سانحہ سول اسپتال کا غم ہم سے بہترکوئی محسوس نہیں کرسکتا ، ہمارے قبرستان شہداء سے بھر چکے ہیں ، علامہ ہاشم موسوی

10 اگست 2016

وحدت نیوز(کوئٹہ) گذشتہ روز سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں سو کے قریب وکلاء، ڈاکٹرز، سکیورٹی اہلکاروں اور صحافیوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ ہاشم موسوی نے سیکرٹری جنرل کوئٹہ ڈویژن عباس علی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل کوئٹہ ڈویژن علامہ ولایت حسین جعفری ،کونسلر کربلائی عباس علی اورکونسلر کربلائی رجب علی کے ہمراہ پریس کلب میں میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان تمام شہداء کے دکھ درد کو بہتر انداز میں محسوس کرتے ہیں کیونکہ بلوچستان کی سرزمین میں دہشتگردی کے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کوئی ہیں تو وہ ہم ہیں ،ہمارے قبرستان شہداء سے بھر چکے ہیں،ہماری نسل کشی تا حال جاری ہے،لیکن بدقسمتی سے ہمارے حکمران اور ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے قوم سے زیادہ اقتدار کی کرسی بچانے کے لئے دن رات مصروف عمل ہیں،یہ دہشت گردی اور انتہا پسندی بن الاقوامی کے ساتھ ساتھ ہماری اپنی غلط پالیسوں کا بھی نتیجہ ہے ،افغان جہاد کے نام پر دہشت گردی کو ملک میں ایمپورٹ کیا گیا،آج اسی پالیسیوں کے سبب نہتے پاکستانیوں کا قتل عام جاری ہے،بلوچستان میں تکفیری گروہوں کی سرگرمیاں شدت پکڑتی جا رہی ہیں۔اس واقعہ کے ذمہ دار وہی عناصر ہیں جو شیعہ قتل عام میں بھی ملوث رہے ہیں۔ کالعدم جماعتوں کی بیہمانہ کاروائیوں پر حکومتی غفلت ایسے سانحات کا باعث بنی ہوئی ہے۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے زبانی دعوے کبھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتے۔حکومت کو اب عملی اور فیصلہ کن کاروائی کا آغاز کرنا ہو گا۔اس واقعہ کے مرتکب عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ وکلا، صحافی، انجینئرز، ڈاکٹر اور دیگر شعبوں کے ماہرین ملک و قوم کا اثاثہ ہیں۔ اس اثاثے کو اس طرح دہشت گردی کی بھینٹ نہ چڑھنے دیا جائے۔ بلوچستان کی ترقی و استحکام کو سازشوں کی نذر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ملک دشمن طاقتیں اس صوبے میں احساس محرومی اور پسماندگی کا رونا رو کر وطن عزیز کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہیں اور اب ان کی نظر میں گوادر پورٹ اور پاک چین اقتصادی راہدری کھٹک رہی ہے۔صوبے میں موجود کالعدم مذہبی جماعتیں اور تکفیری گروہوں ملک دشمن قوتوں کے ایجنڈے کی تکمیل میں مصروف ہیں۔جب تک ان کی بیخ کنی نہیں ہوتی تب تک صوبے میں امن و امان کا قیام ممکن نہیں،جب تک تکفیری عناصر کو ملکی پالیسی ساز اداروں سے نکال باہر نہیں کیا جاتا ہزار آپریشن بھی اس دہشتگردی کے ناسور کو ختم نہیں کرسکتے۔

رہنماؤں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہمدرد تکفیری سوچ کے حامل لوگ ہر شعبے میں فعال ہیں،ہمیں مادر وطن کی بقا کے لئے اپنے سابقہ پالیسیوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے،پاکستان میں یہی تکفیری گروہ ،را،موساد،اور سی آئی اے کے آلہ کار ہیں،جو پاکستان کی سا لمیت کیخلاف سازشوں میں شامل ہیں، ہم اسی تکفیری سوچ اور انتہا پسندی کیخلاف گذشتہ تین ماہ سے سڑکوں پر ہے ہماری جدو جہد کسی ایک فرقے یا مسلک کے لئے نہیں بلکہ پاکستان میں بسنے والے ہرمظلوم پاکستانی کے لئے ہیں،اور انشااللہ ہم دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرنے تک میداں میں موجود رہیں گے،کوئٹہ میں نفرتیں پھیلانے والوں کو مکمل آزادی حاصل ہیں،ذرائع ابلاغ میں آئے دن ان کے بیانات دیکھ کر کبھی یہ سوچنے پر مجبور ہوتا ہوں کیا بلوچستان اور کوئٹہ پاکستان میں شامل نہیں،کالعدم جماعتیں نام بدل کر مسلمانوں کو لڑانے میں مصروف ہیں ،ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان عناصر کو فوری طور پر لگام دیں جو بلوچستان کی سرزمین پر ملک دشمنوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں،آخر میں ہم شہداء کوئٹہ کے لواحقین سے اظہار ہمدری اور شہداء کی درجات کی بلندی کے لئے دعا کرتے ہیں کہ رب العزت ہمارے ملک کو ان دشمنوں سے محفوظ رکھے۔آمین



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree