وحدت نیوز(کوئٹہ) صوبائی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے کہا ہے کہ زائرین پر پے در پے اس سے پہلے بھی انہی مقامات پر دہشت گردوں نے متعدد بار حملے کیے مگر آج تک قانون حرکت میں نہیں آیا جسکی وجہ سے دہشت گردوں کو شے ملا اور آج انہوں نے ایک با پھر بے گناہ اور معصوم افراد جن میں اکثر خواتین اور بچے ہیں ان کو نشانہ بنایا اگر حکومتی رویہ اس بابت اسی طرح رہا تو ہمارے لیے موجودہ اور سابقہ حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے دعویدار حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی آئینی اور قانونی فرائض کوپورا کرتے ہوئے دہشت گردوں کو کفیر کردار تک پہچانے کے لیے موثر اور بھر پور کاروائی کرے تا کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات رونما نہ ہونے پائے۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما کونسلر رجب علی ، کونسلر عباس علی اور یگر بھی موجود تھے ۔
رہنما ئوں کا کہنا تھا کہ عوام کےجان و مال کے تحفظ کے سلسلے میں حکومت کا کوئی بہانہ قابل قبول نہیں ہے کیونکہ حکومت وقت کے پاس تمام وسائل کے ساتھ ساتھ ان دہشت گردوں سے تمٹنے کے لیے تربیت یافتہ فورس اور مخبری کا نظام موجود ہے مگرپھر بھی کچھ نہ ہونا سوالیہ نشان ہے حکومت صرف واقعہ کو فوکس کرکے بات کرتے ہیں کہ زائرین کو سیکورٹی مہیا کیاگیا تھا یہ کہہ کر اپنا جان چھڑا لیتے ہیں اور دوسرے واقعے میں اس بیان کو پھر دہرایا جاتا ہے یہ عمل گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔زائرین پر حملہ دراصل استحکام پاکستان پر حملہ ہے کیونکہ عالمی برادری کے سامنے پاکستان کا امیج مزید خراب ہو رہا ہے لہذا مرکزی اور صوبائی حکومت اس بابت سنجیدگی سے اقدامات کرتے ہوئے کوئٹہ شہر اور اسکے گردونواح میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا صفایا کرکے ایک مثالی حکومت ہونے کا ثبوت دیں۔
رہنمائوں نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدواروں کی ٹارگٹ کلنگ کی بھی پر زور مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ کراچی میں ایک منظم سازش کے تحت ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایک مخصوص لسانی جماعت کو ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی فعالیت سے شدیدخطرات لاحق ہیں اسی بنیاد پر ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدواروں کو بے دردی سے شہید کیا گیا، سندھ حکومت ایم ڈبلیو ایم امیدواروں کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے۔