وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کالعدم انسانیت دشمن تحریک طالبان سے مذاکرات کیلئے اسرار کرنا، ان کیلئے حکومتی پشت پناہی کی نشاندہی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ملک بھر میں معصوم پاکستانیوں کا خون بہا رہے ہیں لیکن حکومت انکے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے ان سے مذاکرات کی رٹ لگائے بیٹھی ہے، جو حکومتی اراکین کے خوف زدہ ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی کا مزید کہنا تھا کہ آج غداروں، قاتلوں، وحشیوں اور ظالموں کے ساتھ مذاکرات، ملت پاکستان کا نہیں بلکہ حکومت پاکستان کا غلط فیصلہ ہے۔ ان مذاکرات کے دوران حکومت کے سامنے طالبان جتنے چاہیں مطالبے رکھیں، لیکن ملت پاکستان کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ جو لوگ نہ تو پاکستان کے آئین کو مانتے ہیں اور نہ ہی پاکستان میں بسنے والے لوگوں کے خون اور جان و مال کی حرمت کے قائل ہیں، جو پاکستان بنانے والے مسلمانوں کو کافر کہہ رہے ہیں اور پاکستان میں بسنے والی محب وطن اقلیتوں کے خون سے ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ وہ خواہ کسی بھی مکتب اور پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، ان پر پاکستان کی اعلٰی عدالت میں غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ انہیں اور ان کے مٹھی بھر ہم فکروں کو پاکستان کی تمام سرکاری و غیر سرکاری ملازمتوں سے الگ کیا جائے۔ پاکستان کی سیاست میں ان کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے اور پاکستان کے آئین میں ان غداروں کی آئینی حیثیت کو مشخص کیا جائے۔