وحدت نیوز(کراچی)دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت ہفتہ وار مرکزی اجتماعی دعائے توسل اور محفل میلاد بسلسلہ ولادت باسعادت حضرت امام علی رضا علیہ السلام و بی بی معصومہ سلام اللہ علیہا و دسترخوان امام علی رضا علیہ السلام کا انعقاد محفل شاہ خراسان روڈ پر کیا گیا، دعائے توسل کی تلاوت کی سعادت مولانا حیات عباس نجفی نے حاصل کی جس میں ماتمی انجمنوں، سماجی، سیاسی، اسکاؤٹس کے نمائندوں اور مومنین و مومنات نے شرکت کی، محفل میں معروف شعرائے کرام، منقبت خواں حضرات نے نذرانہ عقیدت پیش کیا، جن میں ناصر آغا، ثاقب رضا ثاقب، اریب ہادی، علی رضا جعفری، محمد رضا، ظہیر رضوی، رضی زیدی، محمد علی جلالوی، عرفان رضوی، وقاص رضا اور شیراز زیدی نے بارگاہ امامتؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، اس موقع پر مولانا مختار علی، ندیم حسین رضوی، بوبی شاہ، عظیم جاوا، ضامن عباس، جاوید حسین نقوی، مظہر شیرازی بھی موجود تھے۔
جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا حیات عباس نجفی، علامہ سجاد شبیر رضوی، مولانا مہدی ایمانی ناصر حسینی نے محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں سیرتِ امام علی رضا علیہ السلام پر عمل پیرا ہو کر دنیا کی ظالم طاقتوں کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے۔ امام رضاؑ کی سیرت میں ہمیں ملتا ہے کہ حالات جس قدر بھی سنگین ہو، اجتماعی ذمہ داریوں سے دستبردار کسی صورت نہیں ہونا چاہیے، امام رضاؑ اور بی بی معصومہ قمؑ کریم شخصیات ہیں، ان سے توسل کرکے مسائل کے حل کے لئے دعا کرنا چاہیے۔
مقررین نے مشہور ترانہ "سلام فرماندہ" پر ممکنہ پابندی کی بازگشت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سلام فرماندہ میں ایسا کوئی مواد نہیں جس سے مذہبی منافرت یا فرقہ واریت ظاہر ہو، تاہم سلام فرماندہ پر پابندی کی کوششیں مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی سازش ہوسکتی ہے۔ مقررین نے مسنگ پرسنز کی بازیابی اور شاتم امام زمانہؑ باکسر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا حکومت سے مطالبہ کیا، دعا کے اختتام پر مومنین و مومنات کے درمیان نیاز تقسیم کی گئی۔