وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو روایتی بیلنس پالیسی سے دہشت گردی کیخلاف جنگ کو نقصان پہنچانے کی سازش کی جا رہی ہے ۔پنجاب حکومت کی جانب سے دہشت گرد مخالف لوگوں کی گرفتاریاں انکی متعصبانہ سوچ کی عکاسی ہے پنجاب حکومت کالعدم دہشت گرد جماعت کے ہاتھوں یرغمال ہے خادم اعلیٰ پنجاب کا دہشت گرد گروہ کو ان کیخلاف کاروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروانا دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے پر کاری ضرب ہے۔ان خیالات کااظہار اُنہوں نے ملتان میں جنوبی پنجاب کے اضلاع کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے میڈیا کوارڈینیٹر ثقلین نقوی بھی موجودتھے۔ علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام سانحہ پشاور کے شہداء کی یاد میں آج چہلم کی تقریبات منائی جائیں گی۔ جنوبی پنجاب کی مرکزی تقریب چوک نواں شہر ملتان میں ہوگی، جہاں پر مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے کارکنان شہداء پشاور کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی، اظہار یکجہتی کے لیے شمعیں روشن اور پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کرے گی۔ قرآن خوانی کا آغاز نماز مغرب کے بعد ہوگا، بعدازاں شمعیں روشن کی جائیں گی اور مظاہرہ کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)گلگت بلتستان کے معذور افراد کے نمائندہ ادارے ویژن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے خصوصی افراد کا ایک وفدتشہیراتی دورے پرمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی کے ساتھ ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچا، وفد کی قیادت ویژن ویلفیئر فاؤنڈیشن گلگت بلتستان کے چیئرمین ارشاد حسین کاظمی کر رہے تھے ،وفد بارہ خصوصی افراد اور چھ کیمونٹی ورکرز پر مشتمل تھا،علامہ صاحب نے از خود وفد کے اراکین کو خوش آمدید کہا،شرکاء وفد نے ملک اور بالخصوص گلگت بلتستان میں موجود خصوصی افراد کو درپیش سماجی اور معاشرتی مسائل سے متعلق علامہ امین شہیدی  کو تفصیلاً آگاہ کیااور باور کرایا کہ علماء کرام معاشرہ ساز طبقہ کہلاتا ہے اور علماء کرام اپنے وعظ ونصیحت کے ذریعے سوسائٹی کو خصوصی افرادکے متعلق شعور و آگاہی دلاسکتے ہیں علامہ صاحب نے VWFکی خدمات اورکوششوں کو بہت سراہا، انہیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دھانی کروانی۔

وحدت نیوز (کراچی) فرانسیسی اخبارکی گستاخی نے شہید ناموس رسالت ﷺ علی رضا تقویؒ کی عظیم قربانی کی یاد تازہ کردی،نواز حکومت کا فرانسیسی سفیر کو طلب نہ کرنا افسوسناک ہے، مغربی میڈیا کی جانب سے ہر سال شعائر اسلامی کی توہین کی جاتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف اپنے مذمتی بیان میں کیا ،اُن کا کہنا تھا کہ کہ نواز حکومت میں اتنی جرات بھی نہیں کہ وہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانسیسی سفیر کو دفتر خارجہ بلا کروضاحت تک طلب کرسکے، مغرب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اس قسم کی قبیح حرکتوں پر عمل پیرا ہے۔ توہین آمیز خاکوں پر پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک کے سربراہان کا ردعمل انتہائی افسوسناک رہا ہے، نواز شریف نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرنے کی زحمت بھی نہیں کی، انہوں نے کہا کہ گستاخان رسول (ص) کے پیچھے مغربی ممالک سمیت امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے، استعماری طاقتیں ان مذموم حرکتوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلتی ہیں، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی اسی کا کردار بھی اس حوالے سے انتہائی مایوس کن رہا ہے، امریکہ اور مغربی طاقتیں اس بھول میں نہ رہیں کہ امت مسلمہ اس قسم کی گستاخانہ حرکتوں پر خاموش بیٹھے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی مجرمانہ حرکتوں کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی کو آزادی صحافت کی آڑ میں کسی گستاخانہ حرکت کی جرات نہ ہو۔ طاقت کے استعمال سے عاشقان مصطفی ﷺ کے احتجاج کو نہیں روکا جا سکتافرانسیسی اخبارکی گستاخی نے شہید ناموس رسالت ﷺ علی رضا تقویؒ کی عظیم قربانی کی یاد تازہ کردی ،گزشتہ بر س ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے شان رسالت ﷺ میں نکالے جانے والی میں امریکی قونصلیٹ سے فائرنگ کے نتیجہ میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویثرن کے رہنماء علی رضا تقوی شہید ہوئے ان کی قربانی کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ارشاد علی نے کہا ہے کہ نواز حکومت میں اتنی جرات بھی نہیں کہ وہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے وضاحت تک طلب کرسکے، مغرب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اس قسم کی قبیح حرکتوں پر عمل پیرا ہے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ توہین آمیز خاکوں پر پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک کے سربراہان کا ردعمل انتہائی افسوسناک رہا ہے، نواز شریف نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرنے کی زحمت بھی نہیں کی، انہوں نے کہا کہ گستاخان رسول (ص) کے پیچھے مغربی ممالک سمیت امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے، استعماری طاقتیں ان مزموم حرکتوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلتی ہیں، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی اسی کا کردار بھی اس حوالے سے انتہائی مایوس کن رہا ہے، امریکہ اور مغربی طاقتیں اس بھول میں نہ رہیں کہ امت مسلمہ اس قسم کی گستاخانہ حرکتوں پر خاموش بیٹھے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی کو آزادی صحافت کی آڑ میں کسی گستاخانہ حرکت کی جرات نہ ہو۔

وحدت نیوز (تہران) قائد انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یورپ و شمالی امریکہ کے نوجوانوں کے نام ایک پیغام تحریر فرمایاہے جس میں ان کاکہنا ہے کہ فرانس کے حالیہ واقعات اور بعض دیگر مغربی ملکوں میں رونما ہونے والے ایسے ہی واقعات نے مجھے اس نتیجے پر پہنچایا کہ آپ سے براہ راست گفتگو کرنا چاہئے۔ میں آپ نوجوانوں کو اپنا مخاطب قرار دے رہا ہوں، اس وجہ سے نہیں کہ آپ کے والدین کو نظرانداز کر رہا ہوں، بلکہ اس وجہ سے کہ آپ کی سرزمین اور ملت کا مستقبل میں آپ کے ہاتھوں میں دیکھ رہا ہوں، نیز آپ کے دلوں میں حقیقت کو سمجھنے کا تجسس زیادہ متحرک اور زیادہ بیدار پاتا ہوں۔ اس تحریر میں میرا خطاب آپ کے سیاستدانوں اور سرکاری حکام سے نہیں ہے کیونکہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ انہوں نے سیاست کے راستے کو عمدا صداقت و سچائی سے الگ کر دیا ہے۔

 

آپ سے مجھے اسلام کے بارے میں بات کرنی ہے اور خاص طور پر اسلام کی اس تصویر اور شبیہ کے بارے میں جو آپ کے سامنے پیش کی جاتی ہے۔ گزشتہ دو عشرے سے اس طرف یعنی تقریبا سویت یونین کے سقوط کے بعد سے، بہت زیادہ کوششیں ہوئیں کہ اس عظیم دین کو خوفناک دشمن کی حیثیت سے پیش کیا جائے۔ خوف و نفرت کے جذبات بر انگیختہ کرنا اور پھر اس سے فائدہ اٹھانا، بد قسمتی سے مغرب کی سیاسی تاریخ میں بہت پہلے سے چلا آ رہا ہے۔ یہاں گوناگوں خوف و ہراس کے بارے میں بات کرنا مقصود نہیں جس کی تاحال مغربی اقوام کو تلقین کی جاتی رہی ہے۔ آپ خود ہی حالیہ تاریخ کا مختصر ناقدانہ مطالعہ کرکے اس نتیجے پر پہنچ جائیں گے کہ حالیہ تاریخ نگاری میں، دنیا کی دیگر اقوام اور ثقافتوں کے ساتھ مغربی حکومتوں کے غیر صادقانہ اور فریب آمیز برتاؤ کی مذمت کی گئی ہے۔ یورپ اور امریکا کی تاریخ بردہ فروشی سے شرمسار ہے، استعماری دور کے باعث شرمندہ ہے، رنگدار نسلوں اور غیر عیسائیوں پر کئے جانے والے مظالم کے باعث نادم ہے، آپ کے محققین اور مورخین مذہب کے نام پر کیتھولک اور پروٹسٹنٹ عیسائیوں کے درمیان یا پہلی اور دوسری عالمی جنگوں میں قوم پرستی اور قومیت کے نام پر ہونے والی خونریزی پر حد درجہ اظہار شرمندگی کرتے ہیں۔
یہ چیز بجائے خود قابل تعریف ہے۔ اس طولانی فہرست کا کچھ حصہ سامنے لانے سے میرا مقصد تاریخ کی سرزنش کرنا نہیں ہے، بلکہ آپ سے چاہتا ہوں کہ اپنے روشن خیال لوگوں سے سوال کیجئے کہ آخر مغرب میں عمومی ضمیر چند عشروں اور بسا اوقات چند صدیوں کی تاخیر سے کیوں بیدار ہو اور ہوش میں آئے؟ عمومی ضمیر کے اندر نظر ثانی کا خیال عصری مسائل کے بجائے کیوں ماضی بعید کے ادوار پر مرکوز رہے؟ اسلامی نظریات اور ثقافت کے سلسلے میں طرز سلوک کے انتہائی اہم مسئلے میں کیوں عمومی آگاہی و ادراک کا سد باب کیا جاتا ہے؟

 

آپ بخوبی جانتے ہیں کہ 'دوسروں' کے بارے میں موہوم خوف و نفرت پھیلانا اور ان کی تحقیر، تمام ظالمانہ استعمار اور استحصال کا مشترکہ مقدمہ رہا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ خود سے یہ سوال کیجئے کہ خوف پیدا کرنے اور نفرت پھیلانے کی پرانی پالیسی نے اس بار غیر معمولی شدت کے ساتھ اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ کیوں بنایا ہے؟ آج کی دنیا کا طاقت کا نظام کیوں چاہتا ہے کہ اسلامی فکر حاشیئے پر اور دفاعی حالت میں رہے؟ اسلام کے کون سے اقدار اور مفاہیم ہیں جو بڑی طاقتوں کے منصوبوں کے سد راہ بن رہے ہیں، اور اسلام کی شبیہ مسخ کرنے کی آڑ میں کون سے مفادات حاصل کئے جا رہے ہیں؟ تو میری پہلی گزارش یہ ہے کہ وسیع پیمانے پر اسلام کی تصویر مسخ کرنے کے محرکات کے بارے میں سوال اور جستجو کیجئے۔

 

دوسری گزارش یہ ہے کہ زہریلے پروپیگنڈے اور منفی تعصب کے طوفان کے مقابلے میں آپ اس دین کی براہ راست اور بلا واسطہ طور پر شناخت حاصل کرنے کی کوشش کیجئے۔ عقل سلیم کا تقاضا ہے کہ کم از کم آپ کو اتنا معلوم ہو کہ جس چیز سے آپ کو بیزار اور خوفزدہ کیا جا رہا ہے، وہ کیا ہے اور اس کی کیا ماہیت ہے؟ میرا یہ اصرار نہیں ہے کہ آپ اسلام کے بارے میں میری رائے یا کسی اور نظریئے کو قبول کیجئے بلکہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ موقع نہ دیجئے کہ آج کی دنیا کی یہ کمال پذیر اور موثر حقیقت، آلودہ اہداف و مقاصد کے سائے میں آپ کے سامنے پیش کی جائے۔ اس بات کا موقع نہ دیجئے کہ زرخرید دہشت گردوں کو ریاکارانہ طور پر اسلام کے نمائندوں کی حیثیت سے آپ کے سامنے متعارف کرایا جائے۔ اسلام کو اس کے اصلی مآخذ کے ذریعے پہچانئے۔ قرآن اور پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی زندگی کے ذریعے اسلام سے روشناس ہوئیے۔ میں یہاں یہ پوچھنا چاہوں گا کہ کیا اب تک کبھی آپ نے مسلمانوں کے قرآن سے براہ راست رجوع کیا ہے؟ کیا پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی تعلیمات اور آپ کے انسانی و اخلاقی اسباق کا مطالعہ کیا ہے؟ کیا کبھی ذرائع ابلاغ کے علاوہ دوسرے ذرائع سے بھی اسلام کا پیغام حاصل کیا ہے؟ کیا کبھی اپنے آپ سے یہ سوال کیا ہے کہ یہی اسلام آخر کس طرح اور کن اقدار کی بنیاد پر صدیوں سے دنیا کے سب سے بڑے علمی و فکری تمدن کی پرورش کر رہا ہے اور اس نے اعلی سطح کے مفکرین اور دانشوروں کی تربیت کی ہے؟

 

میں آپ سے چاہتا ہوں کہ یہ موقع نہ دیجئے کہ توہین آمیز اور مذموم تصویر پیش کرکے لوگ حقیقت اور آپ کے درمیان جذبات کی دیوار کھڑی کر دیں اور آپ کو غیر جانبدارانہ فیصلے کے امکانات سے محروم کر دیں۔ آج مواصلاتی ذرائع نے جغرافیائی سرحدوں کو توڑ دیا ہے تو آپ خود کو ذہنی سطح پر بنا دی جانے والی فرضی حدود میں محصور نہ ہونے دیجئے۔ حالانکہ کوئی بھی انفرادی طور پر اس خلیج کو بھر نہیں سکتا جو پیدا کر دی گئی ہے، مگر آپ میں سے ہر کوئی، خود کو اور اپنے گرد و پیش کے افراد کو حقیقت سے روشناس کرانے کے مقصد سے اس خلیج پر فکر و انصاف پسندی کا ایک پل ضرور تعمیر کر سکتا ہے۔ اسلام اور آپ نوجوانوں کے درمیان یہ چیلنج جس کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی ہے، یقینا ناگوار ہے مگر آپ کے متلاشی اور تجسس سے بھرے ذہن میں نئے سوال پیدا کر سکتی ہے۔ ان سوالوں کے جواب کی تلاش، آپ کے سامنے نئے حقائق کے انکشاف کا موقع فراہم کریگی۔ بنابریں اسلام سے غیر جانبدارانہ آشنائی اور صحیح ادراک کے اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہ دیجئے تاکہ شاید حقیقت کے سلسلے میں آپ کی ذمہ دارانہ روش کی برکت سے، آئندہ نسلیں اسلام کے سلسلے میں مغرب کے برتاؤ کی تاریخ کے اس دور کو کبیدہ خاطر ہوئے بغیر فکری و ذہنی آسودگی کے ساتھ ضبط تحریر میں لائیں۔

وحدت نیوز (لبنان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و امور خارجہ کے سیکریٹری علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نیمجلس وحدت مسلمین کی نمائندگی کرتے ہوئے ملت عزیز پاکستان ، ہم وطن مسلمانوں اور بالخصوص قائد وحدت، مجلس کے مسؤلین اور کارکنان و حمایت کرنیوالے بیدار مومنین کی طرف سے شہداء کے ورثا اور حزب اللہ کی قیادت کو تعزیت پیش کی۔ مجمع الامام المجتبی (ع) بیروت، ضاحیہ جنوبیہ کے علاقے ’’الصفیر‘‘ میں حزب اللہ کے ’’ شہداء جولان سوریہ‘‘ بالخصوص شہید جہاد عماد مغنیہ کی مجلس فاتحہ میں شرکت کی اور حزب اللہ کے مسؤلین اور شہداء کے ورثا کو تعزیت و تبریک پیش کی۔

 

بیروت میں حزب اللہ کی جانب سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نعیم قاسم، حزب اللہ کے بزرگ رہنما اور مجلس قضاء کے سربراہ علامہ الشیخ محمد یزبک، سیاسی امورکے سربراہ علامہ السید ابراہیم امین السید، پارلیمانی امور کے سربراہ حاج محمد رعد کے علاوہ حزب اللہ کے ممبران پارلیمنٹ بھی ’’شہداء جولان‘‘ کے ورثا کے ساتھ موجود تھے۔

 

بعد ازاں ’’شہداء جولان‘‘ کی تعزیت کیلئے ان کے گاؤں ’’غازیہ، عین قانا‘‘اور نبطیہ شہر کے نواحی گاؤں’’عریصالیم‘‘ جاکر حزب اللہ کی قیادت اور شہداء کے ورثا کو تعزیت پیش۔یہاں حزب اللہ کی مقامی قیادت کی علاوہ مرکزی لیڈرشپ میں سے حزب اللہ کے سربراہ علامہ سید حسن نصر اللہ حفظہ اللہ کے سیاسی مشیر حاج حسین خلیل، حزب اللہ کے دو پارلیمنٹ ممبران السید حسن فضل اللہ اور حاج علی عمار بھی شہداء جنوب کے ورثا کے ساتھ موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree