The Latest

وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن ،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کوبھاری اکثریت سے تیسری مرتبہ تین سال کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا مرکزی جنرل سیکرٹری(سربراہ) منتخب کرلیا گیا، ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم اپنے محبوب قائد کے شانہ بشانہ ہیں ، انہیں منتخب ہونے پر دل کی اتھاہ گہرایوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں ، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس کی ملت و ملک کے لیے ناقابل فراموش خدمات ہیں ، ان کی پالیسیوں کا تسلسل چاہتے تھے، پاکستان کو مسائل کی گرداب سے نکالنے کیلئے علامہ راجہ ناصرعباس جیسی نڈرقیادت کی ضرورت ہے، شوریٰ مرکزی کا کثرت رائے سے انتخاب کرنا حق و سچ ان پر مکمل اعتماد کا اظہارہے ۔ دعا گو ہیں کہ خدا وند ہمیں ملک و ملت کی سرفرازی و خدمت کے لیے کام کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو تیسری مرتبہ بھاری اکثریت سے مجلس وحدت مسلمین کا سربراہ منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے اخلاص، انتھک جدوجہد اور انقلابی کردار کے باعث علامہ راجہ ناصر عباس پاکستانی قوم کی آواز بنتے جا رہے ہیں۔ وطن عزیز میں جہاں دین اور سیاست کے نام پر ملت مظلوم کے ساتھ روز ایک نیا دھوکا ہوتا ہے، وہاں ذاتی مفادات اور مصلحتوں کی بجائے ملک و ملت اور مظلوم شہریوں کے ترجمان بنے۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ وزیر اعظم کے ہوتے ہوئے ملک کو کرپشن سے پاک نہیں کیا جا سکتا، ملک میں سیاست برائے تجارت ختم ہونی چاہیئے۔ جہاں حکمران خاندان دیکھتے ہی دیکھتے ارب پتی بن جائے اور غریب عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہوں وہاں حکمرانوں کا احتساب ضروری ہے۔ اب وقت آچکا ہے کہ نواز شریف استعفیٰ دے کر خود کو احتساب کے لئے قوم کے سامنے پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ دھشت گردوں کو تحفظ دے کر سیاسی مخالفین کے خلاف کاروائی سے شہباز حکومت کی نیک نامی میں مزید کمی ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم ملک کی پر وقار ، امن کی علمبردار، مہذب جماعت ہے جسے انتقامی کاروائیوں کے ذریعہ اصولی موقف سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔

وحدت نیوز(چناری) مجلس وحدت مسلمین کا مشاورتی سلسلہ ، ریاستی و مرکزی قیادت حلقہ پانچ پہنچ گئی، عمائدین کی میٹنگ ، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ، ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ، ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ و دیگر نے زعماء سے خطاب کیا ، تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کا آمدہ الیکشن 2016کے حوالے سے مشاورتی سلسلہ عروج پر، مرکزی و ریاستی قیادت نے حلقہ پانچ کا رخ کر لیا، ایک گرینڈ میٹنگ کا انعقاد ، جس میں حلقہ پانچ کے زعماء و عمائدین نے شرکت کی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے کہا کہ حلقہ پانچ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، یہاں کی محرومیوں پر بات کریں گے ، یہ حلقہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے خصوصی نوعیت رکھتا ہے، یہاں کے لوگ بارڈر پر رہتے ہیں ، ان نے خطے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں ، لیکن دیکھا جائے تو سڑکوں کی حالت ناقابل بیان ہے، ایک بارش ہو جائے تو یہ حلقہ یہاں کے باسی دارالحکومت سے کٹ جاتے ہیں ، ہم سوال کرتے ہیں حکمرانوں سے کہ اس طرح کے اقدامات سے اُس پار کیا پیغام جائے گا، انشاء اللہ ہم آواز اٹھائیں گے ، کہ یہاں کے لوگوں کو کیوں ووٹ لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے، اور اب باشعور عوام آزمائے ہوئے چہروں کو دوبارہ نہیں آزمائے گی، مجلس وحدت مسلمین کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ ہر محروم و مظلوم کی جماعت ہے ، یہ عوام کی جماعت ہے ، یہ جہاں ظلم ہو گا ، وہاں ڈٹ کے کھڑے ہو جانے والی جماعت ہے ، کراچی سے کشمیر تک ایک چین بنانا چاہتے ہیں جہاں ہم مظلوم و محروموں کو ایک لڑی میں پرو کر ایک طاقت میں تبدیل کر سکے ، جب ہم ایک طاقت بن جائیں گے تو کوئی بھی نہ تو ہمیں دبا سکتا ہے ، نہ خرید سکتا ہے ، نہ جھکا سکتا ہے۔

ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ حلقہ پانچ میں کئی بار بہت سے بڑوں بڑوں کو آزمایا گیا مگر انہوں نے علاقے کے حقوق کی ترجمانی نہیں کی، اپوزیشن لیڈر جو کہ یہاں سے ہیں ، ایک دفعہ وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں ، مزید ایک دفعہ وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں ، بتائیں کہ کہاں اور کب انہوں نے ہٹیاں بالا کے عوام کی بات کی ، کب علاقے کے مسائل پر بات کی؟ صحت ، تعلیم ،روزگار جیسے مسائل کے لیے تو وقت نہ تھا، مگر کسے الیکشن میں اترنا ہے، کسے ٹکٹ دینا ہے صرف اسی واویلے کو سنتے آرہے ہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین بات کرے گی ، حکومت و اپوزیشن کی گٹھ جوڑ پر آواز اٹھائے گی ۔ عوام کے حقوق کی ترجمان ثابت ہو گی۔ عوام ساتھ دیں انشاء اللہ مایوس نہیں کریں گے۔سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین عوامی جماعت ہے ، عوامی مشاورت سے ہی اگلا قدم اٹھائے گی ، ہم ڈرائینگ روم کی سیاست نہیں کرتے ہم عوامی حلقوں میں بیٹھ کر عوام سے فیصلے کرواتے اور خود اُن پر عمل کرتے ہیں ، عوام کا جو بھی فیصلہ ہو گا ہم ساتھ ہیں ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ضلعی سیکریٹری جنرل جعفر علی جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملکی سطح پر صوبہ بلوچستان تعلیمی اعتبار سے مشکلات کا شکار ہے، حکومت اعلیٰ اور معیاری تعلیم کے فروغ کو ممکن بنائے۔ شعبہ تعلیم میں ترقی صوبے میں آگاہی کی لہر ساتھ لائے گی اور با شعور عوام ہی ملک کی ترقی کیلئے مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں لہٰذا اگر حکومت ترقی کے خواہاں ہے تو تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے مزید جدوجہد شروع کر دے۔ حکومت اسکولوں میں تعینات کئے جانے والے اساتذہ کی بھی خبر لے، صوبے کے بیشتر اسکولوں میں اکثر اساتذہ کا نام صرف رجسٹر پر نظر آتا ہے ، انکا نام تو ہوتا ہے مگر کوئی نشان نظر نہیں آتا۔ بعض علاقوں میں تعلیم صرف نام کی ہے ،نہ ہی طلباء کچھ سیکھتے ہیں اور نہ ہی کسی قسم کا نتیجہ نظر آتا ہے۔ کسی بھی ملک و قوم کی ترقی کیلئے تعلیم ضروری ہے اسکے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ تعلیم سے محرومی جہالاے، پسماندگی، بے شعوری اور ایسے دیگر عناصر کو جنم دیتا ہے۔ تعلیم کے ذریعے نہ صرف قومیں اپنا معیار زندگی بناتی ہیں بلکہ ملک و معاشرے کیلئے بہترین تعلیم افرادی قوت بھی فراہم کرتی ہے اور یہی قوت زندگی کے مختلف شعبوں میں مثبت کردار ادا کرتی ہے۔ تعلیم یافتہ افراد ملت کا سرمایہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں لوگوں سے ملک و قوم کو ترقی کے نئے راستے ملتے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جنہیں کسی طور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارے بچوں میں حصول علم کی امنگیں بے تحاشا ہیں اور وہ اپنے مقصد تک پہنچنے کیلئے بے تاب ہیں، تعلیم سڑھی کا کام کرتی ہے جس کے ذریعے طلباء بلندی کا سفر طے کرتے ہیں اور اپنے مقصد تک پہنچ جاتے ہیں، اگر ہمارے ہاں یہ سیڑھی ہوگی ہی نہیں یا پھر اس معیار کی ہوگی کہ اس سے اوپر چھڑا ہی نہ جا سکے تو ہم کبھی آگے نہیں بڑھ سکتے لہٰذا یہ بات لازم ہے کہ صوبے میں تعلیم اچھی ہوا۔ تعلیم بچوں کی ذہنی و فکری تربیت کا ایک ذریعہ ہے، والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ سکول کے علاوہ بھی اپنے بچوں کی تربیت کیلئے مختلف سرگرمیوں میں انہیں مشغول رکھیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تعلیم ہی ترقی کے راستیں ہموارکرتا ہے اور ہمیں ان راستوں پر گامزن کرتا ہے۔ تعلیم وہ واحد شے ہے جسکی اہمیت سے کوئی بھی شخص انکار نہیں کر سکتااور یہی چیز کسی شخص کی تربیت اور شخصیت کی تکمیل کا راستہ ہے جسے حاصل کرکے ہم ترقی کی سڑھیوں پر چڑھ سکتے ہیں۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ بچوں کو چاہئے کہ تعلیم سے اپنی محبت کبھی ختم نہ ہونے دے اور حصول علم کے اس شمع کو کبھی بجنے نہ دے اور اپنی تعلیم پر توجہ دیتے ہوئے ہمیں ایک سنہرا پاکستان بنا کر دیکھائے ۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد سیاسی جماعتوں کے برطانیہ دورے نے عوام کو اضطراب میں مبتلا کردیا ہے، وزیراعظم نواز شریف اقتدار کو بچانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، ملتان سے جاری بیان کے مطابق علامہ اقتدارنقوی کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس ایشو حکومت کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، لندن میں سیاسی جماعتوں کے قائدین کا اجماع دال میں کالا ہونے کا شبہ ہے، سیاسی جماعتوں نے اگر قوم کو بیچا تو قوم معاف نہیں کرے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ کل جو پارلیمنٹ کو اخلاقیات کا درس دیتے تھے، شرم کا درس دیتے تھے، حیاء کا درس دیتے تھے آج وہ خاموش کیوں ہیں ، آج پوری قوم اُن سے اخلاقیات، شرم اور حیاء کا سوال کرتی ہے۔ اگر ان حکمرانوں میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز ہوتی تو آئس لینڈ اور پولینڈ حکمرانوں کی طرح مستعفی ہوجاتے، پاکستان میں سیاست عبادت نہیں ایک کاروبار ہے ، جتنا الیکشن میں خرچ کرتا ہے اُتنا زیادہ کرپشن کرتا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ قوم اس وقت سپریم کورٹ اور پاک فوج کی جانب دیکھ رہی ہے جس کی ذمہ داری ن لیگ ہے، پاکستانی قوم کو آئس لینڈ، پولینڈ اور دیگر قوموں کی طرح باہر نکلنا ہوگا، جو قومیں اپنا حق مانگ نہیں سکتیں اُن پر جابر ، ظالم اور کرپٹ حکمران مسلط کیے جاتے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے انسداد الیکٹرانک جرائم بل 2015 کی قومی اسمبلی سے منظوری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناقص حکومتی اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنے کو قابل تعزیر قرار دیا جانا بنیادی حقوق کی صریحاََ پامالی ہے۔رائے عامہ کی آزادی سلب کرنے کی اس آمرانہ حکومتی کوشش کے خلاف اپوزیشن جماعتوں سمیت ابلاغ عامہ کے نمائندوں کو بھی آواز بلند کرنی چاہیے۔اس متنازعہ بل کی منظوری سے حکومت اپنے غیر آئینی اقدامات کے خلاف اٹھنے والی حق کی آواز کو دبانا چاہتی ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔جمہوری معاشروں میں اظہار رائے کی آزادی اورجائز تنقید کو جمہوری طرز حکومت کا حسن سمجھا جاتا ہے لیکن ہمارے حکمران عرب بادشاہت سے مرعوب کر ایسی ہی حکمرانی کے متمنی دکھائی دیتے ہیں جس میں کسی کو سراٹھا کر بات کرنے کی اجازت نہ مل سکے ۔یہ رعونت دراصل بدحواسی ہے جوحکمرانوں کو اب لے ڈوبے گی۔قومی اسمبلی اراکین کو چاہیے کہ اس بل کی تمام شقوں پر نظر ثانی کرے۔سینٹ میں بل کو پیش کیے جانے پر معزز اراکین سینٹ کی طرف سے ان شقوں کے خلاف آواز اٹھنی چاہیے جن میں حکومت کے غلط اقدامات کو قانونی تحفظ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا موجودہ حالات پارلیمنٹ سے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے بل کی بجائے انسداد بدعنوانی کا ایسا بل منظور کرانے کا تقاضہ کر رہے ہیں جس کے ذریعے غیر قانونی طور پر قومی خزانہ کو لوٹنے والے حکمرانوں کو موت کی سزاد سنائی جا سکے۔ اس وقت ملک کو درپیش خطرات میں سب سے زیادہ خطرناک بدعنوان حکمران اور دہشت گرد قوتیں ہیں جنہوں نے ملک سلامتی و بقا کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔

وحدت نیوز(فیصل آباد) تحریک انصاف، مسلم لیگ ق ، جے یو پی، پاکستان عوامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں سے ٹیلی فونک رابطوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس نے حکمران خاندان کی اخلاقی و سیاسی ساکھ ختم کر دی ہے، حکومت مخالف تحریک کی کامیابی کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا گرینڈ الائنس ضروری ہے، گو نواز گو قومی نعرہ بن چکا ہے، نواز شریف حکیم زرداری سے سیاسی نسخے لینے لندن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے با اعتبار اور با اختیار کمیشن بننا چاہیئے، کرپشن کے خاتمے کیلئے بھی ضرب عضب کی ضرورت ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ جمہوریت اور اقتدار کو لوٹ مار کا ذریعہ بنانے والے قومی مجرم ہیں، لوٹ کھسوٹ کے نظام پر جمہوریت کا لیبل لگا دیا گیا ہے، پاکستان کی تقدیر کے فیصلے لندن میں ہونا بدقسمتی ہے، حقیقی جمہوریت میں حکمران احتساب سے بالاتر نہیں ہوتے۔

چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کا ساتھ نہ چھوڑا تو پی پی سندھ میں بھی ختم ہو جائے گی، بار بار اقتدار میں آنیوالے سدابہار حکمرانوں نے ملک تباہ کر دیا ہے، حکومت ہٹاؤ تحریک کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے باہمی رابطے خوش آئند ہیں، بھارت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاک سرزمین پر را کے نیٹ ورک کے خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرے، پاکستان میں بھارتی مداخلت کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جائے، قوم پانامہ لیکس پر از خود نوٹس کیلئے سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، سیاست کو اخلاقیات کے تابع کرنا ہو گا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پانامہ لیکس قومی خیانت کا معاملہ ہے اس لئے اس کو سرد خانے میں نہیں ڈالنے دیں گے، کرپٹ حکمرانوں سے نجات میں ہی قوم کی بھلائی ہے، خود احتسابی ناگزیر قومی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران خاندان کی مالی بد عنوانیاں بے نقاب ہو چکی ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مرکزی وحدت سیکریٹریٹ کے میڈیا سیل سے جاری پریس ریلیز کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو تیسری مرتبہ مجلس وحدت مسلمین کا سیکریٹری جنرل منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرنے اور قومی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کی غرض سے کل وحدت ہائوس اسلام آباد  کا دورہ کریں گے، بعدازاں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ ناصر عباس جعفری اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی  کل بروز جمعہ سہ پہر تین بجے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹریٹ مکان نمبر 2A، گلی نمبر 25، F6/2 اسلام آباد میں ایک اہم پریس کانفرنس کریں ۔ تمام پرنٹ والیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں سے گذارش ہے کہ اس اہم پریس کانفرنس کی کوریج کیلئے بروقت تشریف لائیں۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) مجلس وحدت مسلمین کا ملک گیر سالانہ تنظیمی کنونشن اس اعتبارسے خاصی اہمیت کا حامل رہاکہ تین سال بعدمرکزی سیکرٹری جنرل کی نشست پر انتخاب کا مرحلہ بھی اسی دوران طے کیا جانا تھا۔جماعت کے منشور کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کو مرکزی سیکرٹری جنرل کہا جاتا ہے۔انتخابی عمل سے قبل مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اپنی آئینی مدت کے اختتام پر عہدے سے سبکدوش ہو گئے۔علامہ ناصر اس سے قبل دو بار منتخب ہو چکے ہیں۔کنونشن کی آخری نشست میں شیعہ سنی علما کی موجودگی نے باہمی احترام اور رواداری کی پر رشک فضا قائم کی ہوئی تھی۔میڈیا کے دوستوں اور مبصرین کی موجودگی میں رائے شماری کا عمل شروع ہوا۔ ووٹنگ کے اختتام کے بعد شوری عالی کے اراکین جو کہ انتخابی عمل کے نگران بھی تھے نے گنتی شروع کی۔بزرگ عالم دین علامہ شیخ صلاح الدین نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھاری اکثریت سے مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔اس اعلان پر حاضرین کھڑے ہو کر نومنتخب سیکرٹری جنرل کو بھرپور نعروں کی صورت میں خراج تحسین پیش کیا۔

علامہ ناصر عباس جعفری ایم ڈبلیو ایم کے بانیان میں سے ہیں۔پارہ چنار،گلگت بلتستان، کراچی ،کوئٹہ اور ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے نہ تھمنے والے واقعات پر مذہبی جماعتوں کے سکوت کے ردعمل میں مجلس وحدت مسلمین کا قیام عمل میں آیا۔اس جماعت کے اولین اہداف میں ملکی ترقی و استحکام کے لیے مشترکہ کاوشیں،دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت کی طرف سے موثر حکمت عملی طے نہ ہونے تک آئینی جدوجہد اور اتحاد بین المسالک کے لیے عملی کوششوں کا آغاز ہے۔علامہ ناصر عباس نے روز اول سے یہ واضح کر رکھا تھا کہ ہم ظالم کے مخالف ہیں چاہے وہ کوئی ہم مذہب ہی کیوں نہ ہو اور مظلوم کے حامی ہیں چاہے وہ کوئی غیر مذہب ہی ہو۔ یہ نعرہ علامہ نا صر عباس کی مقبولیت کا باعث بنا۔مجلس وحدت مسلمین نے مختلف قومی اور عالمی ایشوز پر جوٹھوس موقف اختیار کیا اسے اگر اس وقت حکومت کی طرف سے پذیرائی نہیں بھی ملی تو بھی بعد کے حالات اور وقت نے یہ ثابت کیا کہ اس سیاسی و مذہبی جماعت کی پالیسی قوم و ملک کے حقیقی مفاد میں تھی۔طالبان کے خلاف طاقت کے استعمال سے قبل مجلس وحدت مسلمین کے علاوہ ملک کی تقریباََ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں طالبان سے مذاکرات کی حامی تھیں ۔ایم ڈبلیو ایم نے واضح طور پر حکومت سے مطالبہ کیا یہ مذموم عناصر پاکستان کے امن و استحکام کے دشمن ہیں۔ان کے ہاتھ ساٹھ ہزار سے زائد پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ان کے ساتھ رعایت برتنا اپنوں کے خون کے ساتھ غداری ہو گی۔مذاکرات کا طویل راگ الاپنے کے بعد بھی طالبان کو رام نہ کیا جا سکا تو پھر ان کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کیا گیا۔اگر اس آپریشن کی راہ میں مصلحت اور سیاسی دباو اثر انداز نہ ہوتا پاکستان کی بہت ساری قد آور شخصیات اور دیگر افراد دہشت گردی کی بھینٹ نہ چڑھتے۔

اسی طرح یمن اور سعودی عرب کے مختلف تنازعات میں پاکستانی فوج کومدد کی غرض سے بھیجنے کے فیصلے کے خلاف ایم ڈبلیو ایم نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کی موجودہ داخلی صورتحال اس کی قطعی متحمل نہیں۔ ہماری افواج اس وقت لاتعداداندرونی و بیرونی خطرات سے دوچار ہے۔ہمیں بہت سارے دیگر محاذوں پر دشمن کی سازشوں کا سامنا ہے۔ایسی صورتحال میں پاک فوج کوکسی دوسرے کی لڑائی میں دھکیلنا دانشمندی نہیں۔بعد ازاں ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی اسی موقف کو دہرایا۔وطن کی داخلی صورتحال کی ابتری میں ان قوتوں کا بڑا عمل دخل رہا ہے جو دین کے نام پر تفرقہ پھیلانے میں مصروف ہیں۔یہی قوتیں طے شدہ ایجنڈے کو کامیاب بنانے کے لیے دہشت گردی کی راہ ہموار کرتی ہیں۔مجلس وحدت مسلمین نے ان عناصر کو شکست دینے کے لیے ملک میں شیعہ سنی اتحاد کی عملی بنیاد ڈالی۔دہشت گردی اور حکومت کی غیر منصفانہ پالیسیوں کے خلاف سنی جماعتوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کی گئی۔سانحہ ماڈل ٹاون لاہور میں پاکستانی عوامی تحریک کے بے گناہ کارکنوں کی پولیس کے ہاتھوں شہادت پر ایف آئی آرنہ کرنے کے خلاف جب دھرنے کا اعلان ہو تو علامہ ناصر عباس نے مظلوم کی حمایت کی پالیسی کو مقدم رکھا اور علامہ طاہر القادری کے ہم قدم رہے۔ پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے تین ماہ سے زائد عرصے پر محیط طویل ترین دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین کی نمائندگی نے شیعہ سنی اتحاد کی ایک انمٹ تاریخ رقم کی۔2013محرم الحرام کے دوران راولپنڈی میں پیش آنے والا سانحہ راجہ بازار میں کچھ شر پسند کی جانب سے پنڈی میں تفرقہ بازی کی آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔جسے اس وقت ایم ڈبلیو ایم کی مدبر قیادت نے سنی علما کے ساتھ مل کر ناکام بنا دیا۔

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے میڈیا کے ہر فورم پر یہ آوازبلند کی کہ ملت تشیع ایک پر امن قوم ہے۔کچھ منفی عناصر ہمیں آپس میں دست گریبان کرنا چاہتے ہیں۔شیعہ سنی وحدت کے ہتھیار سے راولپنڈی میں بدامنی پیدا کرنے والوں کے عزائم خاک میں ملا دیے گئے۔علامہ ناصر عباس ہر سال ربیع الاول کے موقعہ پر تمام صوبائی و ضلع عہدیدران کو ہدایات جاری کرتے ہیں کہ وہ عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر اپنے اپنے علاقوں میں سٹیج بنوائیں اور نعتیہ مقابلوں کا انعقاد کریں۔گزشتہ سال ماہ ربیع الاول کو مذہبی جوش و ولولے سے منانے کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے ملک بھر میں تیس سو سے زائد سٹیج سجائے گا۔ شیعہ سنی وحدت کی یہ عمدہ مثال اس سے قبل دیکھنے میں نہیں آئی۔علامہ ناصر عباس نے سہ بارہ سیکرٹری جنرل منتخب ہونے کے بعد خطاب میں پاکستان کی حفاظت کو واجب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس وطن کے باوفا بیٹے ہیں۔ہم اس پر کبھی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ قوم و ملت کی سربلندی اور وطن کے استحکام کے لیے میری جدوجہد بلا خوف خطر جاری رہے گی۔کوئی بھی حکمران ہمیں ہمارے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔انہوں نے کہاپاکستان سمیت دنیا بھر میں بلا تخصیص مسلک و مذہب دو گروہ ایک دوسرے کے مقابلے میں صف آرا ہیں۔ایک گروہ مظلومین کا اور دوسرا ظالمین کا۔ہمیں آپ ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑا دیکھیں گے۔پاکستان کے پاک وجود کو داعش سمیت کسی بھی دہشت گرد طاقت کے نجس وجود سے آلودہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وطن عزیز کو اس وقت لاتعداد چینلجز کا سامنا ہے۔نفرتیں پھیلا کر قوم کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے تاکہ پاکستان قوم متحد نہ ہو سکے۔ہمیں اپنے اتحاد و اخوت کے عملی اظہار سے ان ناپاک ارادوں کو خاک میں ملانا ہو گا۔

حکمران عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بجائے آئے روز گرتی ہوئی لاشوں کے تماش بین بنے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹرز، پروفیسرز ،ہونہار طلبہ اور علم کی روشنیاں بکھیرنے والوں سے زندگیاں چھینی جا رہی ہیں۔ہمارے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے اور دوسری طرف نیشنل ایکشن پلان کے نام پر ہمارے ہی لوگوں کے خلاف مقدمات بھی درج ہو رہے ہیں۔ قانون انصاف کو طاقت کے زور پر پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد جتنا بڑا مجرم ہے اتنا ہی بڑا مجرم اس کا سہولت کار بھی ہے۔ دونوں ملک کے امن و سکون اور انسانیت کے دشمن ہیں۔وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ان مذموم عناصر کے سختی سے کچلنا ہو گا۔عالمی استکباری قوتیں پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتیں۔ان کے حلقہ اثر سے آزادی ہی حقیقی آزادی سمجھی جائے گی۔یہ طاقتیں قائد و اقبال کے اسلامی پاکستان کو مسلکی پاکستان کی شکل دینا چاہتے ہیں تاکہ تصادم کی راہ ہموار ہو ۔اس ملک میں بسنے والے سنی ، شیعہ ،عیسائی، ہندو اور دیگر تمام مکاتب فکر کو مذہب و مسلک کی بنیاد سے آزاد ہو کر برابری کے حقوق حاصل ہیں۔ملک میں موجود سیاستدانوں، فوج، بیورکریسی اور عدلیہ سمیت سب کو اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے قومی ترقی و خوشحالی کے لیے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔

گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق دے جائیں۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جہادی گروہوں کو پالنے کی ضرورت نہیں اگر جنگ کرنی ہے تو تو عوام کو آواز دی جائے ۔ملک کے باوفابیٹے ایک آواز پر میدان میں موجود ہوں گے۔پاک ایران مضبوط تعلقات کے سٹریٹجک کونسل تشکیل دی جائے جسے میں دونوں ممالک کے لوگ شامل ہوں تاکہ غلط فہمیوں کو تقویت نہ مل سکے اورمتنازعہ معاملات کا احسن انداز میں حل نکالا جا سکے۔پاک ایران کے مضبوط تعلقات خطے کے استحکام میں بہترین کر دار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق کے حصول کے لیے آئینی جدوجہد جاری رہے گی۔جو لوگ ریاست میں مسلح جدوجہد کے قائل ہیں وہ غدار ہیں۔مقاصد کے حصول کے لیے آئین و قانون کی پابندی ہمارا طرہ امتیا ز رہا ہے۔پاکستان میں مہذب احتجاج کی روایت ہم نے ڈالی ہے۔پانامہ لیکس کے منظر عام پر آنے کے بعد یہ حقیقت آشکار ہو چکی ہے کہ حکمران صرف کرپٹ ہی نہیں بلکہ اخلاقی قدروں سے بھی عاری ہیں۔ہم اس کرپشن کے خلاف پورے عزم اور نئے ولولے سے آگے بڑھیں گے۔


تحریر۔۔۔۔۔سید نادِعلی کاظمی

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی وحدت ہاوس سولجر بازار میں صوبائی کابینہ اور ڈسٹرکٹ کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن اتفاق رائے سے بننا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک غریب اور حکمران امیر ہو گئے ہیں، منی لانڈرنگ کے مجرموں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں رہا، شرپسند حکمرانوں نے ملک کو دنیا بھر میں بدنام کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے بارے میں دوٹوک پالیسی بنانے کی ضرورت ہے اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی رہنما عالم کربلائی ،حیدر زیدی ،آصف صفوی ،شفقت لانگا ،اور ناصر حسینی بھی موجود تھے۔

 علامہ مختار امامی نے مزید کہا کہ کرپشن اور سیاست کے گٹھ جوڑ نے ملک کو تباہ کر دیا ہے، ان بدعنوان اور کرپٹ سیاست دانوں کیلئے اب سیاست میں کوئی جگہ نہیں، عوام ان کے اصلی چہرے پہچانیں اور آئندہ عام انتخابات میں انہیں ناک آؤٹ کر دیں تاکہ ان لٹیروں سے ملکی دولت بچائی جا سکے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree