The Latest

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے وفاقی حکومت اسلام آباد میں امام بارگاہ قصر سکینہ میں دہشتگردانہ حملہ کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور دہشتگرد پورے ملک میں دھندناتے پھر رہے ہیں اور کوئی بھی مسجد اور امام بارگاہ محفوظ نہیں ، نمازیوں پر حملہ تسلسل کیساتھ جاری ہے جبکہ نواز حکومت کو ابھی تک انتقامی سیاست سے فرصت نہیں ملی کہ دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر کاروائی کی اجازت دی جائے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ملک بھر میں دہشتگرد مخالفین کو ساتھ لے کر چلے جبکہ معاملہ اس کے برعکس ہورہا ہے ملک بھر میں دہشتگرد مخالفین کو خودساختہ کیسز میں الجھایا جارہا ہے اور ایپکس کے آڑ میں نوا ز حکومت اپنے مخالفین کو پس زندان کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔نواز حکومت ہوش کے ناخن لے اور حقیقی محب وطن اور امن کے داعیوں کے ساتھ ظلم کا سلسلہ بلند کرے۔ اس وقت ملک بھر میں محب وطن اہل سنت اور اہل تشیع دہشتگردوں کے نشانہ پر ہے اور انکے کاندھے شہدا کے جنازے اٹھا کے تھک چکے ہیں تو دوسری طرف نواز لیگ کی انتقامی سیاست کا بھی شکار ہے۔ ہمیں ملک بھر میں حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے سیکیورٹی اور ریاستی ادارے اب بھی ہوش کے ناخن لے اور نواز حکومت انتقامی سیاست ترک کر کے دہشتگردوں کے خلاف اپنی توانائیوں کو صرف کرنے پر مجبور کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں قصر سکینہ پر حملہ نے وفاقی حکومت کی سیکیورٹی کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے اور یہ وفاقی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اب مزید گنجائش نہیں کہ ملک گیر آپریش کے حوالے سے کسی قسم کی سستی کرے۔ ہم پھر مطالبہ کرتے ہیں اگر ملک سے دہشتگردی کو ختم کرنے کے لیے کوئی مخلص ہے تو ملک گیر آپریشن کیا جائے ۔ دہشتگردی کی عفریت کو ختم کرنے کے لیے فوری اور فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے ۔

وحدت نیوز(گلگت ) مساجد پر پے درپے حملے حکومتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ تکفیری قوتیں پاکستان کی سلامتی نہیں چاہتیں،شیعہ اور سنی بقائے ملک عزیز کیلئے متحد ہوکر ان تکفیری قوتوں کا مقابلہ کرینگے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنادینگے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے پاکستان عوامی تحریک کے نمائندہ وفد سے وحدت ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ مجلس وحدت کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان عوامی تحریک کے وفد کو سرزمین گلگت بلتستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان میں پاکستان عوامی تحریک کی بھرپور حمایت کرے گی ۔منہاج القران کے سید فرحت حسین شاہ کی قیادت میں وفد نے وحدت ہاؤس کا دورہ کیا اور پاکستان دشمنوں سے ملک عزیز کے عوام کو چھٹکارا دلوانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

 

اس موقع پر مجلس وحدت کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں سے تکفیری قوتوں نے ملک کے طول و عرض میں بے گناہ بچوں اور نمازیوں کو نشانہ بنایا ہوا ہے اور راولپنڈی میں دوسری مرتبہ خود کش حملہ کیا گیا جو حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک عزیز پاکستان سنی اور شیعہ مسلمانوں کی مشترکہ جدوجہد سے معرض وجود میں آیا ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی دونوں مسالک کے پیروکار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز نے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں پر ماڈل ٹاؤن لاہور میں ظلم و بربریت کی انوکھی مثالیں قائم کی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کی قیادت میں انقلاب مارچ کے ذریعے ملک کے طول عرض میں جو پیغام پہنچایا ہے اس کے اثرات بہت جلد ظاہر ہونگے ۔ مجلس وحدت پاکستان عوامی تحریک کی تکفیری گروہوں کے خلاف قیام کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز نے وفاقی وزیر کو گورنر تقرر کر کے ڈوگرہ راج کی یاد تازہ کر دی ۔مسلم لیگ نواز گلگت بلتستان کی عوام کو غلام سمجھتی ہے اور وہ اپنی پارٹی کے افراد کو بھی اس اہل نہیں سمجھتی کہ وہ گورنر کے فرائض کو سرانجام دے سکیں۔ گلگت بلتستان میں غیرمقامی گورنر کی تقرری کو ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی ۔ وفاقی حکومت جمہوریت اور جمہوری اصولوں سے نابلد ہے بلکہ وہ تخت لاہور کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے جسے ہرگز کومیاب ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کو اپنے ہی عہدہ دار منتخب کیا اس کے بعد پیپلز پارٹی کیساتھ گٹھ جوڑ کر کے تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لیے بغیر نگران وزیر اعلی کو منتخب کیا اس کے بعد اس چھوٹے سے خطہ پر مالی بوجھ ڈالنے کے لیے من مانی سے نگران کابینے میں وزرا کا انتخاب کیا اور اب گورنر بھی برآمد کیا گیا ہے یہ سب الیکشن کو یرغمال بنانے کی کوشش ہے۔اگر عوام ان مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے نہیں ہوئے تو آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ نواز عوامی مینڈیٹ کو چراکر مطلوبہ نتائج حاصل کرے گی۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری، نگران وزیر اعلی اور بھاری بھر کم نگران کابینہ کی تقرری اور اب گورنر کی تقرری پری پول رگنگ ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ مسلم لیگ نواز کے اوچھے فیصلوں کے سبب پورے گلگت بلتستان انکی اصلیت اور ذہنیت واضح ہوتی جاری رہی حد تو یہ ہے خود انکی پارٹی افراد بھی نالاں ہیں ۔ وفاقی حکومت کے جانبدار اور انتہائی غیر معقول فیصلوں کے سبب گلگت بلتستان میں ایک بہت بڑا لاوا پک رہا ہے اور جب یہ لاو ا پھٹے گا تو مسلم لیگ نواز کو منہ کی کھانی پڑے گی۔گلگت بلتستان میں اسوقت کوئی جمہوریت نہیں بلکہ بدترین شہنشاہیت ہے عوام جمہوری جدوجہد کے لیے تیار رہے ۔ اگر عوام نے ان مظالم کیخلاف آواز بلند نہیں تو آئندہ الیکشن سنگینوں کے سایہ تلے ہوگا اور عوامی مینڈیٹ یرغمال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام مظالم کیخلاف ہم نے عدلیہ کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا ہے اب عوامی جدوجہد کا بھی آغا ز کیا جائے گا۔یہ مظالم تمام سیاسی پارٹیوں اور گلگت بلتستان بھر کی عوام پر ڈھائے گئے ہیں۔ تمام سیاسی پارٹیوں کو ساتھ ملا کر ان تمام مظالم کیخلاف تحر یک چلائی جائے گی۔ہم وفاقی حکومت کے اس بوکھلاہٹ کو ظالمانہ فیصلے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور انہیں متنبہ کرتے ہیں کہ جمہوری اقدار کے حصول کے لیے ریاستی جبر کو استعمال کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ گلگت بلتستان میں وفاقی حکومت نے ریاستی جبر کا آغاز کیا ہے جو آئندہ انتخابات میں تشدد کی صورت اختیار کر سکتی ہے اور اسکے سنگین نتائج آسکتے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ اطلاعات کے زیر اہتمام مرکزی میڈیا ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ دنیا دو قطبی تھی، دو طاقتوں نے انسانوں کو تقسیم کر رکھا تھا، ایک بائیں بازو کے ترقی پسند لوگ تھے، جو ایک مکمل نظریہ کے حامل تھے، ترقی پسند مصنفین کی انجمنیں تھیں، ان کے مدمقابل امریکہ تھا، جسے دائیں بازو کی طاقت کہا جاتا تھا، دائیں بازو کی طاقت میں امریکہ نے اپنی من مانی قوتوں کو اپنے بلاک میں شامل کیا، جن میں وہابی ریاست سعودی عرب شامل تھی، ان طاقتوں نے جہان اسلام کی مرکزی قیادت وہابیت کے سپرد کر دی، وہابیت نے تیل کے پیسیوں سے پوری دنیا میں مساجد و مراکز بنائے اور اہل سنت کو تسخیر کرنے کی کوشش کی، لیکن اہل سنت نے عبدالوہاب نجدی کو قبول نہ کیا، فلسطین بھی ہم سے دائیں بازو کی طاقتوں امریکہ و اسرائیل، اور مسلم امہ کے خائن حکمرانوں کے ذریعہ چھین لیا گیا، بائیں بازو والے خدا سے لڑ رہے تھے لیکن منافق نہ تھے، دائیں بازو کی طاقتوں کا کام اسلام دشمنی تھا، 1967 تک مسلمانوں کی طاقت صفر ہو کر رہ گئی، روس کے افغانستان میں آنے اور انقلاب اسلامی ایران کے بعد حالات تبدیل ہوئے۔

 

انقلاب اسلامی ایران دونوں سپر طاقتوں امریکہ و روس کے خلاف تھا، یہ پہلا انقلاب تھا جو ان کی مرضی کے خلاف برپا ہوا، لاشرقیہ لاغربیہ کا نعرہ لیکر یہ انقلاب امید کی کرن ثابت ہوا، انقلاب نے مسلم امہ کے اتحاد کی بات کی، کھوکھلے رہبران کو بے نقاب کیا، اسرائیل کے خلاف تحریک کا آغاز کر دیا گیا، اس انقلاب نے عرب آزادی پسند قوتوں کی حمایت کی، انقلاب کو اندرونی اور بیرونی طور پر مشکلات کا شکار کر دیا گیا، چند ماہ کے اندر اٹھارہ ہزار انقلابیوں کو استعمار نے مار ڈالا، ایک ہی دن میں صدر و وزیراعظم کو شہید کیا گیا، اس کارستانی میں دائیں اور بائیں بازو کی دونوں طاقتیں شریک تھیں، انقلاب نے امریکا کے سیکیورٹی سسٹم کو توڑ ڈالا تھا، اس طرح عالمی استکبار کے ساتھ ٹکراو کا آغاز ہوا، انقلاب لانے کی تحریک میں پینسٹھ افراد شہید ہوئے، انقلاب کے تحفظ میں لاکھوں شہید ہوئے، پھر بیرونی طور پر تکفیر کا فتنہ کھڑا کیا گیا، تاکہ شیعہ سنی کے درمیان تنازعات کھڑے کئے جائیں، اسی طرح شیعوں کے اندر اختلافات پیدا کئے گئے، تاکہ تقسیم کرکے مذہب کو مذہب سے لڑایا جائے، وہابیوں نے ہمارے ساتھ ساتھ اہل سنت کی بھی تکفیر کی، عراق نے انقلابی حکومت پر حملہ کیا، مسلمان کو مسلمان نے استعمار نے لڑوا دیا، افغانستان میں دیوبندیت، پاکستانی ایسٹیبلشمنٹ اور امریکہ نے مل کر طاقت کا توازن بگاڑا، نفرتوں نے جنم لیا۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ موجودہ زمانہ میں ایک طرف مقاومت کا بلاک ہے جسمییں ایران، عراق، لبنان، فلسطین اور شام کے ساتھ ساتھ روس اور چین بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب عرب ریاستیں اور امریکہ و اسرائیل کا بلاک ہے۔ چین اور روس نے کئی مرتبہ شام سے متعلقہ فیصلوں کو ویٹو کیا، میڈیا میں بھی سو سے زیادہ عربی چینل ہیں، جو امریکہ و اسرائیل کی خدمت کرتے ہیں، العربیہ اور الجزیرہ اسی میڈیا وار کا حصہ ہیں، امریکہ، اسرائیل اور سعودی ریاستیں خطہ میں امریکی بالادستی چاہتی ہیں، سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شیعہ و سنی نے سیاسی جدوجہد نہ کی جس کی وجہ سے دیوبندیت ہی سیاست میں غالب رہی، شیعوں اور سنیوں نے مل کر پیپلز پارٹی کو سپورٹ کیا، اہل سنت کے بعد پاکستان میں شیعہ اکثریت ہونے کے باوجود غیر منظم رہے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ کمزور پاکستان کی خواہشمند قوتوں نے پاکستان میں تکفیریوں کی پشت پناہی کی، انڈیا، سعودی اور دائیں بازو کی طاقتوں امریکہ و اسرائیل کو کمزور پاکستان سوٹ کرتا ہے، انڈیا دہشت گردوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اسلامک موومنٹ آف ازبکستان بھی پاکستان میں کام کر رہی ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ دنیا بھر کے دہشت گرد پاکستان میں متحرک ہیں۔ اہل تشیع ان دہشت گردوں کے مقابل سیسہ پلائی دیوار ہیں جنہیں دشمن گرانا چاہتا ہے، ہمارا دشمن وہی ہے جو فوج، اہل سنت اور پاک عوام کو مار رہا ہے، فوج کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا اشد ضروری امر ہے، مشترکہ دشمن کا قلع قمع کرنے کے لئے فوج کے ساتھ بہتر رابطہ قائم کرنا ضروری ہے، رائے اور افکار فوج تک متنقل کرنے چاہیں، فوج اور نیوی کے اندر تکفیری سرایت کر چکے تھے۔

 

سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ ملا ملٹری الائنس کے ذریعہ تکفیری ملک پر قابض ہونا چاہتے تھے، باقاعدہ طور پر فوج میں انہیں تسلیم کیا گیا، تبلیغ کے لئے ایک سال کی چھٹی دی گئی، سنی اتحاد کونسل، منہاج القرآن اور ایم ڈبلیو ایم ایک طاقت بن کر ابھر رہے ہیں، اس طاقت کو بڑھنا چاہیے، ہم تکفیریوں کو تنہا کرنا چاہتے ہیں، جو چھوٹے چھوٹے بچوں اور نمازیوں پر حملہ کرتے ہیں، مساجد پر حملہ کو امام بارگاہ پر حملہ ایک سازش کے تحت قرار دیا جاتا ہے، آداب مسجد و امام بارگاہ علیحدہ علیحدہ ہیں، شکار پور، حیات آباد میں امام بارگاہ پر حملے ہوئے، میڈیا میں بیان کیا جائے کہ یہ نمازیوں پر حملے ہیں، امام بارگاہ پر نہیں، مسجد کی بے حرمتی کی گئی ہے، قرآن لہو میں لت پت کئے گئے۔

 

تکفیری اس وقت پاکستان میں پانچ ونگز کے ذریعہ کام کر رہے ہیں، جن میں تبلیغی، فلاحی، سیاسی، نظامی اور عسکری شامل ہیں، ہر ونگ اپنا اپنا کام کر رہا ہے، جب تک دیوبندیت کمزور نہیں ہو گی امن قائم نہیں ہو سکتا، تکفیریوں کا مقابلہ دین، وطن اور انسانیت کا دفاع ہے، ہم نے پانچ سو بیاسی کلو میٹر کا لانگ مارچ کیا گیا، اسکی میڈیا کے ذریعہ تشہیر کی جائے، پنجاب حکومت ہمیں دھمکیاں دے رہی ہے، سیاسی جماعتیں ہمیں اپنے لیے خطرہ سمجھتی ہیں، نواز شریف سعودی عرب کا سیاسی ونگ ہے، اگر شکار پور میں چار پانچ سکاوٹ ہوتے تو اتنا بڑا نقصان نہ ہوتا، لوکل انتظامیہ کے ساتھ بہتر تعلقات، ہر مسجد و امام بارگاہ اسلحہ کے لائسنس لے، شیعہ سنی مل کر انٹیلی جنس نیٹ ورک بنائیں، دہشت گردوں کی نقل حرکت پر نظر رکھیں، گلی گلی کوچے کوچے میں رہنے والے شیعہ سنی دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس نیٹ ورک بنائیں، آپ نے میڈیا وار لڑنی ہے، جنگیں ہمیشہ میدانوں میں لڑی جاتیں، آپ کا کردار اس جنگ میں بہت اہم ہے، ہمارے پاس جیت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

وحدت نیوز (چنیوٹ) پنجاب حکومت کی جانب سے دہشتگردوں اور شرپسند عناصر کو ختم کرنے کی بجائےبے گناہ شیعہ شہریوں  کو چنیوٹ میں تنگ اور گرفتارکیا جا رہا ہے.مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور امن کمیٹی کے رکن سید اخلاق الحسن شاہ بخاری کو گرفتارکرلیا گیا، گذشتہ روز انہیں ان کے گھر سے پنجاب پولیس کے اہل کار گرفتارکرکے نامعلوم مقام پر لے گئےہیں ، جبکہ پولیس کی جانب سے ان کے اہل خانہ مسلسل ہراسان کرنے کا عمل بھی جاری ہے، پنجاب میں بے گناہ اہل تشیع کی بلاجواز گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ سرگودھا، علی پور، بہاولپور، جھنگ، اور فیصل آباد میں بھی ایم ڈبلیوایم کے متعدد رہنماوں اور کارکنان کو فورتھ شیڈول کےنام پر اغوا کرچکے ہیں ،ایم ڈبلیوایم پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے کہا کہ ہم چنیوٹ کی انتظامیہ کی اس کاروائی کی بھرپور مزمت کرتے ہیں، اخلاق الحسن بخاری کو فوری طور پر رہا کیا جائےاور پنجاب حکومت اہل تشیع کے خلاف انتقامی کاروائی سے گریز کرے ورنہ شدید احتجاج کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ذیلی شعبے ایم ڈبلیوایم میڈیا سیل کے زیر اہتمام کارکنان کی ابلاغی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے دوروزہ مرکزی میڈیا ورکشاپ کا آغازجامع امام صادقؑ ؑ اسلام آباد میں ہو چکا ہے، جس میں ملک بھر کے تمام اضلاع سے میڈیا سیکریٹریز اور سیکریٹری ااطلاعات حضرات شریک ہیں ،ورکشاپ کے پہلے سیشن کا آغاز مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی کے لیکچر سے ہوا، جب کہ ورکشاپ کے مختلف سیشنزسیپرنٹ اور الیکٹرونک میڈیاسے تعلق رکھنے والے ماہرین زرائع ابلاغ ،رپورٹرز، اینکرز، سوشل میڈیا ایکسپرٹس، اور علمائے کرام خطاب کریں گے تاکہ مسؤلین کو اسلام و وطن دشمن قوتوں کی ابلاغی یلغار کا مقابلہ کرنے اور تنظیمی فعالیت کو پرنٹ ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر زیادہ زیادہ نشر کرنے کیلئے آگاہی فراہم کی جاسکے ، مرکزی سکریٹری اطلاعات سید مہدی عابدی نے وحدت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورکشاپ میں صحافیوں سے مضبوط روابط اور ٹیوٹر کے استعمال کے حوالے سے ملٹی میڈیا پر خصوصی پریذنٹیشن دی جائے گی،جبکہ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ناصر عباس جعفری خطاب کریں گے اور شعبہ اطلاعات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے مسؤلین کو انعامات سے بھی نوازا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) شہادت ہماری میراث ہے ،  ہم اپنی ماوُں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی گود میں ہمیں درس کربلا سے آشنائی دی،دہشت گرد ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے،ملکی سلامتی کے لئے ریاستی ادارے راست اقدام اُٹھائیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ کی کامیابی دہشت گردوں کے سہولت کاروں پر ہاتھ ڈالنے سے ہوگی،وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی دہشت گرد گروہ سے خفیہ ملاقاتیں ریاست کے خلاف سازش ہے،پنجاب میں مظلوموں کے خلاف کاروائی جاری ہے،جبکہ دہشت گردوں کے سرپرست آزاد اور قومی سلامتی کے امور کے خلاف سازشوں میں مصرف ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ شکریال مسجد القائم پر حملے میں شہید ہونے والوں کی مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہداء کے لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینگے،ان شہداء کے پاک لہو سے انشااللہ دہشت گرد اور اس کے آقا رسوا اور ملک میں امن و وحدت کی آبیاری کریں گے،پاکستان کے شیعہ سنی بھائی متحد ہیں،مخصوص فکر اور مخصوص ملک سے فنڈ لے کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والے سن لیں کہ قائد کے پاکستان کو ہم ان کے ناپاک عزائم کے خاطر استعمال نہیں ہونے دینگے،اس دھرتی کے لئے ہمارے آباوُ اجداد نے جانی مالی قربانیاں دی اور ابھی تک ہم دیتے آرہے ہیں اور انشااللہ آئندہ بھی اس مٹی کے خاطر ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں،لیکن پاکستان دشمن پالیسی رکھنے والے حکمرانوں کے مزید ظلم برداشت نہیں کرینگے۔

وحدت نیوز(پشاور) گذشتہ جمعہ کو دہشتگردوں کے ظالمانہ حملہ کا نشانہ بننے والی امامیہ مسجد حیات آباد پشاور میں آج نماز جمعہ کا عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی، ایک ہفتہ قبل بے گناہ نمازیوں کے خون سے رنگین ہونے والے مسجد میں شہداء کے لواحقین نے بھی شرکت کی، جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) کے روح رواں علامہ سید جواد حسین نقوی، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء میاں افتخار حسین، امامیہ علماء کونسل کے رہنماء علامہ خورشید انور جوادی، علامہ جواد حسین ہادی اور علامہ سید سبطین الحسینی بھی موجود تھے۔ نماز جمعہ خطیب امامیہ مسجد علامہ نذیر حسین مطاہری کی امامت میں ادا کی گئی، انہوں نے خطبہ کے دوران کہا کہ اس مسجد کو آباد رکھنے کی وجہ سے میں نے اپنے بیٹے کی نماز جنازہ میں بھی شرکت نہیں کی، کیونکہ دشمن چاہتا تھا کہ ہماری مساجد ویران ہوجائیں، لیکن اے دشمن! آج دیکھ لو، جس مسجد میں پہلے چند سو نمازی موجود ہوتے تھے، آج یہاں ہزاروں کی تعداد میں نمازی موجود ہیں۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) وزیراعظم میاں نواز شریف کے حالیہ دورہ کوئٹہ کے موقع پر اراکین بلوچستان اسمبلی کے ساتھ ان کی خصوصی میٹنگ ہوئی ، اس میٹنگ میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا آغا بھی شریک ہوئے، اس موقع پرآغا رضا نے میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب وزیر اعظم شیعہ ہزارہ قوم کیا پاکستان کی شہری نہیں ؟ کیا شیعہ ہزارہ قوم کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کیلئے کسی سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہے؟پاکستان میں افغانیوں اور بلوچ ایرانیوں کو توفوری  شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کیا جاتالیکن شیعہ ہزارہ قوم سے اس کی سات پشتوں کا شجرہ نسب طلب کیا جاتا ہے،ایک منتخب ایم پی اے ہونے کے ناطے جب کسی کی تصدیق کی جاتی ہے تو متعلقہ ادارہ اسی مسترد قرار دے دیتا ہے، اس پرسابق گورنربلوچستان اور  وفاقی وزیر برائے آئی ڈی پیزجنرل(ر)عبدالقادر بلوچ نے جب مداخلت کی کوشش کی توآغا رضا نے انہیں یہ کہ کر روک دیا کہ جنرل صاحب میری بات مکمل ہونے دیں آپ ان تمام حالات وواقعات سے بخوبی آگاہ ہیں، آغا رضا نے کہا کہ   کیاپاکستان کے استحکام کیلئے شیعہ ہزارہ قوم کی جانب سے پیش کی جانے والی ہزاروں قربانیوں کا صلہ یہی ریاستی استحصال ہے؟اس پر میاں نواز شریف نے کہا کہ  آپ کے اعتراضات کو فوری طور پر دور کیا جائے گا ، ہزارہ قوم کے ساتھ کسی قسم کا ناروا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گااورشناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کے معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

وحدت نیوز(پشاور) امامیہ مسجد حیات آباد میں نماز جمعہ کے عظیم الشان اجتماع کے بعد بھرپور احتجاج کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں عوام اور علمائے کرام نے شرکت کی، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی ،ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل   علامہ سبطین الحسینی ،رہنماتحریک بیداری امت مصطفی (ص) علامہ سید جواد حسین نقوی، سابق سینیٹر علامہ سید جواد حسین ہادی، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میاں افتخار حسین، امامیہ علما کونسل کے رہنما علامہ خورشید انور جوادی اور علامہ نذیر حسین مطہری نے خطاب کیا۔

 

 اس موقع پر علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ محب وطن ملت تشیع پاکستان دہشتگردی کے خلاف ملکی بقا و سلامتی کی خاطر ماضی کی طرح حال اور مستقبل میں افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ میدان میں عملی طور حاضر ہے، افواج پاکستان تکفیری دہشتگردوں کیخلاف عسکری کارروائی کر رہی ہے تو محب وطن ملت تشیع پاکستان اتحاد و وحدت کا پرچم سربلند کرکے تکفیری دہشتگردانہ سوچ کے خاتمے کیلئے فکری و نظریاتی جہاد میں مصروف عمل ہے، کیونکہ تکفیری دہشتگردانہ سوچ مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں اور ملکی بقا و سلامتی کیخلاف سب سے بڑا حقیقی خطرہ ہے، جس کا خاتمہ کئے بغیر پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بھی ملت تشیع دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے، حکمران اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہے، آپریشن ضرب عضب کو صرف وزیرستان تک محدود نہیں رہنا چاہئے، اس کا دائرہ کار پورے ملک تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں تکفیری دہشتگرد عناصر کیخلاف کارروائی کا حکومتی وعدہ اور ملکی سلامتی کے اداروں کیجانب سے اس وعدے پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی دراصل شہدا کے خون کی تاثیر اور ملت تشیع پاکستان کی استقامت و بیداری کا نتیجہ ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree