The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کراچی میں سینئر صحافی حامد میر پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حق گوئی اور بے باکی اس ملک میں جرم بن چکی ہے۔ جسے روکنے کیلئے گولی کا سہارا لیا گیا مگر مجرموں اور دہشت گردوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ حق و سچ کی آواز کو گولی سے دبانا ممکن نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس قاتلانہ حملے میں ملوث مجرموں کو بےنقاب کرتے ہوئے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ دریں اثناء 20 جمادی الثانی خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہرا (س) کے جشن میلاد اور عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مسلم خواتین کو چاہیئے کہ وہ خاتون جنت کے نقش قدم پر چل کر عصر حاضر میں اپنا عظیم کردار ادا کریں۔ حضرت فاطمہ الزہرا (س) کی سیرت طیبہ ہر دور کی خواتین کیلئے مشعل راہ ہے۔ مغربی ثقافت نے آزادی کے نام پر انسانیت کو فحاشی، عریانی، بےحیائی اور بے راہ روی کا تحفہ دیا ہے۔ دین مقدس اسلام نے خواتین کے حقوق اور آزادی کا دفاع کیا ہے۔ خاتون جنت کا یوم ولادت اور عالمی یوم خواتین تمام عالم انسانیت کو مبارک ہو۔

وحدت نیوز(لاہور) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کو بھی تھر بنانا چاہتی ہے گلگت بلتستان کے عوام گذشتہ 8دنوں سے کھلے آسمان تلے سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں وفاقی و صوبائی گورنمنٹ خاموش تماشائی بنے عوام کا استحصال کرنے میں مصروف ہیں ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی نے لاہور پریس کلب پر گلگت بلتستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے ہونے والے مظاہرئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

 اُن کا کہنا تھا کہ ہم گلگت بلتستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کافطری دفاع ہیں وطن دشمن قوتیں اس علاقے میں بھی بلوچستان جیسے حالات پیدا کرنے کے درپے ہیں ہم اُن ملک دشمنوں کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دینگے مظاہرے میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے طلبا نے بھی شرکت کی بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنما ساجد حسین اور شجاعت علی نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کو پاکستان دشمن کہہ کر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ نے عوام کی توہین کی ہے پیپلز پارٹی کی موجودہ گلگت بلتستان کے حکومت نے سوائے کرپشن اور مہنگائی کے عوام کو کچھ نہیں دیا اب گلگت بلتستان کے عوام اپنا حق اس کرپٹ عناصر سے چھین کر لیں گی عوام اب فقط سبسڈی پر اکتفا نہیں کریگی بلکہ ان چوروں لٹیروں کو عوامی احتساب کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں گے۔

 

گلگت بلتستان یوتھ کے رہنماوُں تحسین علی ،دیدار علی ہنزائی ،شبیر آخونزادہ اور ابراہیم اسدی نے بھی خطاب کیا اُن کا کہنا تھا گلگت بلتستان وہ بے آئین خطہ ہے جو کہ 67 سالوں سے تمام تر بنیادی حقوق سے محروم ہے یہاں تک کہ یہاں کے لوگ پاکستان کے نیشنل الیکشن میں ووٹ تک کاسٹ نہیں کر سکتے اس علاقے کے لوگ 67 سالوں سے پاکستان کے سخت ترین سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں لیکن نہ یہاں کے لوگ قومی اسمبلی کے ممبر بن سکتے ہیں اور نہ ہی سینیٹ کے ممبر بن سکتے ہیں، آخر یہ ظلم کب تک --------؟؟ اُن کا کہنا تھا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ثارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد نہ ہوا تو ایک نہ ختم ہونے والا بحران پیڈا ہوجائے گا جس کی ذمہ داری موجودہ وفاقی و صوبائی حکمران ہونگے

وحدت نیوز(لکی مروت) مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی نے ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کے بعد لکی مروت کا دورہ کیا۔ جہاں گل نواز ایڈووکیٹ کو ایم ڈبلیو ایم ضلع لکی مروت کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ اس موقع پر علامہ سبطین الحسینی نے سیکرٹری جنرل لکی مروت گل نواز ایڈووکیٹ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید فرزند شاہ اور کابینہ کے دیگر اراکین سے حلف لیا۔ علامہ سید سبطین الحسینی نے ضلع بنون کے منتخب سیکرٹری جنرل کربلائی گلفام حسین اور ان کی کابینہ سے بھی حلف لیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ اور جے یو پی کے مرکزی صدر صاحبزادہ ابولخیر محمد زبیر کو "عالمی اتحاد امت کانفرنس" کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ امت مسلمہ کو شیعہ سنی، دیوبندی بریلوی اور اہلحدیث کے نام پر باہم دست و گریباں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل ملک بھر میں اتحاد بین المسلمین کیلئے قابل قدر جدوجہد کر رہی ہے۔ حال ہی میں اسلام آباد میں "عالمی اتحاد امت کانفرنس" قابل تحسین اقدام ہے۔ اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابولخیر محمد زبیر نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے ملک کی دینی جماعتیں مسلم امہ کے اتحاد و وحدت کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہیں۔ ملک کے تمام صوبوں میں یکجہتی کونسل تشکیل پا چکی ہے۔ بلوچستان میں دینی جماعتوں کی مشاورت سے جلد ہی ملی یکجہتی کونسل کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) گلگت بلتستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے مجلس وحدت مسلمین نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے پارلیمنٹ ہاؤس ڈی چوک تک ریلی نکالی اور گندم پر سبسڈی واپس لینے کے حکومتی فیصلے کی مذمت کی۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کی۔ ریلی کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان سمیت ملحقہ علاقوں میں گندم سبسڈی ختم کرکے حکومت نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ و غیر دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے۔ اس علاقے سے گندم سبسڈی کا خاتمہ وہاں کے عوام کے لیے سخت تشویش اور مشکلات کا باعث ہے اور اس مشکل میں ہم وہاں کی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ جب تک حکومت انکے مطالبات مان نہیں لیتی اس وقت تک جی بی کے عوام کے شانہ بشانہ ہمارا بھرپور احتجاج جاری رہے گا۔ اہلیان گلگت بلتستان کو گذشتہ 67 سالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، جو سراسر زیادتی کے زمرے میں آتا ہے۔ حکومت کی طرف سے ایسا امتیازی سلوک قطعاً برداشت نہیں کیا جائے گا۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ موجودہ حکمران تعجب انگیز ذہنیت کے مالک ہیں جو آئینی حقوق کے حصول کے لیے پُرامن جدوجہد کرنے والے افراد کو شرپسند کا نام دیتے ہیں جبکہ دوسری طرف 60 ہزار افراد کے قاتلوں کو امن دوست سمجھتے ہوئے مذاکرات کے لیے بےچین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دونوں جماعتوں نے گلگت بلتستان میں استحصال کی لاتعداد مثالیں رقم کی ہیں۔ انہیں سفری سہولیات میں دشواریاں ہیں، ان کا آئینی حق تسلیم کرنے سے ہمیشہ انکار کیا جاتا رہا۔ اس سے بڑھ کر اور کیا ستم ظریفی ہوگی کہ معدنی وسائل سے مالا مال اس سرزمین پر بسنے والوں کو اپنے ہی وسائل استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملک کے ہر صوبے میں الگ الگ اصول وضع کر رکھے ہیں۔

 

دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کی غیر سنجیدہ اور ناقص پالیسیوں نے ملک کو بدامنی کا شکار کر دیا ہے، کسی کی جان و مال محفوظ نہیں۔ انہوں نے نامور صحافی حامد میر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم حملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ہمیں قومی اداروں کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ کسی کو یہ اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ ملکی سلامتی کے اداروں کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کا استحکام ریاستی و حکومتی اداروں اور عوام کی مضبوطی سے مشروط ہے۔ ہم نے مل کر وطن عزیز کو مضبوط بنانا ہے۔ دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کی اس ملک میں کوئی جگہ نہیں۔

(ضیاء الحق اور زرداری کے دانتوں کا تقابل)

مملکت خدادا پاکستان کی تاریخ کوئی زیادہ پرانی نہیں،اور اس سڑسٹھ سالہ دورمیں اس ملک پر طرح طرح کے حکمران گزرے ہیں لیکن ان تمام حکمرانوں میں سابق صدر پاکستان محترم جناب آصف علی زرداری صا حب کی شخصیت کئی لحاظ سے سب حکمرانوں سے مختلف ہے۔چنداوصاف میں موصو ف کو سابقہ صدور سے نمایاں حیثیت حا صل ہے
نمبر۱ جمہوری طریقے سے صدر مملکت منتخب ہو کر پانچ سال مکمل کرنا
نمبر ۲ مسٹر 10% کے لقب سے معروف ہو نا
نمبر۳ انکی ایک اور خوبی یہ ہے کہ وہ بڑے ہنس مکھ ہیں اور آپ کو ہمیشہ مسکراتے نظر آتے ہیں آپ کو شاید ہی کوئی انکی کوئی ایسی تصویر ملے جس میں انکے چمکتے ہوئے دانت آپ کو نظر نہ آئیں۔



البتہ اس دانتوں والی شناخت میں وہ تنہا نہیں بلکہ سابق چیف مارشل لاء اور عسکری قوت سے مسلط ہونے والے صدر (ڈکٹیٹر) جنرل ضیاء الحق بھی ان سے کسی حد تک مشابہت رکھتے ہیں ۔انکے بھی دانت بڑے معروف تھے البتہ ایک فرق تھا انکے چہرے پر اکژ اوقات غضب اور غصہ نظر آتا تھا لیکن زرداری صاحب ہنس مکھ ہیں۔ شاید یہیں سے کہا جا سکتا ہے کہ جنرل ضیا ء الحق کی ملک و قوم سے دشمنی ظاہر تھی اور جس کے نتائج آج بھی پوری قوم بھگت رہی ہے۔انہیں ایک آنکھ سے پورے دین اسلام سے فقط تعزیرات کا باب نظر آیا اور ریفرنڈم کرواتے وقت یہاں تک کہہ دیا کہ اگر آپ پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کے حامی ہیں تو میں اس ملک کا صدر ہوں گا اور اگر آپ ریفرنڈم میں شرکت کریں یا بائیکاٹ کریں میں ڈندا مار فورسز کے ذریعے تمام پاکستانیوں کے خواہ وہ زندہ ہوں یا مردہ سب کے ووٹ حاصل کر لوں گا اور انہوں نے عہدہ سنبھال بھی لیا اور اسلام جو حق و عدالت اور پیا ر و محبت ،عفو و درگزر اور انسانی رشتوں کو مضبوط کرنے کا درس دیتا ہے۔ اور باہمی اخوت اور رواداری کا علمبردار ہے انہوں نے ان تمام اسلامی اقدار کو چھوڑ کر فقط تعزیرات (کوڑے)افسر شاہی تکفیریت اور تنگ نظری و قتل و غارت بیرونی مداخلت جیسے کلچر کو متعارف کروایا البتہ ان کے تمام تر اقدامات کھلے عام تھے ان کی تصاویر سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ غصے سے دانت دکھاتے تھے۔اور جب امریکہ نے انہیں تمام تر خدمات کے بدلے بہاولپور کی فضاء میں انکا جہاز بم دھماکے سے تباہ کر کے انہیں ایوارڈ دیا تو کہا جاتا ہے انکی جلی ہوئی لاش کی پہچان بھی انکے دانتوں سے ہوئی تھی ۔ لیکن اگر ہم دوسری طرف سابق صدر جناب زرداری صا حب کو دیکھیں تو کہا جا سکتا ہے کہ ان کے دکھانے کے دانت اور ہیں اور کھانے کے اور۔



اور اسی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر اپنی صدارت کے پانچ سال مکمل کیئے خواہ اسکی راہ میں انہیں کبھی شاہ محمود قریشی کبھی امین فہیم کبھی ناہید خان اور سابق دزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو قربانی کا بکر ابنانا پڑا ان کے مفادات کی راہ میں پارٹی قائدین اور جیالوں کی قربانیاں کوئی بڑی بات نہیں۔



ضیاء الحق اصول پسند شخص تھا خواہ آپ کا ان کے اصولوں سے اختلاف ہی کیوں نہ ہو لیکن جناب زرداری صا حب کا اصول ان کے ذاتی مفادات اور کرسی ہیں جس کے حصول کے لیے وہ ہر چیز قربان کر سکتے ہیں اس کی سب سے بڑی مثال پارٹی اور زرداری کے ایک مخلص اور وفا دار لیڈر اور کارکن اور سر زمین وطن سے عشق و محبت سکھانے والے شخص جناب سید فیصل رضا عابدی سے سینٹ کی رکنیت سے استعفیٰ طلب کرنا ہے وہ(فیصل عابدی) غیور اور اصول پسند شخص ہے اس نے شہداء ملت سے عہد وفا نبھاتے ہوئے فوراً استعفیٰ دے دیااور کرسی کہ جس کے لیے زرداری صا حب عزیزوں کے خون کا سودا کرتے ہیں اس کی وقعت بتا دی ۔سعودیہ اور نواز شریف کی رضایت کے لئے ان سے استعفیٰ مانگا تھا ۔کاش زرداری صا حب اپنی پارٹی کے کارکنان اور جیا لوں کو بتائیں کی سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو اور انکے والد سابق وزیراعظم مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کو کس نے قتل کیا تھا کیا سعودی نواز آمر جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی نہیں دلوائی کیا سعودی نواز طالبان بے نظیربھٹو کے قاتل نہیں۔



اب کیا آپ نے شیعہ و سنی دشمنی اور تکفیریوں کی حمایت کی خاطر پاکستان کے مظلوموں کی بے باک آداز کو خاموش کرنے کے لئے استعفیٰ نہیں مانگا ۔زرداری صا حب آپ اگر نہ بھی بولیں تو سعودی سفیر خود کہہ رہا ہے کہہ ہم نے فقط نواز شریف صا حب کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد نہیں دی اس سے پہلے ہم زرداری صا حب کو بھی امداد دے چکے ہیں۔کیا آپ نے بھی یہ امداد گزشتہ تین سال سے شام میں جاری جنگ کے ایندھن فراہم کرنے کے لیے لی تھی یا پاکستانی عوام کے قاتل اور سرزمین پاکستان پر قابض مسلح گروہوں سے مذاکرات کی رشوت وصول کی تھی۔ ایک طرف تو آپ پاک ایران پائپ لائن کے معاہدے کو اپنی حکومت کے آخری ایام میں دستخط کر کے دنیا پر ثابت کرنے کی یہ کوشش کرتے کہ آپ سعودیہ سے دور ہیںیا یہ کام بھی زیادہ مقدار میں رشوت لینے کے لیے کیا تھا ۔ الیکشن مئی 2013 ء کے دنوں کی کارکردگی اور انتخابی عمل میں عدم دلچسپی اور اپنی پارٹی کو عبرتناک شکست دلوانا اور نواز شریف صا حب کے لئے میدان فراہم کرنے کا راز بھی شاید اسی سعودی رشوت میں مضمر ہے۔



اور اختتام پر یہ بھی سوال ابھرتا ہے زرداری صا حب اب جب نظر آ رہا تھا کہ شاید پاک آرمی ملک میں قیا م امن اور سرزمین وطن سے عہد وفا نبھانے کے لیے کوئی بڑا فیصلہ کرنے والی تھی تو آپ نے سعودی رضایت کے حصول اور تکفیریوں سے وفاداری نبھاتے ہوئے نواز شریف صا حب کی گرتی ہوئی حکومت کو سہارا دیا۔اب پاکستانی عوام بیدار ہیں ۔آپ کی قلابازیاں بھی دیکھ رہے ہیں اور بھی مخلصین کو نکال دو۔آپ کو آنے والے الیکشن میں اس سیاسی بصیرت کا صلہ بھی مل جائے گا۔

تحریر:سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(اسلام آباد) دختر رسول خدا ﷺ حضرت فاطمہ زہرا (س)کی سیرت دنیا بھرکی تمام خواتین کیلئے مثالی نمونہ ہے ۔یوم ولادت دختر رسول ﷺحضرت فاطمہ زہر ہ س کے موقع پرعالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ حکومت 20جمادی الثانی یوم ولادت دختر رسول ﷺ یوم مادرکو سرکاری سطح پر منانے اور عام تعطیل کا اعلان کرے ۔ان خیالات کا اظہار  سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے  یوم ولادت د ختر رسول خدا ﷺ حضرت فاطمہ زہرا (س) پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری کردہ پیغام میں کیا۔

 

ان کاکہنا تھا کہ اسلام جناب زہراس کی بے لوث قربانیوں اور مجاہدتوں کا مقرض ہے آپ کا کردار رہتی دنیا تک تمام مرد و زن کیلئے قابل تقلید ہے مسلمانان عالم کو آپ کی سیرت و کردار پر عمل کرتے ہوئے آج بھی اسلام کے زریں اصولوں اور نظام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں آنا ہوگا ۔تاکہ کاروانِ حیات کو آگے بڑھانے کیلئے جناب سیدہ(س) جو نقوش قدم چھوڑے ہیں اُن کی تاسی ہو اور اسلام ایک بار پھر صرف بھلایا ہوا سبق نہ ہو بلکہ معاشروں کی رہبری کرنے والا متحرک دین کی شکل اختیار کرے جناب سیدہ (س) کے کردار سے یہ درس بھی ملتا ہے کہ چاہے حالات کتنے ہی نا سازگار کیوں نہ ہو ں فریضے کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں ہونا چاہیے بی بی نے اپنے تاریخی احتجاج کے ذریعے بتا دیا کہ حق کی حمایت و نصرت قرآن سنت اور عقل کی واضح ہدایات کی روشنی میں انحر افات کا مقابلہ بے جگری سے کیا جانا چاہیے اور اس سلسلہ میں بھی کسی قسم کی سستی مکتب عشق کے پیر وکاروں کے ساتھ سازگار نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بی بی فاطمہ زہرا(س) نے اپنے معرکتہ الا را خطبے میں اسلام کے عقائد اور اعمال کا فلسفہ جس طرح بیان کیا اس ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اسلام کے پیرو کاروں کو چاہیے کے وہ اسلام کو اُص کے اصلی اہداف کے تشخیص کے زریع سے پہچانا جائے تاکہ اس پر عمل کرتے وقت زمانے کے کسے بھی قسم کے حالات اس کے پیروکاروں کے پائے عمل کو متزلزل نہ کر سکیں اور یہ اُس وقت ممکن ہے جب انسان واقعی طور پر اسلام کے اسرار و رموز سے کماحقہ ہو واقف ہو ۔

 

ان کامذید کہناتھا کہ آج دنیا بھر میں جو اسلامی تحریکیں چل رہی ہیں ان کو ایک بار پھر مادر حسنین ؑ کی سیرت کی پیروی کرتے ہوئے پہلے سے زیادہ آگاہی ،گہرے شعور اور الٰہی منصوبہ بندیوں کے سائے تلے اسلام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں اترنا ہوگا ۔دنیا بھر میں مسلمانوں کے ابتر حالات کی ذمہ داری کم تعلیم یافتہ ، فہم ناقص اور نفس کے اسیر فرقہ واریت کے کفن میں لپٹے اسلام کے ٹھیکے داروں کی غلط پالیسویں کا نتیجہ ہے۔ شام ،بحرین ، مشرق وسطیٰ کے حالات اور با ا لخصوص پاکستان میں اسلام کے نام پر بے گناہوں کاخون بہایا جارہا ہے پاکستان کی عوام دہشتگردی کے دلدل میں بری طرح پھنس گئی ہے عرب حکمرانوں کو اپنا انجام اچھا نظر نہیں آرہا ہے، عرب ممالک دور جالیت سے اب تک باہر نہیں نکلے اپنی بادشاہت اور کنگز کلب کے خاتمے پر اب پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی جنگ میں دھکیلا جا رہا ہے افغانستان سے شروع ہونے والا طالبان شو اب پاکستان میں کشت و خون کے نظارے پیش کر رہا ہے پاکستانی حکمران کٹ پتلی بنے ہوئے ہیں بقول وسعت اللہ خان بخشوبنے ہوئے ہیں ملک کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے انسانی جانوں کے زیاں پر حکمرانوں کے کانوں پر جوں نہیں رینگتی ڈیڑھ ارب ڈالر میں ملک و قوم کا سودا کر دیا گیا ہے جسطرح جنرل ضیاء دور میں کیا گیا تھا کرپشن کا بازار گرم ہے حکمران عیاشیاں کررہے ہیں ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود مہنگائی میں مزید اضافہ دولت گھوم پھرکر حکمرانوں کی جیبوں میں جا رہا ہے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ان بے حس ٹیکس چور حکمرانوں کے محلات بن رہے ہیں ہم مجلس و حدت مسلمین کے عوامی پلیٹ فارم سے ایسے کسی مجرم کی حمایت نہیں کریں گے عوامی جماعت ہیں عوام کے بنیادی حقوق کیلئے ہمیشہ آواز اُٹھاتے رہیں گے ۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) شہزادی کونین، ام ابیہا، حضرت فاطمۃ الزہرا (س) اور انکے باشرف فرزند، بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی (رہ) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے قم کی مقدس سرزمین پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے ایک عظیم الشان جشن کا انعقاد کیا گیا۔ جشن کا یہ پروگرام مدرسہ زینبیہ (س) میں منعقد ہوا، جس میں خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس بابرکت محفل میں خطباء نے بی بی دو عالم (س) کی سیرت پاک پر روشنی ڈالی اور امام خمینی (رہ) کو سیرت فاطمیہ کا روشن نمونہ قرار دیا۔ اس محفل کے مہمان خصوصی مدرسہ امام خمینی (رہ) قم کے مسئول امور فرہنگی حجت الاسلام والمسلمین امیر حسین  حسینی تھے۔ حجت الاسلام والمسلمین حسینی نے اپنے صدارتی خطاب میں حضرت زہرا (س) کی سیرت پر تفصیل سے روشنی ڈالی  اور کہا کہ حضرت فاطمہ (س) نہ  فقط خواتین کے لئے بلکہ مردوں کے لئے بھی اسوہ حسنہ ہیں۔ جشن  کے اختتام پر مہمانان خصوصی کے ذریعے "خطبہ فدکیہ" کے  انعامی مقابلے میں پوزیشن حاصل کرنی والی خواتین میں انعامات تقسیم کئے گئے۔

وحدت نیوز(فیصل آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ طالبان سے مذاکرات ختم کرنے کا دوٹوک اعلان کیا جائے۔ طالبان ظلم اور جرم کی علامت بن چکے ہیں۔ دہشتگرد ڈالروں کے لالچ میں پاکستان دشمن طاقتوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ حکمران عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ پاکستان ایران گیس منصوبہ ختم کرنا ملک دشمنی ہے۔ بیگناہوں کا خون بہانے والے پیشہ ور قاتل ہیں۔ دفاع وطن کیلئے جانیں قربان کرنے والوں کے خلاف وفاقی وزراء کی بدزبانی قابل مذمت ہے۔ پاکستان، افغانستان اور ایران کو علاقائی بلاک تشکیل دینا چاہیے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق نہیں دیئے جا رہے، چھ روز سے عوام سڑکوں پر ہیں، لیکن بےحس حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آبادکے تاریخی دھوبی گھاٹ گراونڈمیں سنی اتحاد کونسل کے مرحوم چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم کی برسی کے موقع پر استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

ان کاکہنا تھا کہ نواز حکومت نے ہمیشہ قومی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دی ہے، وطن عزیز آگ کے شعلوں میں دہک رہا ہے اور میاں صاحب کو افغانستان میں لگی امریکی آگ بجھانے کی فکر لاحق ہے، پنجاب حکومت ہمارے لئے وقت کے ابن زیاد کی حکومت ہے، دہشتگردوں کو چھوڑا جا رہا ہے جبکہ پرامن لوگوں کو فورتھ شیڈیول میں ڈالا جا رہا ہے، فرقہ وارنہ دہشتگردی میں ملوث گروہ گرفتار ہوچکا ہے، اب دیکھتے ہیں کہ پنجاب حکومت ان کیخلاف کیا کارروائی کرتی ہے، سی پی او لاہور کی پریس کانفرنس کے بعد بہت سے حقائق کھل کر سامنے آچکے ہیں۔انہوں نے مذید کہاکہ پاکستان کے محب وطن سنی و شیعہ عوام پاکستان کی تباہی وبربادی پر تماشہ گر نہیں بنیں گے ، ہم میدان میں حاضر رہیں گے اور وطن دشمنوں  کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

 

استحکام پاکستان کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے جب کہ دیگر مقررین میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی ، ترجمان وائس آف شہداء فیصل رضا عابدی ، سابق وفاقی  وزیرحامد سعید کاظمی، مرکزی رہنما پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈہ پور اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنما وں نے خطاب کیا، پنڈال میں آمد سے قبل فیصل آباد کے شیعہ سنی عوام نے موٹر وے سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا فقید المثال استقبال کیااور پھول نچاور کیئے ، جلسہ گاہ اور شہر کی مختلف گزراگاہوں پر سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کے لئے تہنیتی بینرز آویزاں تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ سیرت جناب فاطمہ زہراس تمام عالم کے خواتین کے لئے  نمونہ عمل ہے،بہترین بیٹی ، ماں اور زوجہ کاعظیم مجموعہ شخصیت  ِ جناب فاطمہ زہرا س ہے،پاکستان عالمی طاقتوں کی پروکسی وارز کا مرکز بن چکا ہے۔ عوام حکومت اور اپوزیشن دونوں سے مایوس ہے۔ یارسول اللہ ﷺ کہنے والے پاکستان کی سلامتی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں اسلام آئے گا تو ملک بچے گا۔ پاکستان کو امریکہ کے بجائے اللہ سے ڈرنے والے حکمرانوں کی ضرورت ہے۔ مراعات یافتہ اشرافیہ نے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے  مسجدمفتی غلام احمد نعیمی اسلام آبادمیں اہل سنت  علماء کرام سے ملاقات و خاتون جنت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاکانفرنس میں بڑی تعداد میں شیعہ و سنی عوام اور جامعہ نعیمیہ کےاہل سنت طلاب بھی  شریک تھے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش تمام مسائل کاحل فقط اور فقط وحدت میں مضمرہے، تمام ادیان اور مسالک اسلام کے درمیان مسلسل رابطے اور علمی وادبی ماحول میں بحث ومباحثہ معاشرے کی ناہمواریو ں کے خاتمے کا سبب بن سکتا ہے، پاکستان کو عالمی استعماری قوتیں اپنے قبیح مقاصدکے حصول کے لئے تجربہ گاہ بنا چکی ہیں ، افسوس کے ہمارے حکمرانوں نے قومی غیرت و وقار سب کچھ چند ٹکوں کے خاطردائوپر لگا دیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree