وحدت نیوز(لاہور) گورنر ہاؤس لاہور کے باہر مجلس وحدت مسلمین اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام سانحہ مستونگ اور ملک بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنا جاری ہے۔ احتجاجی دھرنے میں مظاہرین کی کثیر تعداد شریک ہے، جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ مظاہرین پنجاب حکومت اور دہشت گردی کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں جبکہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں قیام امن میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ملت جعفریہ کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ حکمران سوائے مذمتی بیانات جاری کرنے کے عملی طور پر کچھ بھی نہیں کر رہے۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملت تشیع پاکستان کو تحفظ فراہم کیا جائے، کوئٹہ تفتان روڈ پر واقع دہشت گردوں کے تربیتی کیمپوں کو ختم کیا جائے، سانحہ مستونگ کے ملزموں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ رہنماؤں نے کہا ہم مطالبات کی منظوری تک گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر دھرنے کے شرکاء لبیک یاحسین (ع)، لبیک یاحسین (ع) کے شعار بلند کرتے رہے۔ مظاہرین نے مال روڈ کو چاروں طرف سے بند کر دیا ہے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے اور جامہ تلاشی کے بعد ہی دھرنے کی شرکاء کو آنے کی اجازت دی جا رہی ہے جبکہ پولیس ٹریفک کے لئے مال روڈ کو الحمراء ہال اور دوسری جانب کلب چوک سے بند کر دیا ہے۔