رئیسانی حکومت کے انجام کو نواز شریف کی حکومت بھی یاد رکھے، مجلس وحدت مسلمین لاہور

23 جون 2013

00 lahoreProtest01وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیرِاہتمام پشاور میں مدرسہ شہید عارف حسینی پر درندہ صفت دہشت گردوں کے معصوم پرامن اور محب وطن نمازیوں پر حملے اور ملک بھر میں جاری دہشت گردی کیخلاف آج پریس کلب لاہور کے سامنے علامتی دھرنا و احتجاجی مظاھرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں علماء، خواتین، بچوں سمیت نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ یاد رہے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل نے صوبے بھر میں مظاہروں کی کال گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں دی تھی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ ملک میں منظم سازش کے تحت جاری شیعہ نسل کشی میں پھر سے شدت آگئی ہے، پُرامن رہنے کا یہ مطلب نہیں کہ محب وطن لوگوں کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا جائے۔

 

سید اسد عباس نقوی نے گلگت میں چلاس کے مقام پر غیر ملکی سیاحوں کے قتل عام کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِداخلہ فلور آف دی ہاؤس بیان دے رہا کہ یہ وہی قاتل ہیں جنہوں نے یہاں کے شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کیا، ہماری اطلاع کے مطابق قاتلوں نے غیر ملکی سیاحوں کے قتل عام کے بعد چاکنگ سے اپنی شناخت بھی ظاہر کردی ہے جس میں بدنام زمانہ دہشت گرد ملک اسحاق اور کالعدم دہشت گرد تنظیم کے موجودہ سربراہ کو اپنا امیر قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے امن و امان کو خراب کرنے کیلئے تکفیری گروہ پھر سے سر گرم ہے، ہم مسلم لیگ ن کی حکومت کو یہ متنبہ کرتے ہیں کہ اگر گلگت بلتستان کے مسافروں کو کوئی نقصان یا کوئی دہشت گردی کا وا قعہ وہاں پیش آیا تو رئیسانی حکومت کے انجام کو موجودہ حکومت بھی یاد رکھے۔

 

مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ابوذر مہدوی نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی مہنگائی، دہشت گردی کی صور ت میں آ گئی ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت کو ابھی مہینہ پورا نہیں ہوا سینکڑوں لاشوں کا تحفہ دے کر عوام پر ثابت کر دیا کہ موجودہ حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہے، کوئٹہ میں خواتین کا قتل عام کرکے دنیا میں پاکستان کی رسوائی کی گئی، آج پھر گلگت بلتستان کی پُر امن سرزمین پر تکفیری ٹولوں نے غیر ملکی مہمانوں کو قتل کرکے پاکستان میں سیاحت کے باب پر ہمیشہ کیلئے تالا لگا دیا۔ علامہ ابو ذر کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اور سیکورٹی ادارے اِن معاملات میں اپنی ناکامی کا اعتراف کریں تو محب وطن عوام اِن دہشت گردوں کیخلاف میدان میں آنے کو تیار ہیں لیکن افسوس پاکستانی حکمرا ن اس وقت ملکی مفادات سے زیادہ امریکی و صیہونی مفادات کو تحفظ دے رہے ہیں جو اس دہشت گردی اور لاقانونیت کے اصل سرپرست ہیں۔

 

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے حالات بتارہے ہیں یہاں امریکی شیطانوں اور اسرائیلی و انڈین گماشتوں کے ایجنڈوں کی تکمیل کیلئے طالبان اور تکفیری دن رات ایک کئے ہوئے ملکی سلامتی کے درپے ہیں اور ہم فقط مذمت کے سوا کوئی عملی قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔ مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا پاکستان کو اب ایک فیصلہ کرنا ہوگا،اسلامی جمہوری پاکستان یا طالبان تکفیری پاکستان کیونکہ جن دہشت گردوں سے ہمارے ملک کے سیاسی و مذہبی قائدین مذاکرات کے خواہاں ہیں وہ اس ملک کواور اس کے آئین کو سرے سے نہیں مانتے ، حکومت کی اسی کمزوری کا نتیجہ جو آج معصوم اور بے قصور محب وطن عوام بھگت رہی ہے، کیا قیام پاکستان اور بانی پاکستان کی اولادوں کا جرم یہ ہے کہ وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، اگر یہ جرم ہے تو ہم یہ جرم بار بار کرتے رہیں گے،وطن کی محبت اور وطن کے دشمنوں سے نفرت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔

 

علامہ امتیاز کاطمی کاکہنا تھا کہ وطن کا دفاع ہم سب پر واجب ہے، اگر پاک فوج آج پکارے تو یہ فرزندانِ پاک وطن اپنی جانوں کو اس دھرتی پر قربان کرنے کو عین شرعی فریضہ سمجھتے ہوئے میدان میں آنے کو تیار ہیں۔ مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پریس کلب لاہور کے سامنے علامتی دھرنا بھی دیا گیا جو بعد میں پُر امن طور پر منتشر ہوگیا۔مظاہرین نے مطالبہ کیاکہ کھوکھلے نعروں اور جھوٹے وعدوں کی بجائے ملک میں دہشت گر دی کیخلاف موثر حکمت عملی ترتیب دی جائے اور دہشت گردوں کیخلاف فی الفور آپریشن شروع کیا جائے،گلگت چلاس میں غیر ملکی سیاحوں کا قتل عام در اصل وہاں کے سیاحت اور غریب محب وطن عوام کے روز گار کا قتل ہے۔

 

مظاہرین نے کہاکہ تکفیریوں کیخلاف گلگت بلتستان میں آپریشن نہ کرنے کا نتیجہ آج پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر بدنامی کا سبب بنا، گلگت بلتستان کی نمائندہ جماعت ہونے کے ناطے مجلس وحدت مسلمین پاکستان مطالبہ کرتی ہے کہ گلگت بلتستان میں دہشت گردوں کیخلاف فوری آپریشن کرے اور گرفتار شرپسندوں کو فوری انصاف کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دی جائے، سانحہ پشاور میں گرفتار درندوں کو فوری قرار واقعی سزا دی جائے اور اُن کے سرپرستوں کیخلاف موثر کارروائی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی حکومت کے وزیرِ اطلاعات کے اُس بیان کی پرزور مذمت کرتے ہیں جس میں مدرسہ شہید عارف حسینی میں خود کش دھماکے پر کہا گیا کہ قیامت تو نہیں آئی بم ہی پھٹا ہے،ہم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے بے حس لوگوں کو آگے لاکر تحریک انصاف کی ساکھ کو خراب نہ کریں اور اُن کیخلاف فی الفور کارروائی کی جائے۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان کے مسافروں کیخلاف شاہراہ قراقرم پر بڑی دہشت گردی کی منصوبہ بندی جاری ہے جس کے آثار بدنام زمانہ دہشت گرد ملک اسحاق کے نام پر چاکنگ کرواکر دکھائے جا رہے ہیں کہ ہم یہ قتل عام کرتے رہیں گے، لہٰذا وفاقی اور گلگت بلتستان حکومت سن لیں کہ اگر شاہراہ قراقرم پر کوئی دہشت گردی ہوئی تو حالات کے ذمہ دار موجودہ حکمران ہوں گے، حب الوطنی اور امن پسندی کو کمزوری سمجھا جارہا ہے، دہشت گردوں کو لگام دینے میں اگر سیکورٹی ادارے ناکام ہیں تو عوام کو کال دی جائے یہ محب وطن قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ ملک دشمنوں سے ہر محاذ پر لڑنے کو تیار ہیں کیونکہ وطن کے دفاع کو ہم اپنا عین شرعی وظیفہ سمجھتے ہیں، کوئٹہ میں خواتین کے قتل عام میں ملوث درندوں کیخلاف اب تک کوئی موثر کارروائی نہیں ہو رہی، پاک فوج کے ذریعے ان تکفیری دہشت گردوں کیخلاف بھر پور آپریشن کر کے عوام کو احساس تحفظ دیا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree