وحدت نیوز(کراچی) مرکزی جنرل سیکریٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان ناصر عباس شیرازی کی نمائش چورنگی کراچی مرکزی دھرنے میں اہم پریس کانفرنس ، انہوں نے کہا کہ میں پورے پاکستان کے دھرنوں سے رابطے میں ہوں،لیکن پارا چنار والوں کے دلوں کو کراچی والوں نے جیتا ہے،انہیں یقین ہوگیا ہے آپ کی استقامت سے کے وہ تنہا نہیں ہیں،آج پاراچنار کے مظلوموں کی آواز بلند کرنے کیلئے اپنا سکوں آرام قربان کیا گیا،ہماری بیٹیاں بہنیں ہمارا فخر ہیں کہ وہ ڈٹ کر کھڑی رہیں،آپ کو پتہ ہونا چاہئیے کہ آپ صرف دھرنا نہیں دے رہے،آپ صرف سڑکوں پر نہیں بیٹھے،یہ مظلوموں کے حق میں کھڑا ہونا عبادت ہے،ظالم کے مقابلے میں مظلوم کے حق میں آواز بلند کرنا ہی مولا کے چاہنے والوں کا راستہ ہے،آپ جس مقصد کیلئے کھڑے ہیں وہ کسی فرقے کیلئے نہیں ہے،آپ کسی ایک علاقے یا کمیونٹی کیلئے نہیں کھڑے،یہ دھرنے یہ احتجاج ان تمام باتوں سے ماورا ہے،یہ ملک کے استحکام کیلئے ہے،یہ پاکستان کے بارڈرز کا اصل تحفظ کرنے والوں کی بات ہے۔کل جس جوان کی گردن کاٹی گئی،یزیدیت کی رسم پوری کی گئی،وہ لڑکا عیسائی تھا، نا شیعہ نا سنی،یہ فرقے کی نہیں وطن کی بقا کی جنگ ہے،اس میں شامل ہونا ہماری ذمے داری ہے، انسانی تقاضا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کچھ کنونشن سائن کیئے ہیں،جنگ میں عوام اگر دشمن کی بھی ہو تو اسے سزا نہیں دے سکتے،اگر یہ جنگ تھی تو اس کلیکٹو پنشمنٹ میں بچوں اور عورتوں کو سزا دی گئی،اس عمل کو جنگی جرم شمار کیا جاتا ہے،پارا چنار میں ساڑھے تین سو میڈیکل اسٹور ہیں،ان تمام پر بخار تک کی دوا دستیاب نہیں،وہاں مریض کو اسپتال پہنچانے کیلئے ایمبولینس کا دیول تک نہیں،ساڑھے چار ہزار لوگ بیرون ملک کام کرنے والے ہیںان کے ویزوں کی مدت ختم ہو گئی ہے،پارا چنار میں طالبعلموں کو حصول تعلیم کا موقع نہیں مل رہا،وہاں گھروں میں روٹی پکانے کیلئے آٹا تک نہیں،آپ کہتے ہیں اسٹیٹ کی رٹ برقرار رکھنی ہے،تو کیا پارا چنار اس اسٹیٹ کا حصہ نہیں،اگر ہے تو پہلے وہاں کے راستے کھولیں،صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے کہ راستے کھولے جائیں،اگر وہ یہ نہیں کر سکتے تو ناکام ہیں۔
ناصر شیرازی نے کہا کہ جو ہمیں تحفظ نہیں دے سکتا ہے اورحق نہیں دے سکتا وہ حکومت کے لائق نہیں،وہ کہتے ہیں کہ آج اسلحے کا خاتمہ ہو جائے تو راستے کھلوا دیں گے،مطلب راستے انہوں نے بند کرائے ہوئے ہیںاور اس تمام عمل میں وفاقی حکومت بھی برابر کی ذمے دار ہے،یہ کیسی سیکیورٹی ہے کہ محافظ بچ جائیں اور جن کی حفاظت کی جارہی ہو وہ مارے جائیں،بارڈر سیکیورٹی صوبے کی ذمے داری نہیں ہے،جو یہ سمجھتا ہے کہ وفاق ذمے دار نہیں وہ دھوکے میں ہے۔فیڈریشن بھی صوبائی حکومت کے برابر کی ذمے دار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ2007 سے 13 تک پاراچنار کا محاصرہ رہا،اس وقت بھی ساڑھے چار سالہ محاصرے میں زرداری صاحب صدر تھے،آج بھی زرداری صاحب ایوان صدارت میں بیٹھے ہیں،صدر تو صوبوں کی اکائی ہوتا ہے،تو پھر سوال تو بنتا ہے کہ ذمے داری کس کی ہے،یہاں آئین اور قانون کو پامال کیا گیا ہے،ہمیں پتہ ہے یہاں جلاؤ گھیراؤ کس نے کیا،سب سڑکیں کھلی ہیں راستے کھلے ہی ،پر امن احتجاج ہمارا حق ہے اور احتجاج کر رہے ہیں،بی بی کی شہادت پر پورا پاکستان جلا ہے،آپ کرو تو سہی، ہم کریں تو غلط،بی بی کی شہادت کا پہنیں بھی غم ہے،اگر آپ سب کی محنت، تکلیف کا کوئی صلہ نہ بھی ملے تو غم نہیں کرنا،جیسے نبی رحمت کو اللہ نے محفوظ رکھا تھا ویسے ہی پارا چنار کی عوام کو بھی اللہ محفوظ رکھے گا،یہ ساری کاوشیں آپ نے پارا چنار یا کسی اور کیلئے نہیں ہے،یہ اللہ اور رسول کیلئے امام حسین کیلئے مولا علی کیلئے ہے، آپ کی یہ صدا با صحرا نہیں ہے، اس کا نتیجہ آیا ہے،میری پاراچنار میں علما اور عوام سے بات ہوئی ہے،وہاں سب آپ کے شکر گزار ہیں آپ سے خوش ہیں،بظاہر یہ معاملہ معاہدے کی وجہ سے حل ہوا ہے،لیکن درحقیقت یہ آپ ماؤں بہنوں بیٹوں کی وجہ سے ہوا ہے،آپ کا یہ پاراچنار کیلئے کھڑے ہونا، پارا چنار کیلئے کھڑے ہونا ملک کیلئے کھڑا ہونا سب سے اہم ہے،ہماری قیادت جو فیصلہ کرے گی ہم سب اس پر لبیک کہیں گے۔