وحدت نیوز (کراچی) ملیر میں بانی مجلس عزاء صولت حسین کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں۔ضلع ملیر کالعدم دہشتگرد جماعتوں کا شہر میں مضبوط گڑھ بنتا جا رہا ہے۔ ملیر میں شیعہ افراد کو دہشتگردی کانشانہ بنانے کا یہ چوتھا واقعہ ہے ۔ ملیرمیں موجود کالعدم دہشتگرد جماعتوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود علاقائی افسران کی سر پرستی حاصل ہے ۔ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین ضلع ملیرکے سیکر ٹری جنرل احسن عباس رضوی نے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے والے بانی مجلس عزاء و جلوس شہید صولت حسین کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ ملیرمیں شیعہ افراد کودہشتگردی کا نشانہ بنانے کا یہ چوتھاواقعہ ہے پورے شہر کی طرح ملیر میں بھی کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی فعالیت بڑھتی جارہی ہے جس کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس و رینجرز کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے، آپریشن کے باوجود شیعہ عمائدین ڈاکٹرز ،انجینئرز، پروفیسرز ،تاجروں بشمول مساجد امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز ،بانیان مجالس و جلوس عزاء، ماتمی انجمنوں کے ذمہ داران کوہدف بنا کر آزادی سے دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشتگردی کے ان واقعات کو روکنے اور مجرموں کی گرفتاری کیلئے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی دہشتگرد کو تاحال گرفتار کیا گیا، انہوں نے حکومت و آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقائی سطح پر تھانہ میں موجودچند کرپٹ آفسران کے خلاف کاروائی کریں جو اس علاقے میں موجود کالعدم جماعتوں اور ان کے زیر سر پرستی چلنے والے غیر قانونی مدارس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کررہے ،ملیر کے مختلف علاقوں میں کالعدم جماعتوں کی اشتعال انگیز وال چاکنگ بھی عوام کیلئے باعث تشویش ہے، بارہا پولیس حکام کو نشان دہی کے باوجود وال چاکنگ اور کالعدم جماعتوں کے پرچموں کے خلاف کوئی عملی اقدام نظر نہیں آیا، اعلیٰ حکام ملیر میں کالعدم جماعتوں اور مدارس کے خلاف فوری کاروائی کریں تاکہ علاقے میں فرقہ واریت کا خاتمہ ہو اور عوام کی جان و مال کاتحفظ یقینی بنایا جاسکے۔