وحدت نیوز(کراچی) شہر کراچی میں خون اور آگ کی ہولی کھیلی جا رہی ہے اور روزانہ کی بنیادوں پر دسیوں افراد کو موت کی نیند سلانے کا گھناؤنا عمل جاری ہے، گذشتہ دو روز میں 6شیعہ عمائدین بشمول علماء، پروفیسرز، نوجوانوں اور عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا لیکن افسوس کی بات ہے کہ شہر کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سندھ حکومت بے بس تماشائی بنی ہوئی ہے نہ تو اس سے پہلے قتل کئے گئے شیعہ عمائدین کے قاتلوں کو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی مستقبل میں ایسے کوئی آثار نظر آ رہے ہیں ۔گذشتہ دو روز میں کالعدم دہشت گرد گروہوں کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والوں میں پروفیسر سلمان علی آغا کو سولجر بازار، سرور عباس کو اورنگی ٹاؤن ، شہزاد حسین کو گلبہار کے علاقے میں ، حماد رضا کو نارتھ کراچی میں ، صفدر عباس کو لیاری میں جبکہ معروف عالم دین اور پروفیسر جناب تقی ہادی کو ناظم آباد میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ہم شہر میں جاری مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے واقعا ت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں سندھ حکومت کو براہ راست مجرم قرار دیتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنما علامہ سید باقر عباس زیدی ، علامہ علی انور جعفری،علامہ نثار احمد قلندری، علامہ مبشر حسن اور علی حسین نقوی نے وحدت ہائوس کراچی میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔
ان کاکہنا تھا کہ ایک طرف حساس اداروں کی رپورٹ میں واضح طور پر بتایا جا چکا ہے کہ شہر کراچی میں کالعدم دہشت گرد گروہ طالبان اور تکفیری دہشت گرد گروہ ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں تو پھر ایسی کون سی بات ہے جو حکومت سندھ کو ان تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے سے روک رہی ہے؟ نہ صرف سندھ انتظامیہ ان خطر ناک ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے خلاف کوئی کاروائی کرنے سے قاصر ہے بلکہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ دہشت گردوں کو سرکاری سیکورٹی بھی فراہم کی گئی ہے جو سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں پر فی الفور کاروائی عمل میں لائی جائے اور ملت جعفریہ کے عمائدین کے قتل میں ملوث ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گذشتہ دنوں لاہور میں ہونے والی پچاس سے زائد جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیہ کے مطابق کل بروز جمعہ کو ’’یوم مذمت طالبان ‘‘ منانے کا اعلان کرتے ہیں، اورا س عنوان سے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
رہنمائوں کا کہنا تھا کہ آئے روز کراچی میں دہشت گردی کے واقعات بڑھتے چلے جا رہے ہیں لیکن سندھ حکومت کراچی کے حالات سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہے ، اور ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کے جرات مندانہ اقدامات کو فراموش کرنا چاہتی ہے جو انہوں نے ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گرد قوتوں کے خلاف اٹھائے ہیں، ہم آج حکومت سندھ کو واضح کرتے ہیں کہ اگر سندھ انتظامیہ نے ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس نہ لیا اور قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو ہم اس بات پر مجبور ہوں گے کہ سندھ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کریں ، اگر چہ ہم جانتے ہیں کہ ملک ا س وقت کسی بھی احتجاجی تحریک کا متحمل نہیں ہو سکتا تاہم سندھ حکومت کو بھی چاہئیے کہ وہ شہر کراچی کے بگڑتے ہوئے حالات پر چشم پوشی کرنے کے بجائے مظلوم ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کاروائی عمل می لائے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ہم گورنر سندھ ، وزیر اعلٰی سندھ اور ڈی جی رینجرز سمیت آئی جی سندھ پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کاروائی عمل میں لاتے ہوئے سیکڑوں معصوم شہریوں کے قاتل ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گرد وں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دیں۔ہم سیاسی و مذہبی جماعتوں ،سول سوسائٹی اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر ذی شعو ر سے اپیل کرتے ہیں کہ جمعہ اٹھائیس فروری کو ’’یوم مذمت طالبان‘‘ میں ہمارا ساتھ دیں اور پاکستان کو ان خطر ناک دہشت گردوں سے بچانے کے لئے پر امن احتجاجی مظاہروں میں شریک ہوں، اس حوالے سے ہم مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے کارکنوں کو بھی ہدایات دیتے ہیں کہ وہ بھی اس مہم کو کامیاب بنانے کے لئے بھرپور خدمات انجام دیں۔