وحدت نیوز(لاہور) ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی کے ہمراہ گذشتہ کئی دنوں سے لاپتہ چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن پاکستان(آئی او) سید رضی العباس شمسی کے گھر میں اہلخانہ سے ملاقات،ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنمارانا ماجد علی،رائے ناصر علی اور افسرحسین خاں شریک تھے،صاحبزادہ ابوالخیر نے سید رضی شمسی کی جبری گمشدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جنگل کے بھی کوئی قانون ہوتے ہیں،یہاں محب وطن شہریوں کو غائب کرنا معمول بن چکا ہے،یہ عمل آئین اور قانون کی صریحاََ خلاف ورزی ہے،ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کریں،لیکن یہاں ہمیں ریاست نام کی کوچیز نظر نہیں آتی ۔
انہوں نے مذیدکہاکہ سید رضی شمسی ایک محب وطن اور پرامن شہری تھے ،ان کی جبری گمشدگی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،ریاست کیخلاف اعلان بغاوت کرنے والے دندھاتے پھر رہے ہیں،لیکن دوسری جانب پرامن اور دہشتگردی سے متاثرہ افراد دن دیہاڑے غائب ہو رہے ہیں،ملی یکجہتی کونسل اس غیر قانونی غیر آئینی عمل کی شدید مذمت کرتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ جبرگمشدگی کا یہ عمل بنیادی انسانی حقوق کی خلاف روزی ہے جسے کوئی بھی شہری قبول کرنے کو تیار نہیں اگر کسی کیخلاف کوئی بھی الزام ہو تو عدالتیں آزاد ہیں ان کو عدالتوں میں پیش کرکے ان کا محاسبہ کیا جائے،ہم حکومت اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملت تشیع کے جبری گمشدہ افراد کو بازیاب کیا جائے،اور جبری گمشدگی جیسے غیرآئینی عمل کو بند کیا جائے۔