اور دولت سے محبت ہے۔

وحدت نیوز (جیکب آباد) قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر جیکب آباد سمیت ملک بھر کے عوام ، دھشت گردی اورمعصوم انسانوں کے قتل عام کے خلاف ۳ نومبر کو اپنے گھروں سے باہر نکلیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکریٹری سیاسیات علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰ محرم کو شیعہ سنی مسلمان ، ھندو، سکھ ، کرسچن سب متحد ہوکر انسان دشمن دھشت گردوں کے خلاف آواز بلند کریں گے۔ دھشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن ضروری ہے۔

در ایں اثناء شکارپور میں جئے سندہ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندہ کی دھرتی پر دھشت گردوں کے اڈے اور ٹریننگ کیمپس قبول نہیں۔ ۳ نومبر دھشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم اورقومی یکجہتی کا دن ہوگا۔ اس موقع پر چیئرمین ریاض علی چانڈیو نے کہا کہ ہم ۳ نومبر کے عوامی احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ دھشت گردی اور مذہبی جنونیت کے خلاف ہم ہر محاذ پر ایم ڈبلیو ایم اور وارثان شہداء کے ساتھ ہوں گے۔

در ایں اثناء جماعت اسلامی صوبہ سندہ کے امیر ڈاکٹر معراج الھدیٰ صدیقی نے علامہ مقصود علی ڈومکی سے گفتگو کرتے ہوئے ۳ نومبر کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دھشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں حکمرانوں کی جانب سے محرم الحرام اور عزاداری نواسہ رسولۖ سید شہداء کیخلاف متعصبانہ کارروائیوں کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہونیوالے مظاہرے میں چاروں صوبوں بالخصوص پنجاب میں ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کارروائیوں کیخلاف عزداران نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علماء، ذاکرین اور بانیان مجالس کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان دہشتگردی اور انتہاپسندی کی عفریت کے خاتمے کیلئے بنایا گیا تھا، بدقسمتی سے ہمارے عاقبت نااندیش حکمران اسے محرم الحرام میں نواسہ رسولۖ کے نہتے اور پرامن عزاداروں کیخلاف استعمال کر کے ان سے مذہبی آزادی جو پاکستان کے آئین و قانون نے ان کو دی ہے، سلب کر رہے ہیں، جو ہمارے لئے کسی طور بھی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عزاداری سید شہداء کے بغیر زندگی کو موت پر ترجیح دیتے ہیں، پنجاب کے حکمران ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کارروائیوں سے باز رہیں، ذاکرین اور علما کی ضلع بندیاں قابل مذمت ہیں، انہیں ہم ذکر محمد و آل محمد کیساتھ دشمنی قرار دیتے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سربراہ علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا تھا کہ روایتی جلوس ہائے عزاء اور چار دیواری کے اندر خواتین کی مجالس پر ہمیں کسے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، ایمپلی فائر ایکٹ سے عزاداری سید شہداء کو مثتثنیٰ قرار دیا جائے، ہم لاکھوں کے اجتماعات کو لاوڈ سپیکر کے بغیر کنٹرول نہیں کر سکتے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علامتی احتجاج کے بعد حکمران ہمیں اپنے آئینی و قانونی حق روکنے کی کوشش نہ کریں بصورت دیگر ملک بھر میں عزاداری کی مجالس و جلوس ہائے عزاء سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کس کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے، دہشتگردوں کے سرپرستوں اور داعش، النصرہ، بوکو حرام جیسے درندہ صفت گروہوں کے سرپرست بادشاہوں کے نظام کو ہم قائداعظم کے پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری سید شہداء کیلئے ہم اپنی جانیں دینے کو تیار ہیں لیکن اس کیخلاف کسی بھی قدغن کو برادشت نہیں کریں گے، تاریخ گواہ ہے دنیا کا کوئی بھی ظالم و جابر آج تک نہ اس عزاداری کو روک سکا ہے نہ عزاداران امام مظلوم اسے رُکنے دینگے۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پنجاب کے طول و عرض میں عزاداران امام مظلوم کیخلاف ایک منظم منصوبی بندی کے تحت کارروائیاں جاری ہیں، علماء، ذاکرین، بانیان مجالس کو ہراساں کیا جا رہا ہے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے، ہم ان کارروائیوں کو ن لیگ کی جانب سے انتقامی کارروائیوں تصور کرتے ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک بھر میں نہ ختم ہونیوالے احتجاجی مظاہرے شروع ہونگے، جو ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے پرامن شہری ہیں، خدا کا شکر ہے کہ اس ملت سے تعلق رکھنے والوں نے کبھی بھی پاکستان کی سلامتی کیخلاف کوئی قدم نہیں اُٹھایا، ہم نے پاکستان کی سلامتی و بقا کیلئے 24 ہراز سے زائد جانوں کے نذرانے پیش کئے، لیکن ملکی سلامتی پر آنچ تک نہیں آنے دی، پنجاب کے حکمران ہمارے قاتلوں کی سرپرستی کرتے رہے، آج بھی یہ انتقامی کارروائیاں دہشتگردوں کی خوشنودی کیلئے کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عزاداری سید شہداء ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، ہم اس سے ایک ایچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، پنجاب میں علماء و ذاکرین پر ضلع بندیاں ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کو محدود کرنے کے سازشی ایجنڈے کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے، ظالم اور مظلوم کو ایک لاٹھی سے ہانکنے کا عمل ختم ہونا چاہئے، ایمپلی فائر ایکٹ سے مجالس عزاء کو مستثیٰ قرار دیا جائے، ذکر محمد آل محمد میں کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ وحدت، اخوت اور محبت کا پیغام دیا جاتا ہے، آج کے اس علامتی مظاہرے کے بعد بھی حکمرانوں کا رویہ یہی رہا تو ہم ملک گیر احتجاج پر مجبور ہونگے۔ مظاہرین سے آئی ایس او پاکستان کے مرکزی رہنما توقیر عباس، علامہ وقارالحسنین نقوی، شیخ عمران علی، افسر حسین خان سمیت دیگر رہنماوُں نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرے میں عزاداران و خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومتی غنڈہ گردی کیخلاف نعرہ بازی کرتے رہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری سید الشہداء ہمارا آئینی جمہوری اور قانونی حق ہے جس سے ہم کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ وفاقی ، پنجاب اور سندھ حکومت کی جانب سے عزارداری کو محدود کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم کسی صورت اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ عزاداری سید الشہداء پر کوئی قدغن لگائیں ، حکومت پنجاب اور حکومت سندھ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے بجائے عزاداری اور پُر امن جلوس کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کسی صورت قبول نہیں۔آج اسی سلسلے میں پاکستان کے مختلف شہروں میں عزاداری سید الشہداء کو محدود کرنے کی حکومتی سازش کے خلاف ملک گیر مظاہرہ کیا گیا۔وطن عزیز میں سالوں سے جو کام دہشت گرد نہیں کرسکے وہ کام وفاقی حکومت ، سندھ اور پنجاب حکومت نیشل ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کے خلاف کر رہی ہے۔ حکمرانوں کی بے حسی اور ظلم عروج پر ہیں۔ دہشت گرد گروہوں کو خوش کرنے کے لیے محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس پر پابندیاں عائد کی جاری ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب ، سندھ اور وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ عزادارن سید الشہداء کو آزادی کے ساتھ مجالس اور جلوس عزاء کرنے کی مکمل آزادی دیں۔ بصورت دیگر ملک گیر پیمانے پہ احتجاجی مظاہروں کو مزید وسعت دیں گے ۔ جس کی وجہ سے حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔ یہ احتجاجی ریلی تمام عزاداروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ عزاداری سید الشہداء ظالم سے نفرت اور مظلوم کی حمایت میں کی جاتی ہے۔ جو تمام مظلوم انسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کو ظاہر کرتی ہے اور رہتی دنیا تک یہ عزاداری قائم و دائم رہے گی۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین اور امام بارگاہ یونین ملتان کے زیراہتمام نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ ابوذر حسین مہدوی نے کہا کہ عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے، پنجاب حکومت ہمارے آئینی اور قانونی حق کو غصب کرکے یزیدیت کو فروغ دے رہی ہے، جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کرتے۔ امام بارگاہ یونین ملتان کے صدر اسد عباس بخاری نے اس موقع پر ملتان کے لائسنسداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کا ذکر کرنے والوں پر پابندیاں لگانا دراصل ذکر حسین کو محدود کرنا ہے، جو کام دہشت گردی 35سالوں میں نہیں کرسکی، اب وہ کام یہ حکومت کرنا چاہتی ہے، ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر عزاداری کو روکا گیا یا ہمارے بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تو پھر اس یزیدی حکومت کی بساط اسی محرم لپیٹ دی جائے گی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ آج ملک بھر میں قائد وحدت کے حکم پر علامتی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، جو کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے لیے ایک الٹی میٹم ہے، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے اور عزاداری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تو ہم ملک کے ہر چوک میں دھرنا دیں گے اور عزاداری امام حسین کریں گے۔ سید اقبال مہدی زیدی نے کہا کہ ہر دور کے یزید نے حسینیت کو روکنے کی ناکام کوشش کی، لیکن وہ اپنے عزائم میں ناکام و نامراد ہوا اور انشاءاللہ اس دور کا یزید بھی ناکام ہوگا۔

وحدت نیوز (گلگت) مظلومین یمن پر آل سعود کے بہیمانہ ظلم و بربرت اور وطن عزیز پاکستان سے فوج کو بھیجنے کے نواز حکومت کے فیصلے کیخلاف آواز بلند کرنے کی پاداش میں اسیر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس، ایم ڈبلیو ایم گلگت کے رہنما مولانا شہادت حسین ، مطہر عباس اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن کے صدر جمال حیدرکو آج ضمانت پر رہائی مل گئی۔ تفصیلات کے مطابق یمن پر جب آل سعود کی جانب سے حملہ ہوا اور نواز حکومت نے پاکستان سے آل سعود کی ایماء پر پاکستانی فوج کو بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا تو ملک بھر کی طرح گلگت میں بھی اپریل کے پہلے ہفتے میں مظلومین یمن کے حق اور آل سعود کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے مظلومین یمن کی حمایت، آل سعود کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم اور یمن میں پاکستان آرمی کو بھیجنے کی مخالفت کی۔ گلگت کی سرزمین پر اس وقت کے نگران وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور دیگر ریاستی اداروں نے اس احتجاج کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر ان رہنماوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرا دیا تھا۔ یمن میں دہشتگردی کی مخالفت کرنا گلگت میں دہشتگردی کے مترادف قرار دیا گیا اور انہیں پولیس نے ہتھکڑیاں پہنا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا تھا۔ آج ان تمام رہنماوں کو ضمانت پر رہائی مل گئی اور جوانوں کی ایک بڑی تعداد نے اسراء کا استقبال کیا اور انہیں ریلی کی صورت میں گھروں تک پہنچایا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree