وحدت نیوز(کشمور ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع کشمور میں اغواء برائے تاوان کے خلاف دھرنے میں مسلسل تین دن شرکت کی اور خطاب کیا۔
انہوں نے مغوی بچی نازیہ کھوسو مغوی ساگر کمار مغوی نوجوان عاطف علی ڈومکی اور دیگر مغویوں کی رہائی کے لئے منعقدہ احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کشمور میں اغواء برائے تاوان منافع بخش کاروبار بن چکا ہے جس میں پولیس قبائلی سردار اور ڈاکو کا گٹھ جوڑ ہے یہ منحوس مثلث کشمور کے امن کی بربادی کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین مہینے قبل اغواء ہونے والے جگدیش کمار کو تین مہینے میں بازیاب نا کرانے والی پولیس نے دھرنے کے تیسرے دن بازیاب کرالیا جس کا مطلب ہے کہ یہاں حق مانگنے سے نہیں ملتے چھین کر لئے جاتے ہیں۔ کشمور ضلع میں جنگل کا قانون ہے یہاں ریاست کی رٹ کہیں نظر نہیں آتی ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تمام تر مغوی بازیاب نا ہوئے تو اتوار 10 ستمبر کو بخشاپور کے مقام پر مغوی کے ورثاء نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیں گے۔ جو مغویوں کی بازیابی تک جاری رہے گا۔