وحدت نیوز: (کشمور ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ڈاکوؤں سے خوفزدہ پولیس نے کشمور کے پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ موجودہ حالات کو دیکھ کر لگ رہا ہے کہ کشمور کشمیر بن چکا ہے، بلکہ کشمیر سے بدتر صورتحال ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردی بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے بارڈر پر واقع ضلع کشمور اس وقت ظلم اور بربریت کی بدترین شکل اختیار کر چکا ہے۔ جہاں پر درجنوں بے گناہ لوگ، معصوم اور مظلوم انسان اغواء برائے تاوان کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھ کر لگ رہا ہے کہ کشمور کشمیر بن چکا ہے، بلکہ کشمیر سے بدتر صورتحال ہے۔
تعجب یہ ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ہزاروں لوگ شدید گرمی میں دھوپ کے نیچے بیٹھے ہوئے ہیں اور بے حس حکمرانوں کو نہ انکی کوئی فکر ہے، نہ کوئی آواز بلند کی جا رہی ہے اور نہ ہی مغوی بازیاب کرائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ جو پولیس ڈاکوؤں کے مقابلے میں بزدل ہے اور انکے خلاف آپریشن کرنے سے ڈرتی ہے، انہوں نے اپنے عوام کے سامنے بہت بہادری کا مظاہرہ کیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء کا مزید کہنا تھا کہ اس ساری صورتحال میں ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ان مظلوموں اور مغوی کے حق میں آواز اٹھائے۔ میں مسلسل تین دن اس دھرنے میں رہا، چونکہ آج امام حسین عالی مقام علیہ السلام اور شہدائے کربلا کا چہلم ہے، آج اسی لئے دھرنے میں موجود نہیں ہوں، تاہم ہر سطح پر مظلوموں کیلئے آواز اٹھاؤنگا۔
انہوں نے سب سے اپیل کی کہ مظلوموں کیلئے آواز اٹھائے، تاکہ سب مغوی بازیاب ہو سکے۔ انہوں نے وطن عزیز پاکستان کو ظالموں کے چنگل سے نجات دلانے کی دعا کی۔