وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے زیر اہتمام جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے پروقار تقریب، آزادی کی خوشی میں کیک کاٹاگیا، ریاستی سیکرٹری شماریات ڈاکٹر عابد علی قریشی، سیکرٹری اطلاعات سید حمید حسین نقوی اور سیکرٹری یوتھ سید شاہد کاظمی نے خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کا ایٹمی ملک بنا، قائد اعظم محمد علی جناح کی انتھک محنت کے ثمرات اب دنیا کے سامنے آ رہے ہیں ، علامہ محمد اقبال کے خوابوں نے حقیقت کا روپ دھار لیا ، جشن آزادی کے اس پرمسرت موقع پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ آج کے دن ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ قائداعظم و اقبال کے پاکستان کو بنانے میں جسطرح ہمارے بزرگوں نے کردار ادا کیا تھا اسی طرح ہم اس کو بچانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ خوشی کے اس موقع پر ہم اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو بھی ان کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جو پاکستان زندہ باد کہتے ہوئے اپنی جانوں کانظرانہ پیش کر رہے ہیں ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ پاکستان کی تکمیل کے لیے کشمیری اپنی جدوجہد میں اپنا خون پیش کر رہے ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم باہم متحد و منظم ہو کر تحریک آزادی کشمیر میں اپنا حصہ ڈالیں ۔ اخلاقی و سفارتی حمایت کے ساتھ میدان عمل میں بھی آئیں ۔ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھائیں ۔اور کشمیریوں کی مظلومیت کو اجاگر کریں۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) پاکستان کو معرض وجود میں آئے ستر سال ہوگئے، اور ان شاء اللہ تا قیامت اس کا وجود اپنے جاہ و حشم سے برقرار رہے گا،آزادی ہند میں جن تحریکوں کا آغاز ہوا ان میں نمایاں گانگریس اور مسلم لیگ تھیں کہ جن کا نقطہ نظر بھی واضح تھا یعنی برطانوی استعمار سے ہندوستان کو آزاد کرانا لیکن نقطہ افتراق جو ان دونوں میں تھا وہ یہ تھا کہ مسلم لیگ ایسے خطے کو آزاد کرانے کے درپے تھی جو اکثر مسلمانوں کی امنگوں کا ترجمان ہو اور وہ تھا ایسی مملکت کا قیام کہ جو فقط مسلم امہ کے لئے مخصوص ہو اور سب مسلم مسالک اس میں برابر کے شریک ہوں اور اقلیتوں کو بھی ان کے جائز حقوق تک رسائی حاصل ہو وغیرہ، کیونکہ دو قومی نظریہ یعنی ہندو اور مسلم ایک سیریس معاملہ تھا کہ جس کا تجربہ کئی دہائیوں سے حاصل تھا، یعنی ہندو اور مسلم ایک سرزمین پر ایک جھنڈے تلے رہ نہیں سکتے تھے کیونکہ ان میں سے ہر ایک دوسرے پر برتری کا خواہان تھا اور اسکا نتیجہ گذشتہ اور حالیہ ہندو مسلم فسادات کی صورت میں قابل دید ہے۔

ایک فلاحی ریاست کا خواب دیکھ کر ہمارے بزرگوں نے جو کہ ہر مسلک سے وابستہ تھے سر فہرست قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ محمد اقبال، شہید ملت، مولانا محمد علی جوہر وغیرہ، بین المسالک اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اس ملک کے حصول کے لیے کوششوں کو تیز کیا اور آخر کار وہ حاصل کر ہی لیا کہ جو ان کا اور ہندوستان کی امت مسلمہ کا خواب تھا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ آزادی کا فلسفہ جو انہوں نے اپنے اہداف میں شامل کیا وہ کیا تھا اور موجودہ پاکستان اس آزادی کے اصولوں پر کتنا کاربند ہے؟
مہم ترین اور جامع ترین آزادی کے حصول کا مقصد ایسی سرزمین کی تاسیس کہ جس میں تمام اسلامی مسالک اپنے رسومات اور عبادات کو آزادانہ طور پر انجام دے سکیں اور مشترکات میں ایک پلیٹ فارم پر اس وطن کی فلاح و بہبود کے لئے باہم مل کر کام کرسکیں اور اسی طرح اقلیتوں کے حقوق کا احترام کریں اور ان کو بھی محترم شہری کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے اس وطن کی ترقی میں ہاتھ بٹانے کا موقعہ دیں۔

تبھی تو بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے آزادی پاکستان کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا: آج سے تم آزاد ہو، جو چرچ جانا چاہے وہ جائے جو مسجد جانا چاہے وہ بھی آزادی سے جائے اسی طرح مندر وغیرہ تمہیں کوئی روک ٹوک نہیں۔

لیکن یہ سہانا خواب، خواب ہی رہ گیا، آزادی کے نام پر حاصل شدہ مملکت فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھ گئی، جہاں اقلیتوں کے حقوق کو دن دھاڑے سرکاری سرکردگی ميں پامال کیا جانا روز کا معمول ہے، جس ریاست کے مکین دنیا بھر میں دہشتگردی کے نام سے مشہور ہیں، جس کے شہری بنیادی ضروریات جو کہ سب کا بنیادی حق ہے یعنی روٹی کپڑا اور مکان سے محروم، سو سو لاشین اٹھانے کے بعد بھی پاکستانی زندگی پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہوتی اور سو سو بچوں کو بے رحمی سے قتل کیا جاتا ہے، دنیا میں زر مبادلہ کے ذخائر سے مالامال ملک کے حکمران بین الاقوامی ایوانوں میں بھیک تک مانگنے سے نہیں کترا رہے، اور مساجد، عبادات، عزاداری، میلاد، ائر پورٹ، فوجی اور پولیس تنصیبات غیر محفوظ، قومیں ایک دوسرے کے خون کی پیاسی، جہاں پاکستان کے محب وطن اور مخلص شہری حکومتی اداروں کے زیر عتاب، دہشتگرد اور ان کے سہولت کار آزاد،یہ آزادی تو اس برطانوی غلامی سے بدتر ہے،ہمارے ان بزرگوں کے روح قبر میں آج اپنی ملت کے فرزندوں کی اس حالت پر خون گریاں ہونگے.
صرف چند لوگوں کے پیٹ کے مسئلے نے ملت کو دیوالیہ پن کا شکار بنادیا ہے۔

آئیے ہم عہد کریں کہ ایک بار پھر پاکستان پر قابض ان بہروپیوں سے مادر وطن کو آزاد کرا کر جشن آزادی منائیں گے۔


*تمام اہل وطن کو جشن آزادی مبارک.*

 

 


تحریر۔۔۔محمد جواد عسکری

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی  نےجشن آزادی کے موقع پر جعفرطیار سوسائٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی و استحکام کے لیے اسی جوش و جذبے اور جدوجہد کی ضرورت ہے جس کا اظہار تحریک پاکستان کے دوران کیا جاتا رہا ہے۔ہمیں مسلکی، لسانی اور دیگر حدبندیوں سے نکل کر ایک قوم کی شکل میں آگے بڑھنا ہو گا تاکہ وطن عزیز کو مستحکم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وطن خداوند کی طرف سے عظیم عطیہ اور نعمت ہے جو ان گنت قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا۔پاکستان کا نام اپنے اندر ایک معنویت،نظریہ اور جامعیت سمیٹے ہوئے ہے۔یہ ملک مادر وطن ہماری شناخت ہے۔برصغیر میں ہمیں قائد اعظم جیسی عظیم قیادت اور علامہ اقبال جیسے غیرمعمولی مفکر کی رہنمائی میسر تھی۔محمد علی جناح کی پوری ٹیم اپنی قوم اور مقصد کے ساتھ مخلص تھی۔اسی استقامت اور نیک نیتی کے نتیجے میں ہمیں آزاد ریاست ملی۔ آج بدقسمتی سے پانامہ زدہ بدعنوان لوگ ہم پر مسلط ہیں۔اسی کی دہائی میں سیاست میں آنے کے بعد نواز شریف کی دولت میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور آج اس کے بچے بھی ارب پتی ہیں۔لٹیرے حکمران اس ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔آج یہ اس قدر اخلاقی تنزلی کاشکار ہیں کہ قوم سے خطاب میں بھی جھوٹ بولا جاتا ہے۔اسی طرح آصف علی زرداری نے بھی اس ملک کوغیر معمولی نقصان پہنچایا ہے اور آج بھی وہ یہ سمجھ رہا ہے کہ اقتدار پر حق صرف اس کی نسل کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد ہو کر بھی اس ملک کو آج تک عالمی قوتوں کے تابع رکھا گیا ہے۔ عالمی طاقتوں کے مفادات کو مقدم سمجھا جاتا رہا اور قومی مفادات مصلحتوں کی نذر ہوتے رہے۔ہر طرح کے وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود بھی تعلیم ،صحت اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات زندگی میں مصلحتی تقاضے اور حکومتی نااہلی رکاوٹ بنی رہی۔انہوں نے کہا کہ آج تجدید عہد کا دن ہے۔ ہم سب نے مل کر عہد کرنا ہو گا کہ مادر وطن کو لٹیروں سے نجات دلائیں گے اور اس ملک کی سالمیت و بقا کے لیے بلاتخصیص رنگ و نسل جدوجہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) آزادی کی قدروقیمت کا احساس ان لوگوں کو ہے جنہیں آزاد فضاؤں میں سانس لینا نصیب نہیں۔قیام پاکستان مسلمانان پاکستان کیلے بہت بڑی نعمت ہے جس کی جتنی بھی قدر کی جائے کم ہے۔یوم پاکستان کے موقع پر پور ی قوم کوہدیہ تہنیت پیش کرتے ہوئے اپیل کرتے ہیں کہ موجودہ حالات میں ملک عزیز کو درپیش خطرات سے بچانے کیلئے اپنی پوری توانائیوں کو بروئے کار لاکر حقیقی معنوں میں ملک کو اندرونی و بیرونی سازشوں سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے تمام ضلعی ذمہ داران جش آزادی پاکستان کو شایان شان طریقے سے منا کر یہ پیغام دیں کہ بانیان پاکستان کے وارثین وطن عزیز کی سالمیت کی دفاع کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں،دشمن ہمیں تقسیم کرکے ملکی سالمیت کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں،ہمیں بحثیت پاکستان مل کر ملک دشمنوں کیخلاف لڑنا ہوگا،علامہ مبارک موسوی نے چودہ اگست کے مہینے میں نااہل وزیر اعظم نواز شریف کی ناکام جی ٹی روڈ مارچ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم پاکستان کی 70 سالہ جشن آزادی منانے میں لگی ہوئی ہے،اور نوازشریف اپنے دوست مودی کو خوش کرنے کے لئے پاکستان کے اہم اداروں کو بدنام کرتا پھر رہا ہے،جو سراسر پاکستان سے غداری کے مترادف ہیں،ہم کرپٹ مافیا کو جمہوریت کے پیچھے چھپنے نہیں دینگے،انشااللہ ملکی وسائل پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو انجام تک پہنچائے چین نہیں لیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت ) ملکی سالمیت و استحکام کیلئے دی جانیوالی قربانیاں ہرگز رائیگاں جانے نہیں دینگے۔شہید عارف حسیں الحسینی اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی تھے جنہوں نے ملک کو اندرونی و بیرونی خطرات سے بچانے کیلئے تمام مذاہب و مسالک کے ماننے والوں کو ایک لڑی میں پرودیا تھا۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام علامہ عارف حسین الحسین شہید کی 29 ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ مہدی برحق کانفرنس میں مقررین نے کہا کہ شہید عارف حسین الحسینی نے استحکام پاکستان کیلئے اپنی جان کی قربانی دی ،انکی پوری زندگی فرقہ واریت، لسانیت اور علاقائیت جیسے منفی نظریات کیخلاف جدوجہد میں گزری اور قائد شہید کے قتل میں حقیقت میںوہ طاقتیں ملوث تھیں جو پاکستان کو کسی صورت مضبوط دیکھنا نہیں چاہتی تھیں۔

مقررین نے اپنے خطاب میں قیام پاکستان کے موقع پر اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا اور عہد لیا کہ مملکت خداداد پاکستان کے استحکام و سالمیت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ملک کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ارض پاکستان کی بنیادوں کو مستحکم کرنے کیلئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ اندرونی و بیرونی دشمنوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارا سر فخر سے بلند ہے کہ گلگت بلتستان میں رہنے والی مائوں کی کوکھ سے جنم لینے والے جوان ملک عزیز پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت میں اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔اس شاندار پروگرام میں ان مائوںنے خصوصی شرکت کی جن کے دلیر فرزندوں نے کارگل اور وانا وزیرستان میں قربانیاں دیکر دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے۔

اس موقع پر صوبائی و وفاقی حکومتوں کے تعصب پر مبنی اقدامات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کرنے والوں کا احتساب کیا جائے اور گلگت بلتستان میں جاری بیلنس پالیسی کو فی الفور ختم کرکے میرٹ کو بحال کیا جائے تاکہ عوام میں پائی جانیوالی احساس محرومی کی تلافی ہوسکے۔پاک چائنہ اقتصادی کوریڈور میں گلگت بلتستان کے عوام کو محروم کرنا حکومت کی اس علاقے کیساتھ امتیازی سلوک کے مترادف ہے ۔عوامی ملکیتی اراضی پر جبری قبضہ کسی طور پر قابل قبول نہیں حکومت ہمارے جائز حقوق کو پامال نہ کرے ۔ پروگرام کے آخر میں وطن عزیز کی حفاظت کیلئے دن رات چوکس رہنے والے افواج پاکستان کے جوانوں کی حفاظت کیلئے دعائیں مانگی گئیں۔

وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین  کی جانب سے امام بارگاہ باب الحوائج راولپنڈی میں 2روزہ مہدیؑ برحق عج ورکشاپ منعقد کی گئی ۔جس میں مرکزی ، صوبہ سندھ و صوبہ پنجاب کی مسئولین نے بھرپور شرکت کی  جبکہ پنجاب بھر سے مختلف اضلاع سے خواہران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔مہدیؑ برحق عج تربیتی ورکشاپ کا پہلے روز کا آغاز تلاوت قرآن اور دعائے توسل سے گیا۔جس کے بعد آغا سید شبیر بخاری نے شہید عارف حسین الحسینی کی سیرت اور افکار کے حوالے سے بیان کرتے ہوئے کہاکہ شہید قائد علامہ عارف وہ ہستی ہیں جنھوں نے سرزمین پاکستان میں وحدت کے فروغ کے لیے بہت کوششیں کی اور  فلسفہ عزاداری کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیاشہید علامہ سید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے بانی تھے۔ آپ فکر امام خمینی کے خالص اور سچے پیرو تھے اسی لیئے شہید عارف حسین الحسینی پاکستان کو عالمی استعمار کے چنگل سے آزادی دلوانا چاہتے تھے۔

 مولانا سید اسد شیرازی  نے دعائے کمیل پڑھی۔دعائے کمیل کے بعد جشن ولادت امام رضا ع منعقد کیا گیا جس میں خواہران نے بارگاہ امام رضا میں ہدیہ منقبت پیش کیں۔دوسرے روز مہدیؑ برحق ورکشاپ کا آغاز دعا سلامتی امام زمانہ سے کیا گیا جس کہ بعد سب سے پہلے مرکزی میڈیا سیکرٹری خواہر ثناءجمیل عابدی نے الہی تنظیم کے رضا کی خصوصیات کے عنوان پرملٹی میڈیا پر یزنٹیشن پیس کی جسکے بعد مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواہر بنین زہرا نے  مہدیؑ بر حق کانفرنس کے انتظامی و اجرائی امور کے حوالے سے بریفنگ دی۔ جس کے بعد باجماعت نماز ظہرین ادا کی گئی۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم زہرا نقوی نے حزب اللہی خواتین کی خصوصات کے عنوان پر نہایت بہترین درس دیا۔ آپ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ آج ملت تشیع کی طاقت ہے آج استعماری قواتیں اس سے خوف ذدہ ہیںکیونکہ حزب اللہ کے جوانوں کی تر بیت کرنے والی خواتین نے راہ کربلا کا انتخاب کر لیا ہے اور وہ تمام خصوصیات جو حضرت رہرا اپنی کنیزوں میں دیکھنا چاہتی ہیں انکو اپنا لیا ہے جن خصوصیات میں سب سے نمایا خصوصیت عشق خدا ہے کہ ہر کام فقظ قرب خدا کی نیت سے ،اپنے کردار اور زبان کی حفاظت ،زہد وتقویٰ،عشق اہل بیت ؑ،صبر واستقامت سے آزمائشوں اور مشکلات کا مقابلہ کرتے رہناہیں۔ان حزب اللہی خواتین کی آغوش میں پروارش پانے والے نوجوانوں میں جو ہم ایثار و فداکاری دیکھتے ہیںیہ جذبہ انکے اندر جو انکی ماوں نے ڈالا آخر یہ کہا ںسے سیکھایا کربلا سے حضرت ثانی زہرا ؑسے تو اگر ہمیں بھی دشمن سے مقابلہ کرنا ہے تو پہلے خود کو کربلاکے قریب کرنا ہوگا جیسے حزب اللہ کے خواتین نے کیا ہے۔

 جامعہ بعثت کی پرنسپل و مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی فاضلہ قم خانم معصومہ مہدی نے تقویٰ الہی نے عنوان پر درس دیا۔خانم معصومہ نے تقوی ٰالہی کے حوالے سے قرآن کی ایک آیات تلاوت فرمائی اگر تم تقوٰی الٰہی اختیار کرو گے تو وہ تمہیں حق و باطل میں فرق کرنے کی صلاحیت عطا کردے گا"، "فرقان" وہ طاقت اور بصیرت ہے جو حق و باطل کی شناخت کا باعث بنتی ہے تاکہ انسان گمراہ نہ ہوجائے، خانم معصومہ مہدی نے کہا کہ یہ وہی نکتہ ہے جو حضرت امام جواد (علیہ السلام) کی حدیث میں بیان ہوا ہے: یعنی اگر کوئی چیز عقل سے چھپی رہ گئی اور عقلی ہدایت سے متقی انسان بہرہ مند نہ ہوپایا تو تقو یٰ کی طاقت اس کی مدد کرے گی اور اگر زندگی کے راستے میں، بصیرت کی آنکھ کمزور ہوگئی تو تقویٰ کا نور راستہ دکھائے گااللہ تعالی متقی لوگوں کو ثواب عطا فرماتا ہے۔ بندہ کی حفاظت کرنا اور اسے غلطی کرنے سے بچالینا، ان ثوابوں میں سے ہے جو دنیا میں متقی لوگوں کو دیا جاتا ہے۔ لہذا اگر تقویٰ بصیرت افروز ہے تو اس کے فروغ سے بہرہ مند ہونا چاہیے۔بعض اوقات ایسے افراد دیکھنے میں آتے ہیں جو علمی میدان میں بہت زبردست ہوتے ہیں اور دوسرے لوگوں سے بہت آگے آگے رہتے ہیں، لیکن یہی لوگ زندگی کے مسائل میں اور جس راستے کو انہوں نے انتخاب کرنا ہوتا ہے، اس میں سرگرداں اور حیرت زدہ ہوتے ہیں۔ ایسے موقع پر واضح ہوجاتا ہے کہ صرف عقل ہی کافی نہیں بلکہ اس کے ساتھ اللہ کی خاص رہنمائی کی بھی ضرورت ہے جو تقویٰ کی بنیاد پر انسان کو نصیب ہوتی ہے۔

 نماز مغربین با جماعت مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال کی امامت ادا کی گئی جسکے بعد آغا احمد اقبال نے الہی تنظیم کے معاشرے پر اثرات کے عنوان پر مفصل درس دیتے ہو کہا کہ کیسی بھی معاشرے میں الہی تنظیم اگر موجود نا ہو تو معاشرہ بے راہ روی اور غیر تربیت یافتہ ہو جائے کسی ظالم کے خلاف کوئی صدائے احتجاج بلند کرنے والا موجود نا رہے طاغوت کو للکارنے والا نا رہے تو بس معلوم ہوا کہ ایک الہی تنظیم اس گروہ کو کہتے ہیں جوسوئے ہوئے لوگوں کو جگائے اور جو مظلوم کر دیئے گئے ہیں مصتضفین ہیں انکے حقوق کی بقاءکے لیے میدان عمل میں ہر لمحہ موجود رہیں اور یہ ہی مجلس وحدت مسلمین کا بھی بنیادی مقصد ہے۔آغا احمد اقبال کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تربیت آغا عجاز بہشتی نے معران انسانیت کے عنوان پر درس دیا۔

آخر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ حسن ظفر نقوی نے حالات حاضرہ اور امام مہدی برحق کانفرنس کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہید قائدعلامہ عارف حسین الحسینی کے مشن پر گامزن ہے۔اس جماعت نے ہمیشہ اتحاد و اخوت کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔یہ جماعت مظلومین کی حمایت کا علم لے کر میدان میں نکلی ہے۔مظلوم کا تعلق چاہے جس مذہب مسلک یا جماعت سے ہو ہم نے ہمیشہ اس کی حمایت کی ہے۔یہی درس اہل بیت ؑاطہار علیہم السلام ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون سے ہمارا اختلاف اصولی اور ملک وقوم سے محبت کی بنیاد پر ہے۔قوم کا سرمایہ لوٹنے والوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانے والے مفاد پرست اور موقع شناس اور کاروباری ذہنیت کے لوگ ہیں جن کا مقصد مفادات کا حصول ہے۔ایسے لوگوں کو ملک و قوم کے نقصان سے کوئی غرض نہیں۔ہم ہر اس شخص اور جماعت کے مخالف ہیں جو ریاست اور قومی مفادات پر ذاتی و گروہی مفادات کو مقدم رکھے۔ہمارا موقف دوٹوک اور واضح ہے۔ہمارے تعاون اور تعلق کی بنیاد حب الوطنی ہے۔ملک لوٹنے والوں سے پوری قوم بیزار ہے۔مہدیؑ برحق کانفرنس مذہبی ان طاقتوں کا عظیم الشان اجتماع ثابت ہو گی جوارض پاکستان کی سالمیت و استحکام کے لیے مصروف عمل ہیں۔

ورکشاپ کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان کی مرکزی کابینہ کی راولپنڈی ڈویژن کے ساتھ امام مہدی ؑ برحق کانفرنس کے انتظامی امور کے حوالے سے اہم میٹنگ ہوئی جسمیں خاص کر سیکورٹی ایشوز کو بہتر بنانے کے حوالے سے تبدلہ خیال کیا گیا اور دیگر انتظامی امور کو بہتر بنانے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ۔ ورکشاپ کے اختتام پر راولپنڈی کی سیکرٹری جنرل خواہر قندیل نے تمام شرکاءسے ورکشاپ میں بھرپور شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree