وحدت نیوز (شگر) مجلس وحدت مسلمین ضلع شگر کے سیکرٹری جنرل شیخ ضامن علی مقدسی و دیگر رہنماؤں نے شگر وحدت آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں سعودی بربریت اور جارحیت اقوام متحدہ کی چارٹر کے خلاف ہے۔ نواز شریف اپنے دس سالہ سعودی مہمان نوازی کے عوض پاکستان کے افواج کو کرایے کی فوج کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔ خانہ کعبہ اور مقامات مقدسہ کو یمن کے حوثی یا کسی مسلمان سے نہیں بلکہ یہود و نصاری اور داعش سے خطرہ ہے، جو اس وقت سعودی فوج کے ساتھ یمن میں بربریت میں شامل ہیں۔ سعودی حکومت خانہ کعبہ اور مسجد نبویؐ کے خطرے کا بہانہ بناکر اپنی ظالم حکومت کو طول دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے اپنی ظالمانہ حکومت کی خاتمے کی خوف میں مقامات مقدسہ کے نام پر خطرے کا جعلی اور جھوٹے پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہے۔ دراصل خود سعودی ظالم حکمران یمن کے مظلوم عوام کے خون بہانے میں مصروف عمل ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ آل سعود شام، عراق اور سعودی عرب میں مقامات مقدسات کی بے حرمتی اور ان کو شہید کرانے میں مصروف عمل اور ساتھی رہ چکا ہے۔ ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یمن پر سعودی ناجائز بربریت اور جارحیت کی وجہ سے پورے عالم اسلام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج دنیا کی سب سے باعزت فوج ہے وہ کسی کرایے کی فوج نہیں۔ پاکستان خود دہشت گردی اور جارحیت کا شکار ہے اور پاک فوج ضرب عضب میں مصروف ہے۔ نواز شریف اور ان کے خاندان سعودی مہمان نوازی کی قرض چکانے کیلئے پاک فوج کو کرایہ کی فوج کی طرح استعمال کرنا چاہتا ہے اور اسے کسی پراکسی وار میں مظلوموں کی خون بہانے کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں، جسے پاکستان کی محب وطن عوام فوج اور اس کے سپاہ سالار جناب راحیل شریف اسے ہرگز قبول نہ کریں۔ حکومت آل سعود کی جانب سے پاک فوج کو یمن میں جارحیت کیلئے بلانا پاک فوج کی توجہ ضرب عضب سے ہٹا کر طالبان کو دوبارہ پاکستان کی قبائلی علاقوں میں بسانے کی سازش بھی ہو سکتی ہے۔

 

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان انتظامیہ کا دہرا معیار قانون سمجھ سے بالاتر ہے جہاں وہ ایم ڈبلیو ایم کی جانب گلگت میں مظلوم یمنی عوام کی حمایت میں نکالی گئی ریلی پر انسداد دہشت گردی ایکٹ لگا کر دبانا چاہتی تو دوسری جانب کل عدم سپاہ صحابہ جو آل سعود کی حق میں ریلی نکالنے والوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ ہم ان کی شدید لفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہے کہ فوری طور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں پر لگائے گئے الزمات ختم کر کے رہنماؤں کو رہا کریں۔ ان رہنماؤں نے عالم اسلام اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آل سعود کی جانب سے یمنی عوام پر کی جارہی جارحیت کو بند کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کی جانب سے یمن میں سعودی بادشاہوں کی بدترین جارحیت کے خلاف اور یمن کے مظلوم عوام کی حمایت میں یادگار شہداء سکردو پر احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا ۔ احتجاجی جلسے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبداللہ حیدری ، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما محمد سعید ، امتیاز حسین ، فدا حسین ، شیخ علی محمد کریمی ، شیخ غلام احمد نوری ، غلام حیدر مظاہر حسین موسوی اور مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ نواز حکومت کی یمن کے حوالے سے پالیسی انتہائی افسوسناک اور پاکستان کی غیور فوج کو متنازعہ بنانے کی سازش ہے جسے کسی صورت کا میاب نہیں ہونے دیں گے۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں یمن کے مظلومیں کی حمایت میں گلگت بلتستان میں نکالی جانے والی ریلی کے مقررین پر جھوٹے الزامات اور ایف آئی آر کا اندراج مسلم لیگ نواز کی ایماء پر کی گئی ہے۔ ملک بھر میں ایک طرف مجلس وحدت مسلمین دہشتگروں کے نشانے پر ہے دوسری طرف گلگت میں انتظامیہ کے نشانے پر ہے۔مقررین نے کہا کہ گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں پر ایف آئی آر نواز حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ ہم اس اجتماع کی توسط سے نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اگر ان کو فوری طور رہا نہیں کیا گیا تو بلتستان بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور مسلم لیگ نواز کو بے نقاب کرکے رکھ دیں گے ۔

 

ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں مظالم ہونگے ہمیں صف اول میں پائیں گے ہم ہر مظلوم کے حامی ہیں اور ہر ظالم کے مخالف ہیں یمن کے مظلوموں کی حمایت میں بولنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے والے دراصل نہ صرف جمہوریت سے واقف نہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی سرزمین سے مظلومون کی حمایت میں کوئی آواز بلند نہ ہو۔یمن کا مسئلہ فرقہ وارانہ نہیں بلکہ ظالم و مظلوم کا مسئلہ ہے، یمن انصاراللہ تحریک اور حوثی قبائل میں نہ صرف زیدی فرقہ سے تعلق رکھنے والے ہیں بلکہ اہلسنت اور اسماعیلی برادری بھی موجود ہے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے والے عالم اسلام کے دشمن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم القاعدہ ، طالبان ،داعش اور دیگر تمام دہشتگرد تنظیموں اور انکے پشت پناہوں کی مخالفت عبادت سمجھ کر کرتے رہیں گے ۔ افسوس کا مقام ہے کہ یمن پر ایک طرف داعش اور القاعدہ کا حملہ جاری ہے اور دوسری طرف سعودی عرب کا اور ساتھ ہی ان حملوں کے ماسٹر مائنڈ امریکہ اور اسرائیل ہے جس کا ثبوت میڈیا میں موجود ہے ۔ اب ان حملوں کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف مقدمات ختم نہیں کیے گئے تو حالات کی ذمہ داری گلگت بلتستان انتظامیہ پر عائد ہوگی۔یمن کے مسئلہ میں پاکستان آرمی کو ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایک طرف انتظامیہ دہشتگردں کی قلع قمع کے لیے ایکشن پلان کی بات کرتا ہے اور دوسری طرف عالمی دہشتگرد تنظیم القاعدہ کی مخالفت کرنے اور یمینوں کی حمایت کرنے والوں کا گھیرا تنگ کیا جا رہاہے۔ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اور حالات کو خراب کرنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز گلگت بلتستان انتظامیہ پر دباو ڈال رہا ہے تاکہ انتخابات میں مطلوبہ نتائج حاصل کر سکے عوام آمادہ رہیں گلگت بلتستان کے حالات خراب کرنے کی بڑی سازشیں ہو رہی ہیں ۔ گلگت بلتستان کی انتظامیہ اگر مسلم لیگ نواز کی بی ٹیم کا کردار ادا کرنے سے باز نہیں آتی ہے تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ ہم بار بار واضح کر رہے ہیں کہ مسلم لیگ نواز نے انتظامیہ کیساتھ ملکر ایسا ماحول بنا رہا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے سانس لینا بھی دشوار کر دیا ہے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ گلگت بلتستان میں بادشاہت قائم ہے اور ظل سبحانی کے احکامات پر انتظامی عوامل ترتیب دیئے جا رہے ہیں۔انہوں مزید کہا کہ موجودہ نگران حکومت، الیکشن کمشنر اور گورنر کی موجودگی میں شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں۔

وحدت نیوز (اسکردو) چندا سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی و سیاسی شخصیت محمد سعید نے آج پریس کلب اسکردو میں اپنے حلقہ احباب کیساتھ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی، صوبائی فلاح و بہبود شیخ احمد نوری، شیخ علی محمد کریمی، فدا حسین اور محمد علی موجود تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد سعید نے کہا کہ ہم نے مجلس وحدت میں شمولیت الیکشن کو مد نظر رکھ کر نہیں کی بلکہ اس تنظیم کی کارکردگی، فعالیت اور نظریاتی بنیادوں پر شمولیت اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مجلس وحدت میں شمولیت بلامشروط کی ہے  اور ایک خادم کی حیثیت سے عوامی حقوق کی جنگ لڑیں گے اور قوم و ملت کے لیے اپنی زندگیاں صرف کریں گے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اسکردو چندا نے تعلق رکھنے والے معروف سیاسی و سماجی شخصیت کی مجلس وحدت میں باقاعدہ شمولیت کے موقع پر ایک پریجوم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت جہاں ایک طرف وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کی امین ہے، وہیں اس ملک میں اسلامی فلاحی ریاست کا جو خواب اقبال نے دیکھا تھا اور جسے محمد علی جناح نے تکمیل کرنے کی کوشش کی تھی اسی خواب کی حقیقی تعبیر کے لیے ہمیں جدوجہد کرنا ہے اور اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز پاکستان کو دولت استحکام سے سرفراز کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ اس اعلٰی ہدف کے لیے معاشرہ کے تمام طبقات کو مل کر چلنا ہوگا اور اپنے ذاتی مفادات کو اسلام اور پاکستان کے وسیع تر مفاد پر قربان کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں آپ صحافی حضرات جو کہ پہلے سے ہی اس میدان میں موجود ہیں کو مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور مزید حوصلہ و ہمت کی ضرورت ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم سب بخوبی آگاہی رکھتے ہیں کہ اس وقت وطن عزیز پاکستان کو جہاں بیرونی خطرات اور مسائل ہیں وہاں سب سے بڑا مسئلہ اندرونی طور پر دہشتگردی کی صورت میں ہے، دہشتگردی کے ناسور نے ملک کو عدم استحکام کی راہ پر لاکھڑا کیا ہے اور مادر وطن کو ایک غیرمحفوظ ملک بنا کر پیش کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ملک دشمن عناصر نے ان دہشتگردوں کے ذریعے ہمارے سکیورٹی اداروں پر حملے کروائے، فوج، ائیربیسز، حساس ادارے، ہسپتال، تعلیمی ادارے، اسکول، سڑکیں، شاہراہیں، مسجد، چرچ مختصر یہ کہ ہر اہم مقام کو غیرمحفوظ بنا دیا ہے اور ان دہشتگردوں کے حملوں میں پچاس ہزار سے زائد محب وطن پاکستانی شہید ہوگئے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جس دن دہشتگرد قانون کو ہاتھ میں لے کر ملک میں دہشتگردی کا آغاز کرے اسی دن ان کے سر کچل دئیے جائیں لیکن افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والی جماعتوں نے ان پر ہاتھ ڈالنے نہیں دیا اور مذاکرات کے نام پر ان کو مضبوط ہونے کا موقع بخشا۔ جب معاملہ حد سے بڑھ گیا تو وطن عزیز کی غیور فوج نے آپریشن کا آغاز جو کامیابی کیساتھ جاری ہے، ہم اول روز سے دہشتگردوں کے مخالف تھے کبھی ان کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھا اور وقت ثابت کر رہا ہے کہ ہمارا فیصلہ درست فیصلہ تھا۔ دوسری جانب وہ تمام جماعتیں جنہوں نے دہشتگردوں سے مذاکرات مذاکرات کا ڈرامہ رچا کر انہیں پھلنے پھولنے کا موقع دیا وہ سب بلواسطہ دہشتگردی کی ذمہ دار ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارا دہشتگردی کے سلسلے میں اب بھی یہی موقف ہے کہ دہشتگرد اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں، پاک فوج اور پچاس ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قاتل ہیں انکی اصلی جگہ تختہ دار ہے مذاکرات کی میز نہیں۔ ہم ملک بھر میں موجود فوجی عدالتوں کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اسے دہشتگردی کیخلاف ایک اہم قرار دیتے ہیں۔ اور ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کو ملک گیر کیا جائے کیونکہ دہشتگرد ملک کے گوشہ و کنار میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اس کیساتھ یہ بھی بتاتا چلوں کہ ملک بھر کی طرح بلتستان میں سکیورٹی خدشات موجود ہیں، سیکیورٹی ادارے ہشیاری سے کام لیں اور پیش بندیوں کو جدید بنیادوں پر استوار کریں۔

 

پریس کانفرنس سے پرجوش انداز میں خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات کے دن قریب تر آتے جا رہے ہیں، جوں جوں انتخابات کے دن قریب آ رہے ہیں گزشہ پارٹیاں جنہوں نے گلگت بلتستان کو سوائے دھوکہ کے کچھ نہیں دیا ایک بار پھر گلگت بلتستان میں دھوکے دھونس، طاقت اور کھوکھلے وعدوں کیساتھ وارد ہو رہی ہیں۔ گلگت بلتستان کی عوام ان تمام سیاسی پارٹیوں سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ تم سب نے گلگت بلتستان پر باری باری 67 سال حکومت کی لیکن اب تک ہمیں شناخت سے کیوں محروم رکھا۔ ابھی تک گلگت بلتستان کو آئینی حق نہ دینے کا اصل ذمہ دار مسلم لیگ نواز سمیت وہ تمام پارٹیاں ہیں جنہوں نے یہاں حکومت کی اور کچھ نہیں دیا۔ آپ صحافی حضرات کے توسط سے یہ سوال بھی ہم اٹھانے میں حق بجانب ہیں کہ پاکستان کے عام انتخابات میں سوائے مجلس وحدت مسلمین کے کس سیاسی پارٹی کے منشور میں گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کا ذکر تھا؟۔ ملک کے عام انتخابات میں جن پارٹیوں کو گلگت بلتستان کی یاد تک نہ آئی ہو اب وہ کس منہ سے گلگت بلتستان کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ یہ بات واضح ہو گئی ہے گلگت بلتستان کو حقوق نہ ملنے کے ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ وہ تمام پارٹیاں ہیں جنہوں نے یہاں حکومتیں کی اس خطہ کے وسائل لوٹے اور حق سے محروم کر دیا۔ اب ہم کسی وفاقی حکومتی پارٹی کو ریاستی جبر کے ذریعے یہاں کے عوامی مینڈیٹ کو چرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم عوامی طاقت کے ذریعے مسلم لیگ نواز کی سیاسی اور انتظامی دہشتگردی کا مقابلہ کریں گے۔ یہاں اس بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ اس وقت گلگت بلتستان میں موجود تمام سیاسی پارٹیاں مسلم لیگ نواز کی سیاسی اور انتظامی دہشتگردی کا شکار ہیں۔ جسکی مثال یہ ہے کہ انہوں نے اپنے ہی عہدیدار کو چیف الیکشنر تعینات کیا، کسی سیمی گورنمنٹ بنک کے ملازم کو وزیر اعلٰی بنایا، اپنی مرضی کے نگران کابینہ کی فوج بنائی گئی، اور غیرمقامی گورنر کو مسلط کیا گیا کیا یہ سب سیاسی دہشتگردی نہیں؟ اسی طرح انکی انتظامی طور پر ملک بھر چن چن کے ایسے افراد کو جمع کر کے یہاں لانے کی کوشش میں ہے جو نگران حکومت سے ملکر الیکشن کو یرغمال بنائے۔

 

انکا مزید کہنا تھا کہ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر جو کہ سابقہ حکومت کی طرف سے منظور شدہ ہے اس پر تختہ چڑھا کر یہاں کی عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہوگی، اس کے ساتھ ساتھ شگر اور کھرمنگ ضلع کو آخری وقت میں ووٹ بنک کے طور پر استعمال کرنے کے لیے رکھا ہوا ہم میڈیا کی توسط یہ سوال کرنا چاہیں گے کہ وفاقی حکومت کو دوسال کا عرصہ گزر گیا ہے اگر تمہارے اختیار میں شگر اور کھرمنگ ضلع بنانا ہے تو اسے تاخیر کرنا کیا عوام کیساتھ خیانت نہیں؟ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ تم محض عوام کی خاطر ایک دو سال قبل ہی اپنے اختیارات کو استعمال میں لا کر ضلع بنانے دیتے تمہاری بد نیتی پر مبنی یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ تم عوام سے مخلص نہیں بلکہ عوام کا ووٹ چرانے چاہتے ہو اور سیاسی بلیک میلنگ کے قائل ہو۔ تم چاہتی ہو کہ ایک ضلع کی لالی پاپ دے کر اس خطے پر حکومت کرے۔ شگر اور کھرمنگ ضلع عوام کا حق مسلم ہے کسی کی خیرات نہیں اور نہ کھرمنگ اور شگر کے عوام کے ضمیر کو تم ایک ضلع کے جھوٹے دعوئے سے خرید سکتے ہو، کیونکہ عوام جانتی ہے کہ تمہارے ضلع کا اعلان یا تو جھوٹا ہے اگر ضلع بنا بھی تو تم ایسے حکمرانوں کو مسلط کریں گے جو عوام کے حقوق کو لوٹیں۔ ہم یہ بات بھی واضح کرتے ہیں کہ اگر گلگت اسکردو روڈ کی توسیع کی بجائے ری کارپیٹنگ کے نام پر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی گئی تو سخت مزاحمت کریں گے اور ایک انچ کام کرنے نہیں دیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر و توسیع کا منظورہ شدہ منصوبہ جسے تم نے دو سالوں سے دبا کر رکھا ہوا ہے اس پر اسی انداز میں کام کیا جائے جس طرح منظور ہوا ہے تختی لگا کر پٹی لگانے کی کوشش کی گئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم اس کانفرنس کے توسط سے واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ ملک کسی پارٹی کا نہیں سب کا ہے ریاستی وسائل اور ریاسی جبر کیساتھ سیاست میں وارد ہونے والے ریاستی مجرم ہیں۔ انہیں ان باتوں کی اجازت نہیں دیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم اس کانفرس کے ذریعے بلتستان کی انتظامیہ سے یہ سوال کرنا چاہتے ہیں کہ طالب علم لاپتہ واقعہ اور ڈیڑھ مہینے بعد ایک طالب کی لاش ملنے کی حقیقت کیا ہے؟ اس سلسلے میں عوام کو شدید تحفظات ہیں فوری طور پر حقائق کو سامنے لایا جائے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں اس واقعہ کو انتظامیہ آسان نہ لے اور جوڈیشل کمیشن بنا کر معاملے کی تہہ تک جایا جائے اور مجرمین کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ ہمارے لاپتہ طالب علموں میں سے ایک طالب علم کی لاش کے ملنے کا واقعہ انتہائی پراسرار ہے دوسری طرف سیکیورٹی ادرے اس واقعے کی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لا رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کے ذہنوں میں مختلف سوالات جنم دے رہے ہیں۔ مرحوم طالب علم کی لاش کا ملنا انتہائی پراسرار اور افسوسناک ہے لواحقین کو اس المناک واقعہ پر دل کی گہرائیوں سے تعزیت پیش کرتے ہیں اور انہیں صبر کی تلقین کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ طالب علم کی لاش ملنا سیکیورٹی اداروں کی بدترین ناکامی ہے، ہم انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں اس واقعہ کو آسان نہ لیا جائے ۔یہ واقعہ بلتستان کی تاریخ کا انوکھا اور اندوہناک واقعہ ہے اس کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس افسوسناک سانحہ کے خلاف تحقیقات جلد منظر عام پر لایا جائے۔اس واقعہ کی تہہ تک جائے کے لیے فوری طوری پر جوڈیشن کمیشن بنایا جائے اور اصل حقائق سامنے لایا جائے۔ جس کیفیت میں مرحوم کی لاش ملی ہے اس سے معاملہ پیچیدہ تر ہوگیا ہے اور طرح طرح کے سوالات جنم دے رہے ہیں ۔آغا علی رضوی نے کہا کہ اس معاملہ سے ایسا لگتا ہے کہ ایجنسیوں میں بہت ہی نااہل افراد موجود ہیں جو سکردو شہر جیسے چھوٹے علاقہ میں لاپتہ ہونے والوں کو باز یاب کرنے میں کامیاب نہیں ملی۔ اس دور میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال یہ پتہ لگانا سیکیورٹی ایجنسیوں کے لیے کوئی مشکل نہیں کہ کو نسا نمبر کس مقام پر استعمال میں یا کس لوکیشن پر ہے اس باوجود انکا پتہ نہ لگا سکنا لمحہ فکریہ ہے۔انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان بلتستان میں اپنی خدمات سرانجام دینے وقت سستی سے کام نہ لیں اب حالات ایسے نہیں جو کبھی ہوا کرتے تھے، ایسا لگ رہا ہے کہ چند اداروں کو یہاں سے تعصب پر مبنی رپورٹنگ کے لیے کوئی کام نہیں ہے۔

 

بلتستان سے متعلق سابقہ رپورٹنگ سے ان اداروں کی حیثیت مشکوک اور متعصبانہ نظر آتا ہے۔ انٹیلی جنس ادارے دیانت سے کام لیں اس وطن کو اگر کسی چیز سے مشکل مقام پر لاکھڑا کیا ہے تو وہ متعصبانہ رویہ اور فرقہ واریت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس ادراے بلخصوص آرمی انٹیلی جنس اپنی ذمہ داروں اور فرائض منصبی کو جان لیں اور یہ درک کر یں کہ انکی ذمہ داری سب سے بڑی ہے کسی کی اکثریت جرم نہیں بلکہ جرم تو ریاستی اداروں کو نقصان پہنچانا، قومی خزانے میں لوٹ مار کے ذریعے کمزرو کرنا، اس خطے کو حقوق سے محروم رکھنے کی کوشش کرنا، یہاں پر منشیات کا پھیلاو، فحاشی و عریانی کو ہوا دینا اور سب سے بڑھ کر غیر ملکی اداروں کا پھلنا پھولنا ،تعلیمی اداروں کو برباد کرنا اور جرائم کو پھیلاناہے لیکن اس طرف کسی کی توجہ جاتی نظر نہیں آتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ طالب علم کے واقعہ نے سب سے زیادہ جس ادارے کو زیر سوال لایا ہے وہ انٹیلی جنس ادارے ہیں۔اس واقعہ کی حقیقت کو فوری طور پر عوام کے سامنے لایا جائے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی جانب سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اسکردو کے آپریشن تھیڑ کے لیے چار ٹن کا اے سی عطیہ کیا گیاہے۔ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے دو ماہ قبل اسکردو دورہ کے دوران ڈی ایچ کیو کا دورہ کیا تھا اور ہسپتال میں وسائل کی کمی بلخصوص آپریشن تھیٹر میں ٹھٹرتی سردی میں ڈاکٹروں کی خدمات کو سراہا تھا اور انہیں وعدہ کیا تھا کہ انہیں پہلے مرحلے میں آپریشن تھیٹر کو اے سی بھیجا جائے گا اور اس کے بعد مرحلہ وار دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کے لیے بھی کوشش کی جائے گی۔ اس سلسلے میں چار ٹن کا اے سی بمعہ ہیٹرڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹروں کے حوالے کر دیا گیا۔ اس موقع ڈی ایچ کیوہسپتال کے ڈاکٹروں اور ایم ایچ نے اپنے پیغام میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہسپتال کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمام ادارے اپنی اپنی بساط کے مطابق تعاون کرے تو ہسپتال کو درپیش تمام مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔

Page 11 of 17

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree