The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کا مارچ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کی قیادت میں ریڈ زون میں داخل ہو گیا ہے۔ ہزاروں کارکنان راستے میں آنے والے کنٹینرز کو ہٹا رہے ہیں اور خاردار تاروں کو کاٹ کر دور پھینکا جا رہا ہے۔ پاکستانی عوامی تحریک کے کارکنان کی بڑی تعداد ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں ریڈ زون ایریا کی جانب بڑھ رہی ہے اور فضا لبیک یا رسول اللہ (ص) اور لبیک یاحسین (ع) کے نعروں سے گونج رہی ہے جبکہ ان کے ہمراہ کنٹینر ہٹانے والی کرینیں بھی موجود ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے مارچ میں دو حصار بنائے گئے ہیں جن میں خواتین کو آگے رکھا گیا ہے جبکہ ان کے بعد مرد کارکن موجود ہیں۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے کرین کے ذریعے ریڈ زون جانے والے راستے پر رکھے گئے کنٹینر ہٹانا شروع کر دیئے ہیں۔ ریڈ زون روانگی سے قبل دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پرامن انقلاب مارچ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منتقل ہوگا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے۔

 

ڈاکٹر طاہرالقادری نے الزام عائد کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا کے ذمہ دار شریف برادران اور ان کی حکومت ہے جبکہ کارکنان پر گولیاں چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا جبکہ اسے وزیراعظم نواز شریف کی حمایت حاصل تھی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کا مارچ عمران خان کی قیادت میں آگے بڑھ رہا ہے جس میں کارکنان کی بڑی تعداد ریڈ زون کی طرف بڑھنا شروع ہو گئی ہے، تحریک انصاف کے مارچ میں بھی شرکا کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین کو آگے اور مرد کارکنان ان کے پیچھے چلتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہوں گے۔ عمران خان کے کنٹینر نے ریڈ زون کی جانب بڑھنا شروع کردیا ہے اور اس موقع پر عمران خان کارکنان کو پرجوش کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا دھرنے سے خطاب میں کہنا تھاکہ ریڈ زون پاکستان کا حصہ ہے بھارت کا نہیں ہمیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا اگر حکومت نے کارکنان پر تشدد کیا تو ہم نوازشریف کو نہیں چھوڑیں گے اور نوازشریف سن لیں کہ عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ انہیں جانا ہی ہوگا۔ حکومت کی جانب سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ فوجی حصار سے قبل پولیس، ایف سی، رینجرز کی نفری بھی تعینات ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہرالقادری نے آبپارہ چوک میں عوامی پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت کو بتا دینا چاہتے کہ ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ انقلاب مارچ کے شرکاء تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر جماعتیں پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیتی رہی ہیں۔ دو ہزار سات میں سابق چیف جسٹس کی بحالی کیلئے مظاہرہ شاہراہ دستور پر ہؤا تھا۔ طاہر القادری نے دھرنے سے شرکاء سے سوال کیا کہ کیا وہ لاہور میں چودہ افراد کے قتل پر انصاف کے بغیر واپس جائیں؟، کیا اسمبلی تحلیل کردی جائے اور وزیراعظم مستعفی ہوں؟، کیا آپ قومی حکومت چاہتے ہیں، یا آپ دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں؟، تو جواب میں ہاں کہہ دیا گیا جبکہ حکومت کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیا گیا۔ عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں ملوث شریف برادران کو فوری گرفتار کرکے شہداء کے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دس مطالبات پر عمل درآمد چاہتے ہیں، طاہر القادری نے کارکنوں سے تشدد کا راستہ اختیار نہ کرنے اور پرامن رہنے کی تلقین کی اور ہدایت کی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری ایک جلوس کی صورت میں عوامی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کےلئے پنڈال  میں پہنچ گئے ہیں ، اس موقع پر ان کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی ، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی ، مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقبال، مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی، مرکزی سیکریٹری یوتھ فضل نقوی ، مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی،مرکزی ویلفیئرنثارفیضی، مرکزی سیکریٹری روابط اقرارملک اور دیگر مرکزی ، صوبائی ، ڈویژنل رہنماوں سمیت وحدت اسکاوٹ اور کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری کی پنڈال میں آمد کے بعدپنڈال لبیک یا حسین ع فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا ، علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے علامہ ناصر عباس جعفری کو اسٹیج پر خوش آمدید کہا ، اور عوامی پارلیمنٹ کے اجلاس کا باقائدہ آغاز علامہ ناصر عباس جعفری کی تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، واضح رہے کہ اس عوامی اجتماع میں ملک کے  مختلف شہروں سے مجلس وحدت مسلمین سے ہزاروں کارکنان شریک ہیں  ، جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں تنظیمی پرچم بھی تھامے ہوئے ہیں ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے صوبائی سیکریٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض اخبارات اور ٹی وی چینلز پر بلوچستان اسمبلی میں ایک مشترکہ قراداد نمبر 37 منظور ہونے میں میری حمایت کے حوالے سےجھوٹی اور بے بنیاد خبر شائع کی گئی جس کی میں پروز مذمت کرتا ہوں اور مکمل طور پر تردید کرتا ہوں ۔

 

 ان کا مذید کہنا تھا کہ   بلوچستان اسمبلی میں ایک مشترکہ قراداد نمبر 37 پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ صوبہ بلوچستان کا یہ نمائندہ ایوان متفقہ طور پر بعض سیاسی گروپوں بالخصوص پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں دھرنوں اور غیر آئینی، غیر قانونی مطالبوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ نیز اسے ملک کے آئین، جمہوری نظام اور خود عوام کے خلاف گہری سازش قرار دیتا ہے۔اس معزز ایوان کے تمام فاضل اراکین کا اس امر پر اتفاق رائے ہے کہ سیاسی مسائل کا حل صرف اور صرف سیاسی طریقہ کار ، آئین اور قانون میں مضمر ہے۔ یہ کہ یہ ایوان جمہوریت کا تسلسل ہر صورت برقرار رہنے کا ضامن اور امین ہے۔یہ کہ اس ایوان کی رائے میں نام نہاد آزادی و انقلاب مارچ کے شرکاء کی طرف سے وزیر اعظم کے استعفیٰ، اسمبلیوں کی تحلیل اور سول نافرمانی جیسے غیر آئینی مطالبات کو آئین اور قانون سے متصادم تصور کرتا ہے اور اسے عوام کی رائے دہی کو توہین قرار دیتا ہے۔یہ کہ یہ ایوان ملک کے جمہوری نظام کے خلاف غیر آئینی ، غیر قانونی تمام سازشوں کی شدید الفاظ میں مذمت کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ تمام غیر آئینی اور غیر جمہوری سرگرمیوں کو فی الفور ختم کیا جائے۔ تاکہ اس ملک کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ اور ترقی کا سفر جاری و ساری رہے۔

 

ان کامذید کہنا تھاکہ میں نے اس قرارداد کی کوئی حمایت نہیں کی بلکہ پورزور الفاظ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا کہ میں اس قرارداد کے متن اور مندرجات پر تحفظات رکھتا ہوں۔ میں نے اپنے پارٹی کا موقف واضح کیاکہ جمہوریت آئین کی بالا دستی جملہ انسانی حقوق اور انسانی اقدار کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم ایک واضح پالیسی رکھتی ہے ہم نے ہمیشہ ہر سامراجی ، طاغوتی اور آمرانہ حکومتوں اور حکمرانوں کی نہ صرف مخالفت کی ہے بلکہ ہمیشہ ان کے خلاف ڈٹے رہے ہیں اب بھی کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کے حوالے سے ، بعض خلیجی ریاستوں کے عقائد ہم پر زبردستی مسلط کرنے کے حوالے سے ہم اپنے تحفظات رکھتے ہیں۔خصوصاً ملک میں جاری بدترین دہشت گردی اور امن وامان کی صورت حال پر ہمیں گہری تشویش ہے۔ان حالات میں ہماری مرکزی قیادت جو بھی فیصلہ کرتی ہے اور آئندہ کے لیے جو بھی لائحہ عمل مرتب کرتی ہے میں اسکا پابند ہوں۔ اس سلسلے میں کوئی دورائے ہو ہی نہیں سکتی۔لہذا میں آج کے چند اخبارات میں اپنے حوالے سے شائع کیے جانے والے اس خبر کی تردید اور بھر پور مذمت کرتا ہوں جس میں کہا گیا تھا کہ ایم پی اے آغا رضا نے قرارداد نمبر 37 کے حق میں ووٹ دیا ہے ۔ جبکہ میں نے قرارداد نمبر37 کے متن پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور مشترکہ قرارداد کو متفقہ بنے سے روکا تھا۔

وحدت نیوز(کوہاٹ) شہید قائد امامِ شہدائے پاکستان تھے، شہید قائد کی بابصیرت قیادت نے قوم کو سرفرازی و سرخروئی کا راستہ دکھایا، علامہ عارف حسین الحسینی نے اخلاص اور بصیرت کے بل بوتے پر قوم کی رہنمائی کی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواکے سیکریٹری جنرل علامہ سبطین حسین الحسینی نے مرئی بالا، ضلع کوہاٹ میں برسی شہید قائد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہداء اپنی جان فدا کرکے، اپنے وجود کو شمع کی مانند روشن کرکے دوسروں کو روشنی کا سامان مہیا کرتے ہیں۔ تفتان کے شہداء فقط شہادت کی منزل پر فائز نہیں ہوئے بلکہ وہ زائرین سید الشہداء تھے، جن کے حق میں امام صادق علیہ السلام نے دعا فرمائی تھی۔

وحدت نیوز(لاہور) تیزی سے تبدیل ہوتی ملکی سیاسی صورتحال، انقلاب مارچ اور ریڈ زون میں مظاہرین کے داخلے کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری ہے،سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت مرکزی سیکریٹریٹ میں جاری اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ شفقت حسین شیرازی،علامہ حسن ظفرنقوی ، علامہ اعجازحسین بہشتی ، نثار فیضی،  اقرارحسین ملک، فضل عباس نقوی،سید ناصر شیرازی اور علامہ احمد اقبال رضوی بھی شریک ہیں ، اجلاس میں اہم فیصلہ جات متوقع ہیں ، جبکہ بعض میڈٖیا چینلز پر ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا رضوی کی جانب سے انقلاب مارچ کے خلاف ایوان میں پیش کی جانے والی قرارداد پر دستخط کی جھوٹی خبر نشر کرنے کی بھی پرزور مذمت کی گئی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) دو ہفتے کی طویل اور سخت جدوجہد پر تمام غیور ماوں ، بہنوں ، بیٹیوں ، بزرگوں اور جوانوں کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں ، ظلم کے خلاف قیام کرنے والے انشاءاللہ جلد سرخرو ہوں گے، مظلوموں کی اسقامت سچائی کی گواہی ہے،پاکستان میں وحدت کے سفر کا آغاز ہو چکا ہے، کل کا سورج پاکستانی قوم کو ایک باوقار ، مظبوط اور خودمختار قوم بنائے گا ،بیس کروڑ مسلمانوں کی واحد ایٹمی ریاست پاکستان جہان اسلا م  کی رہبری کرے گا،ہماری جدوجہد آئینی ، قانونی اور جمہوری ہے ، انشاءاللہ فتح ہمارا مقدر ہے، حوصلوں اور اعصاب کی جنگ کا فیصلہ کن مرحلہ کل ہو گا، ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے خیابان سہروردی اسلام آباد میں جاری انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر علامہ ڈاکٹر طاہر القادری ، صاحبزادہ حامد رضا، چوہدری شجاعت حسین اور دیگر مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین بھی موجود تھے۔

 

ان کاکہنا تھا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے اور واویلہ کرنے والوں کو کسی صورت ظلم و جبرکا رویہ زیب نہیں دیتا، کیا جمہوریت انسانی حقوق کی پامالی ، عوامی قتل عام، ٹیکس چوری، کرپشن اور لوٹ مار کی اجازت دیتی ہے،کیانہتی عوام پر گولیاں چلانا، خواتین کے منہ پر گولیاں برساناجمہوری طرز عمل ہے، آج غزہ کامرثیہ پڑھنے والوں کو لاہور کی غزہ کیوں نظر نہ آئی ،جہاں ایک ہفتے تک مظلوموں پر کھانا پانی بند رہا، انہوں نے مذید کہا کہ نواز شریف بڑا اور شہباز شریف چھوٹا قاتل ہے، دونوں کا مقدر جیل ہے، نواز شریف اور شہباز شریف خود کو قانون کے حوالے کریں، عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دیا ہے،تاریخ گواہ ہے جو بھی ظالم گزرہ ہے وہ انتہا کا بزدل گزراہے،شہداء کا خون ہم سے تقاضہ کرتا ہے کہ ان کے خون کو رائیگاں نہ جانے دیا جائے،  انہوں نے کہا کہ کل پاکستان کی تاریخ کا عظیم دن ہے، پوری مظلوم پاکستانی قوم بلاتفریق ظلم و جبر کے نظام سے جنگ کے لئے اسلام آباد پہنچے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سنی اتحاد کونسل، پاکستان عوامی تحریک، سنی تحریک، مسلم لیگ ق کی جانب سے اسلام آباد میں جاری انقلاب مارچ کی حمایت میں نمائش چورنگی پراحتجاجی دھرنا دیا گیا۔ دھرنے میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ احتجاجی دھرنے میں شیر خوار بچے بھی شریک تھے۔ احتجاجی دھرنے کے شرکاءگو نواز گو، گو شہباز گو اور نواز حکومت کے خاتمے کے لئے نعرے بلند کررہے تھے۔ احتجاجی دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے خصوصی طور پرٹیلیفونک خطاب کیا۔ دھرنے میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ اصغر رضا، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خان محمد بلوچ سمیت دیگر رہنماو ں نے بھی خطاب کیا اور نواز حکومت کے خاتمے کے لئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم نے مظلوموں کے حق کی آواز کو بلند کیا ہے، ظالموں کے خلاف ایک مقدس قیام ہے، موجودہ حکمران ظالم ہیں انہوں نے پورے ملک میں دہشت گردوں کی سرپرستی کی، ماڈل ٹاو ن سمیت راولپنڈی میں دہشت گردوں کو کھلی آزادی دی اور مظلوموں کا قتل عام کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ انشاءاللہ پاکستان کے مظلومین ان ظالموں کو ان کے تخت شاہی سے اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔

 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کا سورج طلوع ہونے والا ہے، اس کے لئے استقامت کی ضرورت ہے، میں سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ظلم کی سیاہ رات مٹانے کیلئے گھروں سے باہر نکلیں اور نواز حکومت کے خلاف اپنی آواز حق کو بلند کریں، یہ حکمران جعلی الیکشن کے ذریعے ہم پر مسلط کئے گئے ہیں، ہمارا قیام پاکستان کو حقیقی اسلامی جمہوریہ بنانے کے لئے ہے، سیاسی ڈاکوو ں سے اس ملت کو نجات دلانے کے لئے ہے، ہم کسی ظالم کو اپنے وطن پر مسلط نہیں رہنے دیں گے اور انشاءاللہ ظالموں کو عبرتناک انجام سے دوچار کریں گے۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنماو ں کا کہنا تھا کہ شریف برادران کی حکومت نے سرزمین پاکستان کی حمیت کو آئی ایم ایف کے قرضوں کے آگے بیچ دیا ہے، نواز حکومت کا قائم رہنا وطن عزیز کی سلامتی کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، آج اگر ہم کو وطن عزیز کو بچانا ہے تو نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت کا خاتمہ کرکے ملک میں اصلاحات کرنے ہونگیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں لانگ مارچ اور انقلاب مارچ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے پیر سے کراچی سمیت سندھ بھر اور بلوچستان میں احتجاجی دھرنوں کے آغاز کا اعلان کردیا ہے۔ نمائش چورنگی سے کراچی میں اس تحریک کا آغاز کرتے ہوئے حکومت کو متنبہی کیا گیا ہے کہ جب تک موجودہ حکومت مستعفیٰ نہیں ہوجاتی یہ دھرنا جاری رکھا جائے گا۔ ان تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ احتجاجی دھرنے ملک سے کرپٹ، چور اور ڈاکو لٹیروں اور دہشت گردوں کے سرپرستوں کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی عدالتی تحقیقاتی رپورٹ کو ایک ہفتہ تک عوام کی نظروں سے اوجھل رکھا ،اب جب رپورٹ منظرعام پر آچکی ہے تو سانحہ کے مرکزی ملزم اور پندرہ بے گناہ خواتین و جوانوں کے قاتل شہباز شریف اورنواز شریف کا مسند اقتدار پربیٹھے رہناآئین اور قانون کی کھلم کھلا توہین ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان،ملک کو حقیقی جمہوری آزادی دلوانے اور اہل سنت کے ساتھ قائم اسٹراٹیجک پارٹنر شپ کی بقاء کے لئے اپنے خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہے گی۔

 

پریس کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی، علامہ علی انور، پاکستان عوامی تحریک کے قاضی زاہد حسین ،محمود میمن، پاکستان مسلم لیگ ق کے جعفر الحسن ، ثمر مہدی ، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ اظہر رضا ، سنی تحریک کے مطلوب اعوان اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ انقلاب مارچ اسلام آباد میں ملک سے کرپٹ، چور اور ڈاکو لٹیروں اور دہشت گردوں کے سرپرستوں کی حکومت کے خاتمے کے لئے پر عزم جد وجہد جاری ہے اور لاکھوں کی تعداد میں مرد وخواتین اس تحریک کے ساتھ آخری دم تک رہنے کے لئے تیار ہیں، انقلاب مارچ کا مقصد ملک سے استعمار ی ایجنٹ حکمرانوں کے ہاتھوں سے ملک کی باگ ڈور کو لینا اور ملک عزیز پاکستان کو ان خطر ناک اور ملک دشمن حکمرانوں سے نجات دلوانا ہے۔

 

ان رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی عدالتی تحقیقاتی رپورٹ کو ایک ہفتہ تک عوام کی نظروں سے اوجھل رکھا ،اب جب رپورٹ منظرعام پر آچکی ہے تو سانحہ کے مرکزی ملزم اور پندرہ بے گناہ خواتین و جوانوں کے قاتل شہباز شریف اورنواز شریف کا مسند اقتدار پربیٹھے رہناآئین اور قانون کی کھلم کھلا توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں عوام نواز شریف اور شہباز شریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے ہیں،اسلام آبادمیں موجود لاکھوں غیور پاکستانی وطن عزیز میں رائج استبدادی، کرپٹ،استحصالی، سرمایہ دارانہ نظام سے نجات حاصل کئے بغیرگھروں کو نہیں لوٹیں گے۔ اس موقع پر، مجلس وحدت مسلمین کے رنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان،ملک کو حقیقی جمہوری آزادی دلوانے اور اہل سنت کے ساتھ قائم اسٹراٹیجک پارٹنر شپ کی بقاء کے لئے اپنے خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہے گی۔شرکاء پریس کانفرنس نے اعلان کیا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے حکومت کو دی جانے والی ڈیڈ لائن کے خاتمے اور نواز شریف کے مستعفی نہ ہونے کی صورت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے فرمان پر ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا دائرہ کار وسیع کردیا جائے گا، تمام اتحادی جماعتیں مل کر ملک بھر کی اہم شاہراہوں اور ریلوے اسٹیشنز پر دھرنوں کا آغاز کر دیں گی ، پہلے مرحلے میں سندھ اور پنجاب کی اہم شاہراہیں بلاک کی جائیں گی، دوسرے مرحلے میں گلگت بلتستان ، بلوچستان اورخیبر پی کے میں دھرنوں کا آغاز کر دیا جائے گا اور یہ دھرنے حکومت کے خاتمے تک جاری رھیں گے۔

 

ان رہنماؤں نے کہا کہ تمام تر رکاوٹوں کو عبور کرکے تاریخ پاکستان کا سب سے بڑا اور منظم عوامی انقلاب مارچ اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔ عوامی مینڈیٹ کی رٹ لگانے والی جعلی حکومت کو اب فوراً مستعفی ہو جانا چاہیئے۔ انقلاب مارچ اور آزادی مارچ میں لاکھوں افراد کی پرجوش شرکت نے قاتل اور عوامی مینڈیٹ چوری کرنے والی نواز شریف حکومت کے باقی رہنے کا جواز چھین لیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک ،مجلس و حدت مسلمین ،مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل اور سنی تحریک کے قائدین اور عوام کے پرجوش اور روح پرور مشترکہ انقلاب مارچ نے تکفیریوں اور انکے سرپرستوں کی 35 سال سے بوئی گئی نفرتوں کی فصل کو جلا کر راکھ کر دیا ہے۔اگر اب بھی ان فرعونی صفات کے مالک حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو پورا پاکستان مفلوج ہو جائے گا اور پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہو گی۔ان رہنماؤں نے کہا کہ ہم قائد وحدت ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے فرمان کے مطابق 18اگست ( پیر) سے انقلاب مارچ کی حمایت اورمطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنے کا اعلان کرتے ہیں اور پیر کو مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن،پاکستان عوامی تحریک کراچی ،پاکستان مسلم لیگ ق کراچی ،سنی اتحاد کونسل کراچی، سنی تحریک کراچی کے تحت مرکزی نمائش چورنگی کراچی پر احتجاجی دھرنے کا آغاز کیا جا رہاہے اور یہ دھرنے قیادت کے حکم ثانی تک جاری رہیں گے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) ممتاز کشمیری رہنماء سینئر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل آزادجموں وکشمیر مفتی سید کفایت حسین نقوی نے کہا ہے کہ انقلاب اور آزادی مارچ پاکستان کے آئین کیخلاف نہیں ،بلکہ اُن روئیوں کیخلاف ہے ،جو مملکت میں نا انصافیوں اور ظلم کو رواج دینے کا سبب بنے ہوئے ہیں ،علامہ راجا ناصر عباس ،اور علامہ طاہر القادری کی سیاسی بصیرت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،اور مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے دھرنوں کی کال کی پُرزور حمایت کرتے ہیں ،علامہ طاہر القادری سے اختلاف رائے الگ ،مگر اُنھوں نے ملکی مسائل و چیلنجز کے حوالے سے اپنا جو 10نکاتی ایجنڈہ پیش کیا ہے ،اُس کے مندرجات کو رد نہیں کیا جاسکتا ،گلگت بلتستان کے حوالے سے طاہر القادری کا مطالبہ درست ہے ،مذکورہ مطالبے کی مخالفت کرنیوالے ’’حقائق ‘‘سے بے خبر ہیں ، ،ان خیالات کا اظہار مفتی سید کفایت حسین نقوی نے یہاں صحافیوں کے ایک گروپ سے موجودہ ملکی صورتحال پر گفتگو اور علامہ سید تصور نقوی الجوادی کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ہے۔



مفتی کفایت حسین نقوی نے ایم ڈبلیو ایم کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ،کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ،اصل مسئلہ کرپشن اور بد عنوانی ہے ،جسکی وجہ سے عدل و انصاف ناپید ہورہا ہے ،اور عوام کی غالب اکثریت مسائل سے دوچار ہے ،ہمار اُصولی موقف رہا ہے کہ ملک و قوم کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ’’پارلیمنٹ ‘‘ میں کام ہونو چاہئیے ،جوکہ نہیں ہوا ،اُنھوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے قائد کی سیاسی بصیرت اور معاملہ فہمی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،اور دھرنوں کی ملک گیر کال کی حمایت کرتے ہیں ۔



صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے بزرگ کشمیری رہنماء مفتی کفایت حسین نقوی نے کہا ،کہ کشمیری الحاق پاکستان چاہتے ہیں ،مگر پُرامن خوشحال اور باوقار پاکستان ہی کشمیریوں کی منزل ہوسکتا ہے ،موجودہ حالات کشمیریوں کیلئے انتہائی تشویش کا باعث ہیں ، پاکستان کی سلامتی کے تحفظ میں ہی کشمیریوں کی عافیت ہے ،اس لئے تمام طبقات کو مرکزیت مضبوط کرنے پر توجہ دینی ہوگی ،مرکزیت کی جانب مائل لوگ ہی بہتر طور پر قومی وحدت کا نمونہ پیش کرسکتے ہیں ،مرکز گریز روئیوں نے پاکستان کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے ،انفرادی ترجیحات ،منتشر خیالات اور مفاد پرستانہ سیاست ،مرکز گریز روئیوں کی بنیاد بنی ہے۔



عید الفطر کے موقع پر ملاقاتوں کیلئے آنیوالوں سے گفتگو میں کیا ہے ،اُنھوں نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت دورہے پر کھڑا ہے ،اور مذید کسی غلطی کی گنجائش نہیں رہ گئی ،افواج پاکستان دہشتگردی کا ناسور جڑ سے اُکھاڑنے میں لگی ہیں ،اور لاکھوں پاکستانی قوم و ملک کی خاطر اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں ،ان حالات میں مرکزیت کی مضبوطی اور بھی ضروری ہوگئی ہے ،سیاست میں اختلاف رائے کوئی اچھنبے کی بات نہیں مگراختلاف کو دشمنی سے تعبیر کرنا غلط روش ہے ،ملکی حالات کا احساس کرنیوالی سیاسی و دیگر قوتوں کو چاہئیے ،کہ وہ اپنی ترجیحات کو قومی ترجیحات میں ڈھالیں ،اور نفرتوں کا بیوپار ترک کیا جائے ،کیونکہ خطہ جنوب مشرقی ایشیاء میں اس وقت بہت سی سازشیں جاری ہیں ،اور ہر طرف صرف خون مسلم کی ارزانی ہے ،طاغوت اور مسلمانوں کے لبادے میں صہیونیت ،انسانیت واخلاقیات کی دھجیاں اُڑا رہی ہے ۔



مفتی کفایت حسین نقوی نے گفتگو کرتے ہوئے اس امر پر حیرت و افسوس کا اظہار بھی کیا کہ صہیونی ٹولہ اسلام کے لبادے میں مسلمانوں کا خون بہا رہا ہے ،اور ناصرف متعدد اسلامی ممالک میں کشت وخون کا بازار گرم ہے ،بلکہ انبیاء کرام ؑ کے مزارات بھی محفوظ نہیں رہے ،ان حالات کو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے ،اور پاکستان کی سلامتی کا تحفظ واجب ہوچکا ہے ،کیونکہ یہود ونصاریٰ کو اب مسلمانوں کیخلاف براہ راست کچھ کرنے کی ضرورت نہیں رہی ،کیو نکہ اُنھیں مسلمانوں کی صفوں سے ایسے گمراہ عناصر آلہ کا کے طور پر حاصل ہیں ،جو انسانیت و اخلاقیات ودینیات سے نابلد ہیں ،اور صحابہ کرامؓ کے مزارات ڈھانے جلانے کے بعد اب انبیاء کرام ؑ کے مزارات بھی نشانہ بنا رہے ہیں ، پاکستان کو ایسے گمراہ عناصر کی سرگرمیوں سے بچانے کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہے ، اور ایسا تب ہی ممکن ہے ،جب عادلانہ نظام استوار ہو ،

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree