وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہو ر کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی، مولانا سید اظہر حسن اور باقر حسین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ کافی عرسے سے شروع ہے، بارہا ہمارے احتجاج، پریس کانفرنسز اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کر کے آگاہ کرنے کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں اور نااہل حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، لاہور میں پروفیسر ڈاکٹر سید شبیہ الحسن سے شاکر رضوی ایڈووکیٹ اور حال ہی میں شیعہ تاجر مبشر رضوی اور ایڈووکیٹ سید ارشد علی شاہ جو کہ لیگل ایڈوائزر مجلس وحدت مسلمین تحصیل فیروز والہ تھے، کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے قتل کو کہا گیا کہ دیرینہ دشمنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ رات کو گجرات میں سید فضیلت عرف پھول شاہ جو ایک معروف مذہبی شخصیت اور اتحادِ امت کے داعی تھے، کو اُن کے بیٹوں، پوتوں سمیت قتل کر دیا گیا اور اس شیعہ نسل کشی کو ذاتی اور پرانی دشمنی قرار دے کر شیعہ نسل کشی سے عوام اور میڈیا کی توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کی گئی جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ہو چکی ہے، گجرات واقعے میں وہی گروہ ملوث ہیں جنہوں نے پاک آرمی اور پولیس والوں کو نشانہ بنایا تھا۔ علامہ امتیاز کاظمی نے مزید کہا کہ پنجابی طالبان کے سامنے آنے کے باوجود نواز لیگ حکومت کا خاموش تماشائی بنے رہنا ایک المیے سے کم نہیں، عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکامی کا اعلان کرتے ہوئے حکومت دفاع کیلئے عوام کو خود اپنی حفاظت کرنے کی ہدایات جاری کرئے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں کل ہونے والے دہشت گردوں کے جلسے میں کھلے عام دھمکی دی گئی کہ ہم انتقامی کارروائی کریں گے، یہ سانحہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ، ہماری حب الوطنی اور امن پسندی کو کمزوری سمجھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، انشاء اللہ ملک پر وقت آنے پر یہ قوم ثابت کر دے گی کہ دفاع وطن اور دہشت گردی کے خیبر کو ہمیشہ حسینیوں نے ہی فتح کیا ہے۔