The Latest

وحدت نیوز (راولپنڈی) تحریک منہاج القران کے زیراہتمام منہاج ماڈل کالج کرور ضلع راولپنڈی  میں جشن میلادالنبی کے سلسلہ میں پروگرام منعقد ہوا جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین اور آئ ایس او پاکستان شعبہ طالبات راولپنڈی کو مدعو کیا ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری تربیت خانم سیدہ نرگس سجاد جعفری کو بحیثیت مہمان خصوصی دعوت دی گئ۔

 سیدہ نرگس سجاد جعفری نے خطاب کرتےہوئے رہبر کبیر امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی طرف سے امت کے اتحاد و یکجہتی کےلئے کئےگئے اقدامات خصوصا میلاد مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نسبت سے 12تا17 ربیع الاول کو ہفتہ وحدت قرار دینا اور دیگر اقدامات کو خراج عقیدت پیش کیا انھوں کہا کہ اگر اس وقت امام امت اور علماء حق کی صداء اتحدو پر لبیک کہا جاتا تو حالات مختلف ہوتے امام خمینی  نے آج سے تیس سال پہلے فرمایا تھا تم ہاتھ کھولنے اور باندھنے کے جھگڑوں میں پڑے ہو اور دشمن تمہارے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہے نائب امام رہبر  معظم سید علی خامنہ ای  نے ایک قدم اور آگے بڑھا کر تمام مسالک کے جید علماء کو مدعو کر کے اتحاد امت اور اسلام ناب محمدی کی نشاط ثانیہ کے لیے ایک پلیٹ  فارم مہیا کیا ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں عراق و شام پاکستان اور دیگر ممالک میں شیعہ سنی مسلمانوں نے باہمی اتحاد سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا پاکستان میں شیعہ سنی علماء حق نے اپنی فہم فراست سے فرقہ واریت کے جن کو بحر عرب میں غرق کر دیا اور  تکفیری غیرملکی فنڈڈ دہشت گرد  قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں کے جیسے شیعہ اور سنی مسلمانوں نے 47ء میں باہمی اتحاد سے ہندو انگریزوں اور ان کے ایجنٹوں کی سازشوں کو ناکام بنا کر اللہ تعالی کی مدد سے یہ ملک بنایا تھا انشاءاللہ  اس کی تعمیر بھی ہم ہی کریں گے گذشتہ 70 سالہ دور آپ نے دیکھ لیا کہ کرپٹ سیاست دانوں غیرملکی ایجنٹ فرقہ پرست جاہل ملاوں اور کرپشن مافیا نے اس مملکت خداد کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اب انشاءاللہ صاحب ذادہ حامد رضا، شیخ الاسلام پروفیسر علامہ طاہر القادری اور  قائد وحدت مرد میدان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جیسے علماء کی قیادت میں ہم اس مملکت خداداد سے فرقہ پرستی کرپشن اور اقربا پروری کو ختم کر کے دم لیں گے علماء کی قیادت میں اقبال اور جناح کے پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی مملکت بنا کر عوام کے حقوق ان کی دہلیز تک پہنچائیں گے آخر میں انھوں نے منہاج ماڈل کالج کے پرنسپل اور دیگر میزبانوں کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ بھی عوام کی سطح پر ایسے مشترکہ پروگرام منعقد کرنے پر زور دیا اور 25 ربیع الاول کو جامعہ آمنہ بنت الھدی کے زیراہتمام ہونےوالے سمینار میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

وحدت نیوز(سکردو) قانون کے رکھوالوں کی زبانی خالصہ سرکار کی باتیں سکھ حکومت اور ڈوگرہ راج کی یاد تازہ کرتی ہے۔ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قوانین کا احترام کرتے ہیں خالصہ سرکاری کی ہڈیاں بھی بوسیدہ ہو چکی ہیں لیکن ان کے قوانین کو نافذ کرنے والے دراصل نہیں چاہتے ہیں  بلتستان میں پاکستان کا قانون چلے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ خالصہ سرکار کے نام پر بلتستان کے عوام کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔ ریاستی ادارے یا الحاق پاکستان کو تسلیم کرے یا خالصہ سرکار کے قوانین کو۔ خالصہ سرکار کو جواز بنانے کی صورت میں پاکستان کا کوئی قانون یہاں نافذ نہیں ہو سکتا ۔ کیونکہ خالصہ کو تسلیم کرنے کا مطلب جنگ آزادی کو تسلیم نہ کرنا ہے۔ اس طرح کے خیالات رکھنے والے خطے اور ملک دونوں کے دشمن ہیں۔ ریاستی اداروں میں موجود افراد بھی اس خطے کے عوام پر ظلم بند کرے اور زمینوں کی بندر بانٹ ختم کیا جائے۔ ایک عرصے سے یہاں کی زمینوں پر ریاستی جبر کے ذریعے غیر قانونی اور ناجائز قبضہ ہو رہا ہے۔ عوامی تحریک چلانے سے قبل انتظامیہ ہوش کے ناخن لے۔ پاکستان کے قوانین کے علاوہ گلگت بلتستان کو کشمیر کا حصہ تسلیم کیا ہو ا ہے اس صورت میں یہاں سٹیٹ سبجیکٹ رول نافذ ہوتا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ منافقانہ اور دوغلی پالیسی ختم کی جائے۔ آئینی حقوق کی بات کرے تو کہا جاتا ہے کشمیر کا حصہ ہے۔ کشمیر کا حصہ ہے تو سٹیٹ سبجیکٹ رول نافذ کیوں نہیں کیا جا تا ۔

 انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کو جہاں زمیں چاہیے عوام کو معاوضہ ادا کرکے لے جائے اور ثابت عملی طور پر ریاستی ادارے ثابت کرے کہ یہاں کے عوام ایک اسلامی ریاست میں رہتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ بلتستان میں بغیر معاوضے کے زمینوں پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔ خالصہ سرکار کے خلاف جلد عوامی تحریک کا آغا ز کیا جا ئے گا۔

وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے لبیک یا رسول اللہ کانفرنس کے سلسلے میں حیدر آباد پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی، اس موقع پر صوبائی سیکریٹری فلاح برادر عالم کربلائی، سیکریٹری نشر و اشاعت آغا ندیم جعفری، ضلعی سیکریٹری جنرل رحمان رضا ایڈوکیٹ، مولانا نثاراحمد، مولانا سیف علی حیدری، وقار حیدر ودیگر ہمراہ تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ 25 دسمبر کو حیدر آباد میں تاریخی لبیک یا رسول اللہ ﷺ کانفرنس دھشت گردی اور نفرتوں کے خلاف ، اتحاد بین المسلمین اور احترام انسانیت کا عملی مظاہرہ ہوگی، جس میں تمام مکاتب اور مسالک کے لوگ شریک ہوکر امن و اتحاد کا عملی درس دیں گے۔ جبکہ اس کانفرنس کا اہم مقصد دھشت گردی اور نفرتوں کے خلاف سندہ کے بہادر عوام کا مشترکہ احتجاج رکارڈ کرانا ہوگا۔ کیونکہ اس وقت پاکستان دھشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے مسجد، امام بارگاہ، درگاہ ، اسکول، بازار سمیت کوئی جگہ اور کوئی شخص محفوظ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ  حکمرانوں کا رویہ دھشت گردوں کے سہولت کار کے طور پر سامنے آرہا ہے، کمیشن رپورٹ صداقت پر مبنی ہے وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ نے غلط بیانی کی، اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہورہا۔ کمیشن رپورٹ سے ہمارے دعوے کی تصدیق ہوتی ہے کہ حکمران دھشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں بلکہ نیشنل ایکشن پلان کو مس یوز کررہے ہیں، اسے دھشت گردوں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے امن پسند شہریوں اور سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، مذہبی اور شہری آزادی سلب کرنے کے لئے ایکشن پلان استعمال کیا جا رہا ہے ۔ ارباب اقتدار کی نظر میں آج بھی ظالم اور مظلوم برابر ہیں، قاتل اور مقتول کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ فوجی عدالتوں کے باوجود شکارپور ، جیکب آباد اور کراچی سمیت ہزاروں مظلوم شہداء کے وارث آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

اس تاریخی کانفرنس میں شرکت کے لئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادا حامد رضا، ملی یکجہتی کونسل سندہ کے سیکریٹری جنرل خطیب اہل سنت مولانا قاضی احمد نورانی، جئے سندہ محاذ کے چیئرمین ریاض حسین چانڈیو، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی نائب صدر حلیم عادل شیخ، جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولاناراشد محمود سومرو، قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو و دیگر کو دعوت دی گئی ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) وزیر اعلیٰ اور اس کی پوری ٹیم میرٹ کی رٹ لگاتے تھکتے نہیں مگر عملاً ہر ادارے میںمیرٹ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ ضلع نگر کوتعصب کی نظر سے دیکھا جارہا ہے اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،حکومت کے رویے سے ایسا لگ رہا ہے کہ ضلع نگر گلگت بلتستان کا حصہ نہیں ہے اگر نگر کے ساتھ ناانصافیوں کا یہ سلسلہ نہ رکاتو اپنے جائز حقوق کیلئے احتجاجاً سٹرکوں پر آنے پر مجبور ہونگے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما و رکن صوبائی اسمبلی حاجی رضوان علی نے منگل کے روز ایوان میں پوائنٹ آف آرڈر پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نگر سے تعلق رکھنے والے تحصیلدار قربان سنیارٹی لسٹ میں سرفہرست ہیں جبکہ ان سے جونیئر تحصیلدار کو ترقی دے کر اسسٹنٹ کمشنر بنایاگیا، میرٹ کی اس خلاف ورزی اور ناانصافی پر چیف سیکرٹری کے نوٹس میں لایا گیا اور متعلقہ اداروں سے تفصیلات لینے کے بعد چیف سیکرٹری نے ناانصافی کا ازالہ کرنے کی یقین دہانی کروائی لیکن تاحال وزیر اعلیٰ کے دبائو کی وجہ سے اس ناانصافی کا ازالہ نہیں ہوا ہے۔انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے اس ایوان میں اعلان کیا کہ نئے بننے والے تمام اضلاع کی اسامیاں تقسیم کردی گئی ہیں مگر جان بوجھ کر ضلع نگر کی اسامیاں نہیں دی جارہی ہیں اس وقت ڈپٹی کمشنرنگر اور ایکسین نگر بغیرپوسٹ کے ڈیوٹی دے رہے ہیں اوران کی تنخواہیں دوسری مد سے ادا کی جارہی ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ نگر خاص میں تیس بیڈ کا ہسپتال 2007میں مکمل ہوا ہے مگر تقریباً دس سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اس اس ہسپتال کیلئے عملہ بھرتی کرنے کیلئے ڈی پی سی ہی منظور نہیں کیا جارہاہے اور ہسپتال بغیر عملہ کے خالی پڑی ہوئی ہے اس کے برعکس 2007ء کے بعد مکمل ہونے والے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرز سمیت تمام عملہ موجودہ ہے آخر نگر کوخاص کر نشانہ کیوں بنایا جارہاہے ۔انہوںنے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران عوام کی خدمت کیلئے منتخب ہوئے ہیں اسمبلی کا اجلاس اس لئے ہوتا ہے تاکہ عوام کے مسائل پر بات چیت ہو انہوں نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن بنچ اور حکومتی بنچ الگ الگ ہیں حکومتی بنچ خالی ہے اور اپوزیشن بنچوں پر ممبران موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے تعلق رکھنے والے تمام ممبران کسی نہ کسی عہدے پرموجود ہیں ،وزیر ہیں ، پارلیمانی سیکرٹری ہیں اور مشیر ہیں مگر اس کے باوجود یہ لوگ ایوان میں آنے کی زحمت نہیں کرتے ہیں وہ وزراء جنہوںنے ممبران کے سوالوں کا جواب دینا ہے ایوان میں موجود نہیں ہیں جب بھی ہم سوال کرتے ہیں تو یہی جواب ملتا ہے کہ متعلقہ وزیر ایوان میں موجود نہیں ہے کیا ہم ایوان میں اپنے سوالوں کا جواب دیواروں سے حاصل کریں ۔اس موقع پر سپیکر فدا محمد ناشاد نے وزیروں کی ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیر پلاننگ اقبال حسن سے کہاکہ وہ ان باتوں کوکابینہ میں اٹھائیں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree