وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے بنوں میں ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ایک مقامی روزنامہ میں خاکروب کی اسامی کے لیے مذہب کے خانے میں اقلیتی برادری کے ساتھ ’’شیعہ‘‘ کے اندراج کو شرپسندی قرار دیتے ہوئے ذمہ داران کی فوری برطرفی کامطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری محکمہ میں موجود متعصبانہ سوچ رکھنے والے عناصرمذہبی منافرت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل داری کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ خاکروب کی نوکری کے لیے غیر مسلم اقلیتوں کے ساتھ ایک اسلامی مسلک کا اندراج کر کے ملت تشیع کو اقلیت ظاہر کرنے کا تاثر دیا گیا جس سے پاکستان کے چھ کروڑ شیعہ آبادی کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح اورتحریک پاکستان کے دوران مسلم لیگ کی مکمل مالی معاونت کرنے والی شخصیت نواب آف محمود آباد دونوں کا تعلق اسی مسلک سے تھا۔مذکورہ اشتہار بانی پاکستان اور تحریک پاکستان کے رہنماؤں کی تضحیک ہے جس پر حکومت کی جانب سے قانونی کاروائی کی جانی چاہییے ۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے شیعہ کمیونٹی کا شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف حکمران جماعت ہے۔مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تحریک انصاف کی قیادت سے تحریری طور پر اس کی شکایات کی جائے گی۔ ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی تک تحریک انصاف سے مکمل عدم تعاون کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ عوامی منتخب نمائندگان یا سرکاری اداروں کواس بات کی قطعی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے کہ وہ کسی مذہب یا مسلک کی توہین کریں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ نشان حیدر نے وحدت ہاو س کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر منظور وسان اور خیرپور انتظامیہ کی ایما پر ایس ایس پی خیرپور کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما اتحاد بین المسلمین کے داعی علامہ محمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے وڈیروں نے سندھ بھر میں ایم ڈبلیو ایم کے عہدیداران اور کارکنان کے خلاف انتقامی سیاسی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، جس کی تازہ مثال پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر منظور وسان کی اور خیرپور انتظامیہ کی ایماءپر ایس ایس پی خیرپورنے اتحاد بین المسلمین کے داعی، مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور تربیت اور مدرسہ امام علی کنب کے پرنسپل علامہ محمد نقی حیدری کو ان کی رہائشگاہ سے بلاجواز گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا جانا ہے۔ پریس کانفرنس کے موقع پر علامہ علی انور، علامہ مبشر حسن، علامہ اظہر نقوی، آصف صفوی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

 رہنماو ں نے کہا کہ خیرپور انتظامیہ اور پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور وسان کی جانب سے ملک دشمن تکفیری دہشتگرد گروہوں اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی اور محب وطن اہل تشیع مسلمانوں اور ان کی قیادت کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ گذشتہ ماہ خیرپور کے علاقے کنب میں ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام عظمت سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا، جسے صوبائی وزیر منظور وسان کی ایما پر خیر پور انتظامیہ نے بزورطاقت روک دیا تھا، روکے گئے جلسے کو بنیاد بنا کرایم ڈبلیوایم کی سیاسی ومذہبی فعالیت سے خوفزدہ پیپلز پارٹی کے مقامی رہنمااور صوبائی وزیر منظور وسان کی ایماءپر علامہ نقی حیدری اور دیگر کارکنان پر بھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آرز درج کی گئیں، جن میں ان کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی کروا لی گئی تھی ،لیکن پیپلز پارٹی اور اس کے صوبائی وزیر کی ایما پر سندھ پولیس نے علامہ نقی حیدری کو MPO-16کے تحت بلاجواز گرفتار کر لیا۔

 رہنماو ں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی قیادت، وزراءاور اراکین اسمبلیوں کے کالعدم تنظیموں، تکفیری دہشتگرد عناصر سے تعلقات اور سہولت کاری اب ڈھکے چھپے نہیں ہیں، تکفیری دہشتگردوں کے ساتھ ملاقاتیں، انہیں پناہ دینا، ان کی سرپرستی کرنا، ان کے نام نہاد مدارس میں جانا، اب عوام کے سامنے آ چکا ہے، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور نمائندے نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ردالفساد کو سندھ بھر میں کامیاب بنانے کیلئے کالعدم تنظیموں، تکفیری دہشتگرد عناصر، دہشتگردی میں ملوث نام نہاد مدارس کے خلاف کارروائی کرتے، مجلس وحدت مسلمین و دیگر محب وطن امن پسند قوتوں کو اعتماد میں لیتے، تاکہ سانحہ سیہون سمیت حالیہ سالوں میں سندھ بھر میں ہونے والے درجنوں دہشتگردی کے جو سانحات رونما ہو چکے ہیں، ان کی روک تھام کرتے، کراچی سمیت سندھ میں دہشتگردی کا خاتمے کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے محض بلند و بانگ دعوے، سیاسی مصلحتوں کا شکار ہونے، سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگردوں کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت، سندھ حکومت کی ناکارہ پالیسیوں اور مجرمامہ غفلت کا نتیجہ ہے، یہی وجہ ہے کہ کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کے بجائے مجلس وحدت مسلمین کی سندھ میں بڑھتی ہوئی مقبولیت اور سیاسی فلاحی فعالیت سے خوفزدہ پیپلز پارٹی  کےصوبائی وزیر منظور وسان، ایم این اے نواب وسان، خیرپور انتظامیہ و دیگر قیادت کی جانب سے انتقامی سیاسی کارروائیوں میں اضافہ ہو چکا ہے، جبکہ سندھ بھر کی عوام کو کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں پیپلز پارٹی کے رہنماو ں اور وزراءاور اراکین اسمبلی کی شیعہ دشمنی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، اسی سلسلے میں بانیان مجالس پر دباو ¿ ڈال کر مجالس عزا رکوانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، پیپلز پارٹی کے شیعہ دشمن رویئے کے باعث ملک بھر میں ملت تشیع کے اندر شدید تشویش پائی جاتی ہے، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے نے اگر انتقامی کاروائیوں کا سدباب نہ کیا، تو معاملات سنگین صورت اختیار کریں گے اور ہم انتقامی کارروائیوں اور چند سیاسی فوائد کی خاطر تکفیری دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کرنے پر پیپلز پارٹی کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور علاقہ عوام کی بڑی تعداد مدرسہ امام علی کنب میں جمع ہو نا شروع ہو چکے ہیں اور ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی اور دیگر قائدین بھی خیرپور پہنچ رہے ہیں جہاں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے۔

رہنماو ں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کرتی جا رہی ہیں، ملک دشمن طاقتیں مذہبی ہم آہنگی و رواداری کا پرچار کرنے والی شخصیات کو نشانہ بنا ملک کو تفرقہ بازی کی آگ میں دھکیلنا چاہتی ہیں،ان تکفیری گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، لیکن سندھ میں پیپلز پارٹی کی قیادت اور نمائندے دہشتگرد عناصر کے کے خاتمے کے بجائے ان کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، جو پیپلز پارٹی پر سوالیہ نشان بن چکا ہے، دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کرنے والے شیعہ سنی وحدت کی علامت سمجھے جانے ولے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما علامہ محمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماو ں اور کارکنان کے خلاف جھوٹے مقدمات اس بات کا واضح ثبوت ہے، جو کہ ناصرف سندھ بلکہ پورے ملک کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت فی الفور ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما علامہ نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کا نوٹس لیکر صوبائی وزیر منظور وسان، خیرپور انتظامیہ، ایس ایس پی خیرپور کے خلاف کارروائی کریں اور علامہ نقی حیدری کی رہائی عمل میں لائیں۔

وحدت نیوز(لاہور) پنجاب بھر میں انتظامیہ دہشتگردوں اور دہشتگردی سے متاثرہ فریق کیساتھ یکساں سلوک کا عمل ترک کرے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی ہم نے دی،صرف پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں ملت جعفریہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں صوبائی شوریٰ افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کیا،اجلاس میں سنٹرل پنجاب کے پچیس اضلاع کے نمائندے شریک تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں علامہ نقی حیدری کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں،حکمران  اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے بجائے ملک میں بڑھتے داعش کے اثر روسوخ پر اپنی توجہ مرکوز کرے،ہم بارہا اس بات کو دہرا چکے ہیں اور آج بھی کہہ رہے ہیں کہ داعش ملک میں آچکی ہیں،اس ناسور کیخلاف قوم کو متحد ہوکر مقابلہ کرنا ہوگا،عالمی طاقتیں ایشیاء کو غیر متحکم کرنے کے لئے داعش کو افغانستان میں لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہے ہیں،پاکستان میں مخصوص انتہا پسند سوچ کے حامل دہشتگردوں کے سہولت کار داعش جیسی درندہ صفت گروہ کے لئے مدد فراہم کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر اس فکر کیخلاف لڑنا ہو گا تاکہ اس ناسور سے نجات حاصل کرسکے۔

وحدت نیوز (قم) پاکستان میں حوزہ علمیہ قم، مشہد ونجف کے طلباءکی بلاجواز گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی سے کہا ہے کہ سعودی حکومت کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے بیلنس پالیسی پر عمل پیر ہو کر پنجاب حکومت اور سی ٹی ڈی نے ایران وعراق میں علم دین حاصل کرنے والے طلبہ کو ہراساں کرنے  ، حبس بیجا اور اذیت دینے کا عمل ایک عرصہ سے جاری کر رکھا ہے،وصال اردو چینل جسکو سعودی ایجنٹ چلاتے ہیں اور جھوٹ ، بغض اور مذہبی دشمنی کی بنا پر ویڈیو کلپس بناتے ہیں. اور بیگناہ طلبہ کی فیس بک سے کچھ تصاویر لیکر ان پر بے بنیاد الزام تراشی کرتے ہیں. اس چینل کو چلانے والے ضیاءالحق کی سعودی ایڈ سے قائم کردہ انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے لیکچرر اور طلبہ ہیں. جن میں سے بعض نے اس نفرت انگیز اور شر پھیلانے والی سرگرمیوں کی ٹریننگ اور مکمل مالی مدد سعودیہ سے حاصل کی ہے، اطلاعات کے مطابق انکا سرغنہ نور جمعہ سابقہ لیکچرر اسلامی یونیورسٹی گذشتہ دو سال سے سعودیہ ہے.جس نے داعش کی حمایت اور تکفیریت پھیلانے کے کئی سوشل میڈیا پر مختلف ناموں سے پیجز بنائے ہوئے ہیں،ایسے فتنہ پسند عناصر کی جھوٹی رپورٹس پر ہمارے ادارے شیعہ علماء اور طلبہ جو عراق اور ایران میں زیر تعلیم ہیں انھیں بھونڈے انداز سے گرفتار کرتے ہیں اور اذیت دیتے ہیں۔

  انہوں نے کہا کہ گذشتہ آٹھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس ایران کے مسوول علامہ عقیل حسین خان گرفتار ہیں اور انھیں عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا.وہ ماہ رمضان المبارک میں تبلیغ دین اور رشتہ داروں سے ملنے وطن آئے ہوئے تھے تو سرگودھا سے بھونڈے انداز سے انھیں گرفتار کیا گیا. اور کیونکہ اداروں نے بے بنیاد جھوٹی رپورٹس پر انھیں گرفتار کیا اور جب کچھ نہ ملا تو انکے خواب چکنہ چور ہوئے اور شرمندہ ہوئے.  لیکن کسی کے اندر اتنی اخلاقی جرأت نہیں کہ بیگناہ کو رھا کرے. انکے بچے تنہا مشہد میں رہ رہے ہیں. سعودی ایجنٹوں اور  بانفوذ لوگوں کے ڈر اور بیلنس پالیسی کے نتیجے میں میں یہ ظلم جاری وساری  ہے۔

ان کامزید کہنا تھا کہ آج وصال چینل کی جھوٹ پر مبنی ایک رپورٹ کی بنیاد پرایم ڈبلیوایم  شعبہ نجف اشرف عراق کے سابق ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ارشد علی خان کو بھی جھنگ سے  سی ٹی ڈی نے گرفتار کر لیا ہے جوکہ شادی کرنے کے لئے وطن آئے تھے۔ان کے علاوہ دسیوں شیعہ نوجوان امنیتی اداروں نے گرفتار کئے ہوئے ہیں.  ہم حکومت کے زمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ ظلم و ناانصافی کا دروازہ بند کریں اور شیعوں کے اندر پائی جانے والی بے چینی کو ختم کریں اور علامہ عقیل خان ، مولانا ارشد علی خان اور دیگر بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رھا کریں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم سندھ کے صوبائی سیکرٹری تربیت مولانامحمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علماکی تضحیک کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی۔عظمت زہرا کانفرنس کے انعقاد کے اعلان پر ایک عالم دین کو گرفتار کیا جانا اختیارات کے نا جائز استعمال کی بدترین مثال ہے۔ اس پولیس گردی کا مقصد پورے ملک کے شیعان حیدر کرار کے جذبات کو مشتعل کرنا ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما ذاتی رنجش کا بدلے اتارنے کے لیے پوری ملت تشیع کو اضطراب کا شکار کر رہے ہیں جو پیپلز پارٹی کی ساکھ کے لیے بھی سخت نقصان دہ ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کی رو سے مذہبی آزادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔ ہندؤں کی مذہبی تقریب ہولی اور مسیحی برادری کی کرسمس میں حکومتی شخصیات کی شرکت مذہبی آزادی کابین ثبوت ہے۔دختر رسول ﷺ کا یوم ولادت منانے سے روکنے والے ملک میں مذہبی عصبیت کے فروغ کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں ۔اس ملک کو تفرقہ بازی سے پاک کرنا ہے تو ایسے متعصب افراد کے خلاف کاروائی کرنا ہو گی جو اختیارات کا غیر منصفانہ استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا نقی حیدری ایک متقی اور باعمل عالم دین ہیں۔انہوں نے ہمیشہ اخوت و وحدت کا پرچار کیا۔انہیں دفعہ144کا روایتی ہتھیار استعمال کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ۔حکومت کے اس ناروا رویے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین بھرپور احتجاج کرتی ہے۔پرامن اور محب وطن افراد کے خلاف یہ غیر مناسب اقدامات ناقابل برداشت ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی رہنمااور ان کے حواری ملت تشیع کو انتقامی نشانہ بنا کر اپنی سیاسی جماعت کی سیاسی حیثیت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ ۔انہوں نے کہا کہ رسول کریم ﷺ اور اہل بیت ؑ کے ایام منانے پر کوئی پابندی قبول نہیں کی جائے گی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کی پولیٹیکل کونسل کا اہم اجلاس ،ڈاکٹرعلی محمد ضمنی انتخاب حلقہ نگر4سےایم ڈبلیوایم کے امیدوار نامزد، تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم جی بی پولیٹیکل کونسل کا اعلیٰ سطحی اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ وحدت ہاوس اسلام آباد میں مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں گلگت بلتستان سمیت خطے کی سیاسی صورت حال، حلقہ نگر4کےضمنی انتخاب  سمیت  اہم امور زور غور آئے ، اس اجلاس میں مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی ، مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی،مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین، صوبائی سیکریٹری جنرل گلگت بلتستان علامہ آغاسید علی رضوی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر علی گوہر،صوبائی رہنما غلام عباس، علی حیدر، الیاس صدیقی، محمد علی ،ڈاکٹر علی محمد ، رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی، خانم بی بی سلیمہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

اجلاس میں طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے عوام کے آئینی حقوق کی جدوجہد ہر صورت جاری رکھے گی جبکہ وفاقی برسراقتدار جماعتوں کی جانب سے خطہ بے آئین گلگت بلتستان کے عوام کے استحصال کے خلاف سیاسی میدان کسی صورت خالی نہیں چھوڑے گی،اجلاس میں حلقہ نگر 4کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر علی محمد گوہر مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار ہوں گے، جوکہ گذشتہ الیکشن میں بھی اسی حلقے سے انتخاب میں حصہ لے چکے ہیں  اور حالیہ ضمنی انتخاب میں بھی ڈاکٹر علی محمد حلقے کے عوام میں جانی پہچانی اور ہر دلعزیز شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین چوائس ہیں جو کہ حلقے کے مسائل کے حل کے لئے مکمل وژن اور پلاننگ رکھتے ہیں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree