The Latest
ملی یکجہتی کونسل کا مشاورتی اجلاس قاضی حسین احمد کی زیرصدارت منصورہ میں منعقد ہوا، جس میں مجلس وحدت مسلمین، جماعت اسلامی، جی یو آئی، جماعت الدعوہ، جے یو پی، ا اسلامی تحریک، جمعیت اتحاد العلماء، اسلامی جمعیت طلبہ، انجمن تاجران، بزنس فورم، وفاق المدارس، جماعت اہل حدیث، تحریک فیضان اولیاء، جمعیت اہلحدیث، تحریک حرمت رسول، نیشنل لیبر فیڈریشن سمیت دیگر شامل تھیں۔ اجلاس نے متفقہ طور پر اعلامیہ جاری کیا، جس کے مطابق جب تک تمام اسلامی ممالک مل کر ناموس رسالت (ص) کو محفوظ کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم OIC کی سطح پر مطلوب اقدامات نہیں کریں گی، اس وقت تک ناموس رسالت (ص) کی تحریک کو قومی سطح پر جاری رکھا جائے گا۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ، فیصل آباد، پشاور اور ملک کے دوسرے بڑے شہروں میں عوامی جلسے منعقد کئے جائیں گے۔ یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ نیٹو سپلائی فوری طور پر بند کر دی جائے، ورنہ عوام خود سڑکوں پر نکل کر انہیں بند کرنے پر مجبور ہونگے۔ یہ اجلاس حکومت پاکستان سے OIC اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر تحفظ ناموس رسالت (ص) کے لیے عالمی سطح پر قانون سازی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ تمام اسلامی ممالک ڈالر، پاؤنڈ اور یورو سے اپنی کرنسی کا تعلق توڑ کر مسلمان ممالک اپنی مشترکہ کرنسی کو قائم کرکے عوامی جذبات کی ترجمانی کریں۔ اسلامی ممالک اپنے قدرتی وسائل پٹرول وغیرہ کو مرحوم شاہ فیصل کی طرح اقتصادی ہتھیار کے طور پر استعمال کریں۔
جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس عوام سے بھی اپیل کرتا ہے کہ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی آداب اور حضور نبی کریم (ص) کی سیرت کی پیروی کرتے ہوئے پبلک اور پرائیویٹ پراپرٹی اور لوگوں کی جان و مال کا پورا پورا لحاظ کریں۔ یہ اجتماع مسلمان ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سکیورٹی کے نام پر امریکی کمانڈوز کی تعیناتی کی اجازت نہ دیں۔ اجلاس یوم عشق رسول (ص) کے موقع پر مظاہرین کے خلاف پولیس تشدد اور عاشقان رسول (ص) کے قتل کی مذمت کرتا ہے اور بے گناہ لوگوں کے درج مقدمات کو واپس لینے کا مطالبہ کرتا ہے، حکومت شہداء کے لواحقین کی داد رسی کرے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہا کہ اسلام کا نظام عدل قائم کرنا حضور (ص) کا مشن تھا، عشق رسول (ص) کی صورت میں ہمارے پاس بہت بڑی قوت موجود ہے، اس قوت کو مثبت سمت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل کے احتجاج کے حوالے سے میڈیا نے چند شرپسند عناصر کے واقعات کو زیادہ ہائی لائیٹ کیا، جو کہ مثبت چیز نہیں ہے۔ میڈیا فساد جلاؤ گھیراؤ کے بجائے خبر کا دوسرا رخ بھی دکھائے اور اپنی ترجیحات کو بدلے۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی کریم (ص) کی حرمت پر ہم اپنے تن من اور دھن کی بازی لگا دیں گے، ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے ملک بھر میں نئے سرے سے احتجاجی مظاہرے کریں گے اور پوری عالمی دنیا کو بیدار کریں گے۔
اجلاس سے حافظ حسین احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ رحمن ملک عدالتی فیصلے کے بعد کالعدم ہوچکے ہیں، وزیراعظم یوم عشق رسول (ص) کے لیے وزیراعظم ہاؤس کے ایک چھوٹے سے کمرہ تک محدود ہو کر رہ گئے، کنونشن سینٹر تک ان کو جانے کی توفیق نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام سڑکوں پر احتجاج کرنا نہیں، بلکہ سفارتی سطح پر او آئی سی اور یو این او کے پلیٹ فارم پر احتجاج کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اگر ڈاکٹر شکیل آفریدی کی حوالگی کا مطالبہ کرسکتا ہے تو ہماری حکومت گستاخ رسول (ص) کو مسلمانوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیوں نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیٹو سپلائی لائن سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے فوری بعد بند کی جاسکتی ہے تو پھر ناموس رسالت (ص) پر نیٹو کا بائیکاٹ کیوں نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے میڈیا سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ صیہونی لابی کی سازشوں کو سمجھے اور احتجاج کا ایک رخ نہ دکھائے۔
مملکت خداداد پاکستان میں تحریک تحفظ ناموس رسالت (ص) کے پہلے شہید سید علی رضا تقوی 13 اپریل 1968ء کو شہر کراچی میں پیدا ہوئے۔ شہید علی رضا تقوی (رہ) بہن بھائیوں میں پانچویں نمبر پر تھے اور بھائیوں میں پہلے نمبر پر تھے، آپ کے 3 بھائی اور 4 بہنیں ہیں۔ چار بہنوں کے بعد پروردگار نے اس خاندان کو بہت دعاؤں اور مرادوں کے بعد شہید علی رضا تقوی (رہ) جیسا فرزند عطا کیا۔ آپ نے آٹھویں کلاس تک ملیر انگلش اسکول کالا بورڈ ملیر میں تعلیم حاصل کی۔ والد کے انتقال کے بعد آپ فیملی کے ساتھ انچولی سوسائٹی منتقل ہوگئے، جہاں آپ نے علی علی اسکول سے میٹرک پاس کیا، اس کے بعد انٹر میڈیٹ (کامرس) PECHS کالج سے پاس کیا۔
انٹر کلاس میں ہی آپ نے شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) کے دور میں تنظیمی فعالیت کا آغاز کیا۔ انٹر کلاس کے بعد آپ نے گھریلو ذمہ داریوں کے باعث ملازمت شروع کر دی اور دوران ملازمت ہی آپ نے گریجویشن (کامرس) پرائیوٹ کی تعلیم مکمل کی۔ کچھ عرصے بعد آپ نے ایک نجی بینک میں ملازمت اختیار کرلی۔ 1999ء میں آپ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے، شہید کے 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں ہیں۔
آپ اپنی شہادت تک ایک روزنامہ اخبار کے شعبہ اشتہارات میں ملازمت کر رہے تھے۔ شہید علی رضا تقوی (رہ) پچھلے 2 سالوں سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پلیٹ فارم سے قومی معاملات میں فعال تھے اور شہادت کے وقت آپ ایم ڈبلیو ایم کراچی ضلع شرقی میں بحیثیت سیکریٹری اطلاعات فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ اس سے قبل بھی آپ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور تحریک جعفریہ کے پلیٹ فارم پر اپنی خدمات سرانجام دے چکے تھے۔ آپ نے اپنی زندگی میں کبھی بھی معاشی تنگی یا پریشانی کے باوجود اجتماعی فعالیت ترک نہیں کی اور ان حالات میں بھی ملی و قومی ذمہ داریوں و سرگرمیوں سے پیچھے نہیں ہٹے۔
شہید کی اولاد
شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی (رہ) کے 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں ہیں۔ شہید کے سب سے بڑے فرزند سید علی قاسم تقوی جو چھٹی کلاس میں زیر تعلیم ہیں، نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیسے میرے بابا شہید ہوئے ہیں، میں بھی شہید ہونگا، مجھے فخر ہے کہ میں ان کا بیٹا ہوں۔ فرزند علی قاسم نے اس کمسنی میں اس عزم کا اظہار کیا کہ جس طرح بابا کا نام ساری دنیا میں روشن ہوا ہے، میں بھی شہید ہو کر نام روشن کروں گا۔ علی قاسم نے کہا کہ وہ مجھے بہت یاد آتے ہیں، وہ میری ہر بات مانتے تھے، ہمارے ساتھ کھیلتے تھے۔ انہوں نے اپنے شہید بابا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بابا آپ فکر نہ کریں، جس طرح آپ سب کا خیال رکھتے تھے، میں بھی سب کا بہت اچھی طرح خیال رکھوں گا۔
شہید علی رضا تقوی (رہ) کی بڑی دختر سیدہ خدیجہ بتول تقوی جو کہ چوتھی کلاس کی طالبہ ہیں نے اپنے شہید والد کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہمارے بابا ایک عظیم شہید ہیں اور میں ایک شہید کی بیٹی ہوں۔ انہوں بتایا کہ وہ ہم سب بہن بھائیوں سے بہت پیار کرتے تھے اور ہم بھی اپنے بابا سے بہت پیار کرتے تھے، ہماری ساری باتیں مانتے تھے، ہماری ہر خواہش پوری کرتے تھے۔ دختر سیدہ خدیجہ نے بتایا کہ ان کے والد دوسرے لوگوں کی بھی فکر کرتے تھے، دوسروں کے بھی بہت کام آیا کرتے تھے۔
شہید کے کمسن فرزند سید محمد حسن تقوی جو KG-2 میں زیر تعلیم ہیں، نے کہا کہ ہمارے بابا کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے پاس بلایا ہے، وہ ان کی ریلی میں گئے تھے اور وہ اللہ کے پاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی اپنے بابا سے بہت پیار کرتے ہیں اور بابا بھی ان سے پیار کرتے تھے۔ کمسن محمد حسین نے کہا کہ ہمیں بابا بہت یاد آتے ہیں۔ شہید علی رضا تقوی (رہ) کی کمسن دختر سیدہ زینب تقوی جو کہ نرسری کلاس میں پڑھتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کے بابا بہت اچھے ہیں، وہ مجھ سے بہت پیار کرتے ہیں اور میں ان سے بہت پیار کرتی ہوں۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے گزشتہ روز ملک بھر اور لاہور میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں یوم عشق رسول اللہ (ص) کے موقع پر کالعدم تنظیموں کے چند مٹھی بھر کارکنوں نے اپنے استعماری آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے بدامنی پھیلانے کی مذموم کوشش کی، ان کا ہدف اور مقصد صرف اور صرف انتشار پھیلانا، عوامی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا تھا۔
علامہ اسدی نے کہا یہ شرپسند عناصر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مغربی مفادات کیلئے کام کرتے ہیں اور وہ اسلام کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی اداروں کو چاہئے کہ ان شرپسند گروہوں کی سرکوبی کریں۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس میڈیا کی فوٹیج موجود ہیں، وہ فوری طور پر ان شرپسندوں کو گرفتار کرکے ان کے مکروہ عزائم کو بےنقاب کرے۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ اس دن کی حرمت کو پامال کرکے کالعدم تکفیری گروہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ اسلام کے زریں اصولوں سے کوسوں دور ہے، ان کا مقصد صرف فساد فی الارض ہے، سرور انبیاء (ص) کی تعلیمات سے ان کو کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کی پرامن ریلی نے یہ ثابت کر دیا کہ شدت پسندی ہم سے دور ہے اور محب وطن جماعتوں کی ریلیوں کو متاثر کرنے کیلئے کالعدم تکفیری گروہ کو امریکن قونصلیٹ کی طرف سے ٹاسک دیا گیا تھا، تاکہ لوگوں میں انتشار پیدا کریں اور اس دن کے اصل مقصد سے لوگوں کو دور رکھا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے گزشتہ روز ملک بھر اور کراچی میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں یوم عشق رسول (ص) کے موقع پر کالعدم تنظیموں نے اپنے استعماری آقاؤں امریکہ و اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے مذموم کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل امریکی سفارت خانہ کی ہدایت پر کالعدم تنظیموں کے شرپسندوں نے یوم عشق رسول (ص) پر سرکاری اور نجی املاک کو نہ صرف نقصان پہنچایا، بلکہ لوٹ مار کرکے یوم عشق رسول (ص) کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر کا ہدف اور مقصد صرف اور صرف انتشار پھیلانا، عوامی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا تھا۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ یہ شرپسند عناصر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مغربی مفادات کے لئے کام کرتے ہیں اور اسلام کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ پاکستان کے ریاستی اداروں کو چاہئے کہ اس شرپسند گروہ کی سرکوبی کریں۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس میڈیا کی فوٹیج موجود ہیں، لہٰذا انہیں چاہیئے کہ فوری طور پر ان شرپسندوں کو گرفتار کرکے ان کے مکروہ عزائم کو بے نقاب کرے۔
ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور شہید ناموس رسالت علی رضا تقوی (ص) کے بھائی مولانا صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ اس دن کی حرمت کو پامال کرکے کالعدم تکفیری گروہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ یہ لوگ اسلام کے زریں اصولوں سے کوسوں دور ہیں، ان کا مقصد صرف فسادالارض پھیلانا ہے۔ سرور انبیاء (ص) کی تعلیمات سے ان کو کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کی پرامن ریلی نے یہ ثابت کر دیا کہ شدت پسندی ہم سے دور ہے اور محب وطن جماعتوں کی ریلیوں کو متاثر کرنے کے لئے کالعدم تکفیری گروہ کو امریکن قونصلیٹ کی طرف سے ٹاسک دیا گیا تھا، تاکہ لوگوں میں انتشار پیدا کریں اور اس دن کے اصل مقصد سے لوگوں کو دور رکھا جائے۔
لاہور مجلس وحدت مسلمین کی ریلی میں تمام شیعہ اور سنی تنظیموں کی بھرپور شرکت ، علماء کی سرپرستی میں اسمبلی ہال تک پر امن مارچ ۔ جگہ جگہ خیر مقدمی پینرز آویزاں اور سنی تنظیموں کی طرف س بھرپور استقبال ۔ مولانا ابوزر مہدوی ، مولانا عبدالخالق اسدی ، مولانا احمد اقبال ، مولانا امتیاز کاظمی ، مولانا مظہر نقوی اور شیعہ شہریان کے وقارلحسنین اور دیگر علماء شامل تھے۔ ترانوں ، لبیک یا رسول اللہ ، شیعہ سنی بھائی بھائی ،امریکہ مردہ باد کے فلک شگاف نعرے ، نوجوانوں کا بھرپور جوش و جذبہ ، شہی
دِ ناموسِ رسالت رضا تقوی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے بینرز آویزاں۔ مختلف جماعتوں کے مائک سے ایک دوسرے کے لئے خیر مقدمی نعرے ، جماعتِ اسلامی کے فلوٹ کی طرف سے مجلسِ وحدت مسلمین کے جلوس کا استقبال ۔ وحدت کا عملی مظاہرہ ، لبیک یا رسول اللہ ۔ علماء نے خطاب میں کہا کی حکومت سن لے ہمارا مطالبہ ہے کہ امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں اور اس گستاخی کا جواب مانگا جائے ، امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر کیا جائے۔،ملت بیدار ہو چکی ہے اور اپنے دشمنوں کو پہچان چکی ہے ، آج وہ لوگ دیکھ لیں جو فرقہ واریت کا شور مچاتے ہیں ، تمام مسلمان ایک جگی ہیں ، ایک ساتھ ہیں ، ہم قدم اور ہم آواز ہیں۔ علماء نے کہا کی آج مسلمانانِ پاکستان ایک بات پر ایک مقصد پر متحد ہیں اور یہ امر طاغوتی طاقتوں پر بہت ناگوار ہے ، شیعہ سنی ، بھائی بھائی ہیں اور انشاللہ اسی طرح متحد ہو کر اندرونی اور بیرونی دشمنان کا مقابلہ کریں گے ، اس دنیا میں بدی کا محور امریکہ ہے ، اگر ہماری سرزمین سے ایک مظلوم عافیہ کو اُٹھا کر امریکہ میں کیس چل سکتا ہے تو گستاخؤں کو ہمارے حوالے کرو ہم ان پر یہاں کیس چلائیں گے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی حکومت سے اپیل پر توہین آمیز امریکی فلم اور اہانت پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی ( ص ) کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں سرکاری سطح پر تعطیل اور یوم احتجاج کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام ’’ لبیک یا محمد مصطفی ( ص ) مارچ ‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی مارچ مسجد و امام بارگاہ خراسان سے شروع ہوا جو نمائش چورنگی سے گزرتا ہوا بھوجانی ہال کے باہر اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر احتجاجی مارچ میں ہزاروں عاشقان رسول ( ص ) نے شرکت کی جبکہ شرکائے احتجاج نے سروں پر پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا محمد ( ص ) لکھا ہوا تھا اور ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور، فرانس مردہ باد اور لبیک یا رسول اللہ سمیت فداک یا رسول اللہ، ہماری جانیں آپ ( ص ) پر قربان کے نعرے درج تھے جبکہ شرکائے لبیک یا محمد ( ص ) مارچ نے ہاتھوں میں پاکستان کے پہلے شہید تحفظ ناموس رسالت ( ص ) شہید علی رضا تقوی کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں، واضح رہے کہ شہید علی رضا تقوی گذشتہ اتوار کو اہانت پیغمبر اکرم ( ص ) کے خلاف نکالی جانے والی ’’ لبیک یا رسول اللہ ( ص ) ریلی ‘‘ میں شریک تھے اور امریکن قونصلیٹ پر امریکی قونصلیٹ اور پولیس انتظامیہ کی گولیوں کا نشانہ بنتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔
کراچی میں توہین رسالتؐ اور اسلام مخالف امریکی فلم کے خلاف نکالی جانے والی ’’ لبیک یا محمد ( ص ) مارچ ‘‘ کے شرکاء سے شہید ناموس رسالت علی رضا تقویؒ کے بھائی مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی، علامہ قاضی احمد نورانی، مولانا عقیل انجم اور شہید علی رضا تقویؒ کی ہمشیرہ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا حیدر عباس، علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری، مولانا محمد حسین کریمی، مولانا شوکت مغل اور مولانا علی انور جعفری بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمارا خون، ہمارے گھر، ہماری ہر وہ چیز جو ہمیں اللہ تعالی نے عطا کی ہے ہم تیار ہیں کہ پیارے نبی کریم حضرت محمد مصطفی ( ص ) کی حرمت و ناموس پر قربان کردیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام مخالف توہین آمیز فلم اور اہانت پیغمبر اکرم ( ص ) ایک ناقابل معافی گناہ ہے جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا ہے۔
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا امریکہ اور پوری دنیا کو یہ بات جان لینی چاہئیے کہ مسلمانوں کی پیغمبر اکرم ( ص ) سے وابستگی کوئی مادی نہیں بلکہ ایک ابدی تعلق ہے۔ انہوں نے مسلم دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ پیغمبر اکرم ( ص ) کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلم دنیا پر اولین ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اہانت پیغمبر اکرم ( ص ) میں ملوث حکومتوں اور افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو اپنے فرائض سے کوتاہی کے مرتکب ہوں گے اور مستقبل میں صیہونزم اور امریکی دہشت گرد عناصر کو دوبارہ توہین رسالتؐ کا موقع فراہم کریں گے۔ مقررین نے کہا کہ امریکہ ہر سطح پر ملت اسلامیہ کے خلاف سازشوں کا حصہ ہے اس ہی لئے پاکستان کی حکومت اس وطن عزیز سے فی الفور امریکی سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر سرزمین خداداد کو امریکیوں کے وجود سے پاک کرے۔
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مسلم دنیا کی عوام اور حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی تمام انٹرنیٹ ویب سائٹس کا بائیکاٹ کریں جن پر توہین آمیز فلم موجود ہو۔ انہوں نے امریکہ کو متنبہ کیا کہ اگر فلم ریلیز کی گئی تو مسلم امہ امریکہ کے لئے زمین تنگ کردیں گے۔ انہوں نے امریکہ اور پوری دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا یہ بات جان لے کہ اگر توہین آمیز فلم کو ریلیز کیا گیا تو ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور سنگین حالات کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالتؐ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور اسے ہمارا آخری اقدام نہ سمجھا جائے بلکہ یہ ناموس رسالتؐ کے تحفظ کا آغاز ہے جو اس وقت تک جاری رہے گا جب تک توہین کے مرتکب امریکی صیہونی فلم پروڈیوسر کو پھانسی نہیں دی جاتی۔ اس موقع پر شرکائے ریلی نے مردہ باد امریکہ، اسرائیل نا منظور، لبیک یا رسول اللہؐ ، لبیک یا محمدؐ، توہین رسالت کے مرتکب و پھانسی دو سمیت فرانس اور دیگر طاغوتی طاقتوں کے خلاف نعرے لگائے
یوم عشق رسول ص کے دن مجلس وحدت مسلمین کی ریلی جی سکس جامع مسجد سے برآمد ہوئی جو مختلف روٹ سے ہوتی ہوئی ڈپلومیٹک انکلو کی جانب بڑھی ریلی کی قیادت مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کررہے تھے جبکہ علامہ شیخ سخاوت قمی بھی موجودتھے ریلی کی رہنمائی کے لئے علامہ اصغر عسکری،علامہ اعجاز بہشتی اور علامہ فخر علوی کے علاہ مرکزی آفس ایم ڈبلیوایم اور ایم ڈبلیوایم اسلام آبادکے عہدہ دار بھی موجود تھے
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔۔۔خطاب کا متن۔۔
امریکہ کی ہیت حاکمہ اور اسرائیلوں نے مل کر دنیائے اسلام کو للکارا ہے، تاریخ اسلام کے چودہ سو سالوں میں اتنی توہین نہیں ہوئی ہوگی جتنی اس فلم کو بناکرہمارے آخری نبی ،امہات المؤمنین اور اصحاب رسول کی توہین کرنے کی کوشش کی گئی ہے پوراپاکستان اور پوری دنیا اس وقت سوگوار اور سراپا احتجاج ہے
آج کا دن پاکستان کی سرزمین پر پاکستانیوں کی وحدت اور یکجہتی کا دن ہے آج تمام پاکستانی جس مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہوں جس سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں ،جس قسم اور قبیلے سے تعلق رکھتے ہوں
سارے کے سارے احتجاج کر رہے ہیں
آج انہوں نے ثابت کیا کہ وہ ناموس رسالت کے پروانے اور رسول اللہ سے عشق کرنے والے ہیں
ہم انہیں بھی نہیں بھولینگے جنہیں انہی ریلیوں کے اندرشہید کیا گیا بالخصوص سید علی رضا تقوی کو جسے امریکی قونصل خانے کے باہر سرپر گولیاں مار کر شہید کیا گیا ،آج پیشاور میں اے آر وائی کے رپوٹر محمدعامر کو شہید کیا گیا اسی طرح دیر میں ایک شخص کو شہید کیا گیا ان تمام شہدائے ناموس رسالت کو سلام پیش کرتے ہیں
یہ تمام شہداء ملت اسلامیہ پاکستان کی جانب سے رسول اللہ کی بارگاہ میں ہدیہ ہیں
اگر ہمارے حکمران اور حکومت عقل سے کام لیتی تو اس طرح کا تشد د اور مشکلات پیش نہ آتی لیکن ہمارے حکمرانوں کی ناہلی اور بے عقلی کی وجہ سے یہ سب کچھ ہورہا ہے ،بے گناہ لوگوں پر شل برسائے جاینگے گولیاں ماری جاینگی تو پھر عوام توویسے بھی اس وقت امریکہ اور اسرائیل سے سخت نفرت کی حالت میں ہے ۔
دنیاوالے جان لیں کہ ہم امریکہ اور اسرائیل سے سخت نفرت کرتے ہیں اسی لئے ہرپاکستانی کہتا ہے مردہ باد امریکہ ۔۔۔
اگر آج کوئی امریکی قونصل خانہ یا سفارت خانہ جلتا ہے تو جلنے دو لیکن شمع رسالت کے پروانوں کو گولیاں مت مارو،امریکہ کے پاس دنیائے اسلام سے لوٹا ہوا مال موجود ہے یہ بلڈنگ پھر بن جاینگی
میں حکومت اوت انتظامیہ سے بھی کہتا ہوں کہ پاکستان کے عشق رسول میں ڈوبی ہوئی عوام کے غیض و غضب کا شکار مت بنولہذا اس قوم کی سختیوں اور تشدد کے ساتھ ان شمع رسالت کے پروانوں کے سامنے نہ آو۔
ہم یقین رکھتے ہیں کہ خالق کاینات نے شمع رسالت کے ان پروانوں کے زریعے امریکیوں سے انتقام لینا
حکومت صرف ناظم الامور کو بلانے پر اکتفاء نہ کرے بلکہ ان کے سفیر کو بھی بلائے اور اسے پاکستان سے نکالے
اگر سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ کیوجہ سے امریکہ سے تعلقات معطل ہوسکتے ہیں تو پھر ناموس رسالت کی خاطر بھی تعلقات معطل ہوسکتے ہیں
آج ناموس رسالت کی اس گستاخی کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز ہوا ہے اختتام نہیں
آج عشق رسول اللہ کا دن ہے امت اسلامیہ کی باہمی وحدت کا دن ہے امید ہے کہ اللہ تبارک و تعالی ہم سب کو توفیق دے
نبی کریم حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کے اظہار کا دن آج جمعہ کو منایا جا رہا ہے، آج پورے ملک میں عام تعطیل ہے، حکومت کی جانب سے چھٹی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ اسلام مخالف فلم کے خلاف آج ملک بھر میں یوم عشق رسول (ص) منایا جائے گا۔ اس سلسلے میں چاروں صوبوں کے علاوہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی عام تعطیل ہے، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھی یوم عشق رسول (ص) منانے کی حمایت کر دی ہے، اور قوم سے پْرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔
عام تعطیل درحقیقت اس اپیل کے بعد کی گئی جو ایک نجی ٹی وی چینل پر ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ علامہ صاحبزادہ فضل کریم نے کی تھی
ادھر مجلس وحدت مسلمین کا کہنا ہے کہ یوم عشق رسول اللہ گستاخانہ فلم کے خلاف تحریک کا آغاز ہے اختتام نہیں کیونکہ جبتک اس سلسلے میں موثر عالمی اقدامات نہیں اٹھائے جاینگے پرامن احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی جانب سے جمعہ کی صبح 10 بجے کنونشن سینٹر اسلام آباد میں عشق رسول (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ عام تعطیل کی وجہ سے ملک بھر میں شٹرڈاوٴن رہے گا، بازار اور مارکیٹیں بند رہیں گی، سی این جی اسٹیشنز بھی نہ کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ پشاور میں پیٹرول پمپس بھی بند رہیں گے۔ یوم عشق رسول (ص) کے موقع پر ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں چلے گی، پورے ملک میں بینک اور تعلیمی اداروں میں بھی چھٹی ہوگی، جس کے باعث مختلف شہروں کے تعلیمی اداروں نے کل ہونے والے امتحانات ملتوی کر دیئے ہیں، پرچوں کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
شہید ناموس رسالت ؐ سید علی رضا تقویؒ کی یاد کو تازہ کرنے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ان کے خانوادہ کی جانب سے شہید کے سوئم کے موقع پر امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی میں تعزیتی جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔ تعزیتی جلسہ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی، مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ ابوذر
مہدوی، پنجاب کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ اصغر عسکری، صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی، رکن شوریٰ عالی مولانا حیدر عباس عابدی، لاہور کے ڈویژنل سیکریٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی، رکن شوریٰ نظارت اور ملی یکجہتی کونسل کے رہنما مولانا مرزا یوسف حسین، چیئرمین شوریٰ عالی و ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کے صدر مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، جمعیت علمائے پاکستان سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ عقیل انجم اور مولانا شوکت مغل، جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، شیعہ علماء کونسل کے رہنما مولانا شہنشاہ حسین نقوی، آئی ایس او کراچی کے صدر منہال رضوی اور کراچی بھر کی ملی تنظیموں کے ذمہ داران، علمائے کرام، ذاکرین عظام اور تنظیمی احباب کے علاوہ بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء سے خطاب جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ ابوذر مہدوی اور شہید سید علی رضا تقوی ؒ کے بھائی اور ایم ڈبلیو ایم کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی نے کیا۔ سلام و منقبت پروفیسر سبط جعفر، شجاع رضوی، شادمان رضا اور ہاشم رضا نے پیش کی جبکہ نظامت کے فرائض برادر مبشر حیدر نے انجام دیئے
الحمد اللہ کہ آخر کار کسی حد تک حکومت نے عوامی ترجمانی کی کوشش کی اور علمائے کرام کی اپیل پر جمعہ کے دن کو عشق رسول اللہ کے نام پر منانے اور عام تعطیل کرنے کا اعلان کیا
اگرچہ اس اچھے حکومتی اقدام کے پیچھے نجی ٹی چینل جیوکے معروف پروگرام کپیٹل ٹاک میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور صاحب زادہ فضل کریم کی پروزور اپیل شامل تھی لیکن اس کے باوجود اس حکومتی اقدام کو ضرورسراہا جانا چاہیے ۔
لیکن یہ اقدامات اس بنیادی ،ایمانی اوراہم ترین مسئلے کی جانب ایک اچھا اور پہلا قدم تو ہوسکتا ہے آخری ہرگز نہیں کیونکہ جس قدر بڑا جرم ہے اس جرم کے مقابلے میں تو دنیا میں کچھ سے کچھ ہوجانا چاہیے تھا لیکن مسلم امہ کی موجودہ صورت حال خاص کر حکمرانوں کی امریکہ نواز سیاست کیوجہ سے ممکن نہیں
اب چونکہ جمعہ کے دن کو عشق رسول اللہ کا دن قرار دیا گیا ہے تو پھر اس کو بامعنی اور بامقصد ہونا چاہیے
اس لئے جمعہ کے دن مندرجہ ذیل قسم کے اقدامات کا آغاز کیا جاسکتا ہے ۔
۱۔جمعہ کا دن ناموس رسالت ص کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف احتجاج کی تحریک کے آغاز کا دن ہو نہ کہ اختتام کا
۲۔جمعہ کے دن عوام کی جانب سے مشترکہ مطالبہ کیا جائے کہ
الف:فلم بنانے والوں کو عالمی عدالت میں کیس چلایا جائے
ب:فلم کو مکمل ریلیز ہونے سے روکا جائے
ج:آیندہ کے لئے ایسے گناؤنے جرم کے راستے کو روکا جائے
اور اگر یہ اقدامات نہ ہوئے تو پھر مسلم ممالک مکمل طور پر ہر اس ملک کا بائیکاٹ کرے جو کسی بھی طور ایسے گناؤنے جرم میں شریک ہے
۳:پاکستانی عوام کو ملک میں امریکی کھلے عام رفت و آمد کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے
۴:امریکی سفارت خانے کی کئی ایکڑ زمین پر ہونے والی توسیع کی روک تھام ہونی چاہیے
۵:امریکی پرائیویٹ مختلف کمپنیوں کی ملک میں آزادانہ رفت و آمد کو ختم ہونا چاہیے
۶:یو ایس ایڈ کی ایک ایک چیز پر سخت نظر اور چیک اینڈ بلینس ہونی چاہیے
۷:ڈرون حملوں کی مکمل روک تھام ہونی چاہیے
اگر ان مطالبات پر عمل در آمد نہیں ہوتا تو پھر عوام کو پھر سے مشترکہ طور پر سڑکوں میں آنا چاہیے