وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے جاری کردہ بیان کے مطابق ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید محمد عباس موسوی نے کہاہے اگرپاکستان دنیامیں امن دوست ملک کی حیثیت سے اپنی شناخت کراناچاہتاہے تواس کے لئے پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک میں عدم مداخلت کے واضح اورعملی اقدامات کرے۔ اوریہ کام ملک کی داخلی اورخارجہ پالیسیوں کوغیرجمہوری اداروں کے شکنجے سے مکمل آزادکرائے بغیرممکن نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی غیرجمہوری اداروں کی طرف سے ہمسایہ ممالک میں شدت پسندمذہبی اورانتہاپسندتنظیموں کے ذریعہ مداخلت کی وجہ سے آج حکومت اِن دہشت گرد تنظیموں کے ہاتھوں بلیک میل ہورہی ہے۔ اورپاکستان بھرمیں موجوداِن کے ٹریننگ کیمپس اورمضبوط ٹھکانوں کے خلاف کوئی آپریشن عمل میں نہیں لاسکتی۔ یہی دہشت گردتنظیمیں ہیں جنہیں غیرجمہوری قوتیں اپنے حقوق کے لئے آوازبلندکرنے والی علاقائی متعدل سیاسی و مذہبی جماعتوں کے خلاف بھی استعمال کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جب سے قائم ہواہے طاقت اوراختیارکااصل مرکزغیرجمہوری ادارے ہی رہے ہیں۔ جب تک ملک کی داخلہ اورخارجہ پالیسی اِن غیرجمہوریہ اداروں کے چنگل سے آزادنہیں ہوجاتیں تب تک پاکستان اقوام عالم کے ساتھ برابری کی بنیادپردوستانہ تعلقات قائم نہیں کرسکتا۔اِن شدت پسندتنظیموں کی ذریعہ سے جب تک ہمسایہ ممالک میں مداخلت کاسلسلہ جاری رہے گاعالمی برادری اورہمسایہ ممالک پاکستان کی امن کی جانب بڑھانے والے ہرقدم کوشک کی نگاہ سے دیکھے گی۔اورایک وقت ایساآئے گاجب پاکستان عالمی دنیامیں تنہاہوکررہ جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جاری طالبان کاطالبان کے ساتھ نام نہادامن مذاکرات دراصل عالمی برادری کودیاجانے والاایک اوردھوکہ ہے۔ جس کے ذریعہ دہشت گردتنظیموں کو ملک کے کونے کونے میں اپنی جڑیں مزیدمضبوط کرنے کے لئے موقع فراہم کرناہے۔ ہم ستر ہزارمعصوم انسانوں کے قاتلوں کے ساتھ امن کے نام پرغیرآئینی مذاکرات کی پرزورمذمت کرتے ہیں اورطالبان کا طالبان کے ساتھ مذاکرات کوستر ہزارمعصوم انسانوں کے خون کے ساتھ خیانت تصورکرتے ہیں۔